وزارت خزانہ

وزیر خزانہ نے امنگوں والے بھارت کے لئے شمولیت والی ترقی کے حصے کے طور پر زراعت اور متعلقہ سیکٹروں، کسانوں کی بہبود اور دیہی بھارت کے لئے 9 اقدامات تجویز کئے


سوامتو اسکیم کو تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں توسیع دی جائے گی

زرعی قرضوں کا ہدف مالی سال 22 میں بڑھا کر 16.5 لاکھ کروڑ روپے کیا گیا

دیہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ میں 33 فیصد کا اضافہ

مائیکرو آب پاشی فنڈ کو دوگنا کیا گیا

آپریشن گرین اسکیم – ’ ٹاپس ‘ میں جلد خراب ہونے والی مزید 22 اشیاء کو شامل کیا جائے گا

مزید ایک ہزار منڈیوں کو ’ ای -نیم‘ سے مربوط کیا جائے گا

اے پی ایم سیز کو زرعی بنیادی ڈھانچے کے فنڈ میں رسائی حاصل ہوگی

ماہی گیری کی پانچ بڑی بندرگاہوں میں مزید سرمایہ کاری کی تجویز

تمل ناڈو میں کثیر مقصدی سمندری نباتات کا پارک قائم کیا جائے گا

Posted On: 01 FEB 2021 1:45PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،01؍فروری:  زرعی سیکٹر  کی مدد  کی خاطر  کئی اقدامات  میں  مرکزی وزیر خزانہ  نرملا  سیتا رمن نے  آج  یہاں پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 22-2021  پیش کرتے ہوئے  اُمنگوں والے بھارت کے لئے شمولیت والی ترقی  کے حصے کے طور پر زرعی سیکٹر کے لئے 9 اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

 سوامتو اسکیم:

محترمہ سیتا  رمن نے سوامتواسکیم کو تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک توسیع دینے کی تجویز پیش کیا ہے۔ اس سال  کے شروع میں  عزت مآب وزیراعظم نریندر مودی نے  گاؤوں میں  جائداد  کی ملکیت  میں  شفافیت  پیدا کرنے کی خاطر  سوامتو اسکیم شروع کی تھی۔ اسکیم کے تحت  گاؤوں میں  جائداد  کے مالکان کو  ان کے حقوق کا  ریکارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اب تک  1241 گاؤوں میں  1.80  لاکھ جائداد مالکان  کو  کارڈ فراہم کئے گئے ہیں۔

 

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XRA0.jpg

 

مالی سال 22  میں  زرعی قرضے کا ہدف بڑھا کر  16.5 لاکھ کروڑ روپے کیا گیا:

ہمارے کسانوں کو  مناسب قرض فراہم کرنے کی خاطر  وزیر خزانہ نے  مالی سال 22  میں  زرعی قرض کے ہدف کو بڑھا کر  16.5 لاکھ کروڑ روپے کردیا ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ  حکومت مویشی پروری ، ڈیری  اور ماہی گیری  کے لئے  قرض کی  فراہم میں اضافے  کو یقینی بنانے پر  توجہ مرکوز کرے گی۔

دیہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ میں 33 فیصد  اضافہ:

وزیر خزانہ نے  دیہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ کو  30000 کروڑ روپے سے بڑھا کر  40000 کروڑ روپے  کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مائیکرو آب پاشی فنڈ کو دو گنا کیا گیا:

محترمہ سیتا رمن نے  نبارڈ کے تحت  5000 کروڑ روپے کے فنڈس  سے شروع کئے گئے مائیکرو آب پاشی فنڈ  میں مزید 5000 کروڑ روپے کا اضافہ کرکے اسے دو گنا کرنے کی تجویز رکھی ہے۔

آپریشن گرین اسکیم –’ ٹاپس‘  میں جلد خراب ہونے والی  مزید 22 اشیاء  کو  شامل کیا  جائے گا:

زراعت اور متعلقہ  اشیاء کی قدر میں اضافے اور ان کی بر آمدات  میں  فروغ  کی خاطر  محترمہ سیتا رمن نے  ’’آپریشن گرین اسکیم‘‘ کے  دائرے میں  اضافہ کرنے کی تجویز رکھی ہے،  جس میں سر دست  ٹماٹر ، پیاز اور  آلو  (ٹاپس) شامل ہیں اور اس میں  جلد خراب ہونے والی مزید 22  اشیاء کا اضافہ کیا جائے گا۔

مزید 1000 منڈیوں کو  ای- نیم سے مربوط کیا جائے گا:

وزیر خزانہ نے کہا کہ  ای- نیم میں  تقریبا 1.68 کروڑ کسانوں کا  اندراج ہے اور  ای- نیم کے ذریعے  1.14 لاکھ کروڑ روپے  کی تجارتی کی گئی ہے۔ زرعی مارکیٹ میں  ای – نیم کی وجہ سے  پیدا ہوئی شفافیت اور  مسابقت  کے پیش نظر  وزیر خزانہ نے  شفافیت اور  مسابقت  کی خاطر  مزید  1000 منڈیوں  کو ای- نیم سے  مربوط کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

اے پی ایم سیز  کو  زرعی بنیادی  ڈھانچے کے فنڈ میں رسائی  حاصل ہوگی:

وزیر خزانہ نے  بنیادی ڈھانچے کی سہولیات  میں اضافہ کرنے کی خاطر  اے پی ایم سیز  کو  زرعی بنیادی ڈھانچے کے فنڈس دستیاب کرانے کی تجویز  رکھی ہے۔

ماہی گیری کی  پانچ اہم بندر گاہوں کے فروغ کی تجویز:

محترمہ سیتا رمن نے   ماہی گیری کی جدید  بندر گاہوں اور  مچھلیوں کے پہنچنے کے  مراکز  کو فروغ دینے کے لئے قابل قدر سرمایہ کاری کی تجویز  پیش کی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ   ابتدا میں  کوچی ، چنئی، وشا کھا پٹنم، پارا دیپ  اور پتوا گھاٹ – ماہی گیری  کی 5 اہم بندر گاہوں کو  اقتصادی سرگرمیوں کے  مراکز  کے طور پر  فروغ دیا جائے گا۔ محترمہ سیتا رمن نے  دریا کے کناروں اور  آبی گزر گاہوں کے قریب، ماہی گیری کی  اندرون ملک بندر گاہوں اور  مچھلیوں کے پہنچنے کے مراکز  کو فروغ دینے کی بھی تجویز رکھی ہے۔

تمل ناڈو میں سمندری  نباتات کا  کثیر مقصدی پارک قائم کیا جائے گا:

سمندری نبا تات کی فارمنگ میں  امکانات  کو محسوس کرتے ہوئے وزیر  خزانہ نے کہا ہے کہ  یہ ایک ایسا ابھرتا ہوا شعبہ ہے، جس میں  ساحلی برادریوں کی زندگی  میں زبردست تبدیلی لانے کی صلاحیت موجود ہے-  یہ بڑے پیمانے پر روز گار  اور اضافہ آمدنی فراہم کرے گا۔ سمندری نباتات کی کاشت کو فروغ دینے کی خاطر  محترمہ سیتا رمن نے  سمندری نبا تات کے ایک کثیر مقصدی پارک کی تجویز رکھی ہے، جو تمل ناڈو میں  قائم کیا جائے گا۔

کسانوں کی فلاح وبہبود کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے  محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ  کسانوں سے  گندم،  چاول اور دالوں کی  سرکاری خرید میں  تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ امور خزانہ نے کہا کہ  کم از کم امدادی قیمت  (ایم ایس پی)  نظام  میں زبردست تبدیلی  ہوئی ہے، جس سے  تمام  اشیاء کی پیدا وار  کی قیمت کو  اُس کی لاگت سے ڈیڑھ گنا کرنے  کو یقینی بنایا گیا ہے۔

گزشتہ برسوں میں سرکاری خریداری اور   کسانوں کو  کی گئی ادائیگی  کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ  گندم  کے لئے  14-2013  میں  کسانوں کو  33874 کروڑ روپے  ادا کئے گئے تھے، 20-2019  میں  62802 کروڑ روپے کی گندم کی خریداری کی گئی اور 21-2020  میں  اس میں اور اضافہ ہوا، اور کسانوں کو  75060 کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ 20-2019  میں  گندم  کے  35.57 لاکھ کسانوں کو  فائدہ پہنچا تھا جب کہ  21-2020  میں  فائدہ حاصل کرنے والے کسانوں کی تعداد بڑھ کر 43.36 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

14-2013  میں دھان کے لئے  63928 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی، 20-2019  میں  یہ رقم بڑھ کر  141930 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ 21-2020  میں  اس میں مزید اضافہ ہوا اور یہ  172752 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ 20-2019  میں  1.24 کروڑ  کسانوں کو فائدہ  پہنچا تھا، جب کہ 21-2020  میں  1.54  کروڑ  کسانوں کو  فائدہ پہنچا ہے۔ اسی طرح دالوں کے لئے  14-2013  میں 236 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی، 20-2019  میں  یہ بڑھ کر  8285  کروڑ روپے  ہوگئی  اور  اب 21-2020  میں یہ بڑھ کر  10530  کروڑ روپے پہنچ گئی ہے جب 14-2013   کے مقابلے  40  گنا  سے زیادہ ہے۔

کپاس کے کسانوں کے لئے بھی  ادائیگی ، جو 14-2013  میں  90 کروڑ روپے کی گئی تھی، رواں سال میں  (27 جنوری 2021  تک)  25974 کروڑ روپے  تک پہنچ گئی ہے۔


http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00397AY.jpg

کسانوں کو کی گئی ادائیگی میں ہوئے اضافے کو مندرجہ ذیل  گوشوارے میں ظاہر کیا گیا ہے۔

(روپے کروڑ میں)

 

2013-14

2019-20

2020-21

گندم

Rs 33,874

Rs 62,802

Rs 75,060

چاول

Rs 63,928

Rs 1,41,930

Rs 172,752

دالیں

Rs 236

Rs 8,285

Rs 10,530

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-و ا- ق ر)

U-1019



(Release ID: 1693994) Visitor Counter : 294