بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ملک میں کووڈ 19 کی صورتحال او رلاک ڈاؤن کے دوران جہاز رانی کے کاموں کے جاری رہنے کو یقینی بنانے کےلئے جہاز رانی کی وزارت فعال رول ادا کررہی ہے


اپریل سے مارچ2020بڑی بندرگاہوں پر ہینڈل کئے گئے مجوعی ٹریفک میں ٹنیج کے اعتبار سے 0.82 فی صد اضافہ ہوا ہے

بندرگاہوں پر 46ہزار عملےکے ارکان /مسافروں کی تھرمل جانچ کی گئی

بندرگاہوں کا استعمال کرنے والوں پر بڑی بندرگاہوں کے ذریعہ لگائے گئے جرمانے ہرجانے ،چارجیز فیس کرایے کو معاف کیا گیا

میجر پورٹ ٹرسٹوں کے ذریعہ کووڈ-19 کے لئے اسپتال تیار کئے گئے ۔ پی ایم کئیرس فنڈ میں تنخواہ اور سی ایس آر فنڈ سے 59 کروڑ روپے سے زیادہ دیئے گئے
ڈی جی شپنگ نے سمندری سیاحت کرنے والوں ، چھوٹ دیئے جانے ،شپنگ لائنز سینی ٹائزیشن ، سیفٹی سرٹی فکیٹس کے معاملے میں چھوٹ دی

Posted On: 07 APR 2020 12:45PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،8- اپریل 2020/کووڈ-19 کی وجہ سے شدید بحران کے پیش نظر جہاز رانی کی وزارت نے  جہاز رانی اور بندرگاہوں کے کاموں  کے جاری رہنے کو  یقینی بنانے  ، مشکلات کو دور کرنے  اور  لاک  ڈاؤن کے دوران  نافذ پابندیوں پرعمل کو یقینی بنانے کے لئے فعال اقدامات کئے ہیں۔

بڑی بندرگاہوں کے ذریعہ  ہینڈل کیاگیا ٹریفک

اپریل سے مارچ 2020 تک بڑی بندرگاہوں کے ذریعہ   ہینڈل کیا گیا مجموعی ٹریف  704.63 ملین ٹن تھا جبکہ  گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران ہینڈل کیا گیا  ٹریفک 699.10 ملین ٹن تھا جس سے ہینڈل کئے گئے ٹریفک میں 0.82 فی صد کے مجموعی اضافے کا پتہ چلتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/UntitledXBFX.gif۔۔

اپریل سے مارچ 2020 کے دوران  کنٹیر ٹنیج اور ٹی ای یو ا یس   بالترتیب 146934 اور 9988 ہزار تھا جبکہ   اپریل  سے مارچ  2019 کے دوران   یہ   145451 اور 9877 تھا۔ اس سے کنٹینر ٹنیج  میں 1.02 فی  صد اور کنٹینر ٹی ای یوز میں 1.12 فی صد  اضافے کا پتہ چلتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Untitled11DAE2.png

مارچ 2020 میں مجموعی ٹریفک  61120 ٹن تھا جو کہ   فروری  2020 کے 57233ٹن سے زیادہ  تھا  لیکن   مارچ 2019 (64510 ٹن)  سے 5.25 فی صد کم تھا۔

ہینڈل کئے گئے جہازوں کی تعداد

20-2019 کے دوران بندرگاہوں  پر ہینڈل  کئے گئے   جہازوں کی تعداد تقریباً  20837 تھی، جبکہ 19-2018 کے دوران ہینڈل کئے گئے جہازوں کی تعداد 20853 تھی۔ جہازوں کے  نقل و حمل میں  گزشتہ سال  کے مقابلے میں  0.08 فی صد کی معمولی سی کمی آئی ہے۔

کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لئے   کئے گئے اقدامات

1.  تھرمل  جانچ

27 جنوری 2020 سے 4 اپریل 2020 تک  ہندستانی بندرگاہوں پر تھرمل اسکینرز استعمال کرتے ہوئے  مجموعی طور پر 46202 مسافروں  کی جانچ کی گئی ۔ ان میں سے   39225 لوگوں کی جانچ بڑے بندرگاہوں پر کی گئی۔

2.جرمانے کو معاف کیا گیا

جہاز رانی کی وزات نے اپنے   حکم نامے نمبرPD-14300/4/2020-PD VII,   بتاریخ 31 مارچ 2020 کے ذریعہ   بڑے بندرگاہوں کے لئے   درج ذیل  ہدایات جاری کی  ہیں۔

i۔ ہر ایک بڑی بندگاہ  اس بات کو یقینی بنائے کہ  22 مارچ سے 14 اپریل 2020 تک لاک ڈاؤن کی وجہ سے  برفنگ یا لادئی  /اترائی  یا کارگو  اٹھائےجانے  میں ہونے والی کسی تاخیر کے لئے کسی بھی بندگاہ استعمال کرنے والے (تاجر ، شپنگ لائن اور    رعایت یافتہ لائسنس  یافتہ وغیرہ )پر بڑی بندرگاہوں کے ذریعہ  کوئی جرمانہ ،ہرجانہ، چارجیز ، فیس ، کرایہ  نہ لگایا جائے۔

ii۔اس لئے ہر ایک بڑے بندرگاہ کو مذکورہ مدت کے دوران کسی طرح کا ہرجانہ زمین کا کرایہ اور زیادہ مدت تک لنگر انداز رہنے پر جرمانہ/ برتھ کرایہ چارچیز اور کام کاج سے متعلق کوئی  دیگر جرمانہ جوکہ بندرگاہ سے متعلق سرگرمیوں پر  لگایا جاسکتاہو، کو معاف کرنا ہوگا۔

3۔قدرتی آفت

جہاز رانی کی وزات نے اپنے   حکم نامے نمبرPD-14300/4/2020-PD VII,   بتاریخ 31 مارچ 2020 کے ذریعہ   بڑے بندرگاہوں کے لئے   درج ذیل  ہدایات جاری کی  ہیں۔

i۔پی پی پی طریقہ  کار یا دیگر طریقہ سے کسی بھی پروجیکٹ کو مکمل  کئےجانے کی مدت کو بندرگاہوں کے ذریعہ آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔

i۔موجودہ پی پی پروجیکٹوں  کے  لئے  بڑے بندرگاہ کنسیشن ایگریمنٹ کے متعلقہ ضابطوں کے تحت تمام طرح کے جرمانے معاف کرسکتی ہیں۔

غیر معمولی حالات

غیرمعمولی حالات کی مدت وزارت خزانہ کے مذکورہ  حکم نامے کی تاریخ سے شروع ہوگی اور بااختیار اتھارٹی کے  ذریعہ  اس مدت کے خاتمہ  کا حکم نامہ جاری کئے جانے  تک جاری رہے گی۔

4۔ اسپتالوں کی تیاری

میجر پورٹ ٹرسٹوں نے اسپتالوں کو  پرسنل  پرٹکٹیو ایکیوپمنٹ ( پی پی ای) سپلائی کئے گئے ہیں اور  وہاں پر 24 گھنٹے  ضرورت کے مطابق اسٹاف کی  موجودگی کا انتظام کیا گیا ہے۔ بندرگاہ کے کچھ اسپتالوں میں  اسپتال کے ایک حصے کو علیحدہ داخلے او رباہر جانے کے راستے کے ساتھ کووڈ-19 کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔

5۔پی ایم کیئرس فنڈ میں سی آر فنڈ کی منتقلی

جہاز رانی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی بندرگاہوں اور پی ایس یو  نے اپنے سی ایس آر فنڈز سے پی ایم کیئر فنڈ میں  52 کروڑ روپے سے زیادہ  دیئے ہیں ۔

6۔ملازمین نے  اپنی تنخواہ سے فنڈ میں تعاون کیا

بندرگاہوں اور جہاز رانی کی وزارت کے تحت کام کرنے والے پی ایس یوز اور دیگر دفاتر کے ملازمین نے پی ایم کیئرز فنڈ میں اپنی تنخواہوں سے 7 کروڑ سے زیادہ رقم دی ہے۔

7۔ ڈی جی شپنگ  کے ذریعہ کئے گئے اقدامات

ڈی جی شپنگ نے کورونا وائرس (کووڈ-19) کا مقابلہ کرنے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ کورناوائرس کے  پھیلنے کو روکنے میں مدد دینے  کے لئے ڈائریکٹوریٹ نے جہاز رانی کی صنعت کے لئے رہنما  دستاویزات تیار کئے ہیں۔ اس دستاویز میں بندرگاہوں میں داخلےکی پابندیوں سمندری سیاحت کرنے والوں کےلئے  کووڈ-19 کے خلاف  حفاظتی تدابیر اختیار کئےجانے  ، جہاز پر سوار ہونے سے پہلے جانچ ، کووڈ -19 کے مشتبہ معاملوں میں کیا کیا جائے اور جہاز پر سوار سمندری سیاحوں کے لئے صفائی ستھرائی کے اقدامات ، آئیسو لیشن اور صفائی ستھرائی ، ڈیس انفیکشن اور فضلہ کے بندوبست وغیرہ سے متعلق مشورے شامل ہیں۔ انڈین شپنگ کمپنیوں ، آر پی ایس سروس پروائڈر ، سمندری سیاحوں سمیت  تمام متعلقین کو  ان ہدایات پر سختی سے  عمل کرنا ہے۔

الف۔ چھوٹ

اس بات کو یقینی بنانےکے لئے کہلاک ڈاؤن کے دوران لدائی اور کارگو ہٹائے جانے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے  درآمداتی برآمدتی تجارت  سے متعلق کسی کو  نقصان نہ اٹھانا پڑے ،

1۔ڈی جی ایس آرڈر نمبر 7 کے ذریعہ شپنگ لائن کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 22 مارچ 2020 سے 14 اپریل 2020 (دونوں دن شامل ہیں) کی مدت کے لئے کنٹینر والے کارگو کی برآمدتی اور درآمدتی شپمنٹ پر کنٹینر روکے جانے کے لئے کوئی چارج نہ لگائیں۔  اس مدت کے دوران شپنگ لائن کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہےکہ وہ کوئی   نیا یا اضافی چارج نہ لگائیں۔

2۔ہندستانی برآمداتی درآمداتی تجارت کو راحت پہنچانے کے مقصد سے ڈی جی ایس آرڈر نمبر 8 میں شپنگ کمپنیوں اور  کیرئرس کو مشورہ دیا گیا ہے 22 مارچ 2020 سے 14 اپریل 2020 (دونوں دن شامل ہیں)کی مدت کے لئے  22 مارچ 2020 سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے   کارگو  اٹھائے جانے میں  تاخیر کے لئے  کوئی ہرجانہ  ، زمین کا کرایہ  بندرگاہ میں ذخیرہ کرنے کے چارج زیادہ مدت تک لنگر انداز کرن کے چارج   ، برتھ کرایہ چارج  یا جہاز کا ہرجانہ  یا کسی طرح کا  جرمانہ  نہ لگائیں۔

ب)شپنگ لائن   ڈی جی  شپنگ نے 29 مارچ 2020 کو جاری کئے گئے آرڈر نمبر 7 /2020 کے ذریعہ ہندستانی بندرگاہوں اور شپنگ لائنز کو  مشورہ دیا ہے کہ  22 مارچ 2020 سے 14 اپریل 2020  (دونوں دن شامل ہیں) تک  درآمداتی اور برآمدتی شپمنٹ  پر کنٹینر کو روکے رکھنے کا کوئی چارج نہ لگائیں۔ اس مدت کے دوران شپنگ لائن کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ  کوئی نیا یا اضافی چارج نہ لگائیں۔

شپنگ کمپنیوں کو  دی گئی راحت

1۔ڈی جی ایس کے ذریعہ منظور شدہ تمام ٹرینگ انسٹی ٹیوٹ بند ہونے  اور جہازوں پر موجود سمندری سیاحوں کے ذریعہ  اپنے معاہدوں کو مکمل نہ  کئے جانے  کی وجہ سے جہاز پر سوار سمندری سیاحوں کے کئی سرٹی فیکٹیس مثلاً سی او سی ،سی او پی او ر سی او ای  کی تجدید نہ ہونے کی وجہ سے یا تو ان کی معیاد نکل چکی ہے یا نکلنے والی ہے۔ ان سرٹی فکیٹس کو کارگر رکھنے کے مقصد سے ڈی جی ایس نے ان سرٹی فکیٹس کے ختم ہونے کی تاریخ 6 ماہ آگے بڑھاکر 31 اکتوبر 2020 کردی ہے۔ انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیش کو بھی اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔

2۔اسی طرح ہندستانی جہاز وں کے سیفٹی سرٹی فکیٹ کی معیاد  بھی ختم ہورہی ہے۔ شپ سرویئر کو جہازوں کے تحفظ کا جائزہ لینے کے لئے درپیش مشکلات کے پیش نظر ایسے سرٹی فکیٹس کی معیاد بھی آگے بڑھاکر 31 جون 2020 کردی گئی ہے۔ بشرطیکہ ماسٹر  آف دی شپ اس بات کی تصدیق کرے کہ جہاز چلائے جانے کے لئے پوری طرح محفوظ ہے۔

3۔کووڈ-19 عالمی وبا کا سامنا کرنے کے لئے ڈی جی ایس نے تمام جہازوں کے لئے سینی ٹائزیشن کے ترمیم شدہ  رہنما خطوط تیار کئے ہیں۔ ڈی جی ایس  کا ترمیم شدہ پروٹوکول کئی بیرونی ممالک میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

4۔مذکورہ پروٹوکول کو  ڈی جی ایس آرڈر  1 /2020 سے ڈی جی ایس آرڈر 9/2020 اور زمینوں میں شامل کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ  ہندستانی  جہازوں اور ہندستانی آبی حدود میں آنے والے جہازوں کی کام کاج پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہے۔

5۔ سمندری انتظامیہ کے فعال رویہ کی وجہ سے تمام ہندستانی جہاز باضابطہ سرٹی فکیٹس کے ساتھ اچھی  چالو حالت میں رکھے گئے ہیں اور سامان لانے لے جانے اور ان پر مناسب عملہ بھی موجود ہے اور وہ  سامان لانے لے جانے کے کام  میں مصروف ہیں۔

 

م ن۔  ا گ ۔ ج

Uno-1537



(Release ID: 1612316) Visitor Counter : 175