iffi banner

انوپم کھیر نے ماسٹرکلاس میں واضح کیا کہ ’ہمت ہار دینا کوئی متبادل نہیں‘


’’ناکامی ایک واقعہ ہے، کوئی شخص نہیں ‘‘: کھیر

#افی وُوڈ، 23 نومبر 2025

ایک دل موہ لینے والے انداز میں مشہور اداکار انوپم کھیر نے آج کلا مندر، پنجی، گوا میں منعقد ہونے والی پہلی ماسٹرکلاس میں سینکڑوں شرکاء کو پوری طرح محو کئے رکھا۔ انہوں نے اپنی مخصوص ذہانت اور دانائی سے حاضرین کے ذہنوں کو مسحور کر دیا۔ سیشن کا موضوع ہمت ہار دینا کوئی انتخاب نہیںتھا، جس میں انوپم کھیر نے بھرپور انداز میں اپنی بات پیش کی۔

انُوپم کھیر نے سیشن کا آغاز اس واقعے سے کیا کہ کس طرح وہ فلم سارانس میں اپنا مرکزی کردار شوٹنگ سے صرف چند دن پہلے کھو بیٹھے تھے اور پھر اسے دوبارہ حاصل کیا۔ چھ ماہ تک پوری محنت اور دل لگا کر کردار نبھانے کے بعد اچانک انکار نے انہیں توڑ کر رکھ دیا۔ دلبرداشتہ ہو کر، جب وہ ممبئی شہر کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہنے کا فیصلہ کرچکے تھے، تو فلم کے ڈائریکٹر مہیش بھٹ سے آخری بار ملنے گئے۔ انوپم کھیر کے شدید ردِعمل کو دیکھ کر بھٹ نے اپنا فیصلہ بدل دیا اور انہیں دوبارہ کردار دے دیااور یہ فلم ان کے کیریئر کا سنگِ میل ثابت ہوئی۔ تجربے پر غور کرتے ہوئے کھیر نے بتایا کہ سارانس نے انہیں ہار نہ ماننے کا سبق دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھٹکا، دراصل ان کے اُبھرنے کی شروعات تھی۔

’’میری تمام حوصلہ افزا تقریریں میری زندگی کے تجربات پر مبنی ہیں‘‘

سیشن کے دوران انوپم کھیر نے اپنی زندگی کے کئی ذاتی واقعات سنائے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح 14 افراد پر مشتمل ایک تنگ، نچلے متوسط طبقے کے گھر میں رہنے کے باوجود ان کے نانا کا بے فکری بھرا مزاج اور منفرد طرزِ زندگی تھا۔ کھیر نے مشکلات کے باوجود اپنے خوشگوار بچپن کو محبت سے یاد کیا اور نانا کی وہ تعلیم شیئر کی کہ خوشی کو چھوٹی سے چھوٹی چیز میں تلاش کرنا چاہیے۔

’’ناکامی ایک واقعہ ہے، کوئی شخص نہیں‘‘

انوپم کھیر نے اپنی جوانی کا ایک دل چھو لینے والا واقعہ سنایا کہ کس طرح ان کے والدجو محکمہ جنگلات میں کلرک تھےنے ان کی سوچ کو متاثر کیا۔ انہوں نے وہ لمحہ یاد کیا جب والد نے رپورٹ کارڈ میں دیکھا کہ کھیر 60 میں سے 58ویں نمبر پر آئے ہیں۔ نتیجے پر ناراض ہونے کے بجائے والد نے لمبا توقف کیا اور کہا کہ ’’جو شخص اپنی کلاس میں یا کھیل میں پہلے نمبر پر آتا ہے، اسے ہمیشہ اپنا ریکارڈ برقرار رکھنے کا دباؤ ہوتا ہے، کیونکہ اس سے کم کوئی گریڈ ناکامی لگتی ہے۔ لیکن جو شخص 58ویں نمبر پر ہو، اس کے پاس بہت بہتری کے مواقع ہوتے ہیں۔ تو مجھ پر ایک احسان کرنا، اگلی بار 48ویں نمبر پر آنا‘‘

اپنی بائیوپک کے مرکزی کردار بنو

پورے سیشن میں انہوں نے مختلف واقعات کے ذریعے حاضرین کو اپنی سوچ بدلنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے بے جھجھک بتایا کہ شخصیت کا مطلب صرف یہ ہے کہ آپ خود کو قبول کرنے میں پُراعتماد ہوں۔ انہوں نے بارہا حاضرین کو خود پر یقین رکھنے اور اپنی زندگی کی کہانی کے ہیرو بننے کی تلقین کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’زندگی آسان یا سادہ کیوں ہونی چاہیے؟ زندگی میں مسائل کیوں نہ ہوں؟ کیونکہ یہی مسائل آپ کی بائیوپک کو ایک سپر اسٹار بائیوپک بنائیں گے۔‘‘

جوشیلے ون مین شو نے پورے سوال و جواب کے سیشن کے دوران سب کی توجہ کو اپنی طرف مرکوز رکھا۔ اپنے اختتامی جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ہمت ہار دینا کوئی متبادل نہیںصرف ایک جملہ نہیں ہے۔ یہ ناقابلِ یقین حد تک محنت طلب ہے۔ میرا یقین ہے کہ اگر آپ کو کوئی چیز چاہیے، تو آپ کو قربانی دینی ہوگی اور خود کو ثابت قدم رہنے پر آمادہ کرنا ہوگا۔ آپ کو مایوسیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن اگر آپ ہار مان لیں، تو کہانی وہیں ختم ہو جاتی ہے، میرے دوست۔‘‘

آئی ایف ایف آئی کے بارے میں

1952 میں قائم ہونے والا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (افی) جنوبی ایشیا کے قدیم ترین اور سب سے بڑے فلمی جشن کے طور پر اپنی شان رکھتا ہے۔ نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی)، وزارتِ اطلاعات و نشریات، حکومتِ ہند اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی)، حکومتِ گوا کے اشتراک سے منعقد ہونے والا یہ فیسٹیول آج ایک عالمی سنیما طاقت کے طور پر ابھرا ہے—جہاں تجربہ کار تجربات جرات مندانہ تجربات سے باہم ملتے ہیں اور عظیم فلمی اساتذہ نئے اور بے خوف فلم سازوں کے ساتھ ایک ہی پلیٹ فارم پر نظر آتے ہیں۔

افی کی اصل چمک اس کے متنوع امتزاج میں ہےبین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹرکلاسز، خراجِ تحسین اور پرجوش ویوز فلم بازار جہاں خیالات، معاہدے اور اشتراکات نئی اڑان بھرتے ہیں۔ گوا کے شاندار ساحلی پس منظر کے درمیان 20 سے 28 نومبر تک منعقد ہونے والا اس کا 56واں ایڈیشن زبانوں، اصناف، جدت طرازی اور آوازوں کے ایک دلکش تنوع کا وعدہ کرتا ہےجو عالمی سطح پر بھارت کی تخلیقی عظمت کا بھرپور جشن ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح ۔ م ع ۔ ن ا۔

U-1683


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


Release ID: 2193260   |   Visitor Counter: 8