وزیراعظم کا دفتر

ورلڈ یوتھ اسکلس ڈے کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 15 JUL 2020 12:04PM by PIB Delhi

 

نمسکار !

نمسکارمیرے نوجوان ساتھیوں  کو !

          ورلڈ یوتھ اسکل ڈے کی آپ سبھی نوجوانوں کو  بہت بہت نیک تمنائیں!

          آج کا یہ دن آپ کی اسکل کو ،آپ ہنرمندی کے لئے وقف ہے ۔21ویں صدی کے نوجوانوں کی ،  آج کے ملینئلس  کی اگرسب سے بڑی کوئی طاقت ہے تو ان کی اسکل ہے ، ان کی اسکل حاصل کرنے کی صلاحیت ہے ۔

ساتھیو!

          کرونا کے اس بحران میں  ورلڈ کلچر کے ساتھ ہی نیچر آف جاب کو بھی بدل  کر رکھ دیا ہے  اور بدلتی ہوئی نئی ٹکنالوجی نے بھی اس پر اثر پیدا کیا ہے ۔ نئے ورک  کلچر اور نئے نیچر آف جاب کو دیکھتے ہوئے ہمارے نوجوان نئے نئے اسکل کو تیزی سے اپنارہے ہیں ۔

ویسے ساتھیو!

          کئی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آج کے دور میں بزنس اور بازار اتنی تیزی سے بڑھتے ہیں کہ سمجھ ہی نہیں آتا موزوں کیسے رہا جائے ۔کرونا کے اس دورمیں  تو یہ سوال اوربھی اہم ہوگیا ہے ۔

ساتھیو !

          میں اس کا ایک ہی جواب دیتا ہوں ۔موزوں رہنے کا منتر ہے اسکل ،ری اسکل اور اپ اسکل ۔اسکل کا مطلب ہے آپ کوئی نیا ہنر سیکھیں ۔جیسے کہ آپ نے لکڑی کے ایک ٹکڑے سے کرسی  بنانا سیکھا ہے ،تو یہ آپ کا ہنر ہوا ۔ آپ نے لکڑی کے اس ٹکڑے کی قیمت بھی بڑھادی  ویلیو ایڈیشن کیا  ۔ لیکن یہ قیمت بنی رہے اس کے لئے نئے  ڈیزائن ، نئے اسٹائل یعنی روز کچھ  نیا  جوڑنا پڑتا ہے ۔اس کے لئے نیا سیکھتے رہنا پڑتا ہے اور کچھ  نیا سیکھتے رہنے کا مطلب  ہے  ری اسکل ۔  اور ہماری جو اسکل ہے اس کی اور توسیع کرنا ۔ جیسے چھوٹے موٹے فرنیچر بناتے بناتے آپ اور بھی چیزیں سیکھتے گئے ، پورے کا پورا آفس ڈیزائن کرنے لگے تو وہ ہوگیا اپ اسکل ۔ اسکل ،ری اسکل اور اپ اسکل کا یہ منتر جاننا ،سمجھنا اور اس پرعمل کرنا ہم سبھی کی زندگی میں بہت اہم ہے ۔

          ویسے  جب میں اسکل کی بات کرتا ہوں تو مجھے اپنے ایک بہت پرانے جاننے والے ہمیشہ یاد آتے ہیں۔ میرا براہ راست تعارف تو نہیں تھا لیکن  ہمارے ایک جاننے والے بتاتے رہتے تھے ۔ وہ زیادہ  پڑھے لکھے نہیں لیکن ان کی ہنڈ رائٹنگ بہت اچھی تھی ۔وقت کےساتھ  انہوں نے اپنی  ہینڈ رائٹنگ میں  اور بھی اسٹائل جوڑ لیا ۔ یعنی خود کو ری اسکل کیا ۔ ان کی یہ اسکل دیکھ کر لوگ  خود ان کے پاس پہنچنے لگے ۔ لوگ ان سے کہتے تھے کہ ہمارے یہاں یہ ایک خاص موقع ہے تو انوی ٹیشن کارڈ پر نام وغیرہ کا کام آپ کیجئے ۔ بعد میں  انہوں نے خود کو  بھی اسکل کیا، اپ اسکل کیا ۔ انہوں نے کئے اور زبانوں میں لکھنا شروع کیا ، کچھ اور زبانیں  سیکھیں  اور اس طرح سے ان کا کاروبار بڑھ گیا ۔  بیٹھے بٹھائے لوگ  ان کے پاس کام

 

لے کر آنے لگے ۔شوق سے پیدا ہوا ایک ہنر روزی روٹی کا اور عزت واحترام کا بھی ذریعہ بن  گیا ۔

Friends.

Skill is something which we gift to ourselves, which grows with experience. Skill is timeless, it keeps getting better with time. Skill is unique, it makes you different from others. Skill is a treasure that nobody can take away. And, skill is self- reliance, it not only makes one employable but also self-employable.اسکل کی یہ طاقت جو ہے انسان کو کہاں سے کہاں  پہنچا سکتی ہے۔

          ساتھیو!

ایک کامیاب شخص کی بہت بڑی نشانی ہوتی ہے جو اپنی اسکل بڑھانے کا کوئی بھی موقع جانے نہ دے ۔اتنا ہی نہیں  موقع ڈھونڈتا رہے۔  اسکل کے  تئیں اگر آپ میں دلچسپی نہیں ہے ۔کچھ نیا سیکھنے کی چاہت نہیں تو زندگی ٹھہر جاتی ہے ۔ ایک روکاوٹ سی  محسوس ہوتی ہے ۔ ایک طرح سے  وہ شخص جو  اپنے وجود کو اپنی شخصیت کو ہی بوجھ  بنالیتا ہے  اور خود کے لئے نہیں اپنے کنبے والوں  کے لئے بوجھ  بن جاتا  ہے وہیں اسکل کے لئے دلچسپی جینے کی طاقت دیتی ہے ، حوصلہ دیتی ہے ۔اسکل صرف روزی روٹی اور پیسے کمانے کا ذریعہ  نہیں ہے ۔ زندگی میں امنگ چاہئے ،جذبہ چاہئے ،  جینے کی ضد چاہئے تو اسکل ہماری ڈرائیونگ فورس بنتی ہے  ، ہمارے لئے نئی ترغیب لے کر آتی ہے۔ توانائی کا کام کرتی ہے ۔ اور عمر کوئی  بھی ہو ۔ نوجوان یا بزرگ  ۔ اگر آپ نئی نئی اسکل سیکھ رہے ہیں تو زندگی کے تئیں جذبہ  کبھی  کم نہیں ہوگا۔

ساتھیو!

اسکل میں کیا طاقت ہوتی ہے ۔اس سے جڑا ہر کسی کا کچھ نہ کچھ تجربہ ہوگا ۔ مجھے  بھی آج جب آپ سے بات کررہا ہوں تو ایک پرانا واقعہ یاد آتا ہے اور یہ تب کی بات ہے جب میں   نوجوانی   کی حالت میں  ٹرائیبل بیلٹ میں ایک والنٹئر کے طور پر کام کرتا تھاو ر کچھ اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتا تھاتوایک بار ایک ادارے کے ساتھ ان کے لوگوں کے ساتھ کہیں باہر جانا تھا تو ان کی جیپ میں ہم سب جانے والے تھے لیکن وہ جیپ صبح جب نکلنا تھا ،اسی وقت چلی نہیں ۔ اب ان جنگلوں میں بھٹکتے بھٹکتے وہ جیپ بھی ایسی ہی تھی ۔ اب سب لوگ لگے ، کافی کچھ کوشش کی ،دھکے مارے ،سب کیا لیکن گاڑی چلی نہیں ۔ آگے  جب سات آٹھ  بج گئے تو کسی ایک میکینک کو  بلالیا ۔اس نے آکر کے کچھ ادھر ادھر کیا اوردو منٹ میں ٹھیک کردیا ۔ پھر اس کو پوچھا کہ کتنے  پیسے تو بولا بیس روپے ۔اس زمانے میں 20 روپے کی قیمت بہت ہوتی تھی لیکن ہمارے ایک ساتھی  نے کہا کہ ارے یار ، دو منٹ کا م اور تم 20 روپے  مانگ رہے ہو۔ اس کا جواب مجھے آج بھی ترغیب دیتا ہے ۔ اس ان اپڑھ میکینک نے  کہا کہ صاحب  میں  دو منٹ  کا  20 روپے نہیں لے رہا ،  20سال سے کام کرتے کرتے میں نے ، جو اسکل  میں  نے سیکھا ہے ، جو تجربہ میں نے حاصل کیا ہے یہ 20روپے اس کا ہے۔ میں سمجھتا ہوں یہی ہوتی ہے اسکل کی طاقت ۔

اورساتھیو !

یہا ں ایک اور چیز سمجھنی بہت ضروری ہے کچھ لوگ نالج اور اسکل کو لے کر ہمیشہ کنفیوزن میں رہتے ہیں یا کنفیوزن  پید ا کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو  میں  ہمیشہ چھوٹی سی مثال دیتا ہو ں۔ آپ کتابوںمیں  پڑھ سکتے ہیں ۔ یوٹیوب پر بھی دیکھ سکتے ہیں کہ سائیکل کیسے چلائی جاتی ہے ،اس  پر کیسے  بیٹھنا ہے اور یہ کیسی ہوتی ہے ۔ کون سا پرزہ کیا کام کرتا ہے ، کہاں ہنیڈ ل پکڑنا ہے  کہاں بریک لگانا ہے ۔سب کچھ آپ  کو ویڈیو میں  بھی نظر آئے گا ۔ یہ سب نالج ہے ۔ آپ کو نالج  ہے آپ سائیکل  چلا لے جائیں  گے ۔ ایسی گارنٹی نہیں ہے  ، حقیقت میں جب سائیکل چلانا ہوتا ہے تو اسکل کی ضرورت  پڑتی ہے ۔ یہ آپ کو خود ہی دھیرے دھیرے آجاتا ہے ۔ چلتے رہتے ہیں کوئی تکلیف نہیں ہوتی ہے ۔

اور اس  بات کو سمجھنا حکومت سے لے سماج کی ہرسطح  پر بہت ضروری ہوتا ہے ۔ آج بھارت میں نالج اور اسکل دونوںمیں جو فرق ہے اسے سمجھتے ہوئے ہی کام ہورہا ہے ۔ آج سے 5سال پہلے آج ہی کے دن اسکل انڈیا مشن اسی سوچ کے ساتھ شروع کیا گیا تھا ۔اس کا مقصد تھا کہ نوجوانوں کو نالج کے ساتھ اسکل بھی ملے ۔ اس کے لئے ملک میں  سیکڑوں  پردھان منتری کوشل وکاس کیندر کھولے گئے ہیں ۔ آئی ٹی آئی کی تعداد  بڑھائی  ہے۔اس میں لاکھوں  نئی سیٹیں جوڑی گئی ہیں  ۔اس  دوران  5 کروڑسے زیادہ لوگوںکو اسکل کیا جاچکا ہے ۔

ساتھیو!

          تیزی سے بدلتی ہوئی آج کی دنیا میں  کئی شعبوں میں لاکھوں اسکلڈ لوگوں کی ضرورت ہے ۔ خاص طور سے صحت خدمات میں تو بہت زیادہ امکانات بن  رہے ہیں ۔ یہ سمجھتے  ہوئے اب ہنرمندی کے فرٰوغ کی وزارت نے  دنیا بھر میں بن رہے مواقع  کی میپنگ شروع کی ہے ۔کوشش  یہی ہے کہ بھارت کے نوجوانوں کو دیگر ملکوں کی ضرورتوں کے بارے میں صحیح جانکاری مل سکے ۔

اب جیسے مرچنٹ نیوی کی مثال لے لیں تو بھارت سمیت پوری دنیا کو جہاز رانی کی بہت ضر ورت ہے ۔ ہماری  تو ساڑھے سات ہزار کلومیٹر سے لمبی طویل کو سٹ لائن ہے ۔بڑی تعداد میں ہمارے نوجوان  سمندر اور ساحلی حالات سے واقف ہیں ۔ اگر اس شعبے میں اسکل کو فروغ دینے پر کام کیا جائے تو دنیا بھر میں لاکھوں ماہر جہازراں دے سکتے ہیں اور اپنے ملک کی ساحلی معیشت کو بھی  مضبوط کرسکتے ہیں۔

میپنگ کی اب اس طرح کی معلومات دینے کا کام اور آسان ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ چار پانچ دن پہلے ملک   میں مزدوروں کی اسکل میپنگ کا ایک پورٹل بھی شروع کیا گیا ہے ۔ یہ پورٹل اسکلڈ لوگوں  کو ،اسکلڈ مزدوروں کی  میپنگ  میں  اہم رول نبھائے  گا ۔اس سے امپلائر ایک کلک  میں  اسکلڈ  میپ  والے ورکرز تک پہنچ جائے گا ۔خاص کو جو مزدور  حال میں شہروں سے اپنے گاؤں میں گئے ہیں  انہیں  بہت مدد مل پائے گی۔

میں ملک کے نوجوانوں  کو  ورلڈ یوتھ اشکل ڈے پر ایک بار پھر بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور ان کے لئے اپنی نیک تمنائیں ظاہر کرتا ہوں  ۔

اور عالمی وبا کا دورہے تو میرا بھی فرض  بنتا ہے ۔  ایک بار میں ، بار بار ایک چیز کو دوہراتا ہی رہوں  اور صرف میں  نہ دوہراؤں  ، بلکہ آپ  بھی دوہرائیے   اور وہ کیا ہے ۔  پہلے تو میں چاہوں  گا ۔ آپ صحت مند رہئے ۔دوسرا یہ کہ  دو گز کے فاصلے پر عمل کرتے رہئے ۔ ماسک  پہننا نہ  بھولیں ۔ تھکنے کی عادت  سب کو چھوڑنے کے لئے سمجھاتے رہئے اور جس کا م کے لئے آج اکٹھے ہوئے ہیں  اس منتر کو ہمیشہ  یاد رکھیں۔ کتنے ہی  پڑھے لکھے کیوں نہ ہوں  ،کتنی  ہی  ڈگریاں کیوں نہ ہوں  مسلسل اسکلڈ بڑھاتے رہنا چاہئے ۔ مسلسل نئی اسکل کے لئے اپنے آپ کو تیار  کرتے رہنا چاہئے  ۔زندگی جینے کا لطف آئے گا ، زندگی کے نئے مواقع کو پانے کا لطف آئے گا اور مجھے یقین ہے کہ آپ اپنے ہاتھوں کی طاقت ، اپنی انگلیوں کی طاقت ، اپنے

 

 

 

دل ودماغ کی طاقت ایک ہنر کے ذریعہ  اوربڑھائیں  گے ۔ اور خود ترقی کریں گے ، ملک کی بھی ترقی ہوگی ۔

بہت بہت شکریہ !

آپ کے لئے بہت ساری نیک تمنائیں!

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ن ا۔رم

U-3912



(Release ID: 1638720) Visitor Counter : 292