وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن 2020 کے گرانڈ فینالے سے خطاب کیا


وزیراعظم نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 سے 21ویں صدی کے نوجوانوں کی خواہشات کی جھلک ملتی ہے

وزیراعظم نے کہا قومی تعلیمی پالیسی کی مقصد کایا پلٹ کرنے والی اصلاحات کرنا؛ نوجوانوں کو نوکری تلاش کرنے والانہیں بلکہ روزگار پیدا کرنے والا بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے

Posted On: 01 AUG 2020 8:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،   یکم اگست 2020، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ  اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان 2020کے گرانڈ فینالے سے خطاب کیا۔

اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن

اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن کے گرانڈ فینالے میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  طلبا  ملک کو درپیش چیلنجوں کے متعدد حلوں پر کام کررہے ہیں۔ مسائل کے حل فراہم کرانے کے ساتھ ساتھ  اس سے ڈاٹا، ڈیجیٹائزیشن اور  ہائی ٹیک مستقبل  کے بارے میں بھارت کی خواہشات کو بھی تقویت ملتی ہے۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ  اکیسویں ویں صدی کی تیز رفتار میں بھارت کو  ایک موثر رول ادا کرتے رہنے کے لئے اپنے آپ کو تیزی سے بدلنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں  اختراع ، تحقیق، ڈیزائن ڈیولپمنٹ  اور صنعت کاری کے لئے  ضروری ایکو سسٹم تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس کا مقصد بھارت کی تعلیم کو زیادہ جدید بنانا اور اہلیت کے  لئے مواقع پیدا کرنا ہے۔

نئی تعلیمی پالیسی

نئی تعلیمی پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ  اس کا مسودہ  21 ویں صدی کے نوجوان کے خیالات ، ضرورتوں، امیدوں اور خواہشات کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض پالیسی دستاویز ہی نہیں ہے بلکہ  اس سے 130 کروڑ سے زیادہ  ہندوستانیوں کی خواہشات کا بھی اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘آج بھی بہت سے بچے یہ محسوس کرتے ہیں کہ  ان کے بارے میں اس مضمون کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے، جس میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔والدین، رشتے داروں، دوستوں وغیرہ کے دباؤ کی وجہ سے  بچوں کو دوسروں کے ذریعہ منتخب کئے ہوئے مضامین  کی تعلیم  حاصل کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑتا ہے۔  اس کے نتیجے میں ایک بہت بڑی آبادی ایسی سامنے آئی ہے جو تعلیم یافتہ تو ہے لیکن  انہوں نے  زیادہ تر جو پڑھا ہے، وہ ان کے کسی کام کا نہیں’’۔ انہوں نے بتایا کہ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد  بھارت کے تعلیمی نظام میں  منظم طریقے سے اصلاح کرتے ہوئے  اس نظریئے کو تبدیل کرنا اور تعلیم کی منشا اور  مواد  دونوں کی کایا پلٹ کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی (این  ای پی) میں  اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے تجربے کو  کامیاب ، وسیع بنیاد والا اور  طلبا کے فطری  جذبات   کی رہنمائی کرنے والا بنانے کے لئے  آموزش، تحقیق اور اختراع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

طلبا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ‘‘یہ ہیکاتھن  ایسا پہلا مسئلہ نہیں ہے جسے آپ نے حل کرنے کی کوشش کی ہے، نہ ہی یہ آخری ہے’’۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ نوجوان تین کام  مسلسل کرتے رہیں یعنی  آموزش، سوال اٹھانا اور حل کرنا۔ انہوں نے کہا  جب کوئی سیکھتا ہے تو اسے سوال کرنے کی دانش مندی حاصل ہوتی ہے اور  بھارت کی نئی تعلیمی پالیسی سے  اس جذبے کی جھلک ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولی بستہ جو کہ  اسکول کی حدوں سے باہر نہیں جاتا، کے بوجھ سے  اب توجہ ایسی آموزش کا فائدہ اٹھانے پر مرکوز کی جارہی ہے جو  تنقیدی  سوچ  کو ذہن نشیں کرنے کے بجائے  زندگی گزارنے میں  معاون ہو۔

بین مظامین مطالعہ پر زور

وزیراعظم نے کہا کہ  بین مضامین مطالعہ پر زور  نئی تعلیمی پالیسی کی  ایک بہت ہی اہم  خصوصیت ہے۔ اس نظریئے کو  اس وجہ سے بھی مقبولیت حاصل ہورہی ہے کہ  ایک  ہی چیز سب کے لئے موزوں نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ  بین مضامین مطالعہ پر  زور دیئے جانے سے  اس بات  پر توجہ مرکوز  کئےجانے کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ  طلبا کیا سیکھنا چاہتے ہیں بجائے اس کے کہ  معاشرہ طلبا سے کیا توقع کرتا ہے۔

تعلیم تک رسائی

بابا صاحب امبیڈکر کے اس قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہ تعلیم  تک سبھی کی رسائی ہونی چاہیے، وزیراعظم نے کہا کہ  یہ تعلیمی پالیسی قابل رسائی تعلیم کے  ان کے نظریئے کے لئے بھی وقف ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی  پرائمری تعلیم سے شروع کرتے ہوئے  تعلیم  تک رسائی پر  بہت زیادہ توجہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد  2035 تک  اعلی تعلیم میں  مجموعی  داخلے کا تناسب بڑھاکر  50 فیصد تک کرنا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعلیمی پالیسی  نوجوانوں کو  نوکری تلاش کرنے والا بنانے کے بجائے، انہیں روزگار پیدا کرنے والا بنانے پر زور دیتی ہے۔ یہ  ایک طرح سے ہماری ذہنیت اور  ہمارے نظریئے کی اصلاح کرنے کی ایک کوشش ہے۔

مقامی زبان پر زور

وزیراعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی  آگے بڑھے اور  مزید ترقی کرنے میں ہندوستانی زبانوں کے لئے مددگار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ  طلبا  کواپنے ابتدائی برسوں میں  اپنی ہی زبان میں  آموزش کا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا  نئی تعلیمی پالیسی  دنیا کو  مالا مال  ہندوستانی زبانوں سے متعارف بھی کرائے گی۔

عالمی یکجہتی پر زور

وزیراعظم نے کہا کہ  یہ پالیسی مقامی معاملات پر توجہ مرکوز  کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی یکجہتی پر اتنا ہی زور دیتی ہے۔ اعلی سطحی عالمی اداروں کی  بھارت میں اپنے کیمپس کھولنے کےلئے حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔اس سے  بھارت کے نوجوانوں کو  عالمی سطح کے علم اور مواقع حاصل کرنے کا  فائدہ حاصل ہوگا اور انہیں عالمی مسابقت کے لئے  تیاری کرنے میں بھی مدد ملے گی۔اس سے بھارت میں  عالمی سطح کے انسٹی ٹیوشن  تیار کرنے میں  اور بھارت کو عالمی تعلیم کا ایک مرکز بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2JointUntitled-1CL9C.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

(02-08-2020)

U-4291


(Release ID: 1643070) Visitor Counter : 221