وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم 8 اور9 اکتوبر کو مہاراشٹر کا دورہ کریں گے


وزیر اعظم تقریباً 19,650 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پہلے مرحلےکا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم ممبئی میٹرو لائن-3 کے آخری مرحلے کا افتتاح کریں گے اور پوری ممبئی میٹرو لائن-3 کو قوم کے نام وقف کریں گے، جس کی کل لاگت  روپے 37,270 کروڑسے زیادہ ہے

وزیر اعظم 11 پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹروں کے لیے ہندوستان کی پہلی مربوط کامن موبلٹی ایپ‘‘ممبئی ون‘‘کا اجراء کریں گے

شروع کیے جانے والے پروجیکٹوں کی خصوصیت: بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کو یقینی بنانا ہے

ہندوستان-برطانیہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لئے وزیر اعظم مودی ممبئی میں برطانیہ کے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے

پی ایم مودی اور پی ایم اسٹارمر ہندوستان-برطانیہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور ویژن2035 روڈ میپ کا جائزہ لیں گے

پی ایم مودی اور پی ایم اسٹارمر گلوبل فن ٹیک فیسٹ 2025 میں کلیدی خطبہ پیش کریں گے

جی ایف ایف 2025 کا تھیم: اے آئی ، آگمینٹڈ انٹیلی جنس  انوویشن اور شمولیت سے چلنے والا ہے

Posted On: 07 OCT 2025 10:30AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی8 اور9 اکتوبر کو مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم تقریباً3 بجے نوی ممبئی پہنچیں گے اور نئے تعمیر شدہ نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کا معائنہ کریں گے۔ اس کے بعدوزیر اعظم تقریباً3:30 بجےنوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے  کے پہلے مرحلےکا افتتاح کریں گے اور ممبئی میں مختلف پروجیکٹوں کا آغاز اور اور قوم کو وقف بھی کریں گے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی ایک اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔

9 اکتوبر کو تقریباً 10 بجے وزیر اعظم ممبئی میں برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیراسٹارمر کی میزبانی کریں گے۔ تقریباً1:40 بجے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ممبئی کے جیو ورلڈ سینٹر میں سی ای او فورم میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد تقریباً 2:45 بجے دونوں وزرائے اعظم گلوبل فن ٹیک فیسٹ کے چھٹے ایڈیشن میں شرکت کریں گے۔ وہ اس تقریب میں کلیدی خطبہ بھی پیش کر یں گے۔

وزیر اعظم نوی ممبئی میں

ہندوستان کو عالمی ہوا بازی کا مرکز بنانے کے اپنے وژن کے مطابق وزیر اعظم تقریباً 19,650 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) کے پہلے مرحلے کا افتتاح کریں گے۔

نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہندوستان کا سب سے بڑا گرین فیلڈ ہوائی اڈہ منصوبہ ہے ، جسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت تیار کیا گیا ہے ۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کے لیے دوسرے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر  این ایم آئی اے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ایس ایم آئی اے) کے ساتھ مل کر کام کرے گا ،جس سے بھیڑ کو کم کیا جا سکے اور ممبئی کو عالمی کثیر ہوائی اڈوں کے نظام کی لیگ میں شامل کیا جا سکے ۔  ہوائی اڈہ  جو 1160 ہیکٹر رقبے کے ساتھ دنیا میں سب سے زیادہ موثر بننے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے سالانہ تقریباً90 ملین مسافروں (ایم پی پی اے) اور 3.25 ملین میٹرک ٹن کارگو کی سہولیات کو منظم کرے گا۔

اس کی منفرد پیشکشوں میں ایک آٹومیٹڈ پیپل موور (اے پی ایم) ایک ٹرانزٹ سسٹم ہے جس کا منصوبہ ہموار انٹر ٹرمینل ٹرانسفر کے لیے چاروں مسافر ٹرمینلز کو جوڑنے کے ساتھ ساتھ شہر کے اطراف کے بنیادی ڈھانچے کو جوڑنے والا لینڈ سائیڈ اے پی ایم ہے ۔  پائیدار طریقوں کے مطابق ہوائی اڈے میں تقریباً47 میگاواٹ کی پائیدار ہوا بازی ایندھن (ایس اے ایف) شمسی توانائی کی پیداوار اور شہر بھر میں عوامی رابطے کے لیے ای وی بس خدمات کے لیے وقف اسٹوریج کی سہولت ہوگی ۔  این ایم آئی اے ملک کا پہلا ہوائی اڈہ بھی ہوگا جسے واٹر ٹیکسی سے منسلک کیاجائے گا ۔

وزیر اعظم ممبئی میٹرو لائن-3 کے فیز2 بی کا افتتاح کریں گے  جو آچاریہ آترے چوک سے کف پریڈ تک پھیلا ہوا ہے۔ جس کی تعمیر تقریباً12,200 کروڑ روپے کی لاگت سے کی گئی ہے ۔  اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم پوری ممبئی میٹرو لائن 3 (ایکوا لائن) کو قوم کے نام وقف کریں گے  جس کی کل لاگت 37,270 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ۔ جو شہر کی شہری نقل و حمل کی تبدیلی میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔

ممبئی کی پہلی اور واحد مکمل طور پر زیر زمین میٹرو لائن کے طور پریہ پروجیکٹ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں آنے جانے کی نئی تعریف بیان کرنے کے لیے تیار ہے ،جو لاکھوں باشندوں کے لیے تیز تر، زیادہ موثر اور جدید نقل و حمل کا حل فراہم کرے گا۔

ممبئی میٹرو لائن-3 ، جو کف پریڈ سے آرے جے وی ایل آر تک 27 اسٹیشنوں کے ساتھ 33.5 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے  اور روزانہ 13 لاکھ مسافروں کی ضروریات کو پورا کرے گی ۔  پروجیکٹ کا آخری مرحلہ 2 بی جنوبی ممبئی کے ورثے اور ثقافتی اضلاع جیسے فورٹ ، کالا گھوڑا  اور میرین ڈرائیو کے ساتھ ساتھ بمبئی ہائی کورٹ ، منترالیہ ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) ، بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) اور نریمن پوائنٹ سمیت اہم انتظامی اور مالیاتی مراکز تک براہ راست رسائی فراہم کرے گا ۔

میٹرو لائن-3 کو ریلوے ، ہوائی اڈوں ، دیگر میٹرو لائنوں اور مونو ریل خدمات سمیت نقل و حمل کے دیگر طریقوں کے ساتھ موثر انضمام کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جس سے آخری میل تک رابطے میں اضافہ ہوتا ہے اور پورے میٹروپولیٹن خطے میں بھیڑ کو کم کیا جاتا ہے ۔

وزیر اعظم میٹرو ، مونوریل ، مضافاتی ریلوے اور بس پی ٹی اوز میں11 پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز (پی ٹی او) کے لیے’’ممبئی ون‘‘-انٹیگریٹڈ کامن موبلٹی ایپ کا اجراء بھی کریں گے ۔  ان میں ممبئی میٹرو لائن 2 اے اور 7 ، ممبئی میٹرو لائن 3 ، ممبئی میٹرو لائن 1 ، ممبئی مونو ریل ، نوی ممبئی میٹرو ، ممبئی مضافاتی ریلوے ، برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ (بی ای ایس ٹی) تھانے میونسپل ٹرانسپورٹ ، میرا بھیندر میونسپل ٹرانسپورٹ ، کلیان ڈومبیولی میونسپل ٹرانسپورٹ اور نوی ممبئی میونسپل ٹرانسپورٹ شامل ہیں ۔

ممبئی ون ایپ مسافروں کو متعدد سہولیات فراہم کرتا ہے ، جن میں متعدد پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز میں مربوط موبائل ٹکٹنگ ، ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دے کر قطار کا خاتمہ  اور متعدد ٹرانسپورٹ طریقوں پر مشتمل دوروں کے لیے ایک ہی متحرک ٹکٹ کے ذریعے ہموار ملٹی ماڈل نقل وحمل شامل ہیں ۔  یہ قریبی اسٹیشنوں ، پرکشش اور دلچسپی کے مقامات پر نقشے پر مبنی معلومات اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایس او ایس فیچر کے ساتھ تاخیر ، متبادل راستوں اور آمد کے تخمینے کے اوقات پر حقیقی وقت کے سفر کی تازہ ترین معلومات بھی فراہم کرتا ہے ۔  یہ خصوصیات مل کر سہولت ، کارکردگی اور سلامتی میں اضافہ کرتی ہیں ، جس سے پورےممبئی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے تجربے میں تبدیلی آتی ہے ۔

وزیر اعظم مہاراشٹر میں ہنر مندی ، روزگار ، صنعت کاری اور اختراع کے محکمے کی ایک اہم پہل ، قلیل مدتی روزگار پروگرام (ایس ٹی ای پی) کا بھی افتتاح کریں گے ۔  یہ پروگرام 400 سرکاری آئی ٹی آئی اور 150 سرکاری ٹیکنیکل ہائی اسکولوں میں شروع کیا جائے گا ، جو روزگار کو بڑھانے کے لیے صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہنر مندی کے فروغ کو ہم آہنگ کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے ۔  اسٹیپ 2500 نئے تربیتی بیچ قائم کرے گا ، جن میں خواتین کے لیے364 خصوصی بیچ اور ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی کورسز جیسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) الیکٹرک وہیکلز (ای وی) سولر  اور ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ وغیرہ میں408 بیچ شامل ہیں ۔

برطانیہ کے وزیر اعظم کا دورہ اور گلوبل فن ٹیک فیسٹ

وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر  برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر 8-9 اکتوبر 2025 کو ہندوستان کا دورہ کریں گے ۔ وزیر اعظم اسٹارمر کا ہندوستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا ۔

اس دورے کے دوران دونوں  ممالک کےوزرائے اعظم ’وژن 2035‘کے مطابق ہندوستان-برطانیہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے مختلف پہلوؤں کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔ یہ وژن تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور اختراعات، دفاع اور سلامتی، آب و ہوا اور توانائی، صحت، تعلیم اور عوام سے عوام کے تعلقات کے کلیدی ستونوں کے پروگراموں اور اقدامات کا ایک مرکوز اور وقتی 10 سالہ روڈ میپ ہے۔

دونوں رہنما کاروباری اور صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ ہندوستان-برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے (سی ای ٹی اے) کے ذریعہ پیش کردہ مواقع پر تبادلہ خیال کریں گے، جو مستقبل میں ہندوستان-برطانیہ اقتصادی شراکت داری کا ایک مرکزی ستون ہے۔ وہ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ دونوں رہنما صنعت کے ماہرین، پالیسی سازوں اور اختراع کاروں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔

وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم اسٹارمر ممبئی کے جیو ورلڈ سنٹر میں گلوبل فن ٹیک فیسٹ کے چھٹے ایڈیشن میں بھی شرکت کریں گے اور اس موقع پر کلیدی خطبہ  پیش کریں گے۔

گلوبل فن ٹیک فیسٹ 2025 دنیا بھر کے اختراع کاروں ، پالیسی سازوں ، مرکزی بینکروں ، ریگولیٹرز ، سرمایہ کاروں ، ماہرین تعلیم اور صنعت کے رہنماؤں کو اکٹھا کرے گا ۔  کانفرنس کا مرکزی موضوع ’’ایک بہتر دنیا کے لیے مالیات کو بااختیار بنانا‘‘-اے آئی ، آگمینٹڈ انٹیلی جنس ، انوویشن اور شمولیت سے چلنے والا  ایک اخلاقی اور پائیدار مالی مستقبل کی تشکیل میں ٹیکنالوجی اور انسانی بصیرت کی ہم آہنگی پر روشنی ڈالتا ہے ۔

توقع ہے کہ اس سال کے ایڈیشن میں 75 سے زیادہ ممالک کے 100,000 سے زیادہ شرکاء  اس میں شر کت کریں گے  جس سےیہ تقریب دنیا کے سب سے بڑے فن ٹیک اجتماعات میں سے ایک بن جائے گی۔  اس تقریب میں تقریباً 7,500 کمپنیوں ، 800 مقررین ، 400 نمائش کنندگان  اور ہندوستانی اور بین الاقوامی دائرہ اختیار دونوں کی نمائندگی کرنے والے 70 ریگولیٹرز کی شرکت ہوگی ۔

اس میں شرکت کرنے والے بین الاقوامی اداروں میں معروف ریگولیٹرز جیسے مانیٹری اتھارٹی آف سنگاپور ، جرمنی کا ڈوئچے بنڈس بینک ، بینک ڈی فرانس ، اور سوئس فنانشل مارکیٹ سپروائزری اتھارٹی (فنما) شامل ہیں ۔  ان کی شرکت مالیاتی پالیسی کے مکالمے اور تعاون کے عالمی فورم کے طور پر جی ایف ایف کے بڑھتے ہوئے قد کی واضح نشاندہی کرتی ہے ۔

*****

ش ح۔ م ح ۔ رض

U. No-7175


(Release ID: 2175678) Visitor Counter : 14