وزیراعظم کا دفتر
ورچوئل گلوبل انویسٹر راؤنڈ ٹیبل سے وزیراعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
05 NOV 2020 8:02PM by PIB Delhi
نمستے ، تہواروں کے اس موسم میں آپ سب کو مبارکباد!
مجھے آپ کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔مجھے خوشی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ مصروف ہونے کے لئے تیار ہیں۔مجھے امید ہے کہ ایک دوسرے کے نظریات کو سمجھنے کی ہماری کوشش آپ کے منصوبوں اور ہماری بصیرت کے ایک بہتر نتیجے کے طورپر سامنے آئے گی۔
دوستو!
اس سال ہندوستان نے وبائی امراض سے جس طرح لڑائی لڑی ہے،اسے پوری دنیا نے قومی کردار کے طور پر دیکھا ہے۔دنیا نے ہندوستان کی سچی طاقت کو بھی دیکھا ہے۔اس نے کامیابی سے ذمہ داری کے جذبے کو پیش کیا ہے ،جس کے لئے ہندوستان مشہور ہے۔اس میں تحمل کا جذبہ ،قومی اتحاد ،نئی دریافت کی کوشش ، یہ تمام چیزیں شامل ہیں۔ ہندوستان نے وبائی مرض کے دوران شاندار مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے، چاہےوہ اقتصادی استحکام کو یقینی بنانا ہو یا وائرس کے خلاف لڑائی ہو ۔یہ مزاحمت ہمارے نظاموں کی طاقت ، ہمارے عوام کا ساتھ اور ہماری پالیسیوں کے استحکام کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ یہ ہمارے نظاموں کی طاقت کا ہی نتیجہ ہے کہ ہم تقریباََ800 ملین افراد کو اناج فراہم کرپائے ،420 ملین افراد کو پیسے اور تقریباََ 80 ملین کنبوں کو مفت رسوئی گیس فراہم کرسکے۔سماجی پوری اور ماسک پہننے میں ہمارے عوام کے تعاون کا ہی نتیجہ ہے کہ ہندوستان پوری مضبوطی سے اس وائرس کے خَلاف لڑائی لڑسکا۔یہ ہماری پالیسیوں کے استحکام کا ہی نتیجہ ہے کہ ہندوستان دنیا میں سرمایہ کاری کی سب سے پسندیدہ جگہوںمیں سے ایک بنا ہواہے۔
دوستو!
ہم ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کررہے ہیں جو پرانے طریقوں سے آزاد ہے۔ آج ہندوستان بد ل رہا ہے اور بہتر ہورہا ہے۔مالی غیر ذمہ داری سے مالی ذمہ داری ،اعلیٰ افراط زر سے کم افراط زر ، کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اثاثہ جات کے لئے ذمہ دار قرض کی کمزور فراہمی سے کارکردگی پر مبنی قرض کی فراہمی ، بنیادی ڈھانچے کے نقصان سے بنیادی ڈھانچہ کی مضبوطی ، بدنظمی کی شکار شہری ترقی سے بہتر اور متوازن ترقی اور فزیکل سے ڈجیٹل انفراسٹرکچر۔
دوستو!
آتم نربھربننے کے ہندوستان کی کوشش صرف ایک ویژ ن نہیں ہے بلکہ بہتر طریقے سے منصوبہ بند اقتصادی حکمت عملی ہے۔ایسی حکمت عملی جس کا مقصد ہمارے کاروبار کی صلاحیتوں اور ہمارے کارکنوں کی ہنرمندیوں کا استعمال کرنا تاکہ ہندوستان کو عالمی مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بنایا جاسکے ۔ایک ایسی حکمت عملی ،جس کا مقصد ہماری ٹکنالوجی کی طاقت کو استعمال کرکے اختراعات کا عالمی مرکز بننا ہے ۔ایک ایسی حکمت عملی جس کا مقصد ہمارے بے شمار انسانی وسائل اور ان کی صلاحیتوں کا استعمال کرکے عالمی ترقی میں تعاون پیش کرنا ہے۔
دوستو!
آج سرمایہ کار ان کمپینوںکا رُخ کررہے ہیں ، جن کے پاس اعلیٰ ماحولیاتی ،سماجی اور گورننس کے نمبرات ہیں۔ ہندوستان کے پاس پہلے سے ہی ایسے سسٹم اور کمپنیاں ہیں، جن کا درجہ اس معاملے میں کافی اونچا ہے۔ ہندوستان ای ایس جی پر یکساں توجہ کے ساتھ ترقی کے راستے پر چلنے میں یقین رکھتا ہے۔
دوستو!
ہندوستان آپ کو ڈیمو کریسی ، ڈیمو گرافی ، ڈیمانڈ کے ساتھ ساتھ ڈائیورسٹی بھی پیش کرتا ہے۔ ہماری کثرت اتنی وسیع ہے کہ آپ کو ایک بازار کے اندر ہی بہت سے بازار مل جاتے ہیں۔یہ متعدد پاکٹ سائز اورمتعدد ترجیحات والے ہیں۔ یہ متعدد موسم اور ترقی کی متعدد سطحوںوالے ہیں۔یہ کثرت کھلے ذہن اور کھلے بازار کے ساتھ ایک جمہوری ، شمولیتی اور قانون کو ماننے والے نظام پر مبنی ہے۔
دوستو!
مجھے معلوم ہے کہ میں بہترین مالیاتی ذہنو ں سے مخاطب ہوں۔یہ وہ لوگ ہیں جو اختراع اور ترقی کے نئے علاقوں کو مستحکم کاروباری علاقوںمیں تبدیل کرسکتے ہیں۔ساتھ ہی میں آپ کے ٹرسٹ میں فنڈ کی فراہمی ، بہترین اور محفوظ طویل مدتی ریٹرن کے تقاضوں سے بھی واقف ہوں۔
اسی لئے دوستو!
میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ ہمارا طریقہ کار مسائل کا طویل مدتی اور مستحکم حل تلاش کرنا ہے۔ یہ طریقہ کار آپ کے تقاضوں کے عین موافق ہے۔چلئے میں آپ کو کچھ مثالیں پیش کرتا ہوں۔
دوستو!
ہم نے اپنی مینوفیکچرنگ کی استعداد کو بہتر کرنے کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ ہم نے ایک ملک اورایک ٹیکس نظام کے تحت جی ایس ٹی کو نافذ کیا ہے، جو کہ سب سے کم کارپوریٹ ٹیکس کی شرح ہے اورنئی منیوفیکچرنگ کے لئے اضافی رعایت ہے۔انکم ٹیکس کے تجزیہ اور اپیل کے لئے بغیر چہرے والا طریقہ عمل ۔ مزدوروں کے لئے نئے قوانین ،جس میں محنت کشوں کی فلاح وبہبود اور آجروں کو کاروبار کرنے میں سہولت کے درمیان توازن پیش کرتے ہیں۔مخصوص شعبوں میں پروڈکشن سے جڑی ہوئی رعایتی اسکیمیں ۔ ہینڈ ہولڈ سرمایہ کاروں کے لئے مضبوط ادارہ جاتی انتظامات ۔
دوستو!
ہم نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن کے تحت 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں۔ ایک ملٹی ماڈل کنکٹوٹی انفراسٹرکچر ماسٹر پلان کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ہندوستان نے ملک بھر میں شاہراہوں ، ریلویز ، میٹرو ، آبی راستے ، ائیر پورٹ پر بنیادی ڈھانچے کی بڑے پیمانے پر تعمیر کا کام شروع ہوا ہے۔ہم نو متوسط طبقہ کے لئے لاکھوں کی تعداد میں نئے گھر بنارہے ہیں۔ ہم صر ف بڑے شہروں میں ہی سرمایہ کاری نہیں چاہتے بلکہ چھوٹے شہرو ں اورقصبوں میں بھی چاہتے ہیں۔گجرات کا گفٹ سٹی اس کی ایک اچھی مثال ہے۔ ہم ایسے شہروں کی ترقی کے لئے مشن موڈ اسکیموں کو نافذ کررہے ہیں۔
دوستو!
مینوفیکچرنگ کی بنیاد کو مضبوط کرنے اور ورلڈ کلاس انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے ہماری حکمت عملی کی طرح ہی مالیاتی سیکٹر کے لئے ہماری حکمت عملی بھی اثر انگیزہے۔ اس کے تحت اٹھائے گئے چند اقدام میں شامل ہیں بینکنگ سیکٹر میں جامع اصلاحات، مالیاتی بازاروں کی مضبوطی ،انٹرنیشنل فائنانشیل سروسز سینٹر کی یونیفائڈ اتھارٹی ، سب سے لبرل ایف ڈی آئی رجیم، غیر ملکی سرمایہ کے لئے بہتر ٹیکس رجیم ، سرمایہ کاری کے لئے بہتر پالیسی رجیم جیسے کہ انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ اور رئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ ، ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اور روپے کارڈ او ر بھیم یوپی آئی جیسے ادائیگی کے نظام کے ذریعہ مالیاتی بااختیاری۔
دوستو!
انوویشن اور ڈجیٹل سے متعلق پہل ہمیشہ سے حکومت کی پالیسیوں اور اصلاح کا محور رہی ہے ۔اسٹارٹ اپس کی تعداد کے معاملے میں ہم دنیا میں نمبر ایک پر ہیں۔ ہم اب بھی بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔2019 کی شرح ترقی کے سبب روزانہ اوسطاََ 2سے 3اسٹارٹ ا پ کاؤنٹ کئے جارہے ہیں۔
دوستو!
ہماری حکومت نے متعدد پرائیویٹ سرمایہ کاروں کی ترقی کے لئے بھی متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر اسٹریٹجک ڈس انویسٹمنٹ اور اثاثوں کا مونیٹائزیشن پہلے نہیں دیکھا گیا۔پبلک سیکٹرانڈر ٹیکنگ میں 51 فیصد سے کم شئیر کا تاریخی فیصلہ لیا گیا۔کوئلہ ، خلا ، جوہری توانائی ،ریلوے ، شہری ہوابازی اور دفاع جیسے نئے شعبوںمیں پرائیویٹ اداروں کی حصہ داری کے لئے پالیسی رجیم ۔ پبلک سیکٹر کے فٹ پرنٹ کو مدلل بنانے کے لئے نئی پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ پالیسی ۔
دوستو!
آج ہندوستان کا ہر سیکٹر آگے کی طرف دیکھ رہا ہے، مینوفیکچرنگ ، انفراسٹرکچر ، ٹکنالوجی ، زراعت ، مالیات اور صحت اور تعلیم جیسے سوشل سیکٹربھی ۔ زرعی شعبے میں ہماری نئی اصلاحات ہندوستان کے کسانوں کے ساتھ حصہ داری کرنے کے نئے امکانات پیداکرتی ہیں۔ٹکنالوجی اور پروسیسنگ کے جدید طریقے کی مدد سے ہندوستان جلد ہی زرعی برآمدات کا مرکز بن جائے گا۔قومی تعلیمی پالیسی غیر ملکی یونیورسٹیوں کو یہاں اپنے کیمپس قائم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔نیشنل ڈجیٹل ہیلتھ مشن مالیاتی اور ٹکنالوجی کے امکانات فراہم کرتی ہے۔
دوستو!
مجھے خوشی ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں کی برادری ہمارے مستقبل پر بھروسہ کررہی ہے۔ گزشتہ 5 مہینوں کے دوران ایف ڈی آئی میں پچھلے سال کے مقابلے 13 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس راؤنڈ ٹیبل میں آپ کی سرگرم شرکت اس اعتماد کو مزیدبڑھاتی ہے۔
دوستو!
اگر آپ اعتماد کے ساتھ ریٹرن چاہتے ہیں تو ہندوستان آپ کی منزل ہے۔اگر آپ ڈیمو کریسی کے ساتھ ڈیمانڈ چاہتے ہیں تو ہندوستان ہی وہ مقام ہے ۔اگر آپ دائمیت کے ساتھ استحکام چاہتے ہیں تو ہندوستان ہی وہ مقام ہے ۔اگر آپ گرین اپروچ کے ساتھ ترقی چاہتے ہیں تو ہندوستان ہی وہ مقام ہے۔
دوستو!
ہندوستان کی ترقی عالمی اقتصادیات کی ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔ہندوستان کی کوئی بھی کامیابی دنیا کی ترقی اور فلاح وبہبودپر متعدداثرات ڈالے گی۔ایک مضبوط ہندوستان عالمی اقتصادی نظام کو مستحکم بنانے میں تعاون کرسکتا ہے ۔ ہم ہندوستان کو عالمی ترقی کا انجن بنانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ہمارے سامنے ترقی کا ایک مستقبل ہے۔ میں آپ کو اس کا حصہ بننے کی دعوت دیتا ہوں ۔
آپ کا بہت بہت شکریہ !
*************
م ن۔ق ت ۔رم
U- 6990
(Release ID: 1670565)
Visitor Counter : 161
Read this release in:
Punjabi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam