زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ریاستوں کو کھاد کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے لیے مہم شروع کرنے سے متعلق ہدایات
مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے غیر معیاری کھادوں کے خلاف فوری طور پر سخت کاررائی کرنے کے لیے ہدایت جاری کی
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کو مراسلہ جاری کیا ہے کہ وہ ایک مہم چلاکر کارروائی کریں
جناب شیوراج سنگھ چوہان نے فرضی اور غیر معیاری زرعی کھاد اور دیگر ساز و سامان کے مسئلے کو جڑ سے ختم کرنے کی بات کہی
Posted On:
13 JUL 2025 1:11PM by PIB Delhi
زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر، حکومت ہند، نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر فرضی اور غیر معیاری کھادوں کے معاملے کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ مراسلہ ملک بھر میں جعلی کھادوں کی فروخت، سبسڈی والی کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ اور جبری ٹیگنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے مقصد سے جاری کیا گیا ہے۔
مراسلے میں مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت ہندوستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور کسانوں کی آمدنی میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں مناسب وقت پر معیاری کھادیں، مناسب قیمتوں اور معیاری معیار کی فراہم کی جائیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جعلی یا غیر معیاری کھادوں کی فروخت فرٹیلائزر (کنٹرول) آرڈر 1985 کے تحت ممنوع ہے جو کہ ضروری اشیاء ایکٹ 1955 کے تحت آتا ہے۔
مرکزی وزیر نے ریاستوں کو درج ذیل ہدایات جاری کیں:
یہ ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحیح جگہوں اور جگہوں پر کھاد کی مناسب دستیابی کو یقینی بنائیں جہاں اس کی ضرورت ہے۔ لہٰذا، ریاستوں کو بلیک مارکیٹنگ، زیادہ قیمتوں میں اضافہ، اور سبسڈی والی کھادوں کا رخ موڑنے جیسی سرگرمیوں کے خلاف سختی سے نگرانی اور فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
- کھاد کی پیداوار اور فروخت کی باقاعدگی سے نگرانی کے ساتھ ساتھ نمونے لینے اور جانچ کے ذریعے جعلی اور غیر معیاری مصنوعات پر سخت کنٹرول کیا جانا چاہیے۔
- روایتی کھادوں کے ساتھ نینو فرٹیلائزرز یا بائیو اسٹیمولینٹ مصنوعات کی زبردستی ٹیگنگ کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔
- مجرموں کے خلاف لائسنس کی منسوخی اور ایف آئی آر کے اندراج سمیت سخت قانونی کارروائی کی جائے، اور سزا کو یقینی بنانے کے لیے موثر قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
- ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسانوں/کسان گروپوں کو نگرانی کے عمل میں شامل کرنے کے لیے فیڈ بیک اور انفارمیشن سسٹم تیار کریں اور کاشتکاروں کو اصلی اور جعلی مصنوعات کی شناخت کے لیے تعلیم دینے کے لیے خصوصی کوششیں کریں۔
وزیر نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ مندرجہ بالا ہدایات کے مطابق ریاست گیر مہم شروع کریں تاکہ جعلی اور غیر معیاری زرعی آدانوں کے مسئلے کو جڑوں سے ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی سطح پر اس کام کی باقاعدہ نگرانی کسانوں کے مفاد میں ایک موثر اور پائیدار حل کی جانب لے جائے گی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:2702
(Release ID: 2144364)
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam