وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم کا بنگلورو، کرناٹک میں عوامی تقریب سے خطاب
’’بنگلورو ہندوستان میں اسٹارٹ اپ جذبے کا نمائندہ ہے اور یہی جذبہ ہے جو ہندوستان کو دنیا میں سب سے ممتاز کرتا ہے‘‘
’’وندے بھارت ایکسپریس ایک علامت ہے کہ ہندوستان نے جمود کے دور کو پیچھے چھوڑ دیا ہے‘‘
’’ہوائی اڈے کاروبار کے پھیلاؤمیں اہم کردار ادا کررہے ہیں جبکہ یہ ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کررہے ہیں‘‘
’’پوری دنیا ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگی نظام میں ہوئی زبردست پیش رفت کو سراہتی ہے‘‘
’’کرناٹک ہندوستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں قائدانہ رول ادا کررہا ہے‘‘
’’گورننس ہو یا فزیکل اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کا فروغ ہو، ہندوستان مکمل طورسے ایک بالکل مختلف سطح پر کام کررہا ہے‘‘
’’اس سے پہلے رفتار کو لگژری سمجھا جاتا تھا اور اسکیل کو خطرہ‘‘
’’ہماری میراث ثقافتی اور روحانی دونوں نوعیت کی ہے‘‘
’’بنگلورو کی ترقی ویسی ہی ہونا چاہئے، جیسا کہ ناتھ پربھو کیمپے گوڈا نے خواب دیکھا تھا‘‘
Posted On:
11 NOV 2022 2:39PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کرناٹک کے بنگلورو میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے ودھان سودھا میں سنت شاعر سری کنک داس اور مہارشی والمیکی کے مجسموں پر گلہائے عقیدت پیش کئے۔ انہوں نے کے ایس آر ریلوے اسٹیشن پر وندے بھارت ایکسپریس اور بھارت گورو کاشی درشن ٹرین کو ہری جھنڈی بھی دکھائی۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے بنگلورو کے کیمپے گوڑا بین اقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کا افتتاح کیا اور سری ناداپربھو کیمپے گوڑا کے 108 فٹ لمبے کانسے کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کی خوشی ظاہر کی کہ وہ کرناٹک کی دو عظیم شخصیات کی جینتی کے موقع پر کرناٹک میں موجود ہیں۔ انہوں نے سنت کنک داس اور اوناکے اوبوّا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کرناٹک کو پہلی ’میڈ ان انڈیا‘ وندے بھارت ٹرین ملی ہے جو چنئی، نئی صنعتوں کی راجدھانی بنگلورو اور تاریخی شہر میسور کو جوڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ آج بھارت گورو کاشی درشن ٹرین بھی، جو کرناٹک کے لوگوں کے لئے اجودھیا، کاشی اور پریاگ راج درشن کو قابل بنائے گی، شروع کی گئی‘‘ ہے۔
بنگلورو میں کیمپے گوڑا بین اقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 2 کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جو بنیادی ڈھانچہ کل دکھایا گیا تھا، تصویریں اس سے زیادہ خوبصورت اور شاندار ہیں۔ وزیر اعظم نے ناداپربھو کیمپے گوڑا کے یادگار مجسمے پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ مستقبل کے بنگلورو اور ہندوستان کی تعمیر کے لئے ایک تحریک کے طور پر کام کرے گا۔ اسٹارٹ اپس کی دنیا میں ہندوستان کی شناخت پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بنگلورو اس شناخت کو واضح کرنے میں ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ ’’بنگلوروہندوستان کے اسٹارٹ اپ جذبے کی نمائندگی کرتا ہے اور یہی جذبہ ملک کو باقی دنیا سے الگ کرتا ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروگرام بنگلورو کے نوجوانوں کے جذبے کا ترجمان ہے۔
وندے بھارت صرف ایک ٹرین نہیں ہے بلکہ یہ نئے ہندوستان کی نئی شناخت ہے۔ ’’وندے بھارت ایکسپریس ایک علامت ہے کہ ہندوستان نے اب جمود کے دنوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم انڈین ریلوے کی مکمل تبدیلی کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں‘‘۔ 400 سے زیادہ وندے بھارت ٹرینیں اور وسٹا ڈوم کوچز انڈیا ریلوے کی نئی شناخت بن رہی ہیں۔ مال بردار راہداریوں سے مال کی نقل و حمل کی رفتار میں اضافہ ہوگا اور وقت کی بچت ہوگی۔ ریپڈ براڈ گیج کی تبدیلی نئے علاقوں کو ریلوے کے نقشے پر لا رہی ہے۔ریلوے اسٹیشنوں کی جدید کاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سر ایم ویشوریا ٹرمینل، بنگلورو ریلوے اسٹیشن مسافروں کو بہت زیادہ بہتر تجربہ فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک سمیت دیگر اسٹیشنوں کی تازہ کاری کا کام بھی شروع کیا جارہا ہے۔
وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہروں کے درمیان رابطہ ایک اہم رول ادا کرے گا اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کیمیپی گوڑا ہوائی اڈے کا نیا ٹرمینل 2 کنیکٹیوٹی کو فروغ دینے کے لئے نئی سہولتوں اور خدمات کا اضافہ کرے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں تک ہوائی سفر کا تعلق ہے تو ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی منڈیوں میں سے ایک ہے اور ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ 2014 سے پہلے ملک میں صرف 70 ہوائی اڈے تھے لیکن آج یہ تعداد دگنی ہو کر 140 سے زائد ہو گئی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’ہوائی اڈے کاروبار کی توسیع کے لئے ایک نیا سرگرم میدان بنا رہے ہیں جبکہ ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ کرناٹک ان بھروسے اور امنگوں کا فائدہ اٹھا رہا ہے جو پوری دنیا نے ہندوستان کے تئیں دکھائے ہیں۔ وزیر اعظم نے سب کی توجہ کرناٹک میں 4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی طرف مبذول کرائی جو اس وقت کی گئی تھی جب دنیا کووڈ کے عالمی وبا سے نبرد آزما تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ سال کرناٹک ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں راہ میں پیش پیش رہی‘‘۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ سرمایہ کاری صرف آئی ٹی سیکٹر تک محدود نہیں ہے بلکہ بائیو ٹیکنالوجی سے لے کر دفاع تک وسیع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی ہوائی جہاز اور خلائی جہاز کی صنعت میں کرناٹک کا 25 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کے دفاع کے لئے بنائے جانے والے تقریباً 70 فیصد طیارے اور ہیلی کاپٹر کرناٹک میں تیار کئے جاتے ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ کرناٹک میں فارچیون 500 کی فہرست سے 400 سے زیادہ کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے ریاست میں اتنی زبردست ترقی کا سہرا کرناٹک کی ڈبل انجن حکومت کے سر باندھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’گورننس ہو یا فزیکل اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی ہندوستان بالکل مختلف سطح پر کام کر رہا ہے‘‘۔ بھیم یو پی آئی اور میڈ ان انڈیا 5 جی ٹیکنالوجی کی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بنگلورو کے پیشہ ور افراد ہیں جنہوں نے دور کے اس خواب کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔ وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ ایسی مثبت تبدیلیاں 2014 سے پہلے تصور سے بالا تر تھیں کیونکہ پچھلی حکومت کا سوچنے کا طریقہ پرانا تھا۔ وزیر اعظم نے اظہار خیال جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’پچھلی حکومتیں رفتار کو عیش و عشرت اور اسکیل کو خطرہ سمجھتی تھیں ۔ ہماری حکومت نے اس رجحان کو بدل دیا ہے‘‘۔ ہم رفتار کو آرزو اور پیمانے کو ہندوستان کی طاقت سمجھتے ہیں۔
پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے تمام محکموں اور ایجنسیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوششیں کی ہیں اور اس کے نتیجے میں مختلف ایجنسیوں کو ڈیٹا کی پندرہ سو سے زیادہ تہیں دستیاب ہو رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پلیٹ فارم کی مدد سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کئی وزارتیں اور درجنوں محکمے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج، ہندوستان بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کی پائپ لائن میں 110 لاکھ کروڑ روپے کے مقصد کے رُخ پر کام کر رہا ہے۔ ملٹی موڈل انفراسٹرکچر پر زور دیا جاتا ہے تاکہ ٹرانسپورٹ کا ہر ذریعہ دوسرے کی مدد کرے‘‘۔ نیشنل لاجسٹک پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے ملک میں نقل و حمل کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس میں جدت بھی آئے گی۔
سماجی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا
- ملک میں غریبوں کے لئے 3.4 کروڑ پکے گھر، کرناٹک میں 8 لاکھ
- 7کروڑ گھرانوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کا کنکشن ملا، کرناٹک میں 30 لاکھ
- 4کروڑ مریضوں نے آیوشمان بھارت کے تحت مفت علاج کرایا، کرناٹک میں 30 لاکھ۔
- ملک کے 10 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے اکاؤنٹ میں 2.5 لاکھ روپے ٹرانسفر، کرناٹک میں 55 لاکھ کسانوں کے اکاؤنٹ میں 11 ہزار کروڑ روپے ٹرانسفر
- چالیس (40)لاکھ خوانچہ فروشوں کو سوانیدھی کے تحت مدد ملی، کرناٹک میں یہ تعداد 2 لاکھ
|
ملک کی وراثت پر ناز کے بارے میں لال قلعے سے اپنی تقریر کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری وراثت ثقافتی اور روحانی دونوں نوعیت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت گوروریل عقیدت اور روحانیت والے مقامات کو جوڑ رہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کو مستحکم بھی کررہی ہے۔ انھوں نے مطلع کیا کہ اب تک ملک کے مختلف حصوں میں اس طرح کے 9 سفر ہوچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شرڈی مندر ہو، شری رامائن یاترا، دویا کاشی یاترا، اس طرح کی سب ریل گاڑیاں مسافروں کو ایک خوشگوار سفر کا تجربہ دیتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کرناٹک سے کاشی ایودھیا اور پریاگ راج تک کا سفر، جو آج شروع ہورہا ہے، کرناٹک کے عوام کو کاشی اور ایودھیا کے سفر میں آسانی فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم نے موٹے اناجوں کی جانب تمام لوگوں کی توجہ مبذول کی جو کنک داس جی نے قائم کی تھی ان کی تصنیف رام دھنیہ چرت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیرا عظم نے کہا کہ اس میں سماجی مساوات کے پیغام کو عام کرنے میں کرناٹک کے سب سے پسندیدہ موٹے اناج راگی کی مثال دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بنگلورو کی ترقی اسی طرح سے ہونی چاہئے جیسے کہ ناتھ پربھو کیمپے گوڈا نے خواب دیکھا تھا۔ اس شہر کا سٹلمنٹ یہاں کےعوام کے لئے کیمپے گوڈا کی بڑی دین ہے۔ وزیراعظم نے بنگلورو کے عوام کی آسانی کے لئے صدیوں پہلے کامرس اور کلچر کے بارے میں بے نظیر تفصیلات پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ بنگلورو کے عوام اب بھی ان کے ویژن سے مستفید ہورہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر چہ آج کاروبار میں کایا پلٹ ہوچکی ہے۔ ’پیٹا‘(بنگلورو کا ایک علاقہ) اب بھی شہر کا اہم ترین تجارتی مرکز ہے۔ ناتھ پربھو کیمپے گوڈا جی نے بنگلورو کی ثقافت کو مالا مال بنانے میں جو کردار ادا کیا اس کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم نے گوی گنگا دھریشور مندر اور بساون گوڈی علاقے میں مندر کی مثال دی۔ انھوں نے کہا کہ ان کے ذریعہ کیمپے گوڈا جی نے بنگلورو کے ثقافتی شعور کو ہمیشہ کے لئے زندہ جاوید کردیا ہے۔
اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بنگلورو ایک بین الاقوامی شہر ہے اور ہمیں اس کو جدید بنیادی ڈھانچے سے اور بھی چمکانا ہے۔ جبکہ ساتھ میں اس کی وراثت کو باقی رکھنا ہے اور یہ کام سب کا پریاس سے ممکن ہوسکے گا۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت ، کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدی یورپّا ، مرکزی وزراء جناب پرہلاد جوشی اور جناب اشونی وشنو، مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندالجے ، جناب بھگونت کھوبا، پارلیمنٹ ارکان جناب بی این باچے گوڑا، سوامی نرملا نند ناتھ ، سوامی جی اور کرناٹک کی حکومت کے وزراء اس موقع پر موجود تھے۔
****
U.No:12434
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1875268)
Visitor Counter : 163
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam