بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

نتن گڈکری نے ایم ایس ایم ای سے متعلق اسکیموں کےبینک ،نئے تصورات ، اختراعات اور ریسرچ پورٹل کا آغا ز کیا


بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کےنئے تصورات کے بینک ، اختراعات اور تحقیق سے متعلق پورٹل موجودہ اورامنگوں والے ایم ایس ایم ای کیلئے بیحد اہم تبدیلی کرنے والا ثابت ہوگا:گڈکری

Posted On: 30 APR 2020 3:56PM by PIB Delhi

سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں نیز بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی  صنعتوں کے وزیر مملکت جناب پرتاپ چند سارنگی ، بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی وزارت کے سکریٹری  ڈاکٹر ارون کمار پانڈا اور  بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی وزارت کے ڈی سی جناب رام موہن مشرا اور دیگر اعلیٰ افسران کی موجودگی میں آج ناگپور سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں سے متعلق  منصوبوں کے بینک  ، نئے تصورات، اختراعات  اور  تحقیقی پورٹل http://ideas.msme.gov.in/  کا افتتاح کیا۔ یہ پورٹل مرکز ی ریاستی او ر مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی سبھی اسکیموں تک رسائی کو آسان بناتا ہے۔ اس میں نئے تصورات ، اختراعات اور وسائل کو اپ لوڈ کرنے کا انتظام ہے۔ اس پورٹل میں  نہ صرف نئے تصورات کی  کراؤڈ سورسنگ  کی انوکھی خصوصیات ہیں بلکہ کراؤڈ سورسنگ کے ذریعے نئے تصورات  کے تجزیے اور درجہ بندی کی بھی  سہولت ہے۔ یہ وینچر کیپٹل ، غیرملکی  اشتراک وتعاون  کی آمد میں بھی سہولت پیدا کرسکتا ہے۔

اس پورٹل کی اہمیت کے بار ے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ یہ پورٹل  بالخصوص بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں اور  عام طور پر  معیشت کیلئے  بیحد مؤثر اور تبدیلی کرنے والا  ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بہت اچھی شروعات  ہے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ اس میں جانکاریوں کے  زمرہ وار  درجہ بندی اور تجزیہ  نیز حصولیابیاں  شائع کی جاسکتی ہیں تاکہ دیگر لوگ دوسروں کے کامیاب تجربات سے سیکھ/تحریک حاصل کرسکیں۔ جناب گڈکری نے  صلاح دی کہ اس پورٹل کو باقاعدگی کے ساتھ جاری رکھنے کیلئے  اعلیٰ سطح کے  مہارت والے  پیشہ وروں کے ذریعے  کنٹرول کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے  نالج (معلومات)کو املاک میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب گڈکری نے یہ بھی کہا کہ ریسرچ، ٹیکنالوجی ،اختراعات  پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ  لاگت میں کمی لائی جاسکے اور معیار کو بہتر بنایاجاسکے۔

ایم ایس ایم ای کے وزیر مملکت  جناب پرتاپ سارنگی نے کہا  کہ یہ پورٹل  معلومات کے تبادلہ کرنے  کے ذریعے بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کو بڑے پیمانے پر مدد پہنچائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے دیہی  قبائلی نالج  ، مہارتوں جیسی  تحقیقی سرگرمیوں کو پھیلانے کیلئے موقع فراہم کرنے میں بھی تعاون فراہم کرے گا۔ اسی طرح یہ کسانوں کو اپنی پیداوار کیلئے  منصوبہ بندی  ، پروڈکشن ، اسٹوریج اور مارکیٹنگ   میں بھی  مدد فراہم کرسکتا ہے۔ یوزرس اپنے نئے تصورات، اختراعات یاریسرچ کو اس پلیٹ فارم پر ساجھا کرسکتے ہیں جس کا جائزہ متعلقہ حکام کے ذریعے کیا جائیگا اور انہیں  عوامی استعمال کیلئے   شائع کیاجائیگا۔ رجسٹرڈ یوزرس ان  تصورات (کراؤڈ سورسنگ) کا تجزیہ کرسکتے ہیں اور  سرمایہ کار نئے تصورات، اختراعات یا  تحقیق سے  لیس یوزرس سے  جڑ سکتے ہیں۔

نئے تصورات  ، اختراعات اور تحقیق کیلئے  آن لائن فارم  5 سے 6 منٹ میں آسانی سے بھرے جاسکتے ہیں۔ درخواست دہندہ اپنے شعبے (کریڈٹ/ فائنانس ، ہیومن کیپٹل ڈیولپمنٹ، ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچہ، مارکیٹنگ، پالیسی وغیرہ) کاانتخاب کرسکتے ہیں۔

درخواست دہندہ اپنے سیکٹر  (دیہی ٹیکنالوجی   اختراع، ویسٹ ٹو ویلتھ ایگروپروسیسنگ، مینوفیکچرنگ، سروسز ، کھادی ، ناریل کے ریشے وغیرہ) کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔

یوزرس  کے لئے زیادہ موافق بنانے کے لحاظ سے اس پورٹل میں نئے تصورات کے مرحلے (کنسیپٹ، پروٹوٹائپ یا کمرشیلائزڈ ) کی درجہ بندی کو نشان زد کرنے کی سہولت ہے۔ آئیڈیا سے متعلق کاغذات اور فوٹو  نیز ویڈیو اور سوشل میڈیا لنک بھی  اپ لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔

یہ پورٹل  کمرشیلائزیشن کیلئے تیار نئے تصورات ، اختراعات اور ریسرچ کے  ون اسٹاپ کمپینڈیم کی شکل میں ممکنہ  کاروباریوں کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ نئے تصورات کی  درجہ بندی کو عوامی سطح پر دیکھا جاسکتا ہے جوکہ فیصلہ سازی میں مدد کریگا۔ وینچر کیپٹلسٹ  ایسے افراد اور ایم ایس ایم ای سے جن  کے پاس آئیڈیا یا اختراع ہے ان سے بات چیت کرسکتے ہیں۔ اسی طرح مستقبل میں بینک ، سرکاری لیباریٹریوں ، انکیوبیٹرس ، ایکسیلیٹرس ، غیرملکی اشتراک وتعاون کو جوڑنے کے لئے  آپشن دستیاب رہیں گے۔

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 2157



(Release ID: 1619913) Visitor Counter : 224