صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 سے متعلق وزرا کے گروپ (جی او ایم) کی 23 ویں میٹنگ کی صدارت کی


‘‘ ہندوستان میں کووڈ-19 کا گراف ہموار ہوگیا ہے – گذشتہ سات دنوں میں 146  اضلاع میں کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، گذشتہ 14 دنوں سے  18 اضلاع میں ، گذشتہ 21 دنوں سے 6  اضلاع میں جبکہ گذشتہ 28 دنوں میں 21  اضلاع میں کوئی نیا کیس نہیں ہوا ہے’’

اس نازک گھڑی میں اندرون ملک تیار ویکسین فراہم کرکے ہندوستان نے عالمی برادری کا اعتماد حاصل کیا : ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 28 JAN 2021 12:24PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج نئی دہلی میں ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کووڈ-19 سے متعلق اعلیٰ سطحی وزرا کے گروپ (جی او ایم) کی 23 ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں ان کے ساتھ خارجہ امور کے وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر، شہری ہوابازی کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، صحت اور خاندنی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے، امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے  اور ساحلوں ، جہازرانی اور آبی راستوں نیز کیمیکل اور فرٹیلائزر کے وزیر مملکت جناب منسکھ منداویا  نے بھی شرکت کی ۔

نتیی آیوگ میں رکن (صحت ) ڈاکٹر ونود کے پال ورچوئلی موجود رہے۔

1.jpg

ڈاکٹر ہرشن وردھن نے ہر ایک کو اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہوئے میٹنگ کاآغاز کیا کہ کووڈ کے انتطامیہ کے لئے تشکیل وزرا کا گروپ ایک سال سے زیادہ  سے فعال ہے ‘‘ پہلا کیس گذشتہ برس 30 جنوری کو رپورٹ کیا گیا تھا اور کووڈ 19 کے لئے تشکیل شدہ وزرا گروپ کی پہلی میٹنگ 03 فروری 2020 کو منعقد ہوئی تھی۔ ‘ تمام سرکار ’ اور ‘تمام سوسائٹی’ کی رسائی کے ساتھ ، جیسے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا تھا  ‘ہندوستان نے اس وبا پر قابو پالیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 12000 سے بھی کم کیس رپورٹ کئے گئے ہیں اور مجموعی ایکٹیو کیس کی تعداد کم ہو کر 1.73 لاکھ رہ گئی ہے’’۔

اس ضمن میں کامیابیوں کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ‘‘گزشتہ سات دنوں سے 146 اضلاع میں کوئی کیس رپورٹ نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ گزشتہ 24 دنوں سے 18 اضلاع، گزشتہ 21 دنوں سے 6 اضلاع اور گزشتہ 28 دنوں سے 21 اضلاع میں کوئی کیس نہیں ہوا ہے۔ یہ اس چابک دستی کے ساتھ فعال ٹسٹنگ کا نتیجہ ہے جو کہ ابھی تک 19.9 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی ہوچکی ہے۔ اس وقت ٹسٹنگ کی صلاحیت جاتی شرح 12 لاکھ یومیہ ہے ’’۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی ایکٹیو معاملات میں سے ، محض 0.46 فیصد مریض وینٹی لیٹر پر ہیں ، 2.20 فیصد آئی سی یو میں ہیں جبکہ صرف .3.02 فیصد مریض آکسیجن سپورٹ پر ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے بیان کیا کہ ابھی تک یو کے ویرینٹ کے 165 معاملات رپورٹ کئے گئے ہیں ۔ انہیں زیرنگرانی کوارنٹائن اور نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے فخریہ طور پر بیان کیا کہ ہندوستان نے اس طرح کی عالمی عوامی صحت کے بحران کے دوران کووڈ19 ویکسین کی فراہمی کے ساتھ دیگر ممالک کو مدد دی ہے اور ویکسین کے انتظامیہ کے لئے بہت سے ممالک کے عملے کو تربیت فراہم کی ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ،‘‘ عالمی برادری کا ‘‘ متر’’ بن کر ہندوستان نے اس نازک گھڑی میں اندرونی ملک تیار ویکسین فراہم کرکے عالمی بھروسہ جیتاہے’’۔

ڈائرکٹر (این سی ڈی سی)  ڈاکٹر سجیت کے سنگھ نے ہندوستان میں کووڈ19 کے موجود اور مستقبل کے منظرنامہ پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں دنیا کے دیگر ممالک نے کووڈ19 کے کنفرم معاملات اور شرح نمو کے اعداد وشمار کا تقابلی تناظر شامل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں  ہندوستان نے  0.90 فیصد کی کم ترین سات دن کی شرح نمو  ریکارڈ کی ہے۔

2.jpg

انہوں نے ہندوستان میں اس وبا کے پھیلنےکا ایک اشاراتی تجزیہ پیش کیا جس میں روزانہ کے کنفرم معاملات مع فیصد شرح نمو ، ری کووری کی شرح ، پازیٹیو کیس کے معاملات کی شرح ، ایکٹیو معاملات کا رجحان ، خاص اضلاع میں معاملات کی مرکوزیت اور اموات  اور ہندوستان میں مختلف ریاستوں میں نئے یو کے ویرینٹ معاملے کے پھیلنے جیسے دیگر رجحانات جیسے حساس اعداد وشمار واضح کئے۔ ہندوستان میں معاملات سے متعلق شرح اموات وسط جون 2020 میں 3.4 فیصد سے کم ہو کر 1.4 فیصد کے حالیہ شرح تک پہنچ گیا ہے جو کہ موثر کلینک جاتی انتظامیہ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ دادر اور ناگر حویلی اور دمن اور دیو میں سب سے زیادہ99.79 فیصد  ری کووری کی شرح ہے جس کے بعد اروناچل پردیش میں (99.58 فیصد) اور اڈیشہ میں (99.07 فیصد) ہے۔ ادھر کیرالہ میں موجودہ زیادہ ایکٹیو کیس کی وجہ سے ری کووری کی شرح 91.61 فیصد رہی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ  ممبئی ، تھرواننتا پورم،اروناکلم، کوٹیم اور کوژی کوڈ اب بھی وہ پانچ اضلاع ہیں جہاں سے اس وقت بھی سب  سے زیادہ تعداد میں ایکٹیو معاملات کی رپورٹیں موصول ہورہی ہیں۔ اس وقت ملک میں مجموعی معاملات کے 70 فیصد معاملات مہاراشٹر اور کیرالہ میں ہورہے ہیں ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ دیگر ممالک میں  جاری ترسیل کی نوعیت پر مبنی اور دنیا بھر میں وائرس کے میوٹنٹ اسٹرینتھ کے پھیلاؤ کے باعث آئندہ مہینوں میں احتیاط برتنے کی شدید ضرورت ہے۔

نیتی آیوگ کے ڈاکٹر ونود کے پال اور مرکزی سکریٹری صحت ، جناب راجیش بھوشن نے وزرا کے گروپ کو ایک مفصل پرزنٹیشن کے ذریعہ ملک میں ویکسین کی تیاری کی پیش رفت اور ٹیکہ کاری کی اس مہم کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں جس کا آغاز 16 جنوری 2021 کو وزیراعظم نے کیا تھا۔

مرکزی سکریٹری صحت نے ٹیکہ کاری کی مشق کے انتظامیہ کا خاکہ پیش کیا نیز اب تک حاصل کامیابیوں کی تفصیل فراہم کی : تین دن کے اندر  (12 سے 14 جنوری 2021 تک) ، اس مشق کے شروع ہونے سے پہلے ہی ، ریاستوں نیز مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو 112.4 لاکھ ویکسین کے ڈوز فراہم کئے گئے ؛ 20 جنوری 2021 کو دیگر اضافی 115.6 لاکھ ڈوز ریاستوں نیز مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں مکمل کئے گئے  ؛69000 پروگرام منیجر ، 2.5 لاکھ ٹیکہ کار  اور 4.4 لاکھ دیگر ٹیم کے اراکان کو ابھی تک تربیت فراہم کی جاچکی ہے ؛ 9376030 صحت دیکھ بھال کے کارکن اور 5394098 ہراول کارکن اب کو- ون پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔انہوں نے ان مواصلاتی حکمت عملیوں کے بارے میں بھی تفصیل بتائی  جو بدگمانیوں اور افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ تعاون سے استعمال کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر پول نے مطلع کیا کہ ہندوستان اس وقت  ویکسین  فراہمی میں چھٹے مقابلے پر رہے اور آئندہ چند دنوں میں ہی یہ تیسرے مقام پر پہنچ جائے گا۔ اب تک لگائے گئے 23لاکھ ٹیکوں میں سے صرف 0.0007 فیصد کے ساتھ کوئی بھی سنجیدہ یا نازک اے ای ایف آئی کیس یا ٹیکہ کاری کے باعث کوئی موت کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے وزرا کے گروپ کو یہ بھی بتایا کہ کس طرح ہندوستان میں روزانہ کے نئے معاملات کی تعداد باقی دنیا کے مقابلے میں کس طرح سے کم ہورہی ہے۔

وزرا کے گروپ نے اندرون ملک ضروریات میں توازن سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا جن میں ہندوستانی ویکسین کے لئے دیگر ممالک کی درخواستیں شامل تھیں۔ دوا سازی کے محکمہ کی سکریٹری اور ان معاملات کے لئے تشکیل شدہ این ای جی وی اے سی کے اندر ذیلی گروپ کی سربراہ  محترمہ ایس اپرنا  نے اس سلسلے میں کئے گئے اقدامات سے متعلق وزرا کے گروپ کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

3.jpg

سکریٹری ( شہری ہوابازی ) جناب   پردیپ سنگھ کھرولا ، سکریٹری ( ڈی پی آئی آئی ٹی) ڈاکٹر گرو پرساد موہاپاترا، سکریٹری (صحت تحقیق) اور ڈی جی (آئی سی ایم آر) ڈاکٹر بلرام بھارگوا، ایڈیشنل سکریٹری (وزارت خارجہ)  شری دمّو روی ، ایڈیشنل سکریٹری (داخلی امور) شری گووند موہن، ایڈیشنل سکریٹری ( اطلاعات و نشریات ) محترمہ نیرجا سکھر، ڈی جی بیرونی تجارت  (ڈی جی ایف ٹی)) جناب امت یادو ، ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر سنیل کمار اور دیگر سینئر سرکاری حکام نے ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعہ اس میٹنگ میں شرکت کی۔

 

 

****

 

 (ش ح   ۔  ا ع ۔  م ص)

U- 904




(Release ID: 1692908) Visitor Counter : 290