ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
کابینہ نے کول سیتو ونڈو کو منظوری دی: مختلف صنعتی استعمال اور برآمدات کیلئے کوئلے کے لنکیجز کی نیلامی ، جس سے منصفانہ رسائی اور وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جائے گا
प्रविष्टि तिथि:
12 DEC 2025 4:18PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج کوئلے کے بلا رکاوٹ، مؤثر اور شفاف استعمال کے لئے کول لنکیج کی نیلامی (کول سیتو)سے متعلق پالیسی کو منظوری دی ۔ اس پالیسی کے تحت این آر ایس لنکیج پالیسی میں ایک نئی ونڈو ‘‘کول سیتو ونڈو’’ کے نام سے قائم کی جائے گی، جس کا مقصد کوئلے کو کسی بھی صنعتی استعمال اور برآمدات کے لئے بروئے کار لانا ہے۔یہ نئی پالیسی حکومت کی جانب سے جاری کوئلہ شعبے کی اصلاحات کی سلسلہ وار کوششوں میں ایک اہم اضافہ ہے۔
یہ پالیسی این آر ایس (نان ریگولیٹڈ سیکٹر) لنکیج آکشن پالیسی 2016 میں ایک علیحدہ ونڈو کول سیتو کے اضافے کے ذریعے طویل مدتی بنیادوں پر نیلامی کے تحت کوئلے کی لنکیجز کی الاٹمنٹ کی اجازت دے گی، جس سے کوئلہ کسی بھی صنعتی استعمال اور برآمدات کے لیے حاصل کیا جا سکے گا۔ اس ونڈو میں کوئی بھی گھریلو خریدار جسے کوئلہ کی ضرورت ہو، لنکیج نیلامی میں حصہ لے سکتا ہے۔مزید یہ کہ کوکنگ کول اس ونڈو کے تحت پیش نہیں کیا جائے گا۔
این آر ایس (نان ریگولیٹڈ سیکٹر) کے لئے کوئلہ لنکیجز کی نیلامی کی موجودہ پالیسی کے تحت تمام نئی کوئلہ لنکیجز کی الاٹمنٹ نیلامی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اس میں سیمنٹ، اسٹیل (کوکنگ)، اسپنج آئرن، ایلومینیم اور دیگر شعبے [کھاد (یوریا) کو چھوڑ کر] جس میں ان کے کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پی ایس) بھی شامل ہیں، نیلامی پر مبنی ہوں گے۔موجودہ این آر ایس لنکیج پالیسی کے مطابق یہ ذیلی شعبے صرف مخصوص اختتامی صارفین کے لیے مقرر ہیں۔
موجودہ اور مستقبل کی مارکیٹ کی صورتِ حال، کاروبار میں آسانی، ملک کے توانائی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے موجودہ کوئلہ ذخائر کے تیز ی سے استعمال اور درآمدی کوئلے پر انحصار کم کرنے کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے این آر ایس کو کوئلے کی فراہمی کے موجودہ انتظامات پر دوبارہ غور کرنے اور این آر ایس میں کوئلے کے صارفین کے ساتھ روابط کو بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ جس طرح حکومت نے تجارتی کانکنی کے لیے کوئلہ شعبہ کھولتے ہوئے کوئلہ بلاکس کی الاٹمنٹ سے کسی بھی اختتامی استعمال کی پابندی ہٹا دی تھی، اسی طرز پر این آر ایس کے لیے کوئلہ لنکیجز کی نیلامی کی پالیسی میں ترمیم کی گئی ہے۔ اس ترمیم کے تحت طویل مدتی بنیادوں پر کسی بھی صنعتی استعمال اور برآمدات کے لیے کوئلہ لنکیجز کی نیلامی کے ذریعے الاٹمنٹ ممکن ہو گی، جس کے لیے ایک نئی ونڈو/ذیلی شعبہ شامل کیا گیا ہے۔مزید یہ کہ ٹریڈرز کو اس مجوزہ ونڈو میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہو گی۔
موجودہ این آر ایس(نان ریگولیٹڈ سیکٹر) میں مخصوص اختتامی صارفین کے ذیلی شعبوں کے لیے کوئلہ لنکیجز کی نیلامی حسبِ سابق جاری رہے گی۔مزید برآں، مخصوص اختتامی صارفین اس نئی ونڈو میں بھی حصہ لے سکیں گے۔
اس ونڈو کے تحت حاصل کی گئی کوئلہ لنکیج کو اپنی صنعتی استعمال، کوئلے کی برآمد یا کسی بھی دیگر مقصد (بشمول کوئلہ دھلائی) کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اسے ملک کے اندر دوبارہ فروخت نہیں کیا جا سکے گا۔
لنکیج ہولڈرز کو اپنی لنکیج کی مقدار کا 50 فیصد تک کوئلہ برآمد کرنے کی اجازت ہو گی۔کوئلہ لنکیج ہولڈرز اپنی ضرورت کے مطابق اس کوئلے کو اپنی گروپ کمپنیوں کے درمیان پائیدار انداز میں استعمال کر سکیں گے۔چونکہ مستقبل میں واشڈ کوئلے کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے، اس لیے واشری آپریٹرز کو لنکیجز کی فراہمی سے ملک میں واشڈ کوئلے کی دستیابی بڑھے گی اور اس کے نتیجے میں کوئلے کی درآمدات میں کمی آئے گی۔مزید برآں ، دھوئے ہوئے کوئلے کو ملک سے باہر بھی خریدار ملیں گے اور اس لیے دھوئے ہوئے کوئلے کو برآمد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ش ب ن
U.NO.3040
(रिलीज़ आईडी: 2203103)
आगंतुक पटल : 12
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English
,
Kannada
,
Malayalam
,
Marathi
,
हिन्दी
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu