زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے دہلی میں آئی سی اے آر پوسا کیمپس میں خلاء کے قومی دن کی تقریب سے ورچوئل طریقے سے خطاب کیا
’’ زراعت میں خلائی سائنس انقلابی تبدیلیاں لے کر آئی ہے‘‘ -جناب شیوراج سنگھ
’’ملک میں ریکارڈ سطح کی پیداوار کا خلائی سائنس میں بے مثال تعاون ہے‘‘ -جناب چوہان
اسرو کے ’جیو پورٹل‘ سے حاصل ہونے والے درست اعداد و شمار سے کسان مستفید ہورہے ہیں - جناب شیوراج سنگھ
’’ریموٹ سینسنگ نے فصلوں کے نقصان کا صحیح اندازہ ممکن بنا دیا ہے‘‘ - جناب چوہان
’’چاند کے قطبی جنوب پر چندریان کی لینڈنگ پورے ملک کے لیے فخر کی بات ہے‘‘-جناب شیوراج سنگھ
’’ہندوستان کی خلائی حصولیابیوں سے دنیا حیران ہے ؛ خلاباز جناب شبھانشو شکلا کو مبارکباد‘‘ - جناب چوہان
Posted On:
23 AUG 2025 4:35PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے خلاء کے قومی دن کے موقع پر آئی سی اے آر ، پوسا ، نئی دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام سے ورچوئل طریقے سے خطاب کیا ۔ پروگرام کا موضوع ’زرعی تبدیلی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی میں تحقیق اور ترقی‘ تھا ۔ آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ، ڈاکٹر ایم ایل جاٹ سینئر سائنسدانوں کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے ۔

جناب چوہان نے کہا کہ وہ آئی سی اے آر میں خلاء کا قومی دن منائے جانے کو دیکھنے کے لیے بہت پرجوش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خلائی سائنس کے ذریعے ہم ہندوستان اور دنیا میں تبدیلی لا رہے ہیں ۔ ہم سب جانتے ہیں کہ زراعت میں ٹیکنالوجی اور سائنس کی کتنی اہمیت ہے اور ہمیں اسے مزید آگے لے جانا چاہیے ۔

سائنسدانوں کو ’’جدید سنت‘‘ قرار دیتے ہوئے جناب چوہان نے کہا ، ’’ہم کاشتکاری ، اس کی سمت اور کسانوں کی زندگیوں کو تبدیلی لائے ہیں۔ ہم نے لوگوں کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا ہے ۔ ہم نے اناج کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی ہے اور اس میں خلائی سائنس نے بے مثال تعاون کیا ہے ۔ فصلوں کی پیداوار کے تخمینے ، فصل کے نظام ، گیہوں ، چاول ، سرسوں ، کپاس ، گنے کی پیداوار ، رقبے کی تشخیص سے لے کر موسمی معلومات تک-خلائی ٹیکنالوجی اب زراعت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پہلے موسم کی پیشگوئی لوک داستانوں اور مفروضوں پر منحصر ہوتی تھی ، لیکن آج اسرو کا جیو پورٹل بارش ، خشک سالی اور موسم کے بارے میں تقریبا درست معلومات فراہم کرتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ’’ کسان اب اس کی بنیاد پر اپنی کاشت کاری کی منصوبہ بندی کرتے ہیں ۔ پورٹل مٹی کی نمی کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے ، فصلوں کی صحت کے اعداد و شمار کو مربوط کرتا ہے اور درست معلومات فراہم کرتا ہے ۔

جناب چوہان نے کہا کہ کسانوں کی طرف سے اپ لوڈ کی گئی تصاویر سے کیڑوں کا پتہ لگانے اور گیہوں کی حقیقی وقت کی نگرانی ، بوائی اور کٹائی کے رقبے کے تخمینے کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کی گئی ہیں ۔ وزارت زراعت کے اعداد و شمار اب این آر ایس سی کے سی آر او پی فریم ورک (فصلوں کی ترقی پر جامع ریموٹ سینسنگ مشاہدہ) سے میل کھاتے ہیں ۔ ناسا-آئی ایس آر او کے این آئی ا یس اے آر مشن کے ساتھ ، مٹی کی نمی ، فصلوں کی صحت اور بائیو ماس-چھوٹے پلاٹوں سے لے کر بڑے کھیتوں تک-کا درست تخمینہ ممکن ہو گیا ہے ۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس سے پہلے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے بارے میں خدشات میں فصلوں کی کٹائی کے ناقص تجربات اور شفافیت کی کمی شامل تھی ۔ انھوں نے کہا کہ ’’بعض اوقات جن کسانوں کی فصلوں کو نقصان پہنچتا تھا، انہیں معاوضہ نہیں ملتا تھا ، جبکہ غیر متاثرہ کسانوں کو معاوضہ مل جاتا تھا ۔ لیکن سیٹلائٹ پر مبنی ریموٹ سینسنگ کے ذریعے ، فصل کے نقصان کا درست اندازہ لگایا جا سکتا ہے ، جس سے سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے صحیح معاوضہ مل سکتا ہے ‘‘۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خلائی سائنس بڑھتے ہوئے درجہ حرارت ، طوفانوں یا خشک سالی کے دوران بروقت انتباہات میں مدد کرتی ہے ، جس سے آفات کے انتظام اور فصلوں کے تحفظ میں مدد ملتی ہے ۔ معلومات براہ راست کسانوں تک پہنچنی چاہیے اور بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘ کا آغاز زراعت میں سائنسی کامیابیوں کو براہ راست کسانوں تک پہنچانے کے لیے کیا گیا تھا ۔
انھوں نے کہا کہ’’ ہمارا موجودہ چیلنج کسانوں کو حقیقی وقت کی معلومات فراہم کرنا ہے ، تاکہ وہ اپنے کاشتکاری کے فیصلوں سے فائدہ اٹھا سکیں ۔ مجھے اپنے سائنسدانوں کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے ‘‘۔ مہم کے دوران کسانوں نے نقلی کھادوں اور جراثیم کش ادویات کا پتہ لگانے اور ان کے مواد کی شناخت کے لیے آلات کی درخواست سمیت کئی عملی مطالبات اٹھائے ۔انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ سویابین کے کھیتوں میں جراثیم کش ادویات کے استعمال سے فصلیں جل گئی ہیں ۔ میں سائنسدانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس پر فوری طور پر کام کریں‘‘ ۔
جناب چوہان نے واضح کیا کہ سائنس سے ان کا مطلب صرف خلائی سائنس نہیں ہے ۔’’جہاں بھی خلائی سائنس مفید ہے ، اس کا استعمال کریں ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ دیگر زراعتی سائنس میں تحقیق اور تجربات کو ترقی کی نئی جہتوں کی وضاحت کرنی چاہیے ۔ مہم سے تقریبا 500 نئے تحقیقی موضوعات سامنے آئے ہیں اور ان پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔’'ایک ملک -ایک ٹیم-ایک مقصد‘ کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں ۔ ایک ٹیم کو منطقی نتائج حاصل کرنے کے لیے ایک موضوع پر تحقیق کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم کسانوں کی زندگیوں کو تبدیلی لائے ہیں -لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ چھوٹے کسانوں کے پلاٹوں کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے ، گنے اور کپاس میں وائرس کے حملوں کا حل تلاش کیا جانا چاہیے اور دالوں ، تیل کے بیجوں اور سویابین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا جانا چاہیے ۔
جناب چوہان نے ہندوستان کی خلائی حصولیابیوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ، ’’آج دنیا خلا میں ہماری کامیابیوں سے حیران ہے ۔ میں خلاباز جناب شبھانشو شکلا کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ ان کے کامیاب مشن نے اس شعبے میں تیزی سے ترقی کے نئے دروازے کھول دیے ہیں ۔ یہ مشن انسانیت کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘‘۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کی سائنسی روایت قدیم ہے ، انہوں نے کہا ، ’’ہم نے دوسروں سے نہیں سیکھا بلکہ دنیا کو سکھایا ہے ۔ ہزاروں سال پہلے آریہ بھٹ نے ریاضی اور فلکیات کی بنیاد رکھی ۔ ہم اس روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ چاند کے قطبی جنوب پر چندریان کا اترنا بڑے فخر کی بات ہے ۔ آج ہم گگن یان کی تیاری کر رہے ہیں ، اور ہمارا ملک تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے‘‘ ۔
مرکزی وزیر نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ زراعت میں خلائی ٹیکنالوجی-ماضی اور مستقبل-زرعی سروے ، مویشی پروری ، باغبانی ، قدرتی وسائل کے انتظام اور مختلف فصلوں جیسے موضوعات پر گہرائی سے غور کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج کے اجلاس میں جن خیالات کا اشتراک کیا گیا ہے وہ زرعی ترقی کے لیے امرت جیسا روڈ میپ پیش کریں گے‘‘ ۔
جناب چوہان نے خلاء کے قومی دن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے سب سے بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے کاشتکاری ، مویشی پروری اور زراعت میں سائنسی نقطہ نظر اپنانے کی اپیل کی ۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ ہمارے سائنسدانوں کی صلاحیت غیر معمولی ہے اور میں انہیں بار بار سلام کرتا ہوں ۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی مہارت اور صلاحیت سے قابل ذکر سنگ میل حاصل کرتے رہیں گے ۔
*****
ش ح-م ش ۔ر ا
U-No- 5233
(Release ID: 2160162)