زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران زراعت کے شعبے میں پیش رفت کا جائزہ لیا


خریف کی بوائی کے رقبے میں6.51 لاکھ ہیکٹر کا اضافہ ؛ بوائی کا مجموعی احاطہ 1,121.46 لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گیا

چاول اور گندم کے ذخیرے کی سطح بفر پیمانہ سے زیادہ ہے

ملک بھر کے آبی ذخائر کی صورت حال اطمینان بخش ، بہترین پیداوار کی توقع

प्रविष्टि तिथि: 13 OCT 2025 3:48PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے زراعت کے شعبے کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔  اجلاس میں خریف فصل کے حالات، ربیع کی بوائی کی تیاری، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فصل کی صورتحال ، قیمتوں کے رجحانات ، کھاد کی دستیابی اور ذخائر کے ذخیرے کی سطح کا جامع جائزہ لیا گیا ۔  مرکزی وزیر نے میٹنگ کے دوران متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں ۔

PC-1.jpg

حکام نے بتایا کہ خریف فصلوں کے تحت کل رقبہ پچھلے سال کے مقابلے میں6.51 لاکھ ہیکٹر بڑھ گیا ہے۔  کل بوائی کا رقبہ 1,121.46 لاکھ ہیکٹر ہے، جبکہ 25-2024 میں یہ 1,114.95 لاکھ ہیکٹر تھا ۔  اجلاس میں کہا گیا کہ گندم ، دھان ، مکئی ، گنے اور دالوں جیسی بڑی فصلوں کی بوائی میں پچھلے سال کے مقابلے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔  مزید بتایا گیا کہ اڑد (کالا چنا) کی کاشت کا رقبہ 1.50 لاکھ ہیکٹر بڑھ گیا ہے،جو کہ 25-2024 میں22.87 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر 26-2025 میں24.37 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے ۔

PC-2.jpg

مرکزی وزیر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا ۔  حال ہی میں کچھ ریاستوں میں سیلاب اور چٹانے کھسنے سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے والے جناب چوہان کو بتایا گیا کہ اگرچہ کچھ علاقوں میں ضرورت سے زیادہ بارش نے فصلوں کو متاثر کیا ہے، لیکن دوسرے علاقوں کو اچھے مانسون سے فائدہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں فصلوں کی صحت مند نشوونما ہوئی ہے جس سے ربیع کی بوائی اور مجموعی پیداوار میں اضافہ ہونے کی امید ہے ۔

PC-3.jpg

حکام نے مزید بتایا کہ ٹماٹر اور پیاز کی بوائی آسانی سے جاری ہے۔  پیاز کی کاشت کے تحت رقبہ 25-2024 میں3.62 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر اب 3.91 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے ، جبکہ آلو کی کاشت 0.35 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر 0.43 لاکھ ہیکٹر ہو گئی ہے ۔  اسی طرح ٹماٹر کی بوائی پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 1.86 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر اس سال 2.37 لاکھ ہیکٹر ہو گئی ہے ۔  اجلاس میں کہا گیا کہ آلو ، پیاز اور ٹماٹر کی بوائی میں مقررہ اہداف کے مطابق اچھی پیش رفت ہوئی ہے ۔

عہدیداروں نے مرکزی وزیر زراعت کو یہ بھی بتایا کہ چاول اور گندم کے موجودہ اسٹاک کی سطح مقررہ بفر پیمانہ سے زیادہ ہے ، جو سپلائی کی مستحکم پوزیشن کی نشاندہی کرتی ہے ۔

پانی کی دستیابی کے حوالے سے جناب چوہان کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں آبی ذخائر کی سطح گزشتہ سال کی اسی مدت کے ساتھ ساتھ پچھلی دہائی کی اوسط کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر ہے۔  اب تک ، 161 بڑے آبی ذخائر میں گزشتہ سال کے ذخیرے کا 103.51 فیصد اور دس سالہ اوسط ذخیرہ کا 115فیصد حصہ ہے ، جو زرعی پیداوار کے لیے مثبت نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے ۔

جناب چوہان نے کھادوں کی دستیابی کا بھی جائزہ لیا اور حکام کو ہدایت کی کہ وہ آنے والے مہینوں میں ہموار اور بروقت سپلائی کو یقینی بنائیں۔  انہوں نے ہدایت کی کہ کسی بھی رکاوٹ کو روکنے کے لیے کیمیکلز اور کھادوں کی وزارت کے ساتھ قریبی تال میل برقرار رکھا جائے۔  عہدیداروں نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ آئندہ زرعی سیزن کے لیے کھاد کی ضروریات کا جائزہ لینے اور انہیں پورا کرنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مسلسل تال میل برقرار رکھا جا رہا ہے ۔

****

ش ح۔ش ب۔ ش ت

U NO: 7480


(रिलीज़ आईडी: 2178475) आगंतुक पटल : 30
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Bengali-TR , Assamese , Punjabi , Gujarati , Odia , Tamil , Telugu , Kannada , Malayalam