وزارت اطلاعات ونشریات
حکومت ہند نے یوٹیوب پر غلط معلومات کے اڈے پر حملہ کیا
پی آئی بی کے فیکٹ چیک یونٹ نے فرضی خبریں پھیلانے والے تین یوٹیوب چینلز کو بے نقاب کیا
سپریم کورٹ آف انڈیا، چیف جسٹس آف انڈیا اور ہندوستان کے وزیر اعظم کے بارے میں فرضی ویڈیوز لاکھوں ویوز کے ساتھ ، پی آئی بی کے فیکٹ چیک یونٹ نے بے نقاب کیا
الیکشن کمیشن آف انڈیا، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں غلط معلومات
پی آئی بی کے ذریعہ حقائق کی جانچ پڑتال کئے گئے یوٹیوب چینلز کے تقریباً 33 لاکھ سبسکرائبرز تھے اور 30 کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھے گئے
Posted On:
20 DEC 2022 12:02PM by PIB Delhi
چالیس سے زیادہ حقائق کی جانچ پڑتال کی ایک سیریز میں، پی آئی بی کے فیکٹ چیک یونٹ (ایف سی یو) نے تین یوٹیوب چینلز کا پردہ فاش کیا، جو بھارت میں غلط معلومات پھیلا رہے تھے۔ ان یوٹیوب چینلز کے تقریباً 33 لاکھ سبسکرائبر تھے اور ان کے ویڈیوز، جن میں سے تقریباً سبھی فرضی پائے گئے، 30 کروڑ سے زیادہ بار دیکھے گئے۔
یہ پہلا موقع ہے ،جب پی آئی بی نے سوشل میڈیا پر فرضی دعوے پھیلانے والی انفرادی پوسٹس کے خلاف پورے یوٹیوب چینلز کو بے نقاب کیا ہے۔ پی آئی بی کے ذریعے حقائق کی جانچ پڑتال کردہ یوٹیوب چینلز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
یو ٹیوب چینل کا نام
|
سبسکرائبر
|
ویوز
|
-
|
نیوز ہیڈ لائن
|
9.67 لاکھ
|
31,75,32,290
|
-
|
سرکاری اپ ڈیٹ
|
22.6 لاکھ
|
8,83,594
|
-
|
آج تک لائیو
|
65.6 ہزار
|
1,25,04,177
|
یہ یوٹیوب چینلز دیگر فرضی خبروں کے علاوہ عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا، عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا، سرکاری اسکیموں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایمس)، کسانوں کے قرضوں کی معافی وغیرہ کے بارے میں فرضی اور سنسنی خیز دعوے پھیلا تے ہیں۔ مثلاً یہ جعلی خبریں، سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ مستقبل کے انتخابات بیلٹ پیپرز سے کرائے جائیں گے۔ جن لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹس، آدھار کارڈ اور پین کارڈ ہیں، حکومت انہیں پیسے دے رہی ہے۔ ای وی ایم وغیرہ پر پابندی شامل ہیں ۔
یوٹیوب چینلز کو دیکھا گیا کہ وہ ٹی وی چینلز کے لوگو زاور ان کے نیوز اینکرز کی تصاویر کے ساتھ جعلی اور سنسنی خیز طریقہ کار استعمال کر رہے ہیں، تاکہ ناظرین کو گمراہ کیا جا سکے کہ وہ خبریں مستند ہیں۔ یہ چینلز اپنی ویڈیوز پر اشتہارات دکھاتے اور یوٹیوب پر غلط معلومات سے رقم کماتے ہوئے بھی پائے گئے۔
پی آئی بی فیکٹ چیک یونٹ کی جانب سے یہ کارروائی گزشتہ ایک سال میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے ایک سو سے زائد یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کے بعد کی گئی ہے۔
اسکرین شاٹس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-14080
(Release ID: 1885018)
Visitor Counter : 229
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam