کابینہ

مرکزی کابینہ نے کین-بیتوا ندیوں کو آپس میں جوڑنے کے پروجیکٹ کو منظوری دی



اس پروجیکٹ کی لاگت 44605 کروڑ روپے آئے گی اوریہ پروجیکٹ آٹھ سالوں میں مکمل کر لیا جائے گا

اس پروجیکٹ سے 103 میگاواٹ پن بجلی اور 27 میگاواٹ شمسی توانائی پیدا ہوگی


اس پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے کین-بیتوا لنک پروجیکٹ اتھارٹی (کے بی ایل پی اے) نامی خصوصی مقصد والا ادارہ بنایا جائے گا


اس پروجیکٹ سے مدھیہ پردیش کے چھترپور، پنّا اور ٹیکم گڑھ اور اتر پردیش کے باندہ، مہوبا اور جھانسی کے عام طور پر خشک سالی سے متاثرہ اور پانی کی کمی والے علاقوں میں 10.62 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کی سینچائی کی سہولت حاصل ہوگی

باسٹھ لاکھ لوگوں کو پینے کا پانی مہیا کرانے کے لیے نہر کو جوڑا جائے گا

Posted On: 08 DEC 2021 4:33PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج کین-بیتوا ندیوں کو آپس میں جوڑنے کے پروجیکٹ کے لیے فنڈنگ اور نفاذ کو منظوری دے دی ہے۔

کین-بیتوا لنک پروجیکٹ کی کل لاگت 44605 کروڑ روپے آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو 21-2020 کی قیمتوں کی بنیاد پر ہے۔ مرکزی کابینہ نے پروجیکٹ کے لیے مرکزی تعاون کی شکل میں 39317 کروڑ روپے، امدادی رقم کے طور پر 36290 کروڑ روپے اور قرض کی شکل میں 3027 کروڑ روپے کی رقم کو منظور کیا ہے۔

یہ پروجیکٹ ہندوستان میں ندیوں کو آپس میں جوڑنے کے دیگر پروجیکٹوں کی بھی راہ ہموار کرے گی اور دنیا کے سامنے ہماری عقل و فہم اور نقطہ نظر کا بھی ثبوت پیش کرے گا۔

اس پروجیکٹ کے تحت کین کا پانی بیتوا ندی میں بھیجا جائے گا۔ یہ داؤ دھام بند کی تعمیر اور دونوں ندیوں سے نہر کو جوڑنے، لوور اور پروجیکٹ، کوٹھا بیراج اور بینا کامپلکس پروجیکٹ کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔ پروجیکٹ سے 10.62 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کی سالانہ سینچائی ہو سکے گی، تقریباً 62 لاکھ کی آبادی کو پینے کا پانی ملے گا اور 103 میگا واٹ پن بجلی اور 27 میگا واٹ شمسی توانائی پیدا ہوگی۔ پروجیکٹ کو اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ساتھ آٹھ سالوں میں نافذ کرلینے کی تجویز ہے۔

یہ پروجیکٹ پانی کی کمی سے پریشان بندیل کھنڈ کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ پورا علاقہ مدھیہ پردیش اور اتر پردیش ریاستوں میں پھیلا ہے۔ اس پروجیکٹ سے مدھیہ پردیش کے پنّا، ٹیکم گڑھ، ساگر، دموہ، دتیا، ودیشہ، شیوپوری اور رائے سین اور اتر پردیش کے باندہ، مہوبہ، جھانسی اور للت پور کو بہت فائدہ ہوگا۔

اس پروجیکٹ سے زرعی سرگرمیوں کو بڑھنے اور روزگار پیدا ہونے سے بندیل کھنڈ کے پس ماندہ علاقوں میں سماجی و اقتصادی خوشحالی میں تیزی آنے کا امکان ہے۔ اس سے علاقے میں بحران کی وجہ سے ہونے والی نقل مکانی کو بھی روکنے میں مدد ملے گی۔

اس پروجیکٹ سے ماحولیاتی مینجمنٹ اور سیکورٹی مجموعی طور پر ممکن ہوگی۔ اس مقصد کے لیے ایک جامع مینجمنٹ پلان کو وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا حتمی شکل دے رہا ہے۔

پس منظر:

22 مارچ، 2021 کو ملک میں ندیوں کو آپس میں جوڑنے کے پہلے اہم مرکزی پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے لیے مرکزی جل شکتی کی وزارت اور مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ پر دستخط ہوئے تھے۔ یہ معاہدہ جناب اٹل بہاری واجپئی کے اُس وژن کو نافذ کرنے کے بین ریاستی تعاون کی تکمیل ہے، جس وژن کے تحت ندیوں کو آپس میں جوڑ کر پانی کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر لے جانے کا خیال ہے، جہاں عام طور پر سوکھا پڑتا ہے اورجن علاقوں میں پانی کی زبردست قلت ہے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:13956

 



(Release ID: 1779457) Visitor Counter : 180