صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ - 19 سے نمٹنے کے لیے کی گئی تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ہماچل پر دیش، اترا کھنڈ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا دورہ کیا

Posted On: 12 MAY 2020 5:13PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 12  مئی 2020  / صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب گریش چندر مُرمو اور مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب آر کے ماتھر ، اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ جناب ترویندر سنگھ راوت اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جے رام ٹھاکر کے ساتھ آج ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد کی جس میں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبے نے بھی شرکت کی۔ یہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ -19 سے نمٹنے کی تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں کے وزرائے صحت اور ریڈ زون ضلعے کے کلکٹرز کے ساتھ ذاتی ربط ضبط کی سیریز کا ایک حصہ ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے دورے کے اختتام پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بتایا کہ 12 مئی 2020 تک ملک میں کل 70 ہزار 756 کیسوں کی اطلاع ملی، جن میں سے 22455  افراد  صحتیاب ہوئے اور 2293 کی موت ہو گئی۔ پچھلے 24 گھنٹے میں 3604 نئے تصدیق شدہ کیس سامنے آئے اور 1538 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ پچھلے 14 دن میں ان کیسوں کے دوگنا ہونے کی شرح 10 اعشاریہ 9 تھی اور پچھلے تین دن میں یہ 12 اعشاریہ دو ہو گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شرح اموات 3 اعشاریہ دو فیصد ہے اور صحت یاب ہونے کی شرح 31 اعشاریہ 7 چار فیصد ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل تک آئی سی یو میں کووڈ – 19 کے سرگرم مریض 2 اعشاریہ تین سات فیصد تھے وینٹی لیٹرز پر صفر پوائنٹ چار ایک فیصد  اور آکسیجن نظام پر ایک اعشاریہ آٹھ دو فیصد مریض تھے۔ ڈاکٹر  ہرش وردھن نے بتایا کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے مرکز اور ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی زبردست کوششوں کے ساتھ موضوع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔  کووڈ  کے لیے مخصوص  اسپتالوں ، آسولیشن اور آئی سی یو بستروں اور قرنطینہ مرکزوں  کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے جس سے اس بات کی یقین دہانی ہو رہی ہے  کہ ملک میں کووڈ -19 کی وجہ سے  پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کی پوری تیاری ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ  مرکز ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور مرکزی اداروں  کو وافر تعداد میں ماسک، اور ذاتی حفاظتی سامان فراہم کر رہا ہے۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ – 19 کیوں کی صورتحال پر ایک مختصر پرزینٹیشن میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہاکہ واپس آتے ہوئے مائیگرینٹ مزدوروں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مزید موثر نگرانی ، مریضوں کو تلاش کرنے، وافر جانچ اور بروقت علاج پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو  بیرون ملک سے واپس آرہے ہیں انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا  آروگیہ سیتو کو ڈاؤن لوڈ کرنا  واپس آنے والے سبھی افراد کے لیے  لازمی بنایا جائے تاکہ بہتر نگران کی جا سکے اور مناسب طور پر علاج کیا جا سکے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  متاثرہ اور غیر متاثرہ اضلاع میں سانس کے شدید انفیکشن اور  انفلوئنزہ جیسی بیماری کی نگرانی میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔  اور اگر میڈیکل کالج وہاں ہیں تو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان سے مدد لینے کا مشورہ دیا۔  انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے  ابتدائی مرحلے میں ہی کسی ممکنہ انفیکشن کی موجودگی کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی اور اس  پر بروقت قابو پا لیا جائے گا۔  انہوں نے ایس اے آر آئی / آئی ایل آئی کی نگرانی کے لیے کیے گیے کام کو سراہا اور اترا کھنڈ میں مریضوں کو تلا ش کرنے اور ان پر قریبی نظر رکھنے کے لیے آئی ڈی ایس پی کی طرف سے کیے گیے کام کی تعریف کی۔  مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ نے بتایا کہ ان کے یہاں  غیر کووڈ لازمی اشیاء فراہم کرنے کے لیے موبائل میڈیکل وین دور دراز کے علاقوں تک جا رہی ہیں۔ جناب آر کے ماتھر نے کہا کہ وہاں کچھ ڈاکٹروں اور پولیس عملے کو احتیاط کے طور پر رکھا جا رہا تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کووڈ -19 سے  ہر وقت نمٹنے کے لیے باری باری تعینات کیا جا سکے۔  یہ لوگ بیداری پیدا کرنے اور اعتماد سازی کے لیے پنچایتوں اور علاقے کے بزرگوں کے ساتھ بھی ملک کر کام کر رہے ہیں۔ سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مرکزی حکومت کی طرف سے لگاتار فراہم کی جانے والی تکنیکی اور دیگر طرح کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔  ہماچل پر دیش میں سرموڑ ضلع کووڈ – 19 کی علامتوں کے بارے میں نائیوں اور سیلون مالکان کو تربیت فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ لاک ڈاؤن کے بعد کے حالات میں کام کرنے کے لیے خود کو تیار کر لیں۔ پیش پیش رہنے والے صحت کارکنوں ، پولیس عملے اور نیم فوجی دستوں کو قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کی آیورویدک دوائیں بھی دی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اشارہ دیا  کہ چونکہ لداخ میں تمباکو کا استعمال کافی زیادہ ہے لہذا عوامی جگہ پر تھوکنے کی پابندی ہونی چاہیے ۔  جیسا کہ پہلے جاری کیے گیے رہنما خطو ط میں کہا گیا ہے۔  یہ بات ریاستوں سے ایک بار پھر کہی گئی کہ غیر کووڈ لازمی صحت خدمات کی فراہمی پر بھی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے جس میں  ٹیکہ کاری کی مہم ، ٹی وی کیس، ڈائلسیس کے مریض ، کینسر کے مریض اور حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔  یہ بات بھی کہی گئی کہ آیوشمان  بھارت  - صحت اور تندرستی مرکز کو ہائپر ٹنشن ، ذیابیطس  اور تین طرح کے کینسر کی جانچ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔  ریاستوں کو جانکاری دی گئی ہے کہ 1075 کے علاوہ ہیلپ لائن نمبر104 بھی  غیر کووڈ لازمی خدمات سے متعلق کسی شکایت کےلیے استعمال کی جا سکتی ہے۔  یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ پیش پیش رہنے والے صحت کارکنوں  کو ان کی بروقت تنخواہیں اور ترغیبات دینے سے ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی کہ وہ یہ رقوم بروقت ادا کر دیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہماچل پر دیش میں  اونا، چمبا، حمیر پور، سرمور ، سولن اور کانگڑا میں ، سری نگر میں سوپیاں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ، جموں و کشمیر میں باندی پورہ اور اننت ناگ میں ، اترا کھنڈ میں ہریدوار میں اور  مرکز کے زیر انتظام لداخ میں کرگل جیسے مختلف ضلعوں کے  ڈی ایم سے تفصیلی بات چیت کی۔

صحت اور خاندانی بہبود کی سکریٹری محترمہ پریتی سوڈان ، صحت کے محکمے کے خصوصی سکریٹری جناب سنجیو کمار ، صحت اور خاندانی بہوبد کے محکمے  کے او ایس ڈی جناب راجیش بھوشن بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2480



(Release ID: 1623576) Visitor Counter : 182