صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کوڈ 19 پراپ ڈیٹ

Posted On: 30 APR 2020 5:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،30 اپریل 2020/حکومت ہند ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر کووڈ ۔19 کی روک تھام ، کنٹرول اور انتظام کی سمت متعدد اقدامات کررہی ہے ، جن کی باقاعدگی سے اعلی سطح پر نگرانی کی جارہی ہے  اور جائزہ لیا جارہا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمام ریاستوں / مرکز کے وزیر انتظام  علاقوں کے وزراے صحت کو  خط لکھ کرتھلیسیما،ہومیوفلیا، انیما خون کی بیماریوں کے لئے خون کے مریضوں کے لئے  یقینی طور ر اور بغیر روکاٹ کے  خون کے عطیہ  اور ٹرانسفیوزن خدمات  کو یقینی بنانے کے لئے کہا ہے۔  ریاستوں کو یہ بھی  یقینی بنانے کا مشورہ دیا ہے کہ تمام صحت خدمات ، خصوصی طور سے پرائیوٹ شعبے میں  جاری رہیں، جس میں ان مریضوں کو  کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے جنہیں  ان خدمات کی سخت ضرورت ہے۔

 ریاستوں کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ نجی شعبے کے  کئی اسپتال اپنے یہاں باقاعدہ مریضوں کو ڈائلیسس ، خون میں تبدیلی ، کیموتھریپی اور ڈیلیوری  جیسی اہم خدمات مہیا کرنے  میں آنا کانا کررہی ہیںجو منظور نہیں کیا جائے گا۔. ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے 15 اپریل 2020 کو جاری  کی گئی  رہنما ہدایت کے مطابق لاک ڈاؤن کی مدت میں تمام صحت کی خدمات جاری رکھنی چاہیں۔ سروس فراہم کرنے والوں کی نقل و حرکت کو آسان بنایا جاسکتا ہے ، خاص کر نجی شعبے میں کام کرنے والوں کے لئے۔ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی وزار ت نے  ڈائلیسس کیلئے ہدایات کو  اسٹینڈرڈ آپریٹنگ  پروسیجر  (ایس او پی ) کے ساتھ 7 اپریل 2020 کو جاری کیا ہے۔

جبکہ خون کے عطیہ اور ٹرانسفیوزن کے لئے 9 اپریل 2020 کو رہنما ہدایات کو بھی جاری  کیا ہے جو کہ https://www.mohfw.gov.in/ پر دستیاب ہے۔

 کووڈ-19 وبا کے  پھیلنے کے دوران   ضروری صحت خدمات کی دستیاب کو بااختیار  بنانے کے لئے  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ  20 اپریل 2020 کو  ایک اور رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں ڈیلیوری اور بچوں کی صحت (آر سی ایچ)  ٹیکہ کاری،  پھیلنے والی بیماریاں جیسے ٹی بی ، جذام اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے ساتھ ساتھ کینسر اور ڈائیلاسز جیسی غیر  چھوت کے امراض  بھی شامل ہیں۔

ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آئی سی ایم آر کے ذریعہ کووڈ -19 سے متعلق 17 اپریل ، 2020 کو جاری کی گئی  ہدایت پر عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ اس پروٹوکول کو صحت سے متعلق فراہم کرنے والوں  کے درمیان  وسیع پیمانے پر پھیلایا جانا چاہئے اور کووڈ ۔19 کے لئے کیے جانے والے ٹیسٹوں کو  پروٹوکول کے مطابق کیاجانا چاہئے۔صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کو وزارت صحت کی جانب سے 24 مارچ 2020 کو جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، ذاتی حفاظت کے لئے ضروری احتیاط برتنے اور  پی پی ای کا معقول استعمال کرنے کی  ضرورت ہے۔ سرکاری اور نجی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں میں ، صحت کی خدمات  میں انفیکشن کی روک تھام اور ان کے کنٹرول کے لئے جاری کردہ رہنما ہدایات کا بھی وسیع پیمانے پر تشہیر کی  جانی چاہئے۔

صحت اور خاندانی  بہبود کی وزارت کے ذریعہ  20 اپریل 2020 کو غیر کووڈ صحت خدمات مراکز میں کووڈ 19 کے مشتبہ  یا تصدیق شدہ معاملوں کی  اطلاع ملنے پر اپنائے جانے والے  طریقوں سے متعلق  ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

ریاستوں / مرکز  کے زیر انتظام علاقوں کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اہم خدمات  کے انکار کی شکایایتوں کا تیزی سے حل کو یقینی بنائیں ، خاص طور پر ٹسٹ  کی درخواست کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے۔ صحت کی دیکھ بھال میں لگے افراد  کے مشوروں کی بنیاد پر اقدام کئے جانے چاہیں جس سے غیر یقینی حالت کم ہوسکے اور  کلینک اور اسپتال فعال بنے رہیں۔

اب تک  کل 8 ہزار 324 افراد علاج کے بعد ٹھیک ہوچکے ہیں۔ اس سے ٹھیک ہونے کی  ہماری بحالی کی کل شرح 25.19فی صد ہوگئی ہے۔ فی الحال  کل  تصدیق شدہ معاملات  کی تعداد 33050 ہے کل سے ، ہندوستان میں کووڈ 19 کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد میں 1718  کا اضافہ ہوا ہے۔

اب تک پوری  اموات کا تجزیہ کرنے  پر یہ دیکھا گیا ہے کہ شرح اموات  3.2 فی صد ہے جن میں سے 65فی صد  مرد اور 35فیصد  خواتین ہیں۔ عمر کے مطابق دیکھتے ہوئے 45 سال سے کم عمر لوگوں کے لئے یہ شرح 14فی صد  ہے: 45 - 60 سال کی عمر والے زمرے کے لئے 34.8فی صد ؛ 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد 51.2فی صد کے زمرے میں آتے ہیں ، جبکہ اس میں 60-75 سال کی عمر کے  زمرے کے 42فی صد  لوگ ہیں ، 75 سال سے زیادہ عمر کے 9.2فی صد  افراد ہیں  اور باہمی مرض والے افراد  78فی صد شامل ہیں۔ .

ملک بھر میں اس مرض کے معاملات کی دوگنی شرح کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاک ڈاؤن سے قبل اس کی قومی اوسط 3.4 دن پہلے تھی جبکہ اس وقت 11 دن ہیں۔

ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جن کے یہاں معاملوں  کے دوگنا ہونے کی شرح قومی اوسط سے بہتر ہے وہ درج ذیل ہیں:

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں جہاں معاملات کی دوگنی شرح 11 دن سے 20 دن کے درمیان ہے ان میں دہلی ، اترپردیش ، جموں و کشمیر ، اڈیشہ ، راجستھان ، تمل ناڈو اور پنجاب شامل ہیں۔ کرناٹک ، لداخ ، ہریانہ ، اتراکھنڈ اور کیرالہ میں معاملوں  کے دگنا ہونے کی شرح 20 دن سے 40 دن کے درمیان ہے۔ آسام ، تلنگانہ ، چھتیس گڑھ اور ہماچل پردیش جیسی ریاستوں / مرکز کے علاقوں میں ، معاملات کو دوگنا کرنے کی شرح 40 دن سے زیادہ ہے۔

کووڈ ۔19 سے متعلق تکنیکی معاملوں ، رہنما خطوط اور مشوروں سے متعلق تمام مصدقہ اور تازہ ترین معلومات کے لئے باقاعدگی سے: https://www.mohfw.gov.in/  رابطہ قائم کریں۔

کووڈ-19 سے متعلق کسی بھی معلومات  کے لئے خاندانی بہبود کی وزارت کی ہیلپ لائن نمبر  +91-11-23978046 یا  ٹول فری نمبر 1075 نمبر پر  کال کریں۔

کووڈ19 پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلپ لائن نمبروں کی فہرست   https://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdf .دستیاب ہے۔

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-2173



(Release ID: 1620041) Visitor Counter : 196