وزارت خزانہ
مئی 2022 کے لیے ₹140885 کروڑ روپےکا مجموعی جی ایس ٹی ریونیو کلیکشن؛ سال بہ سال 44 فیصد اضافہ
جی ایس ٹی کے آغاز کے بعد سے چوتھی بار جی ایس ٹی کی وصولی 1.40 لاکھ کروڑ روپےکے نشان سے تجاوز کر گئی؛ مارچ 2022 سے مسلسل تیسرا مہینہ
Posted On:
01 JUN 2022 1:28PM by PIB Delhi
مئی 2022 کے مہینے میں جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی 140885 کروڑ روپے کی ہوئی ہے جس میں سی جی ایس ٹی 25036 کروڑروپے ، ایس جی ایس ٹی 32001 کروڑروپے ، آئی جی ایس ٹی 73345 کروڑروپے ( 37469 کروڑ روپےاشیاءکی درآمد پر جمع ہوئی رقم سمیت)اور 10502 کروڑ روپے سیس (931 کروڑ اشیا کی درآمد پر جمع ہوئی رقم سمیت)شامل ہے ۔
حکومت نے 27924 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی اور 23123 کروڑروپے آئی جی ایس ٹی کو ایس جی ایس ٹی سے سیٹل کیے ہیں۔ ریگولر سیٹلمنٹ کے بعد مئی 2022 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لیے 52960 کروڑ روپےاور ایس جی ایس ٹی کے لیے 55124 کروڑ روپے لی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، مرکز نے 31 مئی 2022کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 86912 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی معاوضہ بھی جاری کیا ہے۔
مئی 2022 کے مہینے کی آمدنی گزشتہ سال اسی مہینے میں97821 کروڑ کی جی ایس ٹی آمدنی کے مقابلے ہی 44فیصدزیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 43 فیصد زیادہ رہی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) گزشتہ سال کے اسی ماہ کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہے۔
ایسا صرف چوتھی بار ہوا ہے کہ ماہانہ جی ایس ٹی کی وصولی نے جی ایس ٹی کے آغاز کے بعد سے 1.40 لاکھ کروڑ روپےکا ہندسہ عبور کیا ہےاورایسا مارچ 2022 کے بعد مسلسل تیسرے مہینےہوا ہے۔ مئی کے مہینے میں، مالی سال کے پہلے مہینےمیں یہ وصولی ، ہمیشہ اپریل کے مہینے کےمقابلے میں کم رہی ہے، جو کہ مالی سال کے اختتام مارچ کے ریٹرن سے متعلق ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ مئی 2022 کے مہینے میں بھی جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی1.40 لاکھ کروڑروپےکےنشان کو عبور کر چکی ہے۔ اپریل 2022 کے مہینے میں بنائے گئے ای وے بلوں کی کل تعداد 7.4 کروڑ تھی، جو مارچ 2022 کے مہینے میں بنائے گئے 7.7 کروڑ ای وے بلوں سے 4 فیصد کم ہے۔
نیچے دیا گیا چارٹ، رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ جدول مئی 2021 کے مقابلے مئی 2022 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار دکھاتا ہے۔
State-wise growth of GST Revenues during May 2022[1]
ریاست
|
مئی -21
|
مئی-21
|
شرح نمو
|
جموںوکشمیر
|
232
|
372
|
60 فیصد
|
ہماچل پردیش
|
540
|
741
|
37 فیصد
|
پنجاب
|
1,266
|
1,833
|
45 فیصد
|
چنڈی گڑھ
|
130
|
167
|
29 فیصد
|
اتراکھنڈ
|
893
|
1,309
|
46 فیصد
|
ہریانہ
|
4,663
|
6,663
|
43 فیصد
|
دہلی
|
2,771
|
4,113
|
48 فیصد
|
راجستھان
|
2,464
|
3,789
|
54 فیصد
|
اترپردیش
|
4,710
|
6,670
|
42 فیصد
|
بہار
|
849
|
1,178
|
39 فیصد
|
سکم
|
250
|
279
|
12 فیصد
|
اروناچل پردیش
|
36
|
82
|
124 فیصد
|
ناگالینڈ
|
29
|
49
|
67 فیصد
|
منی پور
|
22
|
47
|
120 فیصد
|
میزورم
|
15
|
25
|
70 فیصد
|
تری پورہ
|
39
|
65
|
67 فیصد
|
میگھالیہ
|
124
|
174
|
40 فیصد
|
آسام
|
770
|
1,062
|
38 فیصد
|
مغربی بنگال
|
3,590
|
4,896
|
36 فیصد
|
جھارکھنڈ
|
2,013
|
2,468
|
23 فیصد
|
اڈیشہ
|
3,197
|
3,956
|
24 فیصد
|
چھتیس گڑھ
|
2,026
|
2,627
|
30 فیصد
|
مدھیہ پردیش
|
1,928
|
2,746
|
42 فیصد
|
گجرات
|
6,382
|
9,321
|
46 فیصد
|
دمن و دیو
|
0
|
0
|
153 فیصد
|
دادر اور نگر حویلی
|
228
|
300
|
31 فیصد
|
مہاراشٹر
|
13,565
|
20,313
|
50 فیصد
|
کرناٹک
|
5,754
|
9,232
|
60 فیصد
|
گوا
|
229
|
461
|
101 فیصد
|
لکشدیپ
|
0
|
1
|
148 فیصد
|
کیرالہ
|
1,147
|
2,064
|
80 فیصد
|
تمل ناڈو
|
5,592
|
7,910
|
41 فیصد
|
پڈوچیری
|
123
|
181
|
47 فیصد
|
انڈومان و نکوبار
|
48
|
24
|
-50 فیصد
|
تلنگانہ
|
2,984
|
3,982
|
33 فیصد
|
آندھراپردیش
|
2,074
|
3,047
|
47 فیصد
|
لداخ
|
5
|
12
|
134 فیصد
|
دیگر خطہ
|
121
|
185
|
52 فیصد
|
مرکزی انتظام والے علاقے
|
141
|
140
|
0 فیصد
|
کل میزان
|
70,951
|
1,02,485
|
44 فیصد
|
*****
U.No.5979
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1830241)
Visitor Counter : 231
Read this release in:
English
,
Malayalam
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada