ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
مرکزی کابینہ نے کپاس سیزن (اکتوبر سے ستمبر )15-2014ء سے 21-2020ء کے دوران کپاس کے لئے ایم ایس پی آپریشن کے تحت نقصان کی بھرپائی کےلئے خرچ کرنے کو منظوری دی
مرکزی کابینہ نے کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (س سی آئی)کوکپاس سیزن 15-2014ء سے 21-2020ءکے دوران 17,408.85کروڑ روپے کی امدادی قیمت کو منظوری دی
Posted On:
10 NOV 2021 3:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی،10نومبر؍2021:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی مرکزی کابینہ نے کاٹن کارپوریشن آف انڈیا(سی سی آئی)کو سال 15-2014 سے 21-2020ء تک (30نومبر 2021تک)کپاس سیزن کے لئے 17,408.85کروڑ روپے کے عہد بند امدادی قیمت کو اپنی منظوری دے دی ہے۔
کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کے مفادات کے تحفظ کےلئے سال 15-2014ء سے 21-2020ء میں امدادی قیمت آپریشن بہت اہم ہے، کیونکہ کپاس کی قیمتوں نے ایم ایس پی قیمتوں کو چھو لیا ہے۔اس کا نفاذ ملک کی اقتصادی سرگرمیوں میں کپاس پیدا کرنے والے کسانوں کی شمولیت کو بڑھاوا دے گا۔ امدادی قیمت آپریشن کپاس کی قیمتوں کو مستحکم کرنے اور کسانوں کے بحران کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
کپاس سب سے اہم نقدی فصلوں میں سے ایک ہےاور کپاس پروسیسنگ و کاروبار جیسی متعلقہ سرگرمیوں میں مصروف تقریباً 58لاکھ کپاس پیدا کرنے والے کسانوں اور 400 سے 500 لاکھ لوگوں کی روزی روٹی کو برقرار رکھنے میں ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔
کپاس سیزن 21-2020ء کے دوران کپاس کی کھیتی کی رقبہ 133لاکھ ہیکٹیئر تھا،جس میں تقریباً 360 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار ہوتی تھی، جو کل عالمی کپاس کا تقریباً 25فیصد ہے۔سی اے سی پی کی سفارشات کی بنیاد پر ہندوستانی حکومت کاٹن بیج(کپاس) کے لئے ایم ایس پی طے کرتی ہے۔
ہندوستانی حکومت سی سی آئی کو مرکزی نوڈل ایجنسی کے طورپر مقررکرتی ہے اور سی سی آئی کو بغیر کسی مقداری حد کے کسانوں سے تمام ایف اے کیو گریڈ کی کپاس خرید کر کپاس میں ایم ایس پی شروع کرنا لازمی ہے۔خاص طورپر تب کہ جب کپاس کی قیمتیں ایم ایس پی سطح سے نیچے آجائیں ۔ایم ایس پی آپریشن کسانوں کو کسی بھی ناموافق قیمت کی صورتحال کے دوران بحرانی فروخت سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
فطرت کی غیر یقینی صورتحال کے سبب ایم ایس پی آپریشن ملک میں کپاس کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو کپاس کی کھیتی میں اپنی مسلسل دلچسپی بنائے رکھنے کے لئے متحرک کرتا ہے۔تاکہ ہندوستان کو معیاری کپاس کےلئے آتم نر بھر بنایا جاسکے اور جو کتائی صنعت کے لئے ایک کچا مال بھی ہے۔سی سی آئی 143 اضلاع میں 474 خرید مراکز کھول کر تمام 11 کپاس پیدا کرنے والی اہم ریاستوں میں اپنا بنیادی ڈھانچہ ہمہ وقت تیار رکھتا ہے۔
پچھلے دو کپاس سیزن (20-2019 اور 21-2020ء) میں عالمی وباء کے دوران سی سی آئی نے ملک میں کپاس پیداوار کا تقریباً ایک تہائی ، یعنی تقریباً 200لاکھ گانٹھوں کی خرید کی اور تقریباً 40لاکھ کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست 55,000سے زیادہ کی رقم منتقل کی۔
موجودہ کپاس سیزن یعنی 22-2021ء کے لئے سی سی آئی نے تمام11 اہم کپاس پیدا کرنے والی ریاستوں میں 450 سے زیادہ خرید مراکز پر افرادی قوت کی تعیناتی سمیت تمام طرح کے مناسب انتظامات کئے ہیں، تاکہ ایم ایس پی آپریشن لاگو کرنے میں کسی طرح کی منفی صورتحال سے نمٹا جاسکے ۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 12707)
(Release ID: 1770723)
Visitor Counter : 207
Read this release in:
Marathi
,
Gujarati
,
Malayalam
,
Kannada
,
Assamese
,
Odia
,
English
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu