وزارت دفاع
پولیس یادگاری دن:وزیر دفاع نے قومی پولیس میموریل، نئی دہلی میں گل دائرہ نذر کیا اور پولیس اور نیم فوجی دستوں کو ان کی قوم کی خدمت پر شاندار خراج تحسین پیش کیا
Posted On:
21 OCT 2025 12:02PM by PIB Delhi
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 21 اکتوبر 2025 کو پولیس یادگاری دن کے موقع پر نئی دہلی میں قومی پولیس میموریل پرگل دائرہ نذرکیا۔ یہ آج ہی کے دن1959 میں لداخ کے ہاٹ اسپرنگس میں بھاری ہتھیاروں سے لیس چینی فوجیوں کی طرف سے چھپ کر کیے گئے حملے میں10 بہادر پولیس اہلکاروں نے اپنی جانیں قربان کیں۔

اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے ملک کی خدمت کے لیے پولیس اور نیم فوجی دستوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے شہید ہونے والے بہادروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مسلح افواج اور پولیس فورسز کو قومی سلامتی کے ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں مسلح افواج ملک اور اس کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت کرتی ہیں، وہیں پولیس فورسیز معاشرے اور سماجی سالمیت کی حفاظت کرتی ہیں۔ ‘‘فوج اور پولیس مختلف پلیٹ فارمز پر کام کرتے ہیں، لیکن ان کا مشن ایک ہی ہے - قوم کی حفاظت کرنا۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ جب ہم 2047 تک وکست بھارت کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں، تو ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کے توازن کو برقرار رکھنا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔’’
موجودہ دور کے چیلنجوں پر جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جہاں سرحدوں پر عدم استحکام ہے، سماج کے اندر نئی قسم کے جرائم، دہشت گردی اور نظریاتی اختلاف پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جرائم زیادہ منظم، پوشیدہ اور پیچیدہ ہو گئے ہیں اور اس کا مقصد معاشرے میں افراتفری پھیلانا، اعتماد کو مجروح کرنا اور قوم کے استحکام کو چیلنج کرنا ہے۔

وزیر دفاع نے سماج میں اعتماد کو برقرار رکھنے کے اپنے اخلاقی فرض کو پورا کرتے ہوئے جرائم کی روک تھام کی اپنی سرکاری ذمہ داری کو نبھانے کے لیے پولیس کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج لوگ سکون سے سو رہے ہیں تو اس کی وجہ ہماری چوکس مسلح افواج اور چوکس پولیس پر ان کا اعتماد ہے۔ یہ اعتماد ہمارے ملک کے استحکام کی بنیاد ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے طویل عرصے سے داخلی سلامتی کا اہم چیلنج رہنے والے ماؤنوازیت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پولیس، سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور مقامی انتظامیہ کی مشترکہ اور منظم کوششوں کی بدولت اس مسئلے کو بڑھنے سے روکا گیا اور بائیں بازو کی شدت پسندی سے متاثرہ علاقوں کے لوگ اب راحت کی سانس لے رہے ہیں۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ مسئلہ اگلے سال مارچ تک ختم ہو جائے گا۔ ‘‘اس سال کئی سرکردہ ماؤ نواز کو ختم کر دیا گیا ہے۔ وہ لوگ جنہوں نے پہلے ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے تھے اب ہتھیار ڈال کر ترقی کے دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثر ہونے والے اضلاع کی تعداد میں کافی کمی آئی ہے۔ وہ علاقے جو کبھی نکسلیوں کے مرکز تھے اب تعلیمی مرکز بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ علاقے جو کبھی ریڈ کوریڈور کے نام سے جانے جاتے تھے، اب ترقیاتی کوریڈور میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ اس کامیابی میں ہماری پولیس اور سکیورٹی فورسز کا نمایاں کردار رہا ہے۔

وزیر دفاع نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے قومی سلامتی کے تئیں عزم کو دہرایا اور ان پولیس فورسز کی کوششوں کو سراہا جو اس مقصد کی تکمیل میں مصروف عمل ہیں۔ایک طویل عرصے سے، ایک قوم کے طور پر، ہم نے پولیس کی خدمات کو پوری طرح سے تسلیم نہیں کیا، تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، حکومت نے ہماری پولیس فورسز کی یادمیں2018 میں قومی پولیس میموریل قائم کیا۔ اس کے علاوہ پولیس کو جدید ترین ہتھیار اور بہتر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اب ان کے پاس جدید سازوسامان جیسے نگرانی کے نظام، ڈرونز، فارنسک لیبارٹریاں اور ڈیجیٹل پولیسنگ دستیاب ہیں۔ پولیس فورسز کی جدید کاری کے لیے ریاستوں کو بھی مناسب وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وسائل کے مؤثر استعمال پر زور دیا اور کہا کہ یہ صرف سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی اور مربوط کارروائی کے ذریعے ممکن ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سماج اور پولیس یکساں طور پر ایک دوسرے پر منحصر ہیں،وزیر دفاع نے سیکورٹی کے آلات کو مزید مضبوط اور چوکس بنانے کے لیے دونوں کے درمیان متوازن تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘پولیس صرف اس وقت مؤثر طریقے سے کام کر سکتی ہے جب شہری شراکت دار کے طور پر کام کریں اور قانون کا احترام کریں۔ جب معاشرے اور پولیس کے درمیان تعلقات باہمی افہام و تفہیم اور ذمہ داری پر مبنی ہوں تو دونوں ترقی کرتے ہیں’’۔

اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) اور دہلی پولیس کی مشترکہ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب بندی سنجے کمار، داخلہ سکریٹری جناب گوویند موہن، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر جناب تپن ڈیکا، بی ایس ایف کے ڈی جی جناب دلجیت سنگھ چودھری، سی اے پی ایف کے دیگر سربراہان،سبکدوش ڈی جیز اور پولیس برادری کے افسران نے اس تقریب میں شرکت کی۔
*****
( ش ح ۔ ت ف۔اش ق)
U. No. 117
(Release ID: 2181182)
Visitor Counter : 9