بے مثال ہنر:ودھو ونود چوپڑا نے آئی ایف ایف آئی کو عقلوفہم ، حکمت اور سنیما کے عجوبہ سے روشن کیا
جب سامعین قہقہے لگاتے اور تالیاں بجاتے ہیں تو کہانیاں بیان کرنے کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے
کامنا چندر نے اپنے سفر کو بیان کیا جس سے ایک زندہ میراث نمایاں ہوئی
آئی ایف ایف آئی میں "ان اسکرپٹڈ-دی آرٹ اینڈ ایموشن آف فلم میکنگ" کے عنوان سے ہونے والے بات چیت کے سیشن نے آج کلا اکیڈمی کو ایک فلم کے سیٹ میں تبدیل کر دیا ۔ معروف فلم ساز اور پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا نے معروف اسکرین رائٹر ابھیجیت جوشی کے ساتھ ایک واضح گفتگو میں اسٹیج سنبھالا ۔ اس گفتگو نے سامعین کو ایک ایسی گرفت میں رکھا جو عام طور پر جمعہ کے بلاک بسٹر کے لیے مخصوص ہوتی ہے ۔
اجلاس کا آغاز گرمجوشی سے ہوا جب جوائنٹ سکریٹری (فلمز) ڈاکٹر اجے ناگ بھوشن ایم این نے چوپڑا اور جوشی کو اعزاز سے نوازا ، اس کے بعد معروف فلم پروڈیوسر جناب روی کوٹارکرا نے دونوں کو شال پیش کیں ۔ ڈاکٹر اجے نے امید ظاہر کی کہ چوپڑا اپنی ٹریڈ مارک ایمانداری کے ساتھ نوجوان فلم سازوں کی رہنمائی کرتے رہیں گے ۔ روی نے چوپڑا کی "پریندا" کو ایک "گیم چینجنگ فلم" کے طور پر سراہا جس نے ہندوستانی سنیمامیں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔
ایک فلم ساز جو خود سے تخلیق کرتا ہے

گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے ابھیجیت جوشی نے ودھو ونود چوپڑا سے ملاقات کے پہلے ہی دن کو یاد کیا ، ایک نومبر کا دن جسے وہ واضح طور پر یاد کرتے ہیں ، ایک ایسا لمحہ جس نے بالآخر 'لگے رہو منا بھائی' اور 'تھری ایڈیٹس' جیسی فلموں کو شکل دی ۔ اس کے بعد انہوں نے چوپڑا سے پوچھا کہ کیا ان کا انداز 'پریندا' سے '12 ویں فیل' میں تبدیل ہوا ہے ۔ چوپڑا کا جواب اتنا ہی سچا تھا جتنا یہ انکشاف کر رہا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ "ہر فلم اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ میں اس وقت کون ہوں" ۔ "جب میں نے 'پریندا' بنائی تو مجھے غصہ آیا ۔ آپ اس تشدد کو فلم میں دیکھ سکتے ہیں ۔ آج میں پرسکون ہوں ۔ "
انہوں نے مزید کہا کہ '12 ویں فیل' ان کے ارد گرد بدعنوانی دیکھنے سے آئی ۔ "یہ فلم میرے کہنے کا طریقہ تھا کہ آئیے تبدیلی کے لیے ایماندار ہوں ۔ اگر میں بیوروکریسی کے 1فیصد کو بھی تبدیل کر سکتا ہوں ، تو یہ کافی ہے ۔ " انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح '1942: اے لو اسٹوری' کو اس کے نئے بحال شدہ K8ورژن میں دیکھ کر وہ جذباتی ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک فلم تھی ، وہ آج نہیں بنا سکے کیونکہ وہ اب وہی شخص نہیں ہیں ۔
یقین پر مبنی سنیما
جوشی نے اس بات کی تصدیق کی کہ چوپڑا کی سب سے بڑی پہچان اپنے یقین کے لیے ان کا پختہ عزم ہے ۔ "وہ کبھی بھی کسی فلم کی تجارتی قسمت کی پرواہ نہیں کرتے ، وہ صرف اس کی فنکارانہ قسمت کی قدر کرتے ہیں" ، انہوں نے 'پریندا' اور '12 ویں فیل' کے پیچھے تخلیقی عمل کی طرف بات چیت کو آگے بڑھانے سے پہلے کہا ۔
چوپڑا نے تیاری ، وژن اور بصری سچائی کے حصول کے بارے میں پرجوش انداز میں بات کی ۔ انہوں نے '1942: اے لو اسٹوری' کے ایک مشہور شاٹ کے بارے میں تفصیل سے بتایا ، یہاں تک کہ گانے کو پرجوش انداز میں گایا جس پر سامعین نے خوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے پہاڑی چوٹی پر اڑنے والے حقیقی پرندوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ان کے عملے نے ایسا کرنے کے لیے روٹی کے ٹکڑے بکھیرے تھے ۔ کل K8 میں اس منظر کو دیکھ کر ، انھوں نے کہا ، "مجھے بہت خوشی ہوئی" ۔
کہانیاں جن سے ہال قہقہ زار ہوجاتا ہے

اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ مزاحیہ اور دلی یادوں کا ایک سلسلہ تھا ۔ چوپڑا نے ایک کمرے کے چھوٹے سے فلیٹ میں 'خموش' لکھنا یاد کیا جہاں وہ مکالمے چلاتے اور چھت سے "کٹ ، کٹ!" کہتے ، پڑوسیوں کو ڈرا دیتے تھے ۔ جوشی نے تصدیق کی: "ودھو فلم کا تصور کرتے وقت بچپن کی طرح ہی پرجوش ہوسکتے ہیں ۔"
ہجوم کی ایک اور پسندیدہ کہانی اداکار جیکی شروف کی تھی جو ریہرسل کے دوران غلطی سے غلط اپارٹمنٹ میں داخل ہو گئے ، ایک عورت کو جگا دیا ، اور پھول اس کے حوالے کردیئے ۔ چوپڑا نے ہنستے ہوئے کہا ، "اس نے سب کو بتایا کہ اس نے جیکی شراف سے ملنے کا خواب دیکھا تھا ۔"
موسیقی ، پاگل پن ، جادو

'1942:اے لو اسٹوری' کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، چوپڑا نےآر ڈی برمن کے ساتھ تعاون کرنے کے اپنےپختہ عزم کو بیان کیا ،ان لوگوں کے باوجود جنہوں نے دعوی کیا تھا کہ برمن کا وقت ختم ہو چکا ہے ۔ جب برمن نے ابتدائی دھنیں پیش کیں تو چوپڑا نے انہیں دو ٹوک مسترد کر دیا ۔ "میں نے اسے بکواس کہا ۔" میں ایس ڈی برمن کی روح چاہتا تھا ۔ " ہفتوں بعد "کچھ نا کہو" آیا ۔ چوپڑا نے اسٹیج پر راگ گایا ، جس پر تالیاں بجنے لگیں ۔ ، انھوں نے مذاق کیا"یہ گانا اس لیے موجود ہے کیونکہ میں نے یہ ایک لفظ کہا تھا" ۔
چوپڑا نے اپنی مشہور نیشنل ایوارڈ کی کہانی کو بھی یاد کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہیں صرف آٹھ سالہ پوسٹل بانڈ حاصل کرنے کے لیے ایوارڈ کے ساتھ 4,000 روپے نقد کی توقع تھی۔ ایل کے اڈوانی کے ساتھ اپنی بحث کی ان کی مزاحیہ تفریح نے ہال کوقہقہہ زار کردیا ۔ انہوں نے بعد میں اڈوانی کی حمایت کا بھی اعتراف کیا ، جس میں آسکر میں شرکت میں ان کی مدد کرنا بھی شامل تھا ۔
کلاسیکی شاہکار کی شخصیات شامل ہوئیں
ایک یادگار لمحے میں ، '1942: اے لو اسٹوری' کی 92 سالہ مصنفہ کامنا چندر اور چوپڑا کی ساس ، پروڈیوسر یوگیش ایشور کے ساتھ گفتگو میں شامل ہوئیں۔ کامنا نے ہر مکالمے پر محنت کرنے اور بحال شدہ ورژن کو دیکھ کر محسوس ہونے والے جذبات کے بارے میں بات کی ۔ انہوں نے کہا ، "مجھے لگا جیسے میں نے زندگی میں کچھ کیا ہے ۔"
یوگیش نے فلم کے فریم کو فریم بہ فریم صاف کرتے ہوئے اور اس کی آواز کو ری ماسٹر کرتے ہوئے اٹلی میں K8 بحالی کے سفر کو تفصیل سے بیان کیا ۔ چوپڑا نے کہا کہ بحال شدہ ورژن "بالکل ویسا ہی لگتا ہے جیسا میں نے تصور کیا تھا" ۔
سیشن کا اختتام ایک پرجوش سوال و جواب کے ساتھ ہوا ، لیکن یہ واضح تھا کہ حقیقی جادو پہلے ہی سامنے آ چکا تھا ۔ سامعین نے کئی دہائیوں کے سنیما کا سفر کیا ،جو فلم سازی کی خوشیوں اور بے وقوفیوں سے گزرا ، اور ودھو اور ابھیجیت کے درمیان تخلیقی شراکت داری کا مشاہدہ کیا جس نے ہندوستان کی کچھ انتہائی پسندیدہ فلموں کو شکل دی ہے ۔
آئی ایف ایف آئی کے بارے میں
سال1952 میں شروع ہوا ، انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم اور سنیما کا سب سے بڑا جشن ہے ۔ نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) وزارت اطلاعات و نشریات ، حکومت ہند اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی) ریاستی حکومت گوا کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کیا جانے والا یہ فیسٹیول ایک عالمی سنیما پاور ہاؤس بن گیا ہے-جہاں بحال شدہ کلاسیکی ڈرامائی تجربات سے ملتے ہیں ، اور سرکردہ شخصیات پہلی بارکام کرنے والے بے خوف لوگوں کے ساتھ اسٹیج بانٹتی ہیں ۔ جو چیز آئی ایف ایف آئی کو واقعی چمکدار بناتی ہے وہ اس کا برقی مرکب ہے-بین الاقوامی مقابلے ، ثقافتی نمائشیں ، ماسٹر کلاسز ، خراج تحسین ، اور اعلی توانائی والا ویوز فلم بازار ، جہاں خیالات ، سودے اور تعاون پروان چڑھتے ہیں ۔ گوا کے شاندار ساحلی پس منظر میں 20-28 نومبر تک منعقد ہونے والا 56 واں ایڈیشن زبانوں ، انواع ، اختراعات اور آوازوں کے ایک شاندار میدان عمل کا وعدہ کرتا ہے-جو عالمی سطح پر ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں کا ایک عمیق جشن ہے ۔
For more information, click on:
IFFI Website: https://www.iffigoa.org/
PIB’s IFFI Microsite: https://www.pib.gov.in/iffi/56new/
PIB IFFIWood Broadcast Channel: https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F
X Handles: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji
*****
ش ح-ا ع خ ۔ر ا
U-No- 1642
Release ID:
2192913
| Visitor Counter:
11