صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی کے وزیر صحت دہلی کے مختلف اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نیز مرکزی اور حکومت دہلی کے صحتی حکام کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی
بیماری کے خلاف جنگ میں رحمدلی کے یکساں جذبہ کے ساتھ غیر کووڈ-19 کے شدید بیمار مریضوں کے علاج کرنے کی اسپتالوں سے اپیل کی
اسپتال رضاکارانہ طور پر خون کے عطیہ کو فروغ دینے اور انڈین ریڈکراس سو سائیٹی کی مدد سے خون جمع کرنے والی موبائل وین جیسی خدمات کو برائے کار لا کر مریض کو خون چڑھانے کے لئے خون کا معقول اسٹاک رکھیں
اگر کسی مریض کو جسے فوری طور پر توجہ کی ضرورت ہے لیکن اسے علاج کے بغیر ہی اسپتال سے واپس کر دیا جاتا ہے تو ایسے خطا کار حفظان صحت عملہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی: ڈاکٹر ہرش وردھن کا انتباہ
Posted On:
17 APR 2020 8:54PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17 اپریل : کووڈ-19 کے خلاف ہماری جنگ میں اس پر قابو رکھنے کے لئے میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں لیکن اس مشکل گھڑی میں ہمیں ایمرجنسی اور دوسرے مریضوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بات دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، دہلی کے وزیر صحت، مرکزی اور حکومت دہلی کے بڑے اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور دہلی کے میونسپل کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘‘ مجھے ٹیلی فون کال، سوشل میڈیا ، ٹوئیٹر اور پرنٹ میڈیا کے توسط سے متعدد ایسی شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ کووڈ-19 کے مریضوں کو چھوڑ کر دوسری شدید بیماریوں جیسے ڈائی لیسس کرانے والے مریضوں ، عارضہ تنفس یا امراض قلب میں مبتلا مریضوں ، ایسے مریض جنہیں فوری طور پر خون چڑھانے کی ضرورت ہے اور حاملہ خواتین کا فوری طور پر علاج نہیں کیا جاتا اور ان پر توجہ نہیں دی جاتی ہے ’’۔
ہمیں ایسے مریضوں کا جو ہنگامی اور انتہائی پریشانی کی حالت میں فوری علاج کے آتے ہیں ، ان کا علاج نہیں کیا جاتا ہے اور انہیں اسپتالوں، اسپتالوں میں بھٹکنے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی زندگیاں ضائع ہو سکتی ہیں۔ ایسی کارروائیوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ انہوں نے تمام اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹوں کو کووڈ-19 کے مریضوں کی طرح ہی غیر کووڈمریضوں کے مناسب علاج کی ہدایت جاری کی ہے۔ سب کے لئے لاک ڈاؤن کی اس مشکل گھڑی میں ، مریض جو کہ صحیح معنوں میں بیمار ہوتے ہیں اور انہیں فوری طبی مدد کی ضرورت ہوتی ہے، وہ اس حالت میں بڑی مشکل اور دشواریوں سے علاج کی امید میں اسپتال آتے ہیں۔ ہمیں کسی بھی قسم کے کمزور حیلے بہانے سے انہیں واپس نہیں کرنا چاہئے کیونکہ انہیں بلڈ ٹرانسفیوزن اور ڈائی لیسس وغیرہ جیسے بعض عمل اشد ضروری ہوتے ہیں۔ یہ زیاہد انتظار کے متحمل نہیں ہوتے ’’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ ہم نے شہر میں ایمس ( اے آئی آئی ایم ایس ) اور صفدر جنگ جیسے اسپتال اور حکومت دہلی کے دو اسپتال ایل این جے پی اور راجیو گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال کو کوڈ-19 کے لئے مخصوص کیا ہے اور باقی ماندہ اسپتال سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ ان غیر کووڈ مریضوں کا علاج کریں گے جو بہتر علاج کی امید میں وہاں پہنچتے ہیں۔
انہوں نے کہا صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے متعدی مرض کی اس وبا کے دوران موجودہ طریقہ علاج کی غیر معمولی ڈیمانڈ کی تکمیل کے لئے لازمی حفظان صحت خدمات کی فراہمی سے متعلق تفصیلی رہنما خطوط جاری کئے ہیں ۔ ایسے مریضوں کو ٹیلی کنسلٹیشن ، ڈجیٹل تشخیص اور گھرپر دوا مہیا بھی کرائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے ایسے مریضوں کا پوری رحمدلی کے ساتھ علاج کرنے کی اپیل کی کیونکہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران پہلے ہی شدید مشکلات سے دو چار ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ غیر محفوظ طبقات سے تعلق رکھنے والے مریض سمیت تمام ضرورتمند مریض کے علاج کے لئے پری –امپیٹیو ، فعال اور موثر طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے’’۔
انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ ‘‘ رضاکارانہ طور پر خون کے عطیہ کو فروغ دینے اور انڈین ریڈکراس سوسائٹی کی مدد سے خون جمع کرنے والی موبائل دیں جیسی خدمات کو بروئے کار لا کر مریضوں کو خون چڑھانے کے لئے خون کا معقول اسٹاک رکھیں۔ علاوہ ازیں وزیر موصوف نے انڈین ریڈ کراس سوسائٹی سے پابندی کے ساتھ خون عطیہ کرنے والوں کے گھروں سے خون حاسل کرنے کے لئے اپنا موبائل وہین بھیجنے کی اپیل کی تاکہ انہیں مشکل کی اس گھڑی میں خون عطیہ کرنے جیسے گراں قدر کام میں مدد حاصل ہو سکے ۔
ویڈیو کانفرنسنگ میں اسپیشل سکریٹری جناب سنجیو کمار ، اڈیشنل سکریٹری وندنا گرنانی ، جوائنٹ سکریٹری گیاتری مشرا، محکمہ صحت خدمات کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو گرگ ،آر ایم ایل اسپتال اور دیگر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے شرکت کی۔
**********
م ن۔ش س ۔م ف
U: 1819
(Release ID: 1615760)
Visitor Counter : 393