وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے " من کی بات 2.0 " کے گیارہویں پروگرام میں خطاب کیا


کورونا کے خلاف بھارت کی لڑائی عوام کی قیادت میں ہے : وزیر اعظم

وزیر اعظم نے تھوکنے کی عادت ختم کرنے پر زور دیا

Posted On: 26 APR 2020 4:49PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 26 اپریل / " من کی بات 2.0 " کے گیارہویں  پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے  وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کورنا کے خلاف بھارت کی لڑائی  عوام کی قیادت میں لڑی جا رہی ہے اور حکومت اور انتظامیہ عوام کے ساتھ مل کر اس وباء سے لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے  کہا کہ ملک کا ہر ایک شہری اس جنگ کا سپاہی ہے اور وہی اس کی قیادت کر  رہے ہیں ۔ انہوں نے عوام کے عزم کی ستائش کی کہ کس طرح ہر جگہ لوگ ایک دوسرے کی مدد کے لئے آگے آئے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ضرورت مندوں کے لئے کھانا ، راشن کی سپلائی  ، لاک ڈاؤن  پر عمل درآمد  ، اسپتالوں میں بندوبست   سے لے کر ملک میں طبی ساز و سامان کی تیاری  تک میں پورا ملک ایک ساتھ مل کر آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کے جال میں نہ پھنسیں اور    اس خیال میں نہ رہیں کہ اگر کورونا ابھی تک ان کے شہر ، گاؤں  ، محلے یا دفتر تک نہیں پہنچا ہے تو اب  یہ یہاں  نہیں پہنچے گا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ " دو گز دوری ہے ضروری " ہمارا منتر ہونا چاہیئے  اور لوگوں کو دو گز کا فاصلہ بر قرار رکھنا چاہیئے   اور صحت مند  رہنا چاہیئے ۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ بہت زیادہ جوش و خروش  میں مقامی سطح پر یا کہیں اور لا پرواہی نہیں ہونی چاہیئے اور لوگوں کو مستقل چوکس  رہنا چاہیئے ۔

 وزیر اعظم  نے کہا کہ  لوگوں کے کام کرنے کے کلچر ، طرز زندگی   اور روز مرہ کی عادتوں میں  منظم طور پر  کئی مثبت تبدیلیاں آ رہی ہیں ۔   سب سے واضح اثر ماسک  لگانے اور چہرہ ڈھکنے  سے ظاہر ہوتا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ   کورونا کی وجہ سے ماسک لوگوں  کی زندگی کا  حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے  کہا کہ ماسک اب مہذب سماج کی علامت بن جائے گا ۔   اگر لوگ خود کو اور دوسروں کو بیماری سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں ماسک لگانا ہوگا  ۔  انہوں نے یہ بھی  مشورہ دیا کہ لوگ اپنا چہرہ ڈھانکنے   کے لئے  گمچھا یا ہلکا تولیہ استعمال کریں ۔

وزیر اعظم  نے کہا  کہ سماج  میں ایک  اور  بیداری پیدا ہوئی ہے  اور وہ یہ کہ اب لوگ سمجھنے  لگے ہیں کہ عوامی مقامات پر تھوکنے  سے کیا نقصان  ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بری عادتوں  میں شامل  ہے کہ لوگ کہیں بھی تھوک دیتے ہیں  اور یہ صفائی  ستھرائی   اور صحت دونوں  کے لئے  ایک سخت چیلنج  پیش کرتا ہے ۔  انہوں نے لوگوں  پر زور دیا کہ  وہ تھوکنے کی عادت کو  پوری طرح ختم کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس سے   نہ صرف صفائی  کی بنیادی سطح میں  اضافہ ہو گا  بلکہ کورونا  انفیکشن  کو پھیلنے سے روکنے میں بھی  مدد ملے گی ۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ  بحران کے دوران  شہریوں  نے ، جس عزم  کا اظہار کیا ہے ، اس نے بھارت میں ایک زبردست  تبدیلی کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ   ملک میں تجارت ، دفاتر ، تعلیمی  ادارے اور طبی سیکٹر تیزی سے  نئی عملی تبدیلیوں  کی جانب پیش رفت کر رہے ہیں  ۔ ٹیکنا لوجی   کے محاذ پر  ملک میں  ہر ایک اختراع کار نئے حالات کے دوران کچھ  نہ کچھ اختراعی  کام کر رہے ہیں ۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ مرکز  اور   ریاستی حکومتوں کے   ہر ایک محکمے اور ادارے  پوری رفتار کے ساتھ  امداد کے لئے   ہاتھ سے ہاتھ ملاکر کام کر رہے ہیں ۔ ہوا بازی  کے   شعبے میں کام کرنے والے ، ریلوے کے ملازمین ، ہم وطنوں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے   کے لئے   رات دن کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے   " لائف لائن  اڑان "  کی خصوصی مہم   کا حوالہ دیا ، جس   نے بہت کم وقت میں ملک کے کونے کونے میں ادویات کی سپلائی  کو یقینی بنایا ہے ۔ لائف لائن    اڑان نے  500 ٹن سے زیادہ کی طبی سپلائی   کو ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچانے میں 3 لاکھ کلو میٹر سے بھی زیادہ کا فاصلہ طے کیا ۔

وزیر اعظم  نے اس بات کو اجاگر  کیا کہ کس طرح ریلوے لاک ڈاؤن    کے دوران مسلسل کام  کر رہی ہے  تاکہ پورے ملک میں  عام   لوگوں کو کہیں بھی    ضروری اشیاء کی قلت کا سامنا   نہ کرنا پڑے ۔    انہوں نے کہا کہ یہ سبھی حقیقی طور پر   کورونا سے لڑنے والے جانبار ہیں ۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کے لئے حکومت    کے عہد کو اجاگر کرتے ہوئے   وزیر اعظم نے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کے تحت غریب لوگوں کے بینک کھاتوں میں رقم براہ راست منتقل   کی گئی ہے ۔ غریبوں کو    مفت گیس سلینڈر اور تین مہینے کا راشن فراہم  کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے سرکار کے مختلف محکموں  اور بینکنگ سیکٹر کے عملے کے ذریعہ مشترکہ کوششوں کی ستائش کی ۔

وزیر اعظم  نے اس عالمی وباء    سے نمٹنے  میں ریاستی سرکاروں کے ذریعہ ادا کئے جانے والے سرگرم رول  کی ستائش کی  ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ   اور ریاستی   سرکاروں کے ذریعہ   ادا کی جانے والی ذمہ داریاں    کورونا کے خلاف لڑائی   میں بہت اہمیت   کی حامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ   ان کی سخت محنت   قابل ستائش ہے ۔ پورے  ملک  میں طبی خدمات کے عملے کے تئیں   اپنی ممنونیت    کا اظہار کرتے ہوئے   وزیر اعظم   نے کہا کہ تمام ڈاکٹر ، نرسیں ، نیم طبی عملہ  ، کمیونٹی  صحت ورکر اور وہ تمام کارکن ، جو بھارت کو کورونا  سے  پاک  بنانے کے لئے  رات دن   کام کر رہے ہیں ، قابل ستائش ہیں ۔ انہوں نے  کہا کہ ہمیں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور حال ہی میں ، جو آرڈیننس   جاری کیا گیا ہے  ، وہ اسی سمت میں اٹھایا  گیا قدم ہے ۔  اس آرڈیننس  کے تحت کورونا  کے جانبازوں  کے خلاف تشدد  میں ملوث یا انہیں  ہراساں کرنے یا انہیں  زخمی کرنے والوں  کے خلاف  سخت سزاؤں  کی گنجائش ہے ۔

گھروں میں  کام کرنے والے مدد گاروں ، عام ورکروں ، آس پڑوس کی دکانوں  میں کام کرنے والے ملازمین ، لازمی خدمات کی فراہمی میں مصروف عملے ، بازاروں میں کام کرنے والے مزدوروں ، آٹو رکشا ڈرائیوروں  وغیرہ کی مثال دیتے ہوئے جناب   مودی نے کہا کہ آج  لوگوں کو یہ محسوس ہو اہے کہ ان کے بغیر زندگی  کتنی دشورا ہو سکتی ہے   ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ نہ صرف ان کو یاد کر رہے ہیں ، ان کی ضرورتوں کو   پورا کرنے میں مدد کر رہے ہیں بلکہ سوشل میڈیا میں ان کے بارے میں بہت احترام   کے ساتھ مضامین    بھی لکھ رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹروں ، صفائی کارکنوں اور اسی طرح کی دیگر خدمات کے علاوہ   پولیس تنظیموں   کو بھی عام لوگ نئی روشنی   میں دیکھنے لگے ہیں ۔   انہوں نے کہا کہ  آج  پولیس اہلکار  ، اس بات کو یقینی   بنا رہے ہیں  کہ کھانا اور دوائیں   ضرورت مندوں  اور غریبوں  تک پہنچ سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ   یہ ایسا وقت ہے ، جب عام  آدمی  جذباتی طور پر  پولیس کے ساتھ  جڑ رہا ہے ۔

جناب مودی  نے کہا کہ حکومت نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم  Covidwarriors.gov.in متعارف کرایا ہے  ۔ سماجی تنظیموں ،  سول سوسائٹی  کے نمائندوں اور مقامی انتظامیہ کو اس پلیٹ فارم کے ذریعہ   ایک دوسرے سے مربوط کیا گیا ہے ۔  انہوں نے اس بات کی ستائش   کی کہ بہت کم وقت  میں ڈاکٹروں ، نرسوں ،  آشا اے این ایم ورکروں   ، این سی سی ، این ایس ایس کے کیڈٹوں  ، مختلف شعبوں   کے ماہرین سمیت 1.25 کروڑ لوگ  اس پورٹل  میں شامل ہو چکے ہیں ۔ کووڈ  کے یہ جانباز مقامی  سطح پر بحران کے بندوبست  کے منصوبے تیار کرنے اور ان کے نفاذ میں زبردست مدد گار ثابت ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ Covidwarriors.gov.in میں  شریک ہوں ، کووڈ جانباز بنیں اور ملک کی خدمت کریں ۔

وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بحران کے دوران بھارت نے انسانیت کی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے  دنیا بھر میں ضرورت مند  ملکوں کو طبی سپلائی فراہم  کی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ   پوری دنیا  میں لوگ بھارت کی آیوروید  اور یوگا کی اہمیت   اور قوت مدافعت  بڑھانے میں اس کے رول  پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ۔ جناب مودی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ    قوت مدافعت بڑھانے کے لئے  آیوش  کی وزارت کی طرف سے جاری کورونا سے متعلق پروٹوکول   پر عمل کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آیوش  کی وزارت کے ذریعہ گرم پانی اور جوش دینے سے متعلق رہنما خطوط لوگوں کے لئے   بہت مفید ہوں گے  ۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم ہمیشہ اپنی قوت اور عظیم روایات کو تسلیم نہیں کرتے ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ نو جوان نسل ثبوتوں  پر مبنی تحقیق   میں شامل  ہو اور سائنسی   زبان میں ہمارے روایتی اصولوں کو مشتہر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دنیا نے خوشی خوشی یوگا کو قبول  کیا ہے ، اسی طرح  وہ یقیناً  آیوروید  کے قدیم اصولوں کو بھی قبول کرے گی ۔

وزیر اعظم نے اکشے ترتیہ   کے مقدس موقع پر  ہم وطنوں  سے اپیل کی کہ وہ ماحولیات ،  جنگلات ، دریاؤں  اور پورے ماحول کے تحفظ کے بارے میں سوچیں  ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ  اگر لوگ قابل تجدید وسائل سے   بہرہ ور ہونا  چاہتے  ہیں تو انہیں سب سے پہلے یہ  یقینی  بنانا ہو گا کہ  کرۂ ارض   ہمیشہ سر سبز و شاداب   رہے ۔  جناب مودی نے کہا کہ اکشے ترتیہ خیرات کی  قوت   یعنی  پریشانی میں دان  کرنے کی قوت کو محسوس  کرنے کا موقع بھی فراہم  کرتا ہے ۔ وزیر اعظم  نے یاد دلایا کہ  یہ دن پہلے تیر تھنکر بھگوان   رشبھ  دیو کی زندگی میں  بہت اہمیت رکھتا ہے  اور یہ بھگوان بسا ویشورا  کا یوم پیدائش  بھی ہے ۔ انہوں نے  کہا کہ رمضان   کا مقدس مہینہ   شروع ہو چکا ہے  اور لوگوں کو چاہیئے کہ  پہلے سے زیادہ عبادت کریں تاکہ عید سے پہلے   ہی یہ دنیا کورونا سے  پاک ہو جائے   اور لوگ جوش و خروش کے ساتھ عید منا سکیں ۔ 

جناب مودی  نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ رمضان   کے دوران مقامی انتظامیہ   کے رہنما خطوط  پر عمل کریں کیونکہ سڑکوں ، بازاروں اور محلے یا کالونیوں میں ایک دوسرے سے فاصلہ بر قرار   رکھنا بہت اہم ہے ۔ انہوں نے ان تمام کمیونٹی  لیڈروں کا شکریہ ادا کیا ، جو لوگوں کو دو گز کے فاصلے   کے بارے میں بیداری پیدا کر رہے ہیں اور گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا   نے بھارت سمیت پوری دنیا میں  تہوار منانے کے طریقے   بدل دیئے ہیں  اور روز مرہ  کی زندگی میں  زبردست تبدیلی پیدا کی ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U. No.2062

 



(Release ID: 1618596) Visitor Counter : 203