وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہریانہ کے کروکشیتر میں شری گرو تیغ بہادر جی  کے 350ویں شہیدی دِوس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا


شری گرو تیغ بہادر جی جیسی شخصیات تاریخ میں شاذو نادر ہی ملتی ہیں؛ گرو صاحب کی زندگی، قربانی اور کردار ترغیب کا ایک بڑا وسیلہ ہے؛ مغل حملوں کے دور میں، گرو صاحب نے ہمت اور شجاعت کی مثال قائم کی: وزیر اعظم

ہمارے گروؤں کی روایت نے ہمارے ملک کے کردار، ہماری ثقافت، اور ہمارے جذبے کی بنیاد رکھی: وزیر اعظم

کچھ وقت پہلے، جب گرو گرنتھ صاحب کی تین اصل شکلیں افغانستان سے ہندوستان آئیں، تو یہ ہر شہری کے لیے فخر کا لمحہ بن گیا: وزیر اعظم

ہماری حکومت نے جدید ہندوستان کی تصوریت کے ساتھ گروؤں کے ہر مقدس مقام کو مربوط کرنے کی کوشش کی ہے- خواہ کرتارپور گلیارے پر کام کی تکمیل ہو، ہیم کنڈ صاحب میں روپ وے پروجیکٹ کی تعمیر ہو، یا آنندپور صاحب میں وراثتِ خالصہ میوزیم کی توسیع ہو- اور ہم نے پوری عقیدت کے ساتھ ان تمام کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی ہے، اور اس کے لیے ہم نے گروؤں کی شاندار روایت سے ترغیب حاصل کی: وزیر اعظم مودی

ہم سب جانتے ہیں کہ کس طرح مغلوں نے ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کیں، یہاں تک کہ صاحب زادوں کو بھی نہیں چھوڑا، صاحب زادوں نے اینٹوں میں زندہ چنوایا جانا قبول کیا، تاہم  اپنے فرض یا حق کے راستے کو نہیں چھوڑا، ان آئیڈیلس کے اعزاز میں، ہم اب ہر سال 26 دسمبر کو ویر بال دِوس مناتے ہیں: وزیر اعظم

گذشتہ ماہ، ایک مقدس سفر کے حصے کے طور پر، گرو مہاراج کے ’جوڑا صاحب‘ کو دہلی سے پٹنہ لے جایا گیا، جہاں مجھے بھی ان مقدس باقیات کے سامنے سر جھکانے کی سعادت حاصل ہوئی، میں اسے گروؤں کی خصوصی مہربانی سمجھوں گاکہ انہوں نے مجھے خدمت کرنے ، خود کو وقف کرنے، اور اس مقدس ورثے کے ساتھ جڑنے کا موقع دیا: وزیر اعظم

منشیات کی لَت کی وجہ سے ہمارے نوجوانوں کے خوابوں  کو بڑی چنوتیوں کا سامنا ہے، حکومت اس مسئلے کو جڑسے ختم کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے، یہ معاشرے اور کنبوں کی بھی لڑائی ہے: وزیر اعظم

प्रविष्टि तिथि: 25 NOV 2025 7:06PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ہریانہ کے کروکشیتر میں سری گرو تیغ بہادر جی کے 350ویں شہیدی دِوس کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی وراثت کے ایک شاندار سنگم کے طور پر آیا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ صبح میں وہ رامائن کے شہر ایودھیا میں تھے اور اب وہ گیتا کے شہر کروکشیتر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبھی شری گرو تیغ بہادر جی کو ان کے 350ویں یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے تقریب میں سنتوں اور معزز افراد کی موجودگی کو تسلیم کیا اور سب کو اپنے عقیدت مندانہ سلام کا اظہار کیا۔

5-6 سال پہلے ایک اور قابل ذکر واقعے کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ 9 نومبر 2019 کو، جب سپریم کورٹ نے رام مندر پر اپنا فیصلہ سنایا، وہ کرتار پور راہداری کے افتتاح کے لیے ڈیرہ بابا نانک میں تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس دن وہ رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہونے اور کروڑوں رام بھکتوں کی خواہشات کی تکمیل کے لیے دعا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی دن رام مندر کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سب کی دعائیں قبول ہو گئیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب، جب ایودھیا میں دھرم دھوَج قائم ہو چکا ہے، انہیں ایک مرتبہ پھر سکھ سنگت سے آشیرواد لینے کا موقع ملا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ کچھ دیر پہلے کروکشیتر کی سرزمین پر ’پنچ جنیہ میموریل‘ کا افتتاح کیا گیا تھا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ اسی سرزمین پر بھگوان شری کرشن نے حق اور انصاف کے تحفظ کو سب سے بڑا فرض قرار دیاتھا۔ کرشن کے کلمات دوہراتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ سچائی کی راہ اور فرض کے لیے جان دینا سب سے بڑا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ شری گرو تیغ بہادر جی نے بھی سچائی، انصاف اور ایمان کے دفاع کو اپنا دھرم سمجھا اور انہوں نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر اس دھرم کو برقرار رکھا۔ اس تاریخی موقع پر، حکومت ہند کو شری گرو تیغ بہادر جی کے قدموں میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور ایک خصوصی سکہ وقف کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ حکومت اسی طرح گرو روایت کو خدمت کرنا جاری رکھے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کروکشیتر کی مقدس سرزمین سکھ روایت کا ایک اہم مرکز ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ سکھ روایت کے تقریباً تمام گرو اپنے مقدس سفر کے دوران اس سرزمین پر آئے تھے۔ انہوں نے یاد کیا کہ جب نویں گرو، شری گرو تیغ بہادر جی، اس مقدس سرزمین پر آئے، تو انہوں نے گہری تپسیا اور بے خوف جرات کے گہرے نقوش مرتب کیے۔

شری مودی نے زور دیتے ہوئے کہا، "شری گرو تیغ بہادر جی جیسی شخصیات تاریخ میں نایاب ہیں، اور ان کی زندگی، قربانی اور کردار ایک عظیم ترغیب کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ مغل حملوں کے دور میں گرو صاحب نے بہادری کا ایک مثال قائم کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شری گرو تیغ بہادر جی کی شہادت سے پہلے مغل جارحیت پسند کشمیری ہندوؤں کو زبردستی اسلام قبول کرا رہے تھے۔ اس بحران میں مظلوموں کے ایک گروہ نے گرو صاحب کا سہارا لیا۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ گرو صاحب نے ان سے کہا تھا کہ وہ اورنگزیب کو واضح طور پر بتا دیں کہ اگر شری گرو تیغ بہادر نے خود اسلام قبول کیا تو وہ بھی مذہب کو اپنا لیں گے۔

جناب مودی نے کہا کہ یہ الفاظ شری گرو تیغ بہادر جی کی بے خوفی کی انتہا کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، اور ظالم اورنگزیب نے گرو صاحب کو قیدی بنانے کا حکم دیا، لیکن گرو صاحب نے خود دہلی جانے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مغل حکمرانوں نے انہیں لالچ دینے کی کوشش کی، اس کے باوجود شری گرو تیغ بہادر ثابت قدم رہے اور اپنے عقیدے اور اصولوں پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ ان کے عزم کو توڑنے اور انہیں اپنے راستے سے ہٹانے کے لیے، مغلوں نے ان کے تین ساتھیوں - بھائی دیالا جی، بھائی ستی داس جی، اور بھائی متی داس جی کو ان کی آنکھوں کے سامنے بے دردی سے قتل کر دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تب بھی گرو صاحب اٹل رہے، ان کا عزم اٹوٹ رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرو صاحب نے دھرم کا راستہ نہیں چھوڑا اور گہرے مراقبہ کی حالت میں عقیدے کے دفاع میں اپنا سر قربان کر دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مغل یہیں نہیں رکے، اور انہوں نے گرو مہاراج کے مقدس سر کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ بھائی جیتا جی اپنی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گرو کا سر آنند پور صاحب لے گئے۔ وزیر اعظم نے شری گرو گوبند سنگھ جی کے الفاظ کو یاد کیا، جس کا مطلب ہے کہ عقیدے کے مقدس تلک کو محفوظ رکھا گیا، لوگوں کے عقائد کو جبر سے محفوظ رکھا گیا، اور اس کے لیے گرو صاحب نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آج گرو صاحب کی قربانی سرزمین دہلی کے شیش گنج گرودوارہ کے طور پر ایک یادگار کی شکل میں نمایاں ہے، جو ترغیب کا ایک اہم وسیلہ ہے، جناب مودی نے کہا کہ آنند پور صاحب کی یاترا ہمارے قومی شعور کی طاقت کا مرکز ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی وہی شکل جو آج باقی ہے گرو صاحب جیسی عہد ساز شخصیات کی قربانی اور لگن کو مجسم کرتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس عظیم قربانی کی وجہ سے ہی شری گرو تیغ بہادر صاحب کو ’ہند دی چادر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس بات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہ گذشتہ گیارہ برسوں میں حکومت نے ان مقدس روایات اور ہر ایک سکھ تقریب کو قومی تہوار کے طور پر قائم کیا، جناب مودی نے کہا کہ، "ہمارے گروؤں کی روایت ملک کے کردار، ثقافت اور روح کی بنیاد قائم کرتی ہے"۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا ان کی حکومت کو شری گرو نانک دیو جی کے 550 ویں پرکاش پرو، شری گرو تیغ بہادر صاحب جی کے 400 ویں پرکاش پرو، اور شری گرو گوبند سنگھ جی کے 350 ویں پرکاش پرو کو ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے تہوار کے طور پر منانے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے لوگوں نے اپنے عقائد اور روایات سے بالاتر ہو کر ان تقریبات میں شرکت کی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی حکومت کو گروؤں سے وابستہ مقدس مقامات کو سب سے شاندار اور روحانی شکل دینے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جناب مودی نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایسے کئی مواقع آئے ہیں جب وہ ذاتی طور پر گرو روایت سے جڑے واقعات کا حصہ بنے۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ کچھ عرصہ قبل جب گرو گرنتھ صاحب کی تین اصلی شکلیں افغانستان سے ہندوستان پہنچی تھیں تو یہ ہر شہری کے لیے فخر کا لمحہ بن گیا تھا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت نے گروؤں کی ہر یاترا کو جدید ہندوستان کے وژن سے جوڑنے کی کوشش کی ہے، جناب مودی نے مزید کہا کہ کرتار پور راہداری کا کام مکمل کرنا ہو، ہیم کنڈ صاحب میں روپ وے پروجیکٹ کی تعمیر ہو، یا آنند پور صاحب میں وراثت خالصہ میوزیم کی توسیع ہو، ان تمام کاموں کو  گروؤں کی شاندار روایت کے رہنما اصول کے طور پر برقرار رکھتے ہوئے پوری عقیدت کے ساتھ انجام دیا گیا۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ سب جانتے ہیں کہ بہادر صاحبزادوں کے ساتھ بھی مغلوں نے کس طرح ظلم کی تمام حدیں عبور کیں، وزیر اعظم نے کہا کہ صاحب زادوں نے اینٹوں میں زندہ چنوایا جانا قبول کیا تاہم اپنا فرض یا ایمان کا راستہ نہیں چھوڑا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان نظریات کے احترام میں ہر سال 26 دسمبر کو ویر بال دِوس منایا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے سکھ روایت کی تاریخ اور گروؤں کی تعلیمات کو بھی قومی نصاب میں شامل کیا ہے تاکہ خدمت، ہمت اور سچائی کے نظریات نئی نسل کی سوچ کی بنیاد بنیں۔

وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہر کسی نے ’جوڑا صاحب‘ کے مقدس درشن کیے ہوں گے۔ انہوں نے یاد کیا کہ پہلی مرتبہ جب ان کے کابینہ کے ساتھی اور مرکزی وزیر، ہردیپ سنگھ پوری نے ان سے ان اہم باقیات پر تبادلہ خیال کیا تھا، تو انہوں نے ذکر کیا تھا کہ ان کے خاندان نے تقریباً تین سو سال تک گرو گوبند سنگھ جی اور ماتا صاحب کور جی کے مقدس ’جوڑا صاحب‘ کو محفوظ رکھا تھا۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اب اس مقدس ورثے کو ملک اور دنیا بھر میں سکھ برادری کے لیے وقف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مقدس ’جوڑا صاحب‘ کا مکمل احترام اور وقار کے ساتھ سائنسی معائنہ کیا گیا تاکہ اسے آنے والی پیڑھیوں کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔ تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے، اجتماعی فیصلہ کیا گیا کہ مقدس 'جوڑا صاحب' کو تخت شری پٹنہ صاحب کے لیے وقف کیا جائے، جہاں گرو مہاراج نے اپنے بچپن کا ایک اہم حصہ گزارا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ مہینے، ایک مقدس سفر کے حصے کے طور پر، قابل احترام ’جوڑا صاحب‘ کو دہلی سے پٹنہ صاحب لے جایا گیا، اور وہاں انہیں بھی ان کے سامنے سر جھکانے کا موقع ملا۔ انہوں نے اسے گروؤں کا خاص کرم سمجھا کہ انہیں خدمت، لگن اور اس مقدس ورثے سے تعلق کا یہ موقع ملا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شری گرو تیغ بہادر صاحب جی کی یاد ہمیں سکھاتی ہے کہ ہندوستان کی ثقافت کتنی وسیع، فراخ اور انسانیت پر مبنی رہی ہے، جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ گرو صاحب نے اپنی زندگی کے ذریعے سربت دا بھلا کے منتر کو صحیح ثابت کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کی تقریب نہ صرف ان یادوں اور اسباق کو یاد کرنے کا لمحہ ہے بلکہ ہمارے حال اور مستقبل کے لیے ایک اہم تحریک بھی ہے۔ انہوں نے گرو صاحب کی تعلیم کو یاد کیا، جس کا مطلب یہ ہے کہ جو مشکل حالات میں بھی ثابت قدم رہتا ہے وہی سچا عقلمند اور سچا طالب ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس الہام کے ساتھ ہمیں ہر چیلنج پر قابو پا کر ہندوستان کو ترقی یافتہ بناتے ہوئے اپنی قوم کو آگے لے جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گرو صاحب نے ہمیں یہ بھی سکھایا کہ ہمیں نہ تو کسی کو ڈرانا چاہیے اور نہ ہی کسی سے ڈر کر رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے خوفی معاشرے اور قوم کو مضبوط کرتی ہے اور آج ہندوستان بھی اسی اصول پر چل رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اپنی سرحدوں کا دفاع کرتے ہوئے دنیا کے سامنے بھائی چارے کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت امن کا خواہاں ہے لیکن وہ اپنی سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتا جس کی سب سے بڑی مثال آپریشن سندھ ہے۔ جناب مودی نے تصدیق کی کہ پوری دنیا نے دیکھا ہے کہ نیا ہندوستان دہشت گردی کے سامنے نہ ڈرتا ہے، نہ رکتا ہے اور نہ ہی جھکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا ہندوستان پوری طاقت، ہمت اور وضاحت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس اہم موقع پر وہ معاشرے اور نوجوانوں سے متعلق ایک ایسے موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں جو گرو صاحب کے لیے بھی تشویش کا باعث تھا یعنی نشے اور منشیات کا مسئلہ۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ نشے کی عادت نے بہت سے نوجوانوں کے خوابوں کو گہرے چیلنجوں میں دھکیل دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو جڑوں سے ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ معاشرے اور خاندانوں کی جنگ بھی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ایسے وقت میں شری گرو تیغ بہادر صاحب کی تعلیمات تحریک اور حل دونوں کے طور پر کام کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے یاد کیا کہ جب گرو صاحب نے آنند پور صاحب سے اپنا سفر شروع کیا تو انہوں نے متعدد دیہاتوں کو سنگت سے جوڑا، ان کی عقیدت اور ایمان کو بڑھایا اور معاشرے کے طرز عمل کو بھی بدل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دیہات کے لوگوں نے ہر قسم کی نشہ آور کاشت ترک کر کے اپنا مستقبل گرو صاحب کے قدموں میں وقف کر دیا۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ گرو مہاراج کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے، اگر سماج، خاندان اور نوجوان مل کر نشے کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑیں، تو اس مسئلے کو جڑوں سے ختم کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شری گرو تیغ بہادر صاحب کی تعلیمات کو ہمارے طرز عمل میں امن، ہماری پالیسیوں میں توازن اور ہمارے معاشرے میں اعتماد کی بنیاد بننا چاہیے، اور یہی اس موقع کا نچوڑ ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ جس طرح سے شری گرو تیغ بہادر کا یوم شہادت ملک بھر میں منایا جا رہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گرو کی تعلیمات آج بھی معاشرے کے شعور میں کتنی زندہ ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اختتام کیا کہ اس جذبے کے ساتھ، یہ تقریبات نوجوانوں کے لیے ہندوستان کو آگے لے جانے کے لیے بامعنی تحریک کا کام کریں اور ایک بار پھر سب کو اپنی مبارکباد پیش کی۔

ہریانہ کے گورنرپروفیسر آشم کمار گھوش، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نائب سنگھ سینی، مرکزی وزراء جناب منوہر لال، جناب راؤ اندرجیت سنگھ، جناب کرشن پال اور دیگر معززین بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے بھگوان کرشن کے مقدس شنکھ کے اعزاز میں تعمیر کردہ نوتعمیر شدہ ’پنچ جنیہ‘ کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد، وہ مہابھارت انوبھو کیندر کا دورہ کریں گے، جو ایک عمیق تجرباتی مرکز ہے جہاں تنصیبات مہابھارت کی اہم اقساط کو پیش کرتی ہیں، جو اس کی پائیدار ثقافتی اور روحانی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

وزیر اعظم نے سکھوں کے نویں گرو سری گرو تیغ بہادر جی کے 350ویں شہیدی دِوس کی یاد میں ایک خصوصی پروگرام میں بھی شرکت کی۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے قابل احترام گرو کے 350ویں شہیدی دِوس کے موقع پر ایک خصوصی سکہ اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ گورو تیغ بہادر کے 350 ویں شہیدی دِوس کے اعزاز میں حکومت ہند ایک سال تک جاری رہنے والی یادگاری تقریبات  منا رہی ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:1808


(रिलीज़ आईडी: 2194362) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Gujarati , Tamil , Telugu , Malayalam