وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے دیوگھر میں 16800 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا


یہ پروجیکٹس بنیادی ڈھانچہ ترقی کو تقویت بہم پہنچائیں گے، رابطہ کاری میں اضافہ کریں گے اور خطے میں زندگی بسر کرنا آسان بنانے میں مدد فراہم کریں گے

وزیر اعظم نے دیوگھر ہوائی اڈے کا افتتاح کیا؛ اس سے بابا بیدناتھ دھام تک براہِ راست ہوائی رابطہ فراہم ہوگا

وزیر اعظم نے ایمس، دیوگھر میں مریضوں کے شعبہ اور آپریشن تھیٹر کی خدمات کو قوم کے نام وقف کیا

’’ہم ریاستوں کی ترقی کے ذریعہ ملک کی ترقی کے اصول پر کام کر رہے ہیں‘‘

’’جب ایک جامع نقطہ نظر پروجیکٹوں کو رہنمائی فراہم کرتا ہے ، تو  سماج کے مختلف طبقات کے لیے آمدنی کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں‘‘

’’ہم محرومی کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے متعدد تاریخی فیصلے لے رہے ہیں‘‘

’’جب عام شہریوں کے لیے زندگی بسر کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں، تب اس کے لیے قومی اثاثے پیداہوتے ہیں اور ملک کی ترقی کے مواقع ابھر کر سامنے آتے ہیں‘‘

Posted On: 12 JUL 2022 2:56PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دیوگھر میں 16800 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کے گورنر، جناب رمیش بیس، وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین، مرکزی وزیر جناب جیوتی رادتیہ سندھیا، ریاستی وزراء اور عوامی نمائندگان بھی  موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بابا بیدناتھ کے آشیرواد سے، آج 16000 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے پروجیکٹوں  کا آغاز کیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا۔ یہ پروجیکٹس جھارکھنڈ کی جدید کنکٹیویٹی، توانائی، صحت، عقیدے اور سیاحت کو زبردست تقویت بہم پہنچائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک گذشتہ آٹھ برسوں سے ریاستوں کی ترقی کے ذریعہ ملک کی ترقی کی سوچ کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ گذشتہ 8 برسوں کے دوران، شاہراہوں، ریلوے، ہوائی راستوں، آبی راستوں، اور ہر طرح سے جھارکھنڈ کی رابطہ کاری کی کوششوں میں یہی فکر اور جذبہ نمایاں طور پر کارفرما رہا۔ یہ تمام تر سہولتیں ریاست کی اقتصادی ترقی میں مثبت طریقہ سے اثرانداز ہوں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج، جھارکھنڈ کو اس کا دوسرا ہوائی اڈا حاصل ہو رہا ہے۔ اس کے نتیجہ میں بابابیدناتھ کے عقیدت مندوں کے لیے بڑی آسانیاں پیدا ہوں گی۔ اُڑان اسکیم کے توسط سے عام آدمی کے لیے ہوائی سفر کو قابل استطاعت بنانے کے پس منظر میں، وزیر اعظم نے کہا کہ آج حکومت کی کوششوں کے فوائد ملک بھر میں واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔ اُڑان اسکیم کے تحت گذشتہ 5۔6 برسوں میں ہوائی اڈوں، ہیلی پورٹس ، واٹر ایروڈرومز کے توسط سے تقریباً 70 نئے مقامات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ آج، عام شہریوں کو 400 سے زائد نئے راستوں پر فضائی سفر کی سہولت حاصل ہو رہی ہے۔ ایک کروڑ سے زائد افراد ازحد قابل استطاعت فضائی سفر سے مستفید ہوچکے ہیں، متعدد افراد کے لیے یہ پہلا تجربہ تھا۔ وزیر اعظم نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ آج دیوگھر سے کولکاتا کے لیے پروازکا آغاز ہوا اور بہت جلد رانچی، دہلی اور پٹنہ کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بوکارو اور دُمکا میں ہوائی اڈوں کے لیے کام جاری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ رابطہ کاری کے ساتھ ساتھ، مرکزی حکومت ملک میں، عقیدے اور روحانیت سے متعلق اہم مقامقات پر سہولتیں فراہم کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ پرساد اسکیم کے تحت بابا بیدناتھ دھام میں بھی جدید سہولتوں میں توسیع کی گئی ہے۔ جب ایک جامع نقطہ نظر پروجیکٹوں کو رہنمائی فراہم کرتا ہے، تب سماج کے مختلف طبقات کے لیے آمدنی کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور نئی سہولتیں نئے مواقع پیدا کرتی ہیں۔

وزیر اعظم نے ریاست جھارکھنڈ کے لیے گیس پر مبنی معیشت کو ترقی دینے کے لیے ملک کی کوششوں کے فوائد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم اُورجا گنگا یوجنا پرانی تصویر کو تبدیل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ہم محرومیوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے متعدد تاریخی فیصلے لے رہے ہیں۔‘‘ جی اے آئی ایل کا جگدیش پور-ہلدیا-بوکارو-دھامرا  کا  بوکارو-انگول سیکشن ، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے 11 اضلاع میں شہری گیس تقسیم کاری نیٹ ورک کو توسیع سے ہمکنار کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ، سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے اصول پر عمل پیرا ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کے ذریعہ ترقی، روزگار- خودروزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔ جھارکھنڈ کے لیے ان پہل قدمیوں کے فوائد کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ترقی کے لیے امنگوں پر زور دیا ہے، توقعاتی اضلاع پر توجہ مرکوز کی ہے۔آزادی کے طویل عرصے کے بعد برق کاری سے آراستہ کیے گئے 18000 مواضعات میں سے زیادہ تر مواضعات دور دراز علاقوں میں واقع ہیں اور ناقابل رسائی  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پائپ کے ذریعہ پانی، سڑکیں اور گیس کنکشن فراہم کرانے کے لیے گذشتہ آٹھ برسوں کے دوران مشن موڈ میں کام کیا ہے۔

جدید سہولتوں کو شہروں سے آگے پہنچانے کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروجیکٹس اس بات کا ثبوت ہیں کہ جب عام شہریوں کے لیے زندگی بسر کرنا مزید آسان بنانے کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں، تب قومی اثاثے پیدا ہوتے ہیں اور ملک کی ترقی کے نئے مواقع ابھر کر سامنے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، ’’یہ صحیح ترقی ہے اور ہمیں اس ترقی کو اجتماعی طور پر مہمیزکرنا ہے۔‘‘

دیوگھر میں ترقیاتی پروجیکٹس

بابا بیدناتھ دھام، جو کہ پورے ملک کے عقیدت مندوں کے لیے ایک اہم مذہبی مقام ہے،  کو براہِ راست کنکٹیویٹی فراہم کرانے کے لیے ایک اہم قدم  کے طور پر، وزیر اعظم نے دیوگھر ہوائی اڈے کا افتتاح کیا۔ اسے تقریباً 400 کروڑ روپئے  کے بقدر کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ ہوائی اڈے کی ٹرمنل عمارت  سالانہ پانچ لاکھ سے زائد مسافرین کی انتظام کاری کی اہل ہے۔

دیوگھر میں ایمس پورے خطے کے حفظانِ صحت شعبے کے لیے ایک نعمت ہے۔ دیوگھر میں واقع ایمس کی سہولتوں میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ وزیر اعظم یہاں مریضوں کے شعبے (آئی پی ڈی) اور آپریشن تھیٹر خدمات کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ قدم ملک کے تمام تر حصوں میں عمدگی کی حامل حفظانِ صحت خدمات کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے خواب سے ہم آہنگ ہے۔ وزیر اعظم نے 25 مارچ 2018 کو ایمس دیوگھر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

ملک بھر کے مذہبی مقامات پر عالمی درجہ کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے اور اس طرح کے تمام مقامات پر سہولتوں کو بہتر بنانے سے متعلق وزیر اعظم کی عہد بندگی  سے مزید تقویت حاصل ہوگی کیونکہ وزارت سیاحت کی پرساد اسکیم کے تحت منظور شدہ ’’بیدناتھ دھام، دیوگھر کی ترقی‘‘ کے پروجیکٹ کے حصوں کا آغاز کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کے ذریعہ جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے ان میں دو بڑی زیارت گاہوں کے اجتماعی ہالوں کی ترقی بھی شامل ہے جس میں ہر ایک ہال میں 2000 زائرین کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ ان پروجیکٹوں میں جلسر جھیل فرنٹ کی ترقی اور شیو گنگا تالاب کی ترقی، وغیرہ بھی شامل ہیں۔ نئی سہولتیں ان لاکھوں عقیدت مندوں کے سیاحتی تجربہ میں مزید اضافہ کریں گی جو بابا بیدناتھ دھام کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔

وزیر اعظم نے 10000 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے مختلف سڑک پروجیکٹوں کا آغاز کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ جن پروجیکٹوں کا آغاز کیا گیا ان میں گورہر سے قومی شاہراہ – 2 کے بردواڈا سیکشن کو چھ لینوں میں تبدیل کرنا؛ راج گنج – چاس سے لے کر قومی شاہراہ – 32 کے مغربی بنگال سرحد سیکشن تک سڑک کو چوڑا کرنا، وغیرہ شامل ہیں۔ وہ بڑے پروجیکٹس جن کا سنگ بنیاد رکھا گیا، ان میں این ایچ -80 کے مرزاچوکی-فرکّا سیکشن  کو چار لینوں میں تبدیل کرنا؛ ہری ہر گنج سے این ایچ-98 کے پروا مورے سیکشن تک  کو چار لینوں میں تبدیل کرنا؛ پلما سے این ایچ -23 کے گملا سیکشن تک کو چار لینوں میں تبدیل کرنا؛ کچری چوک سے این ایچ -75 کے پسکا مورے سیکشن تک کے لیے سطح زمین سے بلند راہداری، وغیرہ شامل ہیں۔  یہ پروجیکٹس خطے میں کنکٹیویٹی کو مزید تقویت بہم پہنچائیں گے اور عوام الناس کے لیے نقل و حمل میں آسانی کو یقینی بنائیں گے۔

وزیر اعظم  نے  خطے کے لیے تقریباً 3000 کروڑ روپئے کے بقدر کے مختلف توانائی بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ان میں جی اے آئی ایل کے جگدیش پور-ہلدیا-بوکارو-دھامرا پائپ لائن کا بوکارو-انگول سیکشن؛ برہی، ہزاری باغ میں واقع ایچ پی سی ایل کا نیا ایل پی جی باٹلنگ پلانٹ اور بی پی سی ایل کا بوکارو ایل پی جی باٹلنگ پلانٹ شامل  ہیں۔ اس کے علاوہ پربت پور گیس کلکٹنگ اسٹیشن، جھریا بلاک، کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) او این جی سی کے اثاثے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

وزیر اعظم نے دو ریلوے پروجیکٹوں ، یعنی گوڈا-ہنسدیہا برقی سیکشن اور گڑھوا-مہوریا ڈبلنگ پروجیکٹ ،کو قوم کے نام وقف کیا۔ یہ پروجیکٹس صنعتوں اور پاور ہاؤس کے لیے سازو سامان کی بلارکاوٹ نقل و حمل میں مدد فراہم کریں گے۔ یہ پروجیکٹس دمکا سے آسن سول تک ریل نقل و حمل میں آسانی کو بھی یقینی بنائیں گے۔  وزیر اعظم نے تین ریلوے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا ، جن میں رانچی ریلوے اسٹیشن کی ازسر نو ترقی؛ جسیڈیہ بائی پاس لائن اور ایل ایچ بی کوچ  میٹیننس ڈپو، گوڈا شامل ہیں۔ مجوزہ ازسرنو تعمیر شدہ رانچی اسٹیشن عالمی درجہ کی حامل سہولتوں سے آراستہ ہوگا، جن میں فوڈ کورٹ، اگزیکیوٹیو لاؤنج، کیفٹیریا، ایئر کنڈیشنڈ انتظار گاہیں شامل ہیں۔یہ سہولتیں  نقل و حمل میں آسانی کو یقینی بنانے اور مسافرین کو راحت بہم پہنچانے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7483



(Release ID: 1840991) Visitor Counter : 166