وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے 49 ویں پرگتی میٹنگ کی صدارت کی


وزیر اعظم نے کانوں ، ریلوے ، آبی وسائل ، صنعتی راہداریوں اور بجلی کے شعبے سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے آٹھ اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا

15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا جن کی مجموعی سرمایہ کاری 65000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے

جائزے پر  توجہ : واضح ٹائم لائنز ، موثر بین ایجنسی ہم آہنگی اور رکاوٹوں کا فوری حل

وزیر اعظم نے عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ سے آنے والی دوگنی لاگت، پروجیکٹ کے اخراجات میں اضافے اور شہریوں کو ضروری خدمات بروقت فراہم نہ کیے جانے کا ایک بار پھر ذکر کیا

وزیر اعظم نے عہدیداروں سے  کہا کہ وہ نتیجہ خیز نقطہ نظر اپنا ئیں

Posted On: 24 SEP 2025 8:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ساؤتھ بلاک میں پہلے سے سرگرم حکمرانی اور بروقت نفاذ کے لیے آئی سی ٹی سے چلنے والے ملٹی ماڈل پلیٹ فارم پرگتی کی 49 ویں میٹنگ کی صدارت کی ۔  یہ پلیٹ فارم بڑے پروجیکٹوں کو تیزی سے ٹریک کرنے ، رکاوٹوں کو دور کرنے اور مقررہ وقت پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کو  یکجا کرتا ہے ۔

میٹنگ کے دوران ، وزیر اعظم نے کانوں ، ریلوے ، آبی وسائل ، صنعتی راہداریوں اور بجلی سمیت تمام شعبوں میں آٹھ اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا جائزہ لیا ۔  یہ پروجیکٹ ملک بھر کی 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موجود ہیں ، جن میں مجموعی طور پر 65,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔  اقتصادی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے اہم محرکات کے طور پر پہچانے جانے والے ان منصوبوں کا جائزہ لیا گیا جس میں واضح ٹائم لائنز ، موثر بین ایجنسی ہم آہنگی اور رکاوٹوں کے فوری حل پر زور دیا گیا ۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عمل درآمد میں تاخیر سے دوگنی لاگت آتی ہے- پروجیکٹ کے اخراجات میں اکثر اضافہ ہوتا ہے اور شہریوں کو ضروری خدمات اور بنیادی ڈھانچے تک بروقت رسائی سے بھی محروم رکھا جاتا ہے ۔  انہوں نے مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ نتائج پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں ، لوگوں کے لیے موقعوں کو بہتر معیار زندگی میں تبدیل کریں ، جبکہ شہریوں کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی اور کاروباری اداروں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کے اہداف کو بھی آگے بڑھائیں ۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہم پروجیکٹوں کے باقاعدہ جائزے اور نگرانی کے لیے اپنی سطح پر نظام کو بھی ادارہ جاتی بنانا چاہیے ، تاکہ بروقت نفاذ اور رکاوٹوں کے موثر حل کو یقینی بنایا جا سکے ۔  انہوں نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ ان اصلاحات پر توجہ  دیں جن کا مقصد مسابقت کو بہتر بنانا ، استعداد  میں اضافہ کرنا اور تمام شعبوں میں اختراعات کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے  زور دے کر کہا کہ ان اصلاحات کے ذریعے  ہم بہتر تی طور پر تیاری کر سکیں گے اور ابھرتے ہوئے موقعوں سے تیزی سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

…………………….

ش ح، ا س ۔ ت ح

Uno-6588

 


(Release ID: 2171159) Visitor Counter : 17