وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

عالمی یوم خواتین کے موقع پر کچھ میں منعقدہ سیمینار سے وزیر اعظم نے خطاب کیا


’’خواتین اخلاقیات، وفاداری، فیصلہ سازی اور قیادت کا عکس ہے‘‘

’’ہمارے ویدوں اور روایتوں نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ خواتین کو قوم کو سمت دینے میں اہل ہونا چاہئے‘‘

’’خواتین کی ترقی ہمیشہ قوم کو با اختیار بنانے کی طاقت فراہم کرتی ہے‘‘

’’آج ملک کی اولیت ہندوستان کی ترقی کے سفر میں خواتین کی مکمل شراکت داری میں پنہا ہے‘‘

’اسٹینڈ اَپ ‘کے تحت 80 فیصد سے زیادہ قرضہ جات خواتین کے نام پرہے؛مُدرا یوجنا کے تحت ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو تقریباً 70 فیصد قرض دیئے گئے ہیں

Posted On: 08 MAR 2022 6:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی:08؍مارچ2022:

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کچھ میں منعقد ایک سیمینار سے خطاب کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر موجود تمام لوگوں کو مبارکباد دی۔انہوں نے صدیوں سے کچھ کی سرزمین کے مخصوص مقام کو ناری شکتی کی علامت کے طورپر تسلیم کیا ، کیونکہ یہاں ماں آشاپورہ  ماتر شکتی کی شکل میں موجود ہے۔انہوں نے کہا ’’یہاں کی خواتین نے پورے سماج کو سخت قدرتی چیلنجوں کے ساتھ جینا سکھا یا ہے، لڑنا سکھایا ہے اور جیتنا سکھایا ہے۔‘‘انہوں نے آبی تحفظ کے لئے کچھ کی خواتین کے رول کی بھی ستائش کی۔چونکہ پروگرام ایک سرحدی گاؤں میں ہورہا تھا۔ وزیر اعظم نے اس حوالے سے 1971ء کی جنگ میں اس علاقے کی خواتین کے تعاون کو بھی یاد کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین اخلاقیات، وفاداری، فیصلہ سازی  اور قیادت کا عکس ہوتی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ویدوں اور روایتوں نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ خواتین کو اس قدر اہل اور  بااختیارہونا چاہئے کہ وہ قوم کو سمت دینے میں اہل ثابت ہوسکیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شمال میں میرا بائی سے لے کر جنوب میں سنت اکّا مہادیوی تک ہندوستان کی روحانیت سے مالامال خواتین نے بھگتی تحریک سے لے کر گیان درشن تک سماج میں اصلاح اور تبدیلی کو آواز دی  ہے۔ اسی طرح کچھ اور گجرات کی سرزمین نے ستی تورل ، گنگا ستی،  ستی لویان،  رام بائی اور لربائی جیسی روحانی خواتین کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بے شمار دیوی دیوتاؤں کی علامت ناری بیداری نے جنگ آزادی کی لو کو جلائے رکھا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک اس مین کو ماں مانتا ہے ، وہاں کی خواتین کی ترقی ہمیشہ ملک کو بااختیار بنانے کی سمت میں طاقت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’آج ملک کی اولیت خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ آج ملک کی اولیت ہندوستان کے ترقیاتی سفرمیں خواتین کی مکمل حصے  داری میں پوشیدہ ہے۔ ‘‘انہوں نے ذکر کیا کہ 11کروڑ بیت الخلاء کی تعمیر ، 9کروڑ اوجلاگیس کنکشن، 23کروڑ جن دھن کھاتے کا ذکر اُن اقدامات کے طورپر کیا جو خواتین کے لئے احترام پیدا کرتے ہیں اور ان کی زندگی کو آسان بناتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت انہیں مالی مدد بھی فراہم کررہی ہے ،تاکہ خواتین آگے بڑھ سکیں، اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں اور اپنا خود کا کامم شروع کرسکیں۔انہوں نے کہا ’’اسٹینڈ اَپ  انڈیا کے تحت 80 فیصد سے زیادہ قرض خواتین کے نام پرہے۔ مُدرا یوجنا کے تحت ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو تقریباً 70فیصد قرض فراہم کیا گیا ہے۔اسی طرح پی اے –اے وائی کے تعمیر شدہ 2کروڑ گھروں میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر ہے۔ اِن تمام چیزوں سے مالی فیصلہ لینے میں خواتین کی شراکت داری میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ حکومت نے زچگی رخصت کو 12 ہفتے سے بڑھا کر 26ہفتے کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام کی جگہوں پر خواتین کی تحفظ کے لئے قوانین کو مزید سخت کردیا گیاہے۔عصمت دری جیسے مزموم جرائم کے لئے موت کی سزا کا بھی التزام رکھا گیا ہے۔بیٹے-بیٹیوں کو یکساں مانتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بیٹیوں کی شادی کی عمر بڑھا کر 21 سال کرنے کی بھی کوشش کررہی ہے۔آج ملک مسلح افواج میں خواتین کے لئے زیادہ سے زیادہ رول کو بڑھا وا دے رہا ہے۔سینک اسکولوں میں لڑکیوں کا داخلہ شروع ہوگیا ہے۔

وزیر اعظم نے لوگوں سے ملک میں عدم تغذیہ کے خلاف تحریک میں مدد کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ میں خواتین کے رول پر بھی زور دیا۔انہوں نے ’کنیا شکشا پرویش اُتسو ابھیان‘میں ان کی حصے داری پر بھی زور دیا۔

’ووکل فار لوکل‘معیشت سے جڑا ایک بڑا موضوع بن گیا ہے، لیکن اس کا خواتین کو با اختیار بنانے سے بڑا تعلق ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ زیادہ تر مقامی مصنوعات کی طاقت خواتین کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔

آخر میں وزیر اعظم نے جنگ آزادی میں سنت پرمپرا کے رول کے بارے میں بات کی اور سیمینار کے شرکاء کو کچھ کے رن کی خوبصورتی اور اس کی روحانیت کو محسوس کرنے کے لئے بھی کہا۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 2369)


(Release ID: 1804091) Visitor Counter : 229