وزیراعظم کا دفتر
نظام اور پروسیس کو مربوط کرنے کا عمل ایک بھارت شریشٹھ بھارت کا عکاس :وزیر اعظم
’کم سے کم حکومت زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘کی عکاسی ملک گیر مربوط خدمات میں نمایاں
Posted On:
28 DEC 2020 1:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی28 دسمبر2020: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بنا ڈرائیور والی اولین میٹرو کے سفر کا افتتاح کیا اور ساتھ ہی ساتھ نیشنل کامن موبلٹی کارڈ کو دہلی میٹرو کی ائرپورٹ ایکسپریس لائن تک توسیع کا بھی آغاز کیا۔ گزشتہ سال احمد آباد میں اس کارڈ کی شروعات ہوئی تھی۔ لانچ کے دوران جناب مودی نے اپنے طریقہ کار کے ایک کلیدی پہلو ’کم سے کم حکومت۔زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘ پر روشنی ڈالی جو کہ ’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘ کے ویژن کو مستحکم کرنے کی جانب مختلف سسٹم اور کارروائیوں کو مربوط کرنے کا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جدت کاری کے لئے یکساں معیارات اور سہولیات کی فراہمی بہت اہم ہے۔ ملک گیر سطح پر کامن موبلٹی کارڈ اس جانب ایک بڑا قدم ہے۔ اس ایک کارڈ سے مسافروں کو جہاں بھی جانا ہواور جو بھی پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنا ہو، انہیں مربوط رسائی دستیاب ہوگی۔
کامن موبلٹی کارڈ کو مزید آگے لے جاتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام نظام اور تمام پروسیس کو مربوط کرنے کے عمل پر بات کی جس سے زندگی آسان بنائی جاسکے گی۔ انھوں نے کہا کہ مختلف نظام مربوط کرکے ملک کی طاقت کو اور زیادہ تال میل کے ساتھ اور مؤثر طریقے سے فروغ دیا جاسکتا ہے۔ ’’ایک ملک –ایک موبلٹی کارڈ‘‘ کی طرح ہماری حکومت نے گزشتہ برسوں میں ملک کے مختلف سسٹم مربوط کرنے کی جانب بہت کام کیا ہے۔
ایک ملک- ایک فاسٹیگ نے ملک بھر میں شاہراہوں کے سفر کو انتہائی آسان اور بلا رکاوٹ بنادیا ہے۔ اس سے مسافروں کو ٹریفک جام اور تاخیر سے نجات ملی ہے۔ ایک ملک، ایک ٹیکس یعنی جی ایس ٹی کے ذریعہ ٹیکس نظام کی پیچیدگیوں کو ختم کردیا گیا اور اس سے بالواسطہ ٹیکس نظام میں یکسانیت آئی ہے۔ ایک ملک ایک پاور گرڈ سے ملک کے ہر حصے میں بجلی کی خاطر خواہ اور لگاتار دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ بجلی کا نقصان کم ہوا ہے۔
ایک ملک، ایک گیس گرڈ سے ان علاقوں میں بھی مؤثر گیس کنکٹیوٹی کو یقینی بنایا جارہا ہے جہاں پہلے گیس پر مبنی زندگی اور معیشت محض ایک خواب تھا۔ ایک ملک ایک ہیلتھ انشورنس اسکیم-آیوشمان بھارت کے ذریعہ بھارت کے لاکھوں لاکھ لوگ ملک کے کسی بھی حصے میں اس سے مستفید ہورہے ہیں۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والے شہریوں کو ایک ملک، ایک راشن کارڈ کے ذریعہ ان پریشانیوں سے نجات دلادی گئی جو انہیں نئے کارڈ بنوانے میں اٹھانی پڑتی تھیں۔ اسی طرح ملک ’’ایک ملک ایک زرعی منڈی‘‘ کی جانب گامزن ہے جو نئی زرعی اصلاحات اور ای-این اے ایم جیسے بندوبست کے ذریعہ ممکن ہوا ہے۔
****
U.8476
م ن۔ر ف۔ س ا
(Release ID: 1684280)
Visitor Counter : 161
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam