وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گیا ، بہار میں 12,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا ، افتتاح کیا


گیا جی کا روحانی اور ثقافتی ورثہ قدیم اور بے حد مالا مال ہے: وزیر اعظم

آپریشن سندور نے ہندوستان کی دفاعی حکمت عملی میں ایک نئی لکیر کھینچی ہے: وزیر اعظم

بہار کی تیز رفتار ترقی مرکز میں این ڈی اے حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

ہر درانداز کو بغیر کسی استثنی کے ملک سے نکال دیا جائے گا: وزیر اعظم

Posted On: 22 AUG 2025 1:52PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے گیا میں 12,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ان کا افتتاح کیا ۔  وزیر اعظم نے علم اور آزادی کے مقدس شہر گیا جی کو سلام پیش کیا اور وشنوپد مندر کی شاندار سرزمین سے سب کو مبارکباد پیش کی ۔  جناب مودی نے کہا کہ گیا جی کی سرزمین روحانیت اور امن کی سرزمین ہے ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ مقدس سرزمین وہ جگہ ہے، جہاں بھگوان بدھ نے روحانیت حاصل کی تھی ۔  جناب مودی نے کہا کہ گیا جی کا روحانی اور ثقافتی ورثہ قدیم اور بے حد مالا مال دونوں ہے ۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ خطے کے لوگ چاہتے ہیں کہ اس شہر کو نہ صرف "گیا" کہا جائے ،بلکہ احترام کے ساتھ "گیا جی" کہا جائے ، وزیر اعظم نے اس جذبے کا احترام کرنے پر بہار حکومت کو مبارکباد دی ۔  انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ مرکز اور بہار میں ان کی حکومتیں گیا جی کی تیز رفتار ترقی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں ۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ آج گیا جی کی مقدس سرزمین سے ایک ہی دن میں 12,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھے گئے ہیں ، جناب مودی نے کہا کہ یہ پروجیکٹ توانائی ، صحت کی دیکھ بھال اور شہری ترقی سمیت اہم شعبوں میں پھیلے ہوئے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے بہار کی صنعتی صلاحیت کو تقویت ملے گی اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔  وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ ریاست میں صحت کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے آج ایک اسپتال اور تحقیقی مرکز کا افتتاح کیا گیا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی بہار کے لوگوں کے پاس اب کینسر کے علاج کے لیے ایک اضافی سہولت موجود ہے ۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ غریبوں کی زندگیوں سے مشکلات کو دور کرنا اور خواتین کی زندگیوں کو آسان بنانا انہیں عوام کے خدمت گار کی حیثیت سے سب سے زیادہ اطمینان بخشتا ہے ، وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غریبوں کو پکے مکانات فراہم کرنا ،ان کے بڑے وعدوں میں سے ایک ہے ۔  انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک ہر ضرورت مند شخص کو پکا گھر نہیں ملتا ، وہ آرام  سے نہیں بیٹھیں گے ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس عزم پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ 11 سالوں میں ملک بھر میں غریبوں کے لیے 4 کروڑ پکے مکانات تعمیر کیے گئے ہیں ۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اکیلے بہار میں 38 لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں ، اور گیا ضلع میں 2 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو اپنے پکے مکانات حاصل ہوئے ہیں ، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ صرف مکانات نہیں ہیں ، بلکہ غریبوں کے لیے وقار کی علامت ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ یہ گھر بجلی ، پانی ، بیت الخلاء اور گیس کنکشن سے لیس ہیں-اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ غریب خاندان بھی سہولت ، حفاظت اور وقار کے ساتھ زندگی گزاریں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس پہل کو جاری رکھتے ہوئے ، بہار کے مگدھ علاقے میں 16,000 سے زیادہ کنبوں کو اب اپنے پکے مکانات مل چکے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ اس سال ان مکانات میں دیوالی اور چھٹھ پوجا کی تقریبات اور بھی زیادہ پرجوش ہوں ،  ان تمام مستفید کنبوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے جنہوں نے اپنا مکان حاصل کیا ہے ، جناب مودی نے ان لوگوں کو یقین دلایا،  جو ابھی تک پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت فوائد کے منتظر ہیں کہ یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ ہر غریب شہری کو پکہ مکان نہ مل جائے ۔

"بہار چندرگپت موریہ اور چانکیہ کی سرزمین ہے ۔  جب بھی ہندوستان کو اپنے دشمنوں کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ، بہار قوم کے لیے ڈھال کے طور پر کھڑا رہا ہے ، "جناب مودی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہار کی سرزمین پر لیا گیا کوئی بھی عزم پورا ہوئے بغیر نہیں رہتا ۔  کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ، جہاں بے گناہ شہریوں کو ان کا مذہب پوچھے جانے کے بعد ہلاک کیا گیا تھا ، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ یہ بہار کی سرزمین سے ہی تھا کہ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کیا تھا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج دنیا،بہار کی سرزمین پر کیے گئے اس عزم کی تکمیل کا مشاہدہ کر رہی ہے ۔  جناب مودی نے قوم کو یاد دلایا کہ جب پاکستان ڈرون اور میزائل حملے کر رہا تھا ، بھارت انہیں ہوا میں تنکے کی طرح روک رہا تھا  اور ان کی میزائلوں کو بے اثرکر رہا تھا  ۔  انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کا ایک بھی میزائل ہندوستان کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوا ۔

جناب مودی نے حیرت سے کہا کہ "آپریشن سندور نے ہندوستان کی دفاعی حکمت عملی میں ایک نئی لکیر کھینچی ہے" ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اب کوئی بھی ہندوستان میں دہشت گردوں کو بھیجنے یا حملوں کا منصوبہ بنانے کے بعد فرار نہیں ہو سکتا ۔  انہوں نے  کہا کہ اگر دہشت گرد زمین کی گہرائیوں میں چھپ بھی جائیں تو ہندوستان کے میزائل انہیں وہیں دفن کر دیں گے ۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ "بہار کی تیز رفتار ترقی مرکز میں این ڈی اے حکومت کے لیے ایک بڑی ترجیح ہے"،  وزیر اعظم نے کہا کہ بہار اب جامع ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں دیرینہ مسائل کا حل تلاش کیا گیا ہے اور ترقی کے نئے راستے بنائے گئے ہیں ۔  لالٹین کے دور حکومت کے سنگین حالات کو یاد کرتے ہوئے،  جناب مودی نے کہا کہ اس عرصے کے دوران یہ خطہ سرخ دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا اور ماؤنواز سرگرمیوں کی وجہ سے غروب آفتاب کے بعد نقل و حرکت انتہائی مشکل تھی ۔  انہوں نے کہا کہ گیا جی جیسے شہر لالٹین کے دور میں اندھیرے میں ڈوبے رہے ۔  وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ہزاروں دیہاتوں میں بجلی کے کھمبوں جیسے بنیادی ڈھانچے کی بھی کمی ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ لالٹین کے دور میں حکومت کرنے والوں نے بہار کے مستقبل کو اندھیرے میں دھکیل دیا ۔  انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ نہ تو تعلیم تھی اور نہ ہی روزگار ، اور بہاریوں کی نسلیں ان حالات کی وجہ سے دوسری ریاستوں میں منتقل ہونے پر مجبور تھیں ۔

جناب مودی نے کہا کہ اپوزیشن اور اس کے اتحادی بہار کے لوگوں کو محض ووٹ بینک کے طور پر دیکھتے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ انہیں غریبوں کی خوشیوں اور غموں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے وقار اور احترام کی ۔  وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ایک مخصوص پارٹی کے سابق وزیر اعلی نے ایک بار عوامی سطح پر ایک اسٹیج سے اعلان کیا تھا کہ بہار کے لوگوں کو ان کی ریاست میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔  ایسے لیڈروں کی طرف سے بہار کے لوگوں کے تئیں گہری نفرت اور توہین پر سخت تنقید کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس طرح کی بدسلوکی کو دیکھنے کے باوجود اپوزیشن پارٹی کی قیادت گہری نیند میں تھی ۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ موجودہ بہار حکومت اپوزیشن اتحادوں کی تفرقہ انگیز مہم کا جواب دے رہی ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں کہ بہار کے بیٹوں اور بیٹیوں کو ریاست میں روزگار ملے ۔  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اب پورے بہار میں بڑے پروجیکٹ تیار کیے جا رہے ہیں ، جناب مودی نے بتایا کہ بہار کا سب سے بڑا صنعتی علاقہ گیا جی ضلع کے دوبھی میں قائم کیا جا رہا ہے اور گیا جی میں ایک ٹیکنالوجی سینٹر بھی قائم کیا جا رہا ہے ۔  انہوں نے آج بکسر تھرمل پاور پلانٹ کے افتتاح کا بھی ذکر کیا ۔  اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ صرف چند ماہ قبل انہوں نے اورنگ آباد میں نبی نگر سپر تھرمل پاور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا ، جناب مودی نے مزید کہا کہ پیرپینتی ، بھاگلپور میں ایک نیا تھرمل پاور پلانٹ تعمیر کیا جائے گا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ان پاور پلانٹس سے بہار میں بجلی کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔  اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ گھروں میں بجلی کی دستیابی میں بہتری اور صنعتوں کے لیے زیادہ سپلائی کا باعث بنتا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں اس توسیع سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعلی جناب نتیش کمار نے بہار کے نوجوانوں کو مستقل سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی ہے ، جناب مودی نے کہا کہ جناب نتیش کمار کی قیادت کی وجہ سے ہی ریاست میں اساتذہ کی بھرتی مکمل شفافیت کے ساتھ کی گئی ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ بہار میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو نوکریوں کے لیے نقل مکانی کیے بغیر ریاست کے اندر ہی روزگار ملے ۔  اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ایک نئی پہل اس مقصد میں نمایاں مدد کرے گی ، وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی یوم آزادی کی تقریر میں پردھان منتری وکست بھارت روزگار یوجنا کا اعلان کیا گیا تھا ۔  اس اسکیم کے تحت ، جب نوجوان افراد نجی شعبے میں اپنی پہلی نوکری کریں گے ، تو مرکزی حکومت انہیں براہ راست 15,000 روپے فراہم کرے گی ۔  انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے والی نجی کمپنیوں کو بھی مالی مدد ملے گی ۔  وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس اسکیم سے بہار کے نوجوانوں کو بہت فائدہ پہنچے گا ۔

سرکاری پیسے کی قدر نہ کرنے پر اپوزیشن جماعتوں اور ان کی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ان کے لیے سرکاری فنڈز محض اپنے خزانے بھرنے کا ایک ذریعہ ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اپوزیشن کے دور حکومت میں منصوبے برسوں تک نامکمل رہے ۔  کسی اسکیم میں جتنی دیر ہوئی ، اتنی ہی زیادہ رقم انہوں نے اس سے کمائی ۔  وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اس ناقص ذہنیت کو اب ان کی حکومت نے تبدیل کر دیا ہے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں ۔  اس نقطہ نظر کی ایک مثال کے طور پر آج کے پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے جناب مودی نے یاد دلایا کہ انہوں نے اونٹا-سماریا سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا تھا ، اور اب وہ خود اس کا افتتاح کر رہے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ یہ پل نہ صرف سڑکوں کو جوڑے گا،  بلکہ شمالی اور جنوبی بہار کو بھی جوڑے گا ۔  انہوں نے کہا کہ بھاری گاڑیاں ، جنہیں پہلے گاندھی سیتو کے راستے 150 کلومیٹر کا چکر لگانا پڑتا تھا ، اب ان کا راستہ سیدھا ہوگا ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے تجارت میں تیزی آئے گی ، صنعتیں مضبوط ہوں گی اور یاتریوں کے لیے سفر آسان ہو جائے گا ۔  انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی حکومت کے تحت شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبے مکمل ہو جائیں گے- یہ یقینی بات ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتیں بہار میں ریلوے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت گیا جی ریلوے اسٹیشن کو جدید بنایا جا رہا ہے ، تاکہ مسافروں کو ہوائی اڈے جیسی سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔  جناب مودی نے کہا کہ گیا اب ایک ایسا شہر ہے ، جہاں راجدھانی ، جن شتابدی اور میڈ ان انڈیا وندے بھارت ٹرینوں تک رسائی حاصل ہے ۔   انہوں نے زور دے کر کہا کہ گیا جی سے ساسارام ، پریاگ راج اور کانپور سے دہلی تک براہ راست ریل رابطہ بہار کے نوجوانوں اور صنعت کاروں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے ۔

انہوں نے عوام کی نیک خواہشات اور ان میں ملک کے اٹل اعتماد کے لیے شکریہ ادا کیا ، جس نے انہیں 2014 میں وزیر اعظم کے طور پر اپنا دور شروع کرنے کے قابل بنایا- ایک ایسا دور جو بلا تعطل جاری رہا ، جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان تمام برسوں میں ان کی حکومت پر بدعنوانی کا ایک بھی داغ نہیں پایا گیا ہے ۔  اس کے برعکس ، انہوں نے  کہا کہ آزادی کے بعد چھ سے ساڑھے چھ دہائیوں تک حکومت کرنے والی اپوزیشن حکومتوں کے پاس بدعنوانی کے مقدمات کی ایک لمبی فہرست ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی بدعنوانی کے بارے میں بہار کا  بچہ بچہ جانتا ہے ۔  وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کسی کو بھی کارروائی کے دائرہ کار سے باہر نہیں ہونا چاہیے ۔  انہوں نے موجودہ قانون کی طرف اشارہ کیا، جس کے تحت ایک جونیئر سرکاری ملازم کو بھی 48 گھنٹوں تک حراست میں رکھنے پر خود بخود معطل کر دیا جاتا ہے ۔  انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک وزیر اعلی یا وزیر جیل میں رہتے ہوئے بھی اقتدار کے مراعات سے لطف اندوز ہو سکے ۔  انہوں نے حالیہ مثالوں کا حوالہ دیا، جہاں فائلوں پر دستخط کیے جا رہے تھے اور سرکاری احکامات براہ راست جیل سے جاری کیے گئے تھے ۔  جناب مودی نے کہا کہ اگر سیاسی رہنماؤں کا یہی رویہ ہے ، تو  بدعنوانی کے خلاف لڑائی کو کس طرح مؤثر طریقے سے انجام تک پہنچایا جاسکتا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستانی آئین ہر عوامی نمائندے سے ایمانداری اور شفافیت کی توقع کرتا ہے ، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آئین کے وقار کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔  انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت بدعنوانی کے خلاف ایک سخت قانون لا رہی ہے، جو ملک کے وزیر اعظم پر بھی لاگو ہوگا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ وزرائے اعلی اور وزراء کو بھی اس قانون کے تحت شامل کیا جائے گا ۔  اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ایک بار یہ قانون نافذ ہونے کے بعد ، کسی بھی وزیر اعظم ، وزیر اعلی یا وزیر کو جو گرفتار کیا جاتا ہے ، اسے 30 دن کے اندر ضمانت حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی ۔  اگر ضمانت نہیں دی جاتی ہے،  تو انہیں 31 ویں دن اپنا عہدہ چھوڑنا  پڑے گا ۔  انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت اس طرح کا سخت قانون بنانے کے ارادے سے آگے بڑھ رہی ہے ۔

اس قانون کی مخالفت کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ان کا غصہ خوف کے سبب ہے- جنہوں نے غلط کام کیے ہیں، وہ انہیں دوسروں سے چھپا سکتے ہیں ، لیکن وہ خود ان کے اعمال سے واقف ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے کچھ رہنما ضمانت پر باہر ہیں ، جبکہ دیگر گھوٹالوں سے متعلق قانونی کارروائی میں الجھے ہوئے ہیں اور ان افراد کو خدشہ ہے کہ اگر وہ جیل گئے، تو ان کے سیاسی خواب چکنا چور ہو جائیں گے ۔  انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ مجوزہ قانون کی مخالفت کر رہے ہیں ۔  وزیر اعظم نے اس بات کی عکاسی کی کہ راجندر بابو اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر جیسے رہنما کبھی تصور بھی نہیں کر سکتے تھے کہ اقتدار کے بھوکے افراد بدعنوانی کا ارتکاب کریں گے اور جیل میں رہتے ہوئے بھی عہدے پر قائم رہیں گے ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ نئے قانون کے تحت بدعنوان افراد نہ صرف جیل جائیں گے، بلکہ اپنے اقتدار کے عہدوں سے بھی محروم ہو جائیں گے ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو بدعنوانی سے آزاد کرنے کا عزم کروڑوں شہریوں کا اجتماعی عزم ہے- اور یہ عزم پورا ہوکر رہے گا ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ انہوں نے لال قلعہ سے ایک سنگین تشویش کا اظہار کیا تھا- جو بہار پر بھی اثر انداز ہوتا  ہے ، جناب مودی نے کہا کہ ملک میں دراندازی کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک سنگین تشویش کا معاملہ ہے ۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بہار کے سرحدی اضلاع کی آبادیاتی پروفائل تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی حکومت نے عزم کیا ہے کہ دراندازی کرنے والوں کو ملک کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرنے دیا جائے گا ۔  وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ دراندازی کرنے والوں کو بہار کے نوجوانوں سے روزگار کے مواقع چھیننے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی شہریوں کے لیے بنائی گئی سہولیات کو دراندازی کرنے والوں  کے ذریعہ لوٹنے نہیں دی جائے گا ۔  اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ، وزیر اعظم نے ڈیموگرافک مشن شروع کرنے کا اعلان کیا ، جو بہت جلد کام شروع کر دے گا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر درانداز کو ملک سے نکال دیا جائے گا ، بہار کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے اندر دراندازی کرنے والوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف چوکس رہیں ۔  جناب مودی نے بہاریوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے اور انہیں دراندازی کرنے والوں کے حوالے کرنے کی کوشش کرنے پر اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کی ۔  انہوں نے کہا کہ خوشنودی اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے وہ جماعتیں کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں ۔  وزیر اعظم نے بہار کے لوگوں سے انتہائی چوکس رہنے کی اپیل کی ۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بہار کو اپوزیشن جماعتوں کے نقصان دہ ارادوں سے بچایا جانا چاہیے ، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بہار کے لیے بہت اہم وقت ہے ۔  انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہار کے نوجوانوں کے خواب پورے ہوں گے اور مزید کہا کہ بہار کے لوگوں کی امنگوں کو نئے پنکھ دیے جانے چاہئیں ۔  اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ مرکزی حکومت اس مقصد کے لیے جناب نتیش کمار کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہی ہے ، وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ بہار میں ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتیں مسلسل محنت کر رہی ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ آج کے ترقیاتی منصوبے اس سمت میں ایک اہم قدم ہیں ۔

اس تقریب میں بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان ، بہار کے وزیر اعلی جناب نتیش کمار ، مرکزی وزراء جناب راجیو رنجن سنگھ ، جناب جیتن رام  مانجھی، جناب گری راج سنگھ ، جناب چراغ پاسوان ، جناب نتیانند رائے ، جناب رام ناتھ ٹھاکر ، ڈاکٹر راج بھوشن چودھری ، جناب ستیش چندر دوبے سمیت دیگر معززین موجود تھے ۔

پس منظر

سڑک رابطے کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے این ایچ-31 پر 8.15 کلومیٹر طویل اونٹا-سماریا پل پروجیکٹ کا افتتاح کیا ، جس میں دریائے گنگا پر 1.86 کلومیٹر طویل 6 لین والا پل بھی شامل ہے ، جسے 1,870 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے ۔  یہ پٹنہ میں موکاما اور بیگوسرائی کے درمیان براہ راست رابطہ فراہم کرے گا ۔

یہ پل ایک پرانے 2 لین کے خستہ حال ریل-کم- روڈ پل "راجندر سیتو" کے متوازی تعمیر کیا گیا ہے، جو خراب حالت میں ہے ،جس کی وجہ سے بھاری گاڑیوں کو دوبارہ راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے ۔  یہ نیا پل شمالی بہار (بیگوسرائے ، سوپول ، مدھوبنی ، پورنیہ ، ارریہ وغیرہ) اور جنوبی بہار کے علاقوں (شیخ پورہ ، نوادا ، لکی سرائے وغیرہ) کے درمیان سفر کرنے والی بھاری گاڑیوں کے لیے 100 کلومیٹر سے زیادہ کے اس اضافی سفر کے فاصلے کو کم کر دے گا ۔  اس سے خطے کے دیگر حصوں میں ٹریفک جام کے مسائل کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی،  جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کو چکر لگانے پر مجبور ہونا پڑتا تھا ۔

اس سے ملحقہ علاقوں ، خاص طور پر شمالی بہار میں اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا ، جو ضروری خام مال حاصل کرنے کے لیے جنوبی بہار اور جھارکھنڈ پر منحصر ہیں ۔  یہ سماریا دھام کے مشہور پوتر استھان سے بھی بہتر رابطہ فراہم کرے گا ، جو کہ مشہور شاعر آنجہانی شری رام دھاری سنگھ دنکر کی جائے پیدائش بھی ہے ۔

وزیر اعظم نے تقریبا 1,900 کروڑ روپے کی لاگت سے این ایچ-31 کے بختیار پور سے موکاما سیکشن کے چار لین کا بھی افتتاح کیا ، جس سے بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے گی ، سفر کا وقت کم ہوگا اور مسافروں اور مال بردار نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا ۔  مزید برآں ، بہار میں این ایچ-120 کے بکرم گنج-داوت-نوانگر-ڈمراون سیکشن کے ہموار ستونوں کے ساتھ دو لین والے راستے سے  دیہی علاقوں میں رابطہ بہتر ہوگا ، جس سے مقامی آبادی کو نئے اقتصادی مواقع فراہم ہوں گے۔

بہار میں بجلی کے شعبے کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرتے ہوئے ، وزیر اعظم تقریبا 6880 کروڑ روپے کے بکسر تھرمل پاور پلانٹ (1 x660 میگاواٹ) کا افتتاح کریں گے ۔  اس سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا ، بجلی کی یقینی فراہمی بہتری آئے گی اور خطے کی بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جا سکے گا ۔

صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر فروغ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے مظفر پور میں ہومی بھابھا کینسر اسپتال اور تحقیقی مرکز کا افتتاح کیا ۔  اس مرکز میں جدید اونکولوجی او پی ڈی ، آئی پی ڈی وارڈ ، آپریشن تھیٹر ، جدید لیب ، بلڈ بینک ، اور 24 بستروں والا آئی سی یو (انتہائی نگہداشت یونٹ) اور ایچ ڈی یو (اعلی انحصار یونٹ) شامل ہیں ۔  یہ جدید ترین سہولت بہار اور پڑوسی ریاستوں میں مریضوں کو جدید اور کم خرچ والے کینسر کی دیکھ بھال فراہم کرے گی ، جس سے علاج کے لیے دور دراز کے میٹرو شہروں کا سفر کرنے کی ضرورت کم ہو جائے گی ۔

سووچھ بھارت کے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے اور دریائے گنگا کے اویرل اور نرمل دھارا کو یقینی بناتے ہوئے ، وزیر اعظم نے مونگیر میں 520 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے نمامی گنگے کے تحت تعمیر کیے گئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) اور سیوریج نیٹ ورک کا افتتاح کیا ۔  اس سے گنگا میں آلودگی کے بوجھ کو کم کرنے اور خطے میں صفائی کی سہولیات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔

وزیر اعظم نے تقریبا 1260 کروڑ روپے کے شہری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔  ان میں اورنگ آباد کے داؤد نگر اور جہان آباد میں ایس ٹی پی اور سیوریج نیٹ ورک ؛ لکھی سرائے کے برہیا اور جموئی میں ایس ٹی پی اور انٹرسیپشن اور ڈائیورشن کے کام شامل ہیں۔   امرت 2.0 کے تحت ، وہ اورنگ آباد ، بودھ گیا اور جہان آباد میں پانی کی فراہمی کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔  یہ منصوبے پینے کا صاف پانی ، سیوریج کے جدید نظام اور بہتر صفائی ستھرائی فراہم کریں گے، جس سے خطے میں صحت کے معیار اور معیار زندگی میں بہتری آئے گی ۔

خطے میں ریل رابطے کو فروغ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے دو ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔  گیا اور دہلی کے درمیان امرت بھارت ایکسپریس جو جدید سہولیات ، آرام دہ اور حفاظت کے ساتھ مسافروں کی سہولت کو بہتر بنائے گی ۔  اور ویشالی اور کوڈرما کے درمیان بدھسٹ سرکٹ ٹرین ،جو خطے کے اہم بدھ مقامات پر سیاحت اور مذہبی یاتراؤں کو فروغ دے گی ۔

پی ایم اے وائی-گرامین کے تحت 12,000 دیہی مستفیدین اور پی ایم اے وائی-اربن کے تحت 4,260 مستفیدین کی گرہ پرویش تقریب بھی ہوئی، جس میں وزیر اعظم نے چند مستفیدین کو علامتی طور پر چابیاں سونپیں ، اس طرح ہزاروں کنبوں کے مکان مالک بننے کا خواب پورا ہوا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح –ش ب۔ ق ر)

U. No.5179


(Release ID: 2159820)