جل شکتی وزارت

نئی دہلی میں بھارت اور بنگلہ دیش کے وزارتی سطح کے جوائنٹ ریور کمیشن کی 38ویں میٹنگ

دونوں فریقوں نے کوشیارہ ندی کے پانی کی عبوری تقسیم سے متعلق  مفاہمت نامے کے متن کو حتمی شکل دی

دونوں فریقوں نے تریپورہ میں سبروم ٹاؤن کی پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کے لیے دریائے فینی پر واٹرانٹیک پوائنٹ کے ڈیزائن اور مقام کو حتمی شکل دیئے جانے کا خیرمقدم کیا

Posted On: 26 AUG 2022 10:46AM by PIB Delhi

بھارت اور بنگلہ دیش کے وزارتی سطح کے  جوائنٹ ریور کمیشن (جے آر سی) کی 38ویں میٹنگ 25 اگست 2022 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ بھارتی وفد کی قیادت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی۔ بنگلہ دیش کے وفد کی قیادت آبی وسائل کے وزیر مملکت جناب زاہد فاروق نے کی۔ جناب اے کے ایم انعام الحق شمیم، نائب وزیر برائے آبی وسائل بھی بنگلہ دیش کے وفد کا حصہ تھے۔ یہ میٹنگ اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ 12 سال کے طویل وقفے کے بعد منعقد کی گئی تھی، حالانکہ جے آر سی کے فریم ورک کے تحت تکنیکی بات چیت درمیانی مدت میں جاری رہی۔ یہ میٹنگ منگل 23 اگست، 2022 کو آبی وسائل کے سکریٹری سطح کی بات چیت سے پہلے ہوئی تھی۔

اس دوفریقی  ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے متعدد جاری دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں مشترک  دریاؤں کے پانی کی تقسیم، سیلاب کے اعداد و شمار کا تبادلہ، دریا کی آلودگی سے نمٹنے، تلچھٹ کے انتظام  و انصرام  سے متعلق  مشترکہ مطالعات کا انعقاد، دریا کے کنارے کے تحفظ کا  کام وغیرہ شامل ہیں۔ کوشیارہ ندی کےپانی کی عبوری تقسیم سے متعلق مفاہمت نامے کے متن کو حتمی شکل دی گئی۔ فریقین  نے اس موضوع پر اکتوبر 2019 کے بھارت - بنگلہ دیش مفاہمت نامے کے مطابق تریپورہ کے سبروم ٹاؤن کی پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دریائے فینی پر واٹر  انٹیک پوائنٹ کے ڈیزائن اور مقام کو حتمی شکل دیئے جانے  کا بھی خیر مقدم کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DA0T.jpg

تعاون کے اہم شعبوں میں سے ایک میں، جہاں بھارت ، بنگلہ دیش کی مدد کر رہا ہے،  وہ ہے ،سیلاب کے اعداد و شمار کا حقیقی وقت (ریئل ٹائم) میں اشتراک ۔بھارت نے حال ہی میں سیلاب کے اعداد و شمار کے اشتراک کی مدت کو 15 اکتوبر سے آگے بڑھایا ہے تاکہ بنگلہ دیش کو غیر متوقع سیلاب کے واقعات سے نمٹنے میں مدد ملے۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 54 دریا ہیں، جن میں سے 7 دریاؤں کو ترجیحی بنیاد پر پانی کی تقسیم کے معاہدوں کا فریم ورک تیار کرنے کے لیے پہلے نشان زد  کیا گیا ہے۔ ملاقات کے دوران ڈیٹا کے تبادلے کے لیے مزید 8 دریاؤں کو شامل کرکے جاری تعاون کے اس شعبے کو وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ جے آر سی کی تکنیکی سطح کی کمیٹی میں اس معاملے پر غور و خوض  کیا جائے گی۔

بھارت اور بنگلہ دیش کا جوائنٹ ریور  کمیشن سال 1972 میں ایک دو فریقی طریقہ کار کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا ، تاکہ مشترکہ / سرحدی / بین سرحدی دریاؤں سے متعلق  باہمی دلچسپی کے مسائل کو حل کیا جاسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح- م م- ق ر)

U-9554



(Release ID: 1854578) Visitor Counter : 167