وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے راجیہ سبھا میں نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو کو الوداع کہا


‘‘جب ہم اس سال 15 اگست منائیں گے تو یہ صدر، نائب صدر، اسپیکر اور آزادی کے بعد پیدا ہونے والے وزیر اعظم کے ساتھ یوم آزادی ہوگا،اور ان میں سے ہر ایک  کا  معمولی گھرانوں سے  تعلق ہے’’

‘‘ہمارے نائب صدر کی حیثیت سے، آپ نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کافی وقت دیا ’’

‘‘آپ کا ہر لفظ سنا،  اور پسند کیا جاتا ہے، اوراسے ترجیح دی جاتی ہے... اور اس کا کوئی ثانی نہیں ہے’’

‘‘  ایک جملے میں اپنی بات کہہ دینے والےجناب  ایم وینکیا نائیڈو جی  بلا کے ذہین   شخص بھی ہیں’’

‘‘اگر ہمارے اندر ملک کے لیے جذبات ہیں، اپنے خیالات کو پیش کرنے کا فن ہے، لسانی تنوع پر یقین ہے تو زبان اور علاقہ ہمارے لیے کبھی رکاوٹ نہیں بنتے اور آپ نے یہ ثابت کر دیا’’

‘‘وینکیا جی کی  قابل تعریف  باتوں  میں سے ایک بھارتی  زبانوں کے تئیں ان کا جذبہ ہے’’

‘‘آپ کے ذریعے کئے گئے فیصلوں کو ایوان بالا کے سفر میں یاد رکھا جائے گا’’

‘‘مجھے آپ کے معیار میں جمہوریت کی پختگی نظر آتی ہے’’

Posted On: 08 AUG 2022 1:08PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج راجیہ سبھا میں نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو کی الوداعی تقریب میں شرکت کی۔ وزیر اعظم نے نائب صدر کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جو ایوان بالا کے سابق چیئرمین ہیں۔

وزیر اعظم نے جناب  نائیڈو کی دانشمندی اور ذہانت سے منسلک بہت سے لمحات کو یاد کیا۔ نئے بھارت میں قیادت کی تبدیلی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘جب ہم اس سال 15 اگست  منائیں گے تو یہ ایسا یوم آزادی ہوگا جس میں صدر، نائب صدر، اسپیکر اور وزیر اعظم آزادی کے بعد پیدا ہوئے ہوں۔ اور یہ  بھی، کہ  ان میں سے ہر ایک کا تعلق انتہائی معمولی گھرانوں سے ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ایک بڑی علامتی قدر و قیمت ہے اور یہ ایک نئے دور کی جھلک ہے۔

وزیر اعظم نے عوامی زندگی میں اپنے تمام کرداروں میں ملک کے نوجوانوں کے لیے نائب صدر جمہوریہ کی مسلسل حوصلہ افزائی کو یاد کیا۔ انہوں نے ہمیشہ ایوان میں نوجوان ارکان کو بھی فروغ دیا۔‘‘ہمارے نائب صدر کے طور پر، آپ نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کافی وقت وقف  کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا، آپ کے بہت سے پروگرام یووا شکتی پر مرکوز تھے’’،۔ وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ایوان کے باہر نائب صدر کی 25 فیصد تقریریں بھارت کے نوجوانوں پر مرکوز تھیں۔

وزیر اعظم نے مختلف صلاحیتوں میں جناب ایم وینکیا نائیڈو کے ساتھ اپنے قریبی تعلق کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے پارٹی ورکر کے طور پر نائب صدر کی نظریاتی عہدبستگی، ایم ایل اے کے طور پر کام، ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے سرگرمی کی سطح، بی جے پی کے صدر کے طور پر تنظیمی مہارت، وزیر کے طور پر ان کی محنت اور سفارتکاری اور ایوان کے نائب صدر اور چیئرمین کے طور پر ان کی لگن اور وقار کی تعریف کی۔ ‘‘میں نے بہت ہی نزدیکی سے جناب  ایم وینکیا نائیڈو جی کے ساتھ کئی سالوں کام کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا، میں نے انہیں مختلف ذمہ داریوں کو سنبھالتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور انہوں نے ان میں سے ہر ایک کو بڑی لگن کے ساتھ انجام دیا ہے” ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی زندگی میں لوگ جناب ایم وینکیا نائیڈو سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے نائب صدر کی دانش مندی  اور الفاظ کی طاقت کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘آپ کا ہر لفظ سنا، پسند کیا جاتا ہے، اوراسے ترجیح دی جاتی ہے... اور اس کا کوئی ثانی نہیں’’ ۔وزیر اعظم نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا ‘‘ جناب  ایم وینکیا نائیڈو جی ایک جملے میں اپنی بات کہنے  کےلئے  مشہور ہیں۔ وہ عقل مندی  ہیں۔ اور زبانوں پر ان کی پکڑ  ہمیشہ زبردست رہی ہے۔’’ وزیر اعظم نے کہا کہ ایوان میں اور ایوان کے  باہر دونوں ہی  جگہ بڑے پیمانے پر نائب صدر کے  اظہار خیال میں ان  کی پختگی نے بہت اچھا اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘  جناب ایم وینکیا نائیڈو جی  جو کچھ کہتے ہیں اس میں گہرائی اور حقیقت   دونوں ہی چیزیں موجود  ہیں،اوریہ براہ راست اور بے مثال اس میں طنز بھی ہے اور گیرائی اور گہرائی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جو کچھ آپ نے کہا ہے کہ دانشورانہ پہلو بھی ہے’’۔

جنوبی  بھارت  میں جناب  ایم وینکیا نائیڈو کے سیاسی کیرئیر کے  آغاز کا ذکر کرتے ہوئے جہاں ان کے منتخب نظریے کے کوئی فوری امکانات نہیں تھے، وزیر اعظم نے کہا کہ نائب صدر کا سیاسی کارکن سے ان کی پارٹی کے صدر تک کا سفر نظریہ اور استقامت میں ان کی  مستقل مزاجی  کا عکاس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم ملک کے لیے جذبات رکھتے ہیں، اپنے خیالات کو پیش کرنے کا فن رکھتے ہیں، لسانی تنوع پر یقین رکھتے ہیں تو زبان اور علاقہ ہمارے لیے کبھی رکاوٹ نہیں بنتے اور آپ نے یہ ثابت کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے نائب صدر جمہوریہ کی مادری زبان کے تئیں محبت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا ‘‘وینکیا جی کے بارے میں قابل تعریف چیزوں میں سے ایک بھارتی  زبانوں کے تئیں ان کا جذبہ ہے۔ یہ اس بات سے  بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایوان کی صدارت کیسے کرتے تھے۔ انہوں نے راجیہ سبھا کی کام کرنے کی  صلاحیت کو بڑھانے میں بھی تعاون دیا ہے’’۔

وزیر اعظم نے اس بات کو بھی اجاگرکیا کہ  نائب صدر کے ذریعہ قائم کردہ نظام،  اوران کی قیادت نے ایوان کی کام کرنے کی   صلاحیت کو نئی بلندی دی۔ نائب صدر کی قیادت کی  مدت  دوران، ایوان کی پیداواری صلاحیت میں 70 فیصد اضافہ ہوا، اراکین کی حاضری میں اضافہ ہوا، اور ریکارڈ 177 بل منظور  کئے گئے یا زیر بحث آئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’آپ نے بہت سے فیصلے لیے ہیں جنہیں ایوان بالا کے سفر میں یاد رکھا جائے گا ۔

وزیر اعظم نے نائب صدر جمہوریہ کی جانب سے ایوان کے تدبر، دانشمندانہ اور پختہ طرز عمل کی تعریف کی اور اس پختہ یقین کے لیے ان کی تعریف کی کہ ایک حد  سے آگے ایوان میں خلل ڈالنا ایوان کی توہین ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘مجھے آپ کے معیار میں جمہوریت کی پختگی نظر آتی ہے۔ انہوں نے ان کے  اس ایڈجسٹمنٹ،  مواصلات  اور آپسی تال میل کو سراہا  جس کے ساتھ انہوں نے مشکل لمحات میں بھی  ایوان  کو چلایا۔ وزیر اعظم نے جناب ایم وینکیا نائیڈو کے نقطہ نظر کی تعریف کی ’’حکومت کو تجویز کرنے دیں، اپوزیشن کو مخالفت کرنے دیں اور ایوان کو  چلنےدیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان کو دوسرے ایوان کی تجاویز کو قبول، مسترد یا ترمیم کرنے کا حق حاصل ہے لیکن ہماری جمہوریت دوسرے ایوان سے موصول ہونے والی تجاویز کو روکنے کا تصور نہیں کرتی۔

وزیر اعظم نے ایوان اور ملک کے لیے ان کی رہنمائی اور تعاون کے لیے نائب صدر کا شکریہ ادا کیا۔

*************

ش ح ۔ ش ر۔ ر‍‌ض

U. No.8866

 



(Release ID: 1849787) Visitor Counter : 155