وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے آئی آئی ٹی (آئی ایس ایم) دھنباد کے صد سالہ فاؤنڈیشن ہفتے کی تقریب سے خطاب کیا
ڈاکٹر پی کے مشرا نے ، آئی آئی ٹی دھنباد سے وزیر اعظم کے وکسِت بھارت ، 2047 کے ویژن کو آگے بڑھانے کی اپیل کی
عالمی پیمانے پر غیر یقینی کی صورتحال کے درمیان بھارت اقتصادی طور پر کافی مضبوط ہے: ڈاکٹر پی کے مشرا
بہت سے ممالک ، خاص طور پر عالمی خطۂ جنوب میں بھارت کو اب ایک وشو بندھو کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ، ایک ایسے قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر جو تہذیبی فراست کے ساتھ جدید صلاحیت کا حامل ہے: ڈاکٹر پی کے مشرا
ڈاکٹر پی کے مشرا نے آئی آئی ٹی دھنباد پر زور دیا کہ وہ بھارت کی اہم معدنی حکمت عملی کو آگے بڑھائے
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 3:08PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری جناب پی کےمشرا نے آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (انڈین اسکول آف مائنز)،دھنباد کے صد سالہ فاؤنڈیشن ہفتے میں افتتاحی خطاب کیا ۔ اساتذہ ، طلباء ، سابق طلباء اورمعزز مہمانوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مشرا نے 2047 ء تک وکست بھارت بننے کی طرف بھارت کے سفر میں آئی آئی ٹی دھنباد کے اہم کردار پر زور دیا ۔
ڈاکٹر جناب پی کےمشرا کو ، اس سال کے شروع میں آئی آئی ٹی (آئی ایس ایم) ،دھنباد نے ڈاکٹر آف سائنس سے نوازا تھا ۔
انسٹی ٹیوٹ کی 100 سالہ وراثت کی تقریبات میں شامل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ، کانکنی ، توانائی ، ارضیاتی سائنسز اور اپلائیڈ انجینئرنگ میں اس ادارے کے بے پناہ تعاون کاذکر کرتے ہوئے ، ڈاکٹر مشرا نے یاد دلایا کہ آئی آئی ٹی دھنباد ، ایشیا میں کانکنی کی تعلیم میں پیش پیش رہا ہے اور اس نے کول انڈیا ، او این جی سی ، جی ایس آئی ، سی ایم پی ڈی آئی اور این ٹی پی سی جیسے قومی اداروں کو مسلسل مہارت فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے تحقیقی نتائج نے کانوں کے تحفظ ، کوئلے کی تلاش ، تیل اور گیس اور معدنی فوائد میں قومی معیارات کو تشکیل دیا ہے ۔ ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ ’’ سو سال مکمل ہونا محض ایک سنگ میل نہیں ہے ، بلکہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ جب علم کو مثبت سماجی نتائج کے لیے عوامی بھلائی کے طور پر استعمال کیا جائے تو مستقل عزم کیا حاصل کر سکتا ہے ۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کےبھارت کے طویل مدتی ویژن کو آگے بڑھانے میں اپنے کردار پر غور کرے ۔ ‘‘
بھارت 2047 کے لیے ، وزیر اعظم کے ویژن پر روشنی ڈالتے ہوئے ، جناب مشرا نے کہا کہ اس کا مقصد ، فطرت اور ثقافت کو متوازن کرتے ہوئے اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر آگے بڑھتے ہوئے ، ایک ترقی یافتہ ملک کا درجہ حاصل کرنا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت تمام شعبوں میں آتم نربھر بنے گا، خواتین ترقی کی کہانی کی قیادت کریں گی ، معیشت جامع اور اختراعی ہوگی اور بدعنوانی ، ذات پات اور فرقہ واریت کی قومی زندگی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ۔
پچھلے 11 سال کے دوران ، بھارت کی اقتصادی رفتار پر غور کرتے ہوئے ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے ، وزیر اعظم کے نقطہ ٔنظر کو اختراع اور نئی ایجاد سے وابستہ قرار دیا ۔ انہوں نے اس نقطہ ٔنظر کے چار ستونوں یعنی مسابقت کو فروغ دینے ، ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے ، عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور آخری میل تک فراہمی کو یقینی بنانے کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے عالمی معیشت میں وبائی امراض ، تجارتی لڑائیوں ، جغرافیائی و سیاسی تناؤ ، آب و ہوا کی تبدیلی اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی کی صورتِ حال کو تسلیم کیا ۔ اس کے باوجود ، انہوں نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں 8.2 فی صد کی مضبوط جی ڈی پی نمو کا حوالہ دیتے ہوئے ، بھارت کے استحکام کا کر ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ غیر یقینی کی صورتِ حال کے باوجود بھی ، بھارت امرت کال میں ہمت اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔
ڈاکٹر مشرا نے مستقبل کی تشکیل میں ٹیکنالوجی کے تبدیلی لانے والے کردار پر زور دیا ۔ اسمارٹ فونز اور بگ ڈاٹا سے لے کر روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت تک ، انہوں نے کہا کہ رکاوٹ ہر جگہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 100 سے زیادہ یونیکون اور دو لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اپس کے ساتھ ایک عالمی اختراعی پاور ہاؤس کے طور پر ابھرا ہے ، جس سے یہ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بن گیا ہے ۔ انہوں نے اختراعی فرق کو دور کرنے کے لیے ، حکومت کے ذریعے کئے جا رہے اقدامات کو اجاگر کیا ، جن میں بنیادی تحقیق اور پروٹو ٹائپ کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کا انوسندھان نیشنل ریسرچ فنڈ ، مصنوعی ذہانت میں قیادت پیدا کرنے کے لیے انڈیا اے آئی مشن اور تبدیلی لانے والے اسٹارٹ اپس کی مدد کے لیے ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز شامل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مستقبل کے لیے تیار اختراعی ایکو نظام کی تعمیر کے لیے اہم ابتدائی اقدامات ہیں ۔
حکمرانی کے رہنما اصول کے طور پر وزیر اعظم کے ’’ 4 ایس منتر ‘‘ – اسکوپ ، اسکیل ، اسپیڈ اور اسکِل یعنی دائرہ کار ، پیمانہ ، رفتار اور ہنر کی وضاحت کرتے ہوئے ، ڈاکٹر مشرا نے آیوشمان بھارت ، ڈیجیٹل انڈیا ، یو پی آئی اور مشن کرم یوگی جیسے اہم اقدامات کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح ٹیکنالوجی اور اقدار ، شہریوں پر مرکوز جامع خدمات کی فراہمی کو قابل بنا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آدھار ، کوون اور ڈیجیٹل تعلیم کے قومی ڈھانچے جیسے پلیٹ فارم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح کارکردگی شمولیت کے ساتھ ساتھ رہ سکتی ہے ۔ ڈاکٹر مشرا نے مشاہدہ کیا کہ ’’ یہ فطری بات ہے کہ بہت سے ممالک ، خاص طور پر عالمی خطۂ جنوب میں ، بھارت کو اب ایک وشو بندھو کے طور پر دیکھتے ہیں ، جو ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے اور جو تہذیبی فراست کے ساتھ جدید صلاحیت کا حامل ہے ۔ ‘‘ انہوں نے نیشنل کوانٹم مشن ، چندریان-3 اور آدتیہ-ایل 1 جیسی خلاء کے شعبے کی کامیابیوں ، قومی گرین ہائیڈروجن مشن کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 200 گیگاواٹ سے بڑھانے اور سائنسی تلاش کے لیے مقامی آبدوزوں کو تیار کرنے والے ڈیپ اوشین مشن جیسے اہم شعبوں میں پیش رفت کی طرف بھی اشارہ کیا ۔
جناب مشرا نے اس منظر نامے میں ، آئی آئی ٹی دھنباد کی منفرد ذمہ داری پر زور دیا ۔ جدید لیباریٹریوں ، سپر کمپیوٹنگ کلسٹرز ، سیسمک آبزرویٹریزاور ایک توسیع پذیر انکیوبیشن ایکو نظام کے ساتھ ، انسٹی ٹیوٹ قومی ترجیحات میں حصہ ڈالنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اہم معدنیات سے متعلق قومی مشن کے تحت مہارت کے مرکز کے طور پر ، اس کا عہدہ ، بھارت کی اہم معدنی حکمت عملی کو تشکیل دینے کی صلاحیت پر قومی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ عوامی مفاد میں تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے آب و ہوا کی تبدیلی ، معدنیات ، توانائی کی ترسیل ، مواد اور جدید مینوفیکچرنگ پر توجہ مرکوز کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ تکنیکی مہارت ضروری ہے لیکن کافی نہیں ہے ۔ رویہ ، ٹیم ورک ، انکساری اور اخلاقیات یکساں طور پر اہم ہیں ‘‘ ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قومی اہداف کے حصول کے لیے اجتماعی کوشش ، شفافیت اور احترام ضروری ہے ۔
ڈاکٹر مشرا نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ آئی آئی ٹی، دھنباد ایک ایسے وقت میں اپنی دوسری صدی میں داخل ہو رہا ہے ، جب بھارت کے پاس اسے آگے بڑھانے کے لیے ایک واضح طویل مدتی سمت اور ڈھانچہ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ وکست بھارت 2047 کی ادارہ جاتی قوتوں اور قومی اہداف کے درمیان ہم آہنگی واضح ہے ۔ اگلے 25 سال اس بات کی تشکیل کریں گے کہ کس طرح بھارت ایک زیادہ اہل، قابل فخر اور مساوی ملک کی تعمیر کے لیے علم ، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل سے فائدہ اٹھاتا ہے ۔ انہوں نے اجتماع سے خطاب کرنے کا موقع فراہم کرنے پر ڈائریکٹر پروفیسر سُکومار مشرا اور آرگنائزنگ ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور اساتذہ ، طلباء اور فارغ التحصیل طلباء کو ، ان کی مستقبل کی کوششوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
................
) ش ح – م ع - ع ا )
U.No. 2283
(रिलीज़ आईडी: 2198190)
आगंतुक पटल : 8