وزیراعظم کا دفتر
بھارت-آسٹریلیا قائدین کی ورچوول سربراہ ملاقات
بھارت-آسٹریلیا ورچوول سربراہ ملاقات میں وزیراعظم کے افتتاحی کلمات
Posted On:
04 JUN 2020 12:21PM by PIB Delhi
عالی مرتبت ! نمسکار
سب سے پہلے میں اپنی جانب سے اور پورے بھارت کی جانب سے آسٹریلیا میں کووڈ-19 سے متاثرہ تمام افراد اور ان کے کنبوں کے تئیں دلی ہمدردی ظاہر کرنا چاہوں گا۔ اس عالمی وبا نے ملک میں ہرطرح کے انتظام کو متاثر کیا ہے اور ہماری سربراہ ملاقات کی یہ ڈیجیٹل شکل اسی طرح کے اثرات کی ایک مثال ہے۔
عالی مرتبت! آپ سے اس ڈیجیٹل توسط سے مل کر مجھے خوشی تو ہے ہی، لیکن تھوڑی مایوسی بھی ہے، کیونکہ ہمیں بھارت میں آپ کا گرم جوشی سے خیرمقدم کرنے کا موقع نہیں مل پایا۔ پہلے جنوری میں اور پھر گزشتہ مہینے ہم آپ کے بھارت کے سفر کا انتظار کررہے تھے، لیکن بدقسمتی سے دونوں ہی مرتبہ بار بار سفر ملتوی کرنا پڑا۔ آج ہماری ملاقات آپ کے بھارت کے سفر کا مقام نہیں لے سکتی۔ ایک دوست کے ناطے میرا آپ سے یہی اصرار ہے کہ حالات سدھرنے کے بعد آپ جلد ہی مع کنبہ بھارت کے سفر کا منصوبہ وضع کریں اور ہماری میزبانی قبول کریں۔
عالی مرتبت ! بھارت ،آسٹریلیا تعلقات وسیع تر ہونے کے ساتھ ساتھ عمیق بھی ہیں اور یہ گہرائی آتی ہے ہماری مشترکہ اقدار، مشترکہ مفادات، مشترکہ جغرافیائی اور مشترکہ مقاصد سے۔ گزشتہ چند برسوں میں ہمارے تعاون اور تال میل میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ ہمارے تعلقات کے باگ ڈور کا ایک سرا آپ جیسے بااختیار اور دانشمند قائد کے ہاتھ میں ہے۔ میرا ماننا ہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے تعلقات کو اور مزید مضبوط کرنے کے لیے یہ صحیح وقت ہے اور صحیح موقع ہے۔
اپنی دوستی کو اور مضبوط بنانے کےلیے ہمارے پاس لامحدود امکانات ہیں۔ یہ امکانات اپنے ساتھ چنوتی بھی لاتے ہیں۔ چنوتی یہ کہ کس طرح ان مضمرات کو حقیقی شکل میں تبدیل کیا جائے، تاکہ دونوں ممالک کے باشندگان، کاروباری حضرات، تعلیمی ماہرین، محققین وغیرہ کے مابین روابط مضبوط بنیں۔ کس طرح ہمارے تعلقات اپنے خطے کے لیے اور پوری دنیا کے لیے ایک استحکام کا عنصر بنیں۔ کیسے ہم مل جل کر عالمی فائدے کے لیے کام کریں۔ ان تمام پہلوؤں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
عالی مرتبت! ہمعصر دنیا میں ممالک کی ایک دوسرے سے توقعات وابستہ ہیں اور ہمارے شہریوں کی توقعات ہم سے بڑھ گئی ہیں۔ جمہوری اقدار کو شیئر کرنے کے ناطے ہم دونوں ممالک کا فرض بنتا ہے کہ ان توقعات پر کھرے اتریں۔ اس لیے عالمی فلاح وبہبود کی اقدار، جیسے جمہوریت، قانون کی حکمرانی، آزادی، باہمی احترام، بین الاقوامی اداروں کا احترام، شفافیت وغیرہ کو برقرار رکھنا اور ان کو تحفظ فراہم کرنا، ہمارا مقدس فریضہ ہے۔ یہ ایک طرح سے مستقبل کے لیے ہماری دھروہر ہے۔ آج جب الگ الگ طرح سے ان اقدار کو چنوتی دی جارہی ہے تو ہم آپسی تعلقات کو مضبوط کرکے انہیں بااختیار بناسکتے ہیں۔
عالی مرتبت! بھارت آسٹریلیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسیع طور پر اور تیز رفتار سے وسعت دینے کے لیے پابند عہد ہے۔ یہ نہ صرف ہم دونوں ممالک کے لیے اہم ہے، بلکہ بھارت- پیسفک خطے اور دنیا کےلیے بھی ضروری ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے مختلف النوع ادارہ جاتی مکالمے ہمارے تعلقات کو مزید معتبریت فراہم کررہے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین لگاتار اعلی سطحی تبادلے بھی عمل میں آرہے ہیں۔ تجارت اور سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہورہا ہے، لیکن میں یہ نہیں کہوں گا کہ میں اس رفتار سے اس وسعت سے مطمئن ہوں، جب آپ جیسا قائد ہمارے دوست ملک کی قیادت کررہا ہو، تو ہمارے تعلقات میں ترقی اور وسعت کی رفتار کی کسوٹی بھی اولوالعزم ہونی چاہیے۔ مجھے بڑی خوشی ہے کہ آج ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو جامع کلیدی شراکت دار کی شکل میں تازہ کاری کے عمل سے گزر رہے ہیں۔
عالمی وبا کے اس دور میں ہماری جامع کلیدی شراکت داری کا کردار اور اہم ثابت ہوگا۔ دنیا کو اس وبائی مرض کے اقتصادی اور معاشرتی برعکس اثرات سے جلد ہی نکالنے کے لیے ایک تال میل پر مبنی اور مشترکہ طریقہ کار کی ضرورت ہے۔
ہماری حکومت نے اس بحران کو ایک موقع کی طرح دیکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔ بھارت میں تقریبا تمام شعبوں میں وسیع اصلاحات کا عمل شروع کیا جاچکا ہے۔ بہت جلد ہی بنیادی سطح پر اس کے نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔ اس سخت وقت میں آپ نے آسٹریلیا میں بھارتی برادری کا اور خاص طور پر بھارتی طلبا کا ،جس طرح دھیان رکھا ہے، اس کے لیے میں خاص طور سے آپ کا ممنون ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ت ع۔
U-3048
(Release ID: 1629311)
Visitor Counter : 256
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam