صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ – 19 کی تازہ صورتِ حال

Posted On: 18 MAY 2020 5:53PM by PIB Delhi

موجودہ صورت ِ حال  :

حکومت ہند  کووڈ – 19 کی روک تھام  ، بچاؤ اور بندوبست کے لئے احتیاطی اور سرگرم اقدامات کر رہی ہے ۔ کووڈ – 19 کے بندوبست سے متعلق کوششوں کی  اعلیٰ ترین سطح پر مسلسل نگرانی  کی جا رہی ہے اور  جائزہ لیا جا رہا ہے ۔

          بھارت  میں اب تک اِس وباء کے 56316 مریض  زیرِ علاج ہیں ۔ اب تک   کل 36824  لوگ کووڈ – 19 سے صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 2715 مریضوں کے صحت یاب ہونے کی اطلاع ہے ۔  ہماری صحت یابی کی موجودہ شرح  38.29 فی صد ہے ۔

          فی لاکھ آبادی کے تناسب میں  بھارت میں مصدقہ مریضوں کی تعداد اب تک 7.1 مریض فی لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، جب کہ پوری دنیا میں  آبادی کے تناسب میں  مریضوں کی تعداد 60 ہے ۔  ڈبلیو ایچ او کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ 118 کے مطابق  مصدقہ مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد والے  ملکوں   میں   فی لاکھ آبادی کے لحاظ سے  مریضوں کی  شرح مندرجہ ذیل ہے :

 

ملک

مصدقہ مریضوں کی تعداد

فی لاکھ آبادی   کے تناسب  میں مریضوں کی شرح

ریاستِ ہائے ہائے  متحدہ امریکہ

4525497

60

وفاقی روس

1409452

431

برطانیہ

281752

195

 

240165

361

اسپین

230698

494

اٹلی

224760

372

برازیل

218223

104

جرمنی

174355

210

ترکی

148067

180

فرانس

140008

209

ایران

118392

145

بھارت

96169*

7.1

* 18 مئی ، 2020 ء کے اعداد و شمار

 

          ابتدائی  اور  سخت اقدامات  سے  حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے  نئے رہنما خطوط

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے  ریڈ / اورینج / گرین  زون  کی زمرہ بندی کے لئے  ریاستوں کو   17 مئی ، 2020 ء کو نئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں ۔ ان رہنما خطوط کے مطابق  ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ضلع / میونسپل کارپوریشن  ، یا   اگر ضروری ہے  تو سب ڈویژن  / وارڈ  یا دیگر انتظامی اکائی کی اپنے  جائزے کے مطابق ریڈ  / اورینج / گرین زون میں  زمرہ بندی کر سکتے ہیں ۔

یہ زمرہ بندی وزارتِ صحت کے ذریعے   دیئے گئے پیمانوں   کے تجزیہ کی بنیاد پر  کیا جا سکتا ہے ، جس میں  کل  موجودہ مریضوں کی تعداد ،  فی لاکھ آبادی  کے تناسب  سے مریضوں کی تعداد ،  مریضوں کے دوگنا  ہونے کی شرح  ( سات دن سے زیادہ  عرصے تک ) ، شرح اموات  ، ٹسٹ کی شرحیں  اور مثبت پائے جانے والے ٹسٹ کی شرحیں شامل ہیں ۔

فیلڈ ایکشن کے لئے ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھیرا بندی والے اور بفر زون  کو علیحدہ علیحدہ کریں ۔  ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے گھیرا بندی والے  زون میں  کنٹنمنٹ  منصوبے کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنائیں ۔

گھیرا بندی والے زون میں  خصوصی ٹیموں کے ذریعے گھر گھر جاکر  مریضوں  کی تلاش کرنا   ، تمام معاملات کی  نمونوں کے رہنما خطوط کے مطابق جانچ کرنا   ، رابطوں کا پتہ چلانا    ، تمام مصدقہ  مریضوں  کے کلینکل بندوسبت کو ترجیح دینا  شامل ہے ۔ اس سلسلے میں  لوگوں کی سرگرم شمولیت   حاصل کی جانی چاہیئے ۔

ہر گھیرا بندی والے زون کے آس پاس  ایک بفر زون  قائم کیا جانا چاہیئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ انفیکشن  آس پاس کے علاقوں میں نہ پھیلے ۔  بفر زونوں میں  آئی ایل آئی / ایس  اے آر آئی کے ذریعے  مریضوں یا معاملات کی  جامع نگرانی کی جانی چاہیئے ۔

یہ بات  اہم ہے کہ بچاؤ کے اقدامات جیسے ذاتی صفائی ستھرائی ، ہاتھوں کی صفائی   ، سانس لینے سے متعلق   اخلاقیات  ، چہرے کو ڈھکنے  اور  ایک دوسرے سے جسمانی   دوری برقرار رکھنے جیسے  اقدامات کے بارے میں  آئی ای سی سرگرمیوں کے ذریعے  سماج میں بیداری  پیدا کی جانی چاہیئے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (19-05-2020)

U. No. 2622

 



(Release ID: 1625034) Visitor Counter : 219