وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے راجکوٹ کے اٹکوٹ میں  ماتوشری کے ڈی پی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کادورہ کیا


’’یہ اسپتال لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے حکومت اور پرائیویٹ کے درمیان ہم آہنگی کی ایک مثال ہے‘‘

’’ پچھلے 8برسوں  میں غریبوں کی سیوا، سوشاسن اور غریب کلیان کو سب سے زیادہ ترجیح دی گئی ‘‘

’’گزشتہ 8 برسوں میں کوئی ایسا غلط کام نہیں ہوا جو ملک کے عوام کے لیے شرمندگی کا باعث بنے‘‘

’’ حکومت نے اسکیموں کومکمل  کرنے کے لیے مہم شروع کی ہے ‘‘

Posted On: 28 MAY 2022 1:36PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے آج  راجکوٹ کے اٹکوٹ میں  ماتوشری کے ڈی پی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کادورہ کیا۔شری پٹیل سیوا سماج اسپتال کا انتظام وانصرام دیکھتا ہے۔ یہ علاقہ کے لوگوں  کوجدید طبی آلات اور  حفظان صحت سے متعلق عالمی معیارکی  سہولیات فراہم کرے گا۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکزی وزراءجناب  پرشوتم روپالا، ڈاکٹر منسکھ مانڈویا، ڈاکٹر مہندر منجاپارا، اراکین پارلیمنٹ، گجرات حکومت کے وزراء اور سنت سماج کے اراکین موجود تھے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اسپتال کے افتتاح پر مسرت  کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسپتال سوراشٹر میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ہے۔ یہ اسپتال لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوش کے تحت  سرکاری اور پرائیویٹ کے درمیان ہم آہنگی کی ایک مثال ہے۔

این ڈی اے حکومت کے کامیاب 8 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم نے عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں ملک  کی خدمت کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مناسب وقت  ہے کہ وہ مادر وطن کی خدمت کے 8 سال کے موقع پر گجرات کی سرزمین پر ہیں۔ انہوں نے ملک کی خدمت کرنے کا موقع اور ’سنسکار‘ دینے کے لیے گجرات کے لوگوں کے سامنے سر جھکایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خدمت ہماری ثقافت، ہماری مٹی کی ثقافت اور باپو اور پٹیل کی ثقافت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں میں کوئی ایسا غلط کام نہیں ہوا جس سے ملک کے عوام کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ ان برسوں میں غریبوں کی خدمت، ’سوشاسن‘ اور ’غریب کلیان‘ کو اولین ترجیح دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس سب کا پریاس کے منتر نے ملک کی ترقی کو آگے بڑھایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پوجیہ باپو اور سردار پٹیل نے غریبوں، دلتوں، محروموں، قبائلیوں، خواتین وغیرہ کو بااختیار بنانے کا خواب دیکھا تھا۔ ایک ایسا بھارت  جہاں سوچھتا اور سواستھ قوم کے شعور کا حصہ بن جائیں ۔  وزیر اعظم نے کہا باپو ایک ایسا  بھارت  چاہتے تھے جہاں سودیشی حل سے معیشت مضبوط ہو۔ انہوں نے بتایا کہ اب 3 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو پکے گھر مل چکے ہیں، 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو کھلے میں رفع حاجت سے نجات دلائی گئی ہے، 9 کروڑ سے زیادہ بہنوں کو کچن کے دھوئیں سے آزاد ی ملی ہے، اور 2.5 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو بجلی کا کنکشن ملا ہے ، 6 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو پینے کے پانی کا کنکشن ملا ہے اور 50 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت  ہیلتھ کوریج ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض تعداد نہیں بلکہ غریبوں کے وقار اور قوم کی خدمت کو یقینی بنانے کے لیے ہماری لگن کا ثبوت ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 100 سال میں ایک بار آنے والی  وبا کے دوران بھی انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غریبوں کو ان کی زندگی میں کوئی مشکل محسوس نہ ہو۔ جن دھن بینک کھاتوں میں رقم جمع کرائی گئی، غریبوں کو مفت سلنڈر دیے گئے، اور ہر ایک کو ٹیسٹ اور ویکسین مفت دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسے  وقت بھی جب جنگ جاری ہے، ہم نے لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے اسکیموں کومکمل  کرنے کے لیے مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب سب کو ان کا حق مل جائے گا، تب امتیازی سلوک اور بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کوشش سے غریب اور متوسط طبقے کی زندگیوں میں آسانی پیدا ہوگی۔

گجراتی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوامی خدمت کے عظیم کام کے لیے پٹیل برادری کی ستائش کی۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دنوں کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2001 میں جب گجرات کے لوگوں نے انہیں اپنی خدمت کا موقع دیا تو صرف 9 میڈیکل کالج تھے، اب گجرات میں 30 میڈیکل کالج ہیں۔ انہوں نے کہا،  ’’ میں گجرات اور ملک کے ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہم نے قوانین میں تبدیلی کی ہے اور اب میڈیکل اور انجینئرنگ کے طلباء اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘

صنعت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پہلے صنعت صرف ودودرہ سے واپی تک نظر آتی تھی، اب گجرات میں ہر جگہ صنعت پھل پھول رہی ہے۔ شاہراہیں وسیع ہو گئی ہیں اور ایم ایس ایم ای گجرات کی ایک بڑی طاقت بن کر ابھری ہے۔ دواسازی کی صنعت بھی عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراشٹر کی شناخت اس کے لوگوں کا دلیرانہ کردار ہے۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ وہ غربت کو سمجھتے ہیں اور کس طرح خاندان کی خواتین بیمار ہونے کے باوجود کام کرتی رہتی ہیں اور علاج کرانے سے گریز کرتی ہیں تاکہ خاندان کو تکلیف نہ ہو۔ انہوں نے کہا، ’’ آج دہلی میں آپ کا ایک بیٹا ہے جس نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کوئی بھی ماں علاج کے بغیر نہ رہے ۔ اسی لیے پی ایم جے اے وائی اسکیم شروع کی گئی ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے  کہا، اسی طرح، سستی دواؤں  کے لیے جن اوشدھی کیندر ہیں اور سبھی کی  اچھی صحت کے لیے یوگ  کا بین الاقوامی منایا جا رہا ہے۔

 

 

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5832)



(Release ID: 1829001) Visitor Counter : 118