وزیراعظم کا دفتر

جام نگراورجے پورمیں مستقبل کے لئے تیار،دوآیوروید اداروں کے افتتاح کے موقع پر ،


وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 13 NOV 2020 1:00PM by PIB Delhi

 

نمسکار!

مرکزی  کابینہ کے میرے معاون جناب شری پدنائک  جی ، راجستھان کے وزیراعلیٰ جناب اشوک گہلوت جی ، گجرات کے وزیراعلیٰ جناب وجئے بھائی روپانی جی ، راجستھان کے گورنرجناب کلراج جی ، گجرات کے گورنرجناب آچاریہ دیوورت جی ، دیگرسبھی وزراء ، اراکین پارلیمنٹ  ،اراکین اسمبلی ، آیوروید سے منسلک تمام تحقیق کار ، اورخواتین وحضرات!

آپ سبھی کو دھن تیرس ، بھگوان دھنونتری کی جینتی کی بہت بہت مبارکباد ۔ دھنونتری جی صحت مندی  کے دیوتامانے جاتے ہیں اور آیوروید کی شروعات بھی ان کے آشیرواد سے ہوئی ہے ۔ آج کے اس مبارک  دن   یوم آیوروید کے موقع پر  ، بھگوان دھنونتری سے پوری انسانیت کی دعاہے کہ وہ بھارت سمیت پوری دنیا کو صحت مندی کا  تحفہ عطاکریں۔

ساتھیو،

 اس بارآیوروید دیوس گجرات اورراجستھان کے لئے خاص ہے  ، ہمارے نوجوان ساتھیوں کے لئے بھی خاص ہے ۔ آج گجرات کے جام نگرمیں میں آیوروید کے  انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچنگ اینڈ ریسرچ  کوقومی اہمیت کے ادارے کی حیثیت سے منظوری حاصل  ہوئی ہے ۔ اسی طرح جے پورکے قومی آیوروید ادارے کو بھی ہونے والی  یونیورسٹی کے طورپر آج  نامزدکیاگیاہے ۔ آیوروید میں اعلیٰ تعلیم ، ریسرچ اور مہارت کی فروغ سے منسلک ان بہترین اداروں کے لئے راجستھان اورگجرات کے ساتھ ساتھ پورے ملک کو بہت بہت مبارکباد ۔

ساتھیو،

آیوروید ، بھارت کی ایک وراثت ہے جس کے پھیلاو میں پوری   انسانیت کی بھلائی ہے ۔ یہ دیکھ کر کس بھارتیہ کوخوشی نہیں ہوگی کہ ہماری روایتی تعلیم  اب دوسرے ملکوں کو بھی فائدہ پہنچارہی ہے ۔ آج برازیل کی قومی پالیسی میں آیوروید شامل ہے ۔ بھارت ۔ امریکہ کاتعلق ہو ، بھارت ۔ جرمنی رشتے ہوں ، آیوش اور ہندوستان کی روایتی علاج کے طورطریقے سے منسلک تعاون بڑھتاجارہاہے ۔ ہرایک ہندوستانی کے لئے یہ بھی فخرکی بات ہے کہ عالمی صحت تنظیم نے اورابھی عالمی صحت تنظیم کے سربراہ اور میرے دوست نے ایک بہت اہم اعلان کیاہے ۔ عالمی صحت تنظیم روایتی ادویہ کے لئے عالمی مرکز کے طورپر دنیا میں سے ہندوستان کا انتخاب کیاہے اوراب ہندوستان میں سے دنیا کے لئے اسی سمت میں کام ہوگا۔ ہندوستان کو یہ بڑی ذمہ داری سونپنے کے لئے میں عالمی صحت تنظیم کا ، خاص طورپر عالمی صحت تنظیم کے ڈائرکٹرجنرل اورمیرے دوست ڈاکٹرٹریڈاروس کا بھی دل گہرائی  سے شکریہ اداکرتاہوں ۔ مجھے یقین ہےکہ جس طرح سے ہندوستان ،‘ فارمیسی آف دی ورلڈ’کے روپ میں ابھراہے اسی طرح روایتی علاج کے لئے یہ عالمی تندرستی کا مرکز بھی بنے گا۔ یہ مرکز دنیا بھرکی روایتی ادویہ کے فروغ اوران سے منسلک تحقیق کو نئی بلندیاں دینے والا ثابت ہوا۔

ساتھیو،

بدلتے ہوئے وقت کے ساتھ آج ہرچیزمربوط ہورہی ہے ۔ صحت بھی اس سے مبرانہیں ہے ۔ اسی سوچ کے ساتھ ملک آج علاج کے الگ الگ طورطریقوں کو مربوط کرنے کی جانب یکے بعد دیگرے قدم اٹھارہاہے ۔ اسی سوچ نے آیوش کو نیز آیوروید کو دیش کی صحت پالیسی خاص حصہ بنایاہے ۔ آج ہم صحت کے اپنے روایتی خزانے کو صرف ایک وسیلہ نہیں بلکہ ملک کی صحت کا بڑا حصہ بنارہے ہیں ۔

ساتھیو،

یہ ہمیشہ سے ایک واضح سچ رہاہے کہ ہندوستان کےپاس  صحت سے منسلک کتنی بڑی وراثت ہے لیکن یہ بھی اتنا ہی صحیح ہے کہ یہ علم زیادہ ترکتابوں میں ، جلد وں میں ہی رہاہے اور تھوڑابہت دادی ، نانی کے نسخوں میں رہاہے ، اس علم کو آج بھی  ضروریات کے مطابق ڈھالنا بہت ضروری ہے ۔ اس لئے اب پہلی بار ہمارے قدیمی علاج والا جو علم ہے ، اس علم اورتعلیم کو 21ویں صدی کے ضروری علم سے ملی جانکاری کے ساتھ بھی جوڑاجارہاہے ، مربوط کیاجارہاہے ، نئی ریسرچ کی جارہی ہے ۔تین سال پہلے ہی ہمارے یہاں کل ہند آیوروید ادارے کی تشکیل کی گئی تھی ، لیہہ میں خدمت ۔اورامراض سے جڑی تحقیق اور دوسرے متبادل طریقوں کے لئے قومی خدمت اور امراض کے ادارے کو توسیع دینے کا کام جاری ہے ۔ آج گجرات اورراجستھان کے جن دواداروں کو اپ گریڈ کیاگیاہے وہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

بھائیواوربہنو،

کہتے ہیں جب قدبڑھ جاتاہے توذمہ داری بھی بڑھتی ہے ، آج جب ان دواہم اداروں کا قدبڑھاہے تومیری ایک درخواست بھی ہے ، ملک کے پریمیم آیورویدک اداروں ہونے کی وجہ سے اب آپ اورآپ سب پرایسے نصاب تیارکرنے کی ذمہ داری ہے جو بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق ہوں اور علمیت  کے اصولوں کے مطابق بھی ہوں ۔ میں وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے بھی زوردیکرکہوں گا کہ آیوروید فزکس اور آیورویدکیمسٹری جیسے مضامین میں نئی راہیں تلاش کی جائیں ۔ اس سے تحقیق کو زیادہ سے زیادہ بڑھاوادینے کے لئے ایک مربوط ڈاکٹورل اور پوسٹ ڈاکٹورل نصاب بنانے کے  لئے کام کیاجاسکتاہے ۔ آج میرا دیش کے نجی شعبے ، ہمارے اسٹارٹ اپس سے ایک خصوصی درخواست ہے ۔ دہلی کےپرائیویٹ سیکٹراوراسٹارٹ اپس کو آیوروید کے عالمی مطالبے کا مطالعہ کرناچاہیئے اوراس شعبے میں ہونے والی پیش رفت  میں اپنی حصہ داری مخصوص کرنی چاہیئے ۔ آیوروید کی مقامی طاقت کے لئے آپ کو دنیا بھرمیں ووکل ہونا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششوں سے آیوش ہی نہیں بلکہ صحت کا ہماراپورانظام ایک بڑی تبدیلی کا گواہ بنے گا۔

ساتھیو،

آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اسی سال پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں دوتاریخی ادارے بھی بنائے گئے ہیں ، پہلا ادویہ کے ہندوستانی نظام کے لئے قومی کمیشن اور دوسرا ہومیوپیتھی کے لئے قومی کمیشن ۔ یہی نہیں نئی تعلیمی پالیسی میں بھی بھارت طبی تعلیم میں مربوط کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیاہے ۔ اس پالیسی کامقصد ہے کہ ایلوپیتھی کی تعلیم میں آیوروید کی بنیادی معلومات ضروری ہو اور آیورویدک کی تعلیم میں ایلوپیتھی کی پریکٹیسز کی اہم جانکاری ضرورہو۔ یہ قدم آیوش اورہندوستان کی روایتی طب سے جڑی تعلیم اور تحقیق کو اورمضبوط بنائیں گے ۔

ساتھیو،

21ویں صدی کابھارت اب ٹکڑوں میں نہیں ،جامع طریقے سے سوچتاہے ۔صحت سے منسلک چیلنجوں کو بھی اب وسیع تررسائی کے ساتھ اسی طریقے سے سلجھایاجارہاہے آج ملک میں سستے اور اچھے علاج کے ساتھ ساتھ احتیاطی صحت دیکھ بھال پر، تندرستی پرزیادہ فوکس کیاجارہاہے ۔ آچاریہ چرک نے بھی کہاہے ۔سواستھیہ سواستھیہ رکشن ،اتورسیہ ویکارپرشامنچہ۔یعنی تندرستی انسان کی صحت کی حفاظت کرنا اور بیمارکو بیماری سے چھٹکارادلاناہے ، یہ آروید کا مقصد ہے ۔ صحت مند شخص ، صحت مند ہی رہے ، اسی سوچ کے ساتھ ایسے ہرقدم اٹھائے جارہے ہیں جس سے بیمارکرنے والی صورت حال دورہو۔ ایک طرف صاف صفائی ، صفائی ستھرائی ، بیت الخلا، صاف پانی ، دھوئیں سے مبرارسوئی ، تغذیہ ،ان سبھی پر دھیان دیاجارہاہے ۔ تووہیں ڈیڑھ لاکھ صحت اور تندرستی کے مراکز ہندوستان کونے کونے میں تیارکئے جارہے ہیں ۔ ان میں خاص طورپر ساڑھے بارہ ہزارسے زیادہ آیوش تندرستی کے مراکز پوری طرح آیوروید سے منسلک ہیں اور آیوروید سے متعلق بن رہے ہیں ۔

ساتھیو،

تندرستی کایہ ہندوستانی منظرنامہ آج پوری دنیاکو راغب کررہاہے ۔کروناکے اس مشکل وقت نے پھردکھایاہے کہ صحت اور تندرستی سے جڑی ہندوستان کایہ روایتی علم کتناکارگرہے ۔ جب کوروناسے مقابلے کے لئے کوئی موثرطریقہ نہیں تھا توبھارت کے گھرگھرمیں ہلدی ، دودھ اورکاڑھاجیسے قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والے نسخےبہت کام آئے ۔ اتنی بڑی آبادی ، اتنی گھنی آبادی اور ایسا ہمارا دیش ، اگرآج سنبھلی ہوئی حالت میں ہیں تواس میں ہماری اس روایت کا بھی اہم کرداررہاہے ۔

ساتھیو ،

کوروناکے دورمیں پوری دنیا میں آیوروید کے ڈاکٹروں کے مطالبے میں تیزی سی اضافہ ہواہے ۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال ستمبرمیں آیوروید مصنوعات کی برآمدات تقریبا ڈیڑھ گنا یعنی تقریبا 45فیصد بڑھ گئی ۔ یہی نہیں مسالوں کے برآمدات میں بھی کافی اضافہ درج کیاگیاہے ۔ ہلدی ، ادرک جیسی چیزیں جنھیں قوت مدافعت کو مستحکم کرنے والا سمجھاجاتاہے ا ن کی برآمدات اچانک اس طرح بڑھنایہ ظاہرکرتاہے کہ دنیا میں آیوروید ک طورطریقوں اور ہندوستانی مسالوں پر اعتماد کتنا بڑھ رہاہے ۔ اب تو کئی دیشوں میں ہلدی سے منسلک خصوصی مشروبات کا بھی چلن بڑھ رہاہے ۔ آج دنیا کے سرکردہ طبی جریدے بھی آیوروید میں نئی امید ، نئی آشادیکھ رہے ہیں ۔

ساتھیو،

کوروناکے اس دورمیں ہماری توجہ صرف آیوروید کے استعمال تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ اس مشکل گھڑی کا استعمال آیوش سے ملحق تحقیق کو دیش اوردنیا میں آگے بڑھانے کے لئے کیاجارہاہے ۔ آج ایک طرف جہاں بھارت ویکسین کی ٹیسٹنگ کررہاہے وہیں دوسری طرف کووڈ سے لڑنے کے لئے آیوروید تحقیق پربھی بین الاقوامی تعاون کو تیزی سے بڑھارہاہے ۔ ابھی ابھی ہمارے ساتھی شری پد جی نے بتایاکہ اس وقت 100سے زیادہ مقامات پرتحقیق چل رہی ہے ۔یہاں دہلی میں ہی کل ہند آیوروید ادارے نے ، جیسا ابھی آپ کو  تفصیل سے بتایاگیا، دہلی پولیس کے 80000جوانوں پر قوت مدافعت سے منسلک تحقیق کی ہے ، یہ دنیا کی سب سے بڑا گروپ مطالعہ ہوسکتاہے ۔اس کے بھی حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں ،آنے والے دنوں میں کچھ اوربین الاقوامی ٹیسٹ بھی شروع کئے جانے ہیں ۔

ساتھیو ،

آج آیوروید دواوں جڑی بوٹیوں کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت کو بڑھانے والے تغذیہ خوراک پربھی بہت زوردے رہے ہیں ، موٹے اناج یعنی ملیٹس ، کی پیداواربڑھانے کے لئے آج کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔ یہی نہیں گنگا جی کنارے اورہمالیائی خطوں میں آرگینک مصنوعات کو بڑھاوادیاجارہاہے ۔آیوروید سے منسلک پیڑپودھے لگانے پر زوردیاجارہاہے ۔ کوشش یہ کہ دنیا کی تندرستی میں بھارت زیادہ سے زیادہ یوگدان کرے ۔ ہماری برآمدات بھی بڑھے اور ہمارے کسانو ں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو۔ آیوش کی وزارت اس کے لئے ایک خاص اسکیم پرکام کررہی ہے ۔ آپ نے یہ دیکھا ہوگا کہ کووڈ وباء شروع ہونے کے بعد آیوروید جڑی بوٹیاں جیسے اشوگندھا ، گلوئے ، تلسی وغیرہ کی قیمتیں اس لئے بڑھیں کیونکہ مطالبے میں اضافہ ہوا ، لوگوں کا اعتماد بڑھا۔مجھے بتایاگیاہے کہ اس بار اشوگندھا کی قیمت پچھلے سال کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ تک پہنچی ہے ۔ اس کا سیدھا فائدہ ان پودوں ، ان جڑی بوٹیوں کی کھیتی کرنے والے ہمارے کسان کنبوں تک پہنچاہے ۔ حالانکہ بہت طرح کی جڑی بوٹیاں ہیں جن کی افادیت کے بارے میں ابھی بھی ہمارے یہاں بیداری اورزیادہ بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ایسے لگ بھگ 50پیڑپودھے ہیں جن کی سبزیاں اورسلاد کی شکل میں خوب استعمال ہوتاہے ۔ ایسے میں وزارت زراعت ہو ، آیوش کی وزارت ہو ، یا پھر دوسرے محکمے ہوں ، سبھی کی مجموعی کاوشوں سے اس شعبے میں بڑی تبدیلی آسکتی ہے ۔

ساتھیو،

آیوروید سے جرے اس پورے ایکونظام کے فروغ میں ، ملک میں صحت اورتندرستی سے منسلک سیاحت کو بھی بڑھاواملے گا ۔ گجرات اورراجستھان میں دواس کے لئے وسیع امکانات بھی ہیں مجھے یقین ہے کہ جام نگراورجے پورکے دونوں ادارے اس سمت میں بھی فائدہ مند ثابت ہوں گے ۔ ایک بارپھرسے آپ سبھی کو بہت بہت مبارکباد ۔ آج چھوٹی دیوالی ہے ۔ کل بڑی دیوالی ہے ۔ آپ کو ، آپ کے خاندان کو بھی میری طرف سے اس دیوالی کے  مقدس تہوارکی بہت بہت مبارکباد ۔

بہت بہت شکریہ ۔  

***************

U-7218

 



(Release ID: 1672625) Visitor Counter : 147