وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے وارانسی میں متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا


دیہی معیشت کو مضبوط کرنے اور خطے کے کسانوں کی مدد کرنے کی کوشش میں، وزیر اعظم نے ’بناس ڈیری سنکول‘ کا سنگ بنیاد رکھا

وزیر اعظم نے یوپی کے 20 لاکھ سے زیادہ باشندوں میں دیہی رہائشی حقوق ریکارڈ ’گھرونی‘ تقسیم کیا

وزیر اعظم نے وارانسی میں 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا

کسان دیوس پر چودھری چرن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا

”ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کو مضبوط بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے“

”گائے بھینس کا مذاق اڑانے والے بھول جاتے ہیں کہ ملک کے 8 کروڑ خاندانوں کا ذریعہ معاش ان مویشیوں سے ہی چلتا ہے۔“

”آج یوپی ملک میں نہ صرف دودھ پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے، بلکہ ڈیری سیکٹر کی توسیع میں بھی نمایاں طور پر آگے ہے“

”ڈیری سیکٹر، مویشی پروری اور سفید انقلاب کے لیے نئے اقدامات کا کسانوں کی زندگیوں کو بدلنے میں بڑا کردار ہے“

”مادر وطن کی بحالی کے لیے، اپنی مٹی کی حفاظت کے لیے، آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے، ہمیں ایک بار پھر قدرتی کاشتکاری کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ یہ آج وقت کی ضرورت ہے“

”وا

Posted On: 23 DEC 2021 3:11PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یوپی اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی فوڈ پارک، کرکھیاؤں، وارانسی میں ’بناس ڈیری سنکول‘ کا سنگ بنیاد رکھا۔ 30 ایکڑ اراضی پر پھیلی یہ ڈیری تقریباً 475 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی جائے گی اور اس میں روزانہ 5 لاکھ لیٹر دودھ کی پروسیسنگ کی سہولت ہوگی۔ وزیر اعظم نے بناس ڈیری سے وابستہ 1.7 لاکھ سے زیادہ دودھ پروڈیوسروں کے بینک کھاتوں میں تقریباً 35 کروڑ روپے کا بونس بھی ڈیجیٹل طور پر منتقل کیا۔ وزیر اعظم نے دودھ پروڈیوسرز کوآپریٹو یونین پلانٹ، رام نگر، وارانسی کے لیے بایو گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کی مدد سے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے ذریعہ تیار کردہ دودھ کی مصنوعات کی مطابقت کی تشخیص کی اسکیم کے لیے وقف ایک پورٹل اور لوگو کا آغاز کیا۔

نچلی سطح پر زمین کی ملکیت کے مسائل کو کم کرنے کی ایک اور کوشش میں، وزیر اعظم نے مرکزی وزارت پنچایتی راج کی ملکیتی اسکیم کے تحت دیہی رہائشی حقوق کا ریکارڈ ’گھرونی‘ کو عملی طور پر اتر پردیش کے 20 لاکھ سے زیادہ باشندوں میں تقسیم کیا۔

پروگرام میں وزیر اعظم نے وارانسی میں 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس سے وارانسی کی جاری 360 ڈگری تبدیلی کو مزید تقویت ملے گی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ، اتر پردیش، جناب یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے بھی موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا، جسے کسان دیوس کے طور پر منایا جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے مویشیوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ”گائے کے بارے میں بات کرنا کچھ لوگوں کے لیے جرم ہو سکتا ہے، ہمارے یہاں گائے کو ماں کی طرح عزت دی جاتی ہے۔ جو لوگ گائے بھینس کا مذاق اڑاتے ہیں وہ بھول جاتے ہیں کہ ملک کے 8 کروڑ خاندانوں کا ذریعہ معاش ایسے ہی مویشیوں سے چلتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ”ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کو مضبوط بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ اسی سلسلے میں آج یہاں بناس کاشی سنکول کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انھوں نے مویشیوں میں پاؤں اور منہ کی بیماری کے لیے ملک گیر حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے بارے میں بھی بات کی۔ ملک میں دودھ کی پیداوار میں 6 سے 7 سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آج ہندوستان دنیا کا تقریباً 22 فیصد دودھ پیدا کرتا ہے۔ ”مجھے خوشی ہے کہ آج یو پی نہ صرف ملک میں دودھ پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے، بلکہ یہ ڈیری سیکٹر کی توسیع میں بھی نمایاں طور پر آگے ہے“، وزیر اعظم نے کہا۔

وزیر اعظم نے ڈیری سیکٹر، مویشی پروری اور کسانوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے میں سفید انقلاب کے کردار پر اپنے پختہ یقین کا اظہار کیا۔ سب سے پہلے، انھوں نے کہا، ملک کے چھوٹے کسانوں، جن کی تعداد 100 ملین سے زیادہ ہے، کے لیے مویشی پروری اضافی آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہندوستان کی ڈیری مصنوعات کی بیرون ملک میں ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، جس میں بڑھنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ تیسری بات، وزیر اعظم نے کہا، مویشی پروری خواتین کی معاشی ترقی کے لیے، ان کی کاروباری صلاحیت کو آگے بڑھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ چوتھا یہ کہ بایو گیس، نامیاتی کاشتکاری اور قدرتی کاشتکاری کے لیے مویشی بھی ایک بڑی بنیاد ہیں۔ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے ملک کے لیے ایک متحد نظام جاری کیا ہے۔ سرٹیفیکیشن کے لیے کامدھینو گایوں پر مشتمل ایک مربوط لوگو بھی لانچ کیا گیا۔

قدرتی کاشتکاری پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی کاشتکاری کا دائرہ کم ہوتا گیا اور کیمیکل فارمنگ غالب ہوتی گئی۔ انھوں نے کہا ”مادر وطن کی بحالی کے لیے، اپنی مٹی کی حفاظت کے لیے، آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے، ہمیں ایک بار پھر قدرتی کاشتکاری کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ یہ آج وقت کی ضرورت ہے“۔ وزیر اعظم نے کسانوں سے قدرتی کاشتکاری اور نامیاتی فصلوں کو اپنانے کی اپیل کی۔

انھوں نے کہا کہ وارانسی تیزی سے ترقی کے ماڈل میں تبدیل ہو رہا ہے۔ نئے پروجیکٹ وارانسی کے لوگوں کے لیے بے مثال آسانی اور سہولت لا رہے ہیں۔ آج افتتاح اور شروع کیے گئے منصوبے صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر سے متعلق شبیہ کو مزید مضبوط کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے اتر پردیش کی سیاست کو ذات پات، عقیدہ، مذہب کی نظر سے دیکھا ہے، وہ ڈبل انجن کی ڈبل پاور کی بات سے پریشان ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسے لوگ اسکول، کالج، سڑکوں، پانی، غریبوں کے لیے رہائش، گیس کنکشن اور بیت الخلا کو ترقی کا حصہ نہیں سمجھتے۔ وزیر اعظم نے کہا، ”پہلے یو پی کے لوگوں کو کیا ملا اور آج ہماری حکومت سے یو پی کے لوگوں کو کیا مل رہا ہے اس میں فرق واضح ہے۔ ہم یو پی کی وراثت کو بڑھا رہے ہیں اور ہم یو پی کو ترقی بھی دے رہے ہیں“۔

تعلیم کے شعبے میں جن منصوبوں کا وزیر اعظم نے افتتاح کیا ان میں مرکزی وزارت تعلیم کا انٹر یونیورسٹی سنٹر فار ٹیچرز ایجوکیشن، تقریباً 107 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہائر تبتی اسٹڈیز میں ایک ٹیچرز ایجوکیشن سنٹر شامل ہے، جسے 7 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، بی ایچ یو اور آئی ٹی آئی کروندی میں رہائشی فلیٹس اور اسٹاف کوارٹرز کا بھی وزیراعظم نے افتتاح کیا۔

صحت کے شعبے میں، مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ کینسر سینٹر میں ڈاکٹروں کے ہاسٹل، نرسوں کے ہاسٹل اور شیلٹر ہوم پر مشتمل 130 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا وزیر اعظم نے افتتاح کیا۔ انھوں نے بھدراسی میں 50 بستروں کے انٹیگریٹڈ آیوش اسپتال کا افتتاح کیا۔ انھوں نے آیوش مشن کے تحت تحصیل پنڈرا میں 49 کروڑ روپے کی لاگت سے گورنمنٹ ہومیو پیتھک میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

سڑک کے شعبے میں، وزیر اعظم نے پریاگ راج اور بھدوہی شاہراہوں کے لیے 4 سے 6 لین سڑک کو چوڑا کرنے کے دو پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس سے وارانسی کے رابطے میں بہتری آئے گی اور شہری ٹریفک کی بھیڑ کے مسئلے کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

مقدس شہر کی سیاحتی صلاحیت کو تقویت دینے کے لیے، وزیر اعظم نے شری گرو رویداس جی مندر، سیر گووردھن، وارانسی سے متعلق سیاحتی ترقی کے پروجیکٹ کے مرحلہ-1 کا بھی افتتاح کیا۔

وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کردہ دیگر منصوبوں میں بین الاقوامی چاول ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، جنوبی ایشیا علاقائی مرکز وارانسی میں ایک تیز رفتار افزائش کی سہولت، گاؤں پیاک پور میں ایک علاقائی حوالہ معیار کی لیبارٹری اور تحصیل پنڈرا میں ایک ایڈووکیٹ عمارت شامل ہیں۔

 

                                     **************

 

ش ح۔ ف ش ع- س ا  

U: 14724



(Release ID: 1784613) Visitor Counter : 170