وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے وبائی مرض سے نمٹنے کیلئے موجودہ صورتحال اور مستقبل کے منصوبے پر تبادلہ خیالات کے لئے وزرائے اعلیٰ سے گفت و شنید کی


ہمیں ایک نیا اصول اپنانا ہوگا-جو لوگ بھی کسی ایسے شخص کے رابطے میں آئے ہیں، جو چھوت سے متاثرتھا، ان کی تلاش کی جانی چاہئے اور 72گھنٹے کے اندر ان کی جانچ بھی ہو نی چاہئے:وزیراعظم
ایسے افراد، جو اس چھوت سے متاثر ہیں ان کی 80فیصد تعداد 10ریاستوں سے متعلق ہے، اگروائرس کو اسی مقام پر شکست دے دی جائے، توپورا ملک فتحیاب ہو کر ابھرے گا:وزیراعظم
شرح اموات کوایک فیصد سے نیچے لے جانے کا نشانہ جلد ہی حاصل ہو سکتا ہے:وزیراعظم
تبادلہ خیالات سے یہ بات روشنی میں آئی ہے کہ بہار، گجرات، اترپردیش، مغربی بنگال اور تلنگانہ میں ٹیسٹنگ کے عمل کو منظم بنانے کی ضرورت ہے:وزیراعظم
اس جنگ میں متاثرافراد کو ان کے مقامات تک محدود رکھنا، رابطے میں آنے والوں کی تلاش اورنگرانی ازحد مؤثرذرائع ہیں:وزیراعظم
وزیراعظم نے دلی اور قرب و جوار کی ریاستو ں میں اس وبائی مرض سے کامیاب طورسے نمٹنے کے لئے ایک لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے وزیرداخلہ کے تجربے کو یاد کیا
وزرائے اعلیٰ حضرات نے بنیادی صورتحال پر اپنے تاثرات پیش کئے،صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے اورٹیسٹنگ کو منظم کرنے کے لئے کوششوں کی تفصیلات بتائیں

Posted On: 11 AUG 2020 2:05PM by PIB Delhi

 

نئی دلی، 11، اگست،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج آندھرپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، مغربی بنگال، مہاراشٹر، پنجاب، بہار، گجرات، تلنگانہ اوراترپردیش سمیت 10 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور ان کے نمائندگان سے ویڈیوکانفرنسنگ کے توسط سے گفت و شنید کی۔ مقصد یہ تھا کہ کووڈ 19کے وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے موجودہ صورتحال اورآگے کے منصوبے پر تبادلہ خیالات کئے جا سکیں۔ کرناٹک کی نمائندگی ریاست کے ڈپٹی وزیراعلیٰ نے کی۔

ٹیم انڈیا کے ذریعے ٹیم ورک

وزیراعظم نے کہا کہ ہر کسی نے تعاون کا بہترین مظاہرہ کیا ہے  اور ٹیم انڈیا کی جانب سے جس ٹیم ورک کا مظاہرہ کیاگیا ہے وہ بطورخاص قابل ذکر ہے۔ انہوں نے اسپتالوں اور حفظان صحت کارکنان کو درپیش چنوتیوں اور دباؤ کے موضوع پر گفت و شنید کی۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 80فیصد ایکٹیومعاملات کا تعلق 10مندوب ریاستوں سےہے اوراگر ان 10ریاستوں میں وائرس کو شکست دے دی جائے، توپورا ملک کووڈ-19کے خلاف جنگ میں فتحیاب ہو کر ابھرے گا۔

ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ، فوت ہونے والوں کی شرح میں تخفیف

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ یومیہ جانچ کی تعداد تقریبا 7لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور اس میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس عمل نے جلد از جلد شناخت اور متاثرہ افراد کو ان کی جائے قیام تک محدود رکھنے میں مدد دی ہے۔ ملک میں اوسط شرح اموات بہت کم ہے اور یہ لگاتارتخفیف سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ ایکٹیو معاملات کی فیصد بھی گھٹ رہی ہے، جبکہ روبہ صحت ہونے والوں کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان اقدامات نے لوگوں کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شرح اموات کو ایک فیصد سے بھی کم کرنے کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے اور اسے جلد ہی حاصل کیاجا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آج کے تبادلہ خیالات سے جو بات روشنی میں آئی ہے، وہ یہ ہے کہ بہار،گجرات، اترپردیش، مغربی بنگال اور تلنگانہ میں ٹیسٹنگ یعنی جانچ کے عمل کو فوری طورپر منظم بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے رابطے میں آنے والے افراد کی تلاش، متاثرہ افراد کو ان کی جائے قیام تک محدود کرنااورنگرانی  اس جنگ کے سب سے مؤثرہتھیار ہیں۔ عوام اب بیدارہو چکے ہیں اور ان کوششوں میں بجا طورپر اپنا تعاون دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم اتنے مؤثر طریقے سے ہوم قرنطائن کرپانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے آروگیہ سیتوایپ کی افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین کے مطابق اگرہم ابتدائی 72گھنٹوں میں معاملات کی شناخت کر سکیں، تووائرس کے پھیلاؤ کو سست کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان تمام افراد کو تلاش کرنے اور ان کی جانچ کرنے پر زوردیا، جو 72گھنٹوں کے اندر کسی متاثرہ شخص کے رابطے میں آئے ہوں۔ ا سکے بعد اصول یہ اپنایا جانا چاہئے کہ ہاتھوں کو پابندی اور لگاتار پیمانے پر صاف رکھا جائے، دھویا جائے، دو گزکی دوری  بنائے رکھی جائے، ماسک وغیرہ پہنا جائے۔

دلی اور قرب و جوار کی ریاستوں میں حکمت عملی

وزیراعظم نے وزیرداخلہ کے تجربے کا ذکر کیااور بتایا کہ انہوں نے دلی اور قرب و جوار کی ریاستوں میں اس وبائی مرض سے نمٹنے کےلئے ایک لائحہ عمل تیارکیاتھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے اہم ستونوں میں حدبندی کے تحت لائے گئے زونوں کو علیحدہ کرنااور اسکریننگ پر توجہ مرکوز کرنا، خصوصاً خدشات کے حامل زمروں  کو علیحدہ کرنا جیسی باتیں شامل تھی۔ ان اقدامات کے نتیجے آج ہم سب دیکھ رہے ہیں۔ اسپتالوں کے بہترانتظام اور آئی سی یو میں بستروں کی تعداد میں اضافہ بھی بہت مددگار ثابت ہوا ہے۔

وزرائے اعلیٰ کا اظہارخیال

وزرائے اعلیٰ حضرات نے اپنی اپنی ریاستوں میں بنیادی صورتحال پرمشتمل تاثرات بیان کئے۔ اس وبائی مرض سے کامیاب طورپر نمٹنے کے انتظامات کرنے کےلئے ان تمام حضرات نے وزیراعظم کے قیادت کی ستائش کی اور ان کی لگاتاررہنمائی اور تعاون کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزرائے اعلیٰ نے کی جا رہی جانچ، ٹیسٹنگ کے عمل میں اضافے کے لئے کئے جا رہے اقدامات، ٹیلی میڈیسن اور بنیادی صحتی ڈھانچے کو منظم بنانے کی کوششوں کے موضوع پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے مرکزی وزارت سے مزید رہنمائی کی خواستگاری کی تاکہ سیروسرویلانس یعنی امراض سے متعلق پیشگی جانچ وغیرہ کو آسان بنایاجا سکے۔ وزرائے اعلیٰ نے ملک میں ایک مربوط طبی  بنیادی ڈھانچہ تشکیل  دیئے جانے کی بات کی۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ستائش

وزیردفاع نے زور دے کر کہا کہ حکومت وائرس کے خلاف اس جنگ میں تمام تر ممکنہ کوشش کر رہی ہے، جس کی ستائش عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔

صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے سکریٹری نے ملک میں کووڈ سے متعلق معاملات سے پر مشتمل ایک مجموعی جائزہ بھی پیش کیا اور بتایا کہ کچھ ریاستوں میں نمو والے معاملات کی شرح اوسط شرح سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے ریاستوں سے گزارش کی کہ وہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شرح اموات کی صحیح تعداد کی اطلاع فراہم کی جانی چاہئے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مقامی برادریوں کی مدد سے محدود کئے گئے زون کی نگرانی پر بھی بات چیت کی۔

وزیر خزانہ، وزیرصحت اور داخلی امور کے وزیر مملکت بھی اس گفت وشنید کے دوران موجود تھے۔

*************

( م ن ۔ ک ا(

U. No. 4460

 

 


(Release ID: 1645027) Visitor Counter : 286