وزیراعظم کا دفتر
روزگار میلے کے تحت 51,000 سے زیادہ تقررناموں کی تقسیم کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
12 JUL 2025 2:32PM by PIB Delhi
نسمکار !
مرکزی حکومت میں نوجوانوں کو روزگار کی یقینی فراہمی کی ہماری مہم بلا رکاوٹ جاری ہے ۔ اور ہماری شناخت بھی ہے، بغیرپرچی بغیر خرچی ۔ آج 51 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو تقررنامے دیے گئے ہیں ۔ اس طرح کے روزگار میلوں کے ذریعے اب تک لاکھوں نوجوانوں کو حکومت ہند میں مستقل نوکریاں مل چکی ہیں ۔ اب یہ نوجوان ملک کی تعمیر میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ آج بھی آپ میں سے بہت سے لوگوں نے ہندوستانی ریلوے میں اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کیا ہے ، بہت سے ساتھی اب ملک کی سلامتی کے محافظ بنیں گے، محکمہ ڈاک میں مقرر کردہ ساتھی گاؤں گاؤں سرکاری سہولیات فراہم کریں گے ، کچھ ساتھی ہیلتھ فار آل مشن کے سپاہی ہوں گے ، بہت سے نوجوان مالی شمولیت کے انجن کو مزید تیز کریں گے اور بہت سے ساتھی ہندوستان کی صنعتی ترقی کو نئی رفتار دیں گے ۔ آپ کے محکمے مختلف ہیں ، لیکن مقصد ایک ہی ہے اور وہ مقصد کیا ہے ، ہمیں بار بار یاد رکھنا ہے ، ایک ہی مقصد ، چاہے محکمہ کچھ بھی ہو ، چاہے کام کچھ بھی ہو ، چاہے عہدہ کچھ بھی ہو ، چاہے علاقہ کچھ بھی ہو ، ایک ہی مقصد-ملک کی خدمت ۔ منتر ایک ہے-شہری مقدم ،سٹیزن فرسٹ ۔ آپ کو ملک کے لوگوں کی خدمت کے لیے ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ملا ہے ۔ زندگی کے اس اہم مرحلے پر اتنی بڑی کامیابی کے لیے میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ آپ کے نئے سفر پر میری نیک خواہشات ۔
ساتھیوں ،
آج دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ ہندوستان کے پاس دو لامحدود طاقتیں ہیں ۔ ایک آبادی ہے ، دوسری جمہوریت ہے ۔ یعنی نوجوانوں کی سب سے بڑی آبادی اور سب سے بڑی جمہوریت ۔ نوجوانوں کی یہ صلاحیت ہمارے ہندوستان کے روشن مستقبل کا سب سے بڑا سرمایہ اور سب سے بڑی ضمانت بھی ہے ۔ اور ہماری حکومت اس اثاثے کو خوشحالی کا ذریعہ بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے ۔ آپ سب جانتے ہیں کہ میں ایک دن پہلے ہی پانچ ممالک کے دورے سے واپس آیا ہوں ۔ ہندوستان کے نوجوان طاقت ہر ملک میں گونجتی رہی ۔ اس عرصے کے دوران جن معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ان سے اندرون و بیرون ملک ہندوستان کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا ۔ دفاع ، فارما ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ، توانائی ، نایاب زمینی معدنیات جیسے شعبوں میں طے پانے والے معاہدوں سے آنے والے دنوں میں ہندوستان کو بہت فائدہ ہوگا ۔ہندوستانی مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبےکو بہت تقویت ملے گی۔
ساتھیوں ،
بدلتے وقت کے ساتھ 21 ویں صدی میں روزگار کی نوعیت بھی بدل رہی ہے ، نئے شعبے بھی ابھر رہے ہیں ۔ اس لیے پچھلی دہائی میں ہندوستان کا زور اپنے نوجوانوں کو اس کے لیے تیار کرنے پر رہا ہے ۔ اب اس کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں ، جدید ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید پالیسیاں بھی بنائی گئی ہیں ۔ اسٹارٹ اپس ، اختراع اور تحقیق کا جو ماحولیاتی نظام آج ملک میں پیدا ہو رہا ہے ، وہ ملک کے نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے ۔ آج جب میں دیکھتا ہوں کہ نوجوان اپنا اسٹارٹ اپ شروع کرنا چاہتے ہیں تو میرا اعتماد بھی بڑھتا ہے اور ابھی ہمارے ڈاکٹر جتیندر سنگھ جی نے بھی آپ کو اسٹارٹ اپ کے بارے میں تفصیل سے کچھ اعدادوشمار دیے ہیں ۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے ملک کے نوجوان ایک بڑے وژن کے ساتھ تیز رفتاری سے مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ، وہ کچھ نیا کرنا چاہتے ہیں۔
ساتھیوں ،
حکومت ہند کا زور نجی شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر بھی ہے ۔ حال ہی میں حکومت نے ایک نئی اسکیم ، روزگار سے منسلک ترغیباتی اسکیم کو منظوری دی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت حکومت نجی شعبے میں پہلی بار روزگار حاصل کرنے والے نوجوانوں کو 15 ہزار روپے دے گی ۔ یعنی حکومت پہلی نوکری کی پہلی تنخواہ میں تعاون کرے گی ۔ حکومت نے اس مقصد کے لیے ایک کروڑ روپے مختص کیے ہیں ۔ اس اسکیم سے تقریبا 3.5 کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد ملے گی ۔
ساتھیوں ،
آج ہندوستان کی سب سے بڑی طاقتوں میں سے ایک ہمارا مینوفیکچرنگ شعبہ ہے ۔ مینوفیکچرنگ میں بڑی تعداد میں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں ۔ اس سال کے بجٹ میں مینوفیکچرنگ کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے مشن مینوفیکچرنگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ گزشتہ برسوں میں ہم نے میک ان انڈیا مہم کو مضبوط کیا ہے ۔ اکیلے پی ایل آئی اسکیم نے ملک میں 11 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا کیے ہیں ۔ موبائل فون اور الیکٹرانکس کے شعبے میں گزشتہ چند سالوں میں بے مثال توسیع ہوئی ہے ۔ آج تقریبا 11 لاکھ کروڑ روپے کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ہو رہی ہے ۔ پچھلے 11 سالوں میں اس میں بھی 5 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ اس سے پہلے ملک میں موبائل فون بنانے کے 2 یا 4 یونٹ تھے ، صرف 2 یا 4 ۔ اب ہندوستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کے تقریبا 300 یونٹ ہیں ۔ اور لاکھوں نوجوان ان میں کام کر رہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک اور شعبہ ہے اور آپریشن سندور کے بعد اس پر بھی بہت بحث ہو رہی ہے ، اس پر بڑے فخر کے ساتھ بحث ہو رہی ہے اور وہ ہے-دفاعی مینوفیکچرنگ ۔ ہندوستان دفاعی مینوفیکچرنگ میں بھی نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے ۔ ہماری دفاعی پیداوار 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے ۔ ہندوستان نے ایک اور بڑی کامیابی انجن تیار کرنے کے شعبے میں حاصل کی ہے ۔ ہندوستان دنیا میں انجنوں کا سب سے بڑا پروڈیوسر بن گیا ہے ، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے ۔ انجن ہوں ، ریل کے کوچ ہوں ، میٹرو کے کوچ ہوں ، آج ہندوستان انہیں دنیا کے کئی ممالک کو بڑی تعداد میں برآمد کر رہا ہے ۔ ہمارا آٹوموبائل شعبہ بھی خاطر خواہ ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔
صرف پچھلے 5 سالوں میں اس شعبے میں تقریبا 40 ارب ڈالر کی ایف ڈی آئی ہوئی ہے ۔ یعنی نئی کمپنیاں آئی ہیں ، نئی فیکٹریاں بنی ہیں ، نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اور ساتھ ہی گاڑیوں کی مانگ میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے ۔ مختلف شعبوں میں ملک کی یہ ترقی ، مینوفیکچرنگ کے یہ ریکارڈ تب ہی بنتے ہیں ، وہ اس طرح نہیں بنتے ۔ یہ سب اس وقت ممکن ہے جب زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہو ۔ اس میں نوجوانوں کا پسینہ بہتا ہے ، ان کا دماغ کام کرتا ہے ، وہ محنت کرتے ہیں ، ملک کے نوجوانوں کو روزگار ملا ہے ،تو انہوں نے یہ کارنامہ بھی انجام دیا ہے ۔ اب ایک سرکاری ملازم کے طور پر آپ کو ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی کہ ملک میں مینوفیکچرنگ شعبے کی یہ رفتار مسلسل بڑھتی رہے ۔ جہاں بھی آپ کو ذمہ داری ملے گی ، آپ ترغیب کے طور پر کام کریں گے ، لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں گے ، رکاوٹیں دور کریں گے ، آپ جتنی آسانی لائیں گے ، اتنی ہی سہولت ملک کے دوسرے لوگوں کو بھی ملے گی ۔
ساتھیوں ،
آج ہمارا ملک دنیا کے لیے ہے اور کوئی بھی ہندوستانی فخر سے کہہ سکتا ہے کہ آج ہمارا ملک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ یہ میرے نوجوانوں کے پسینے کا کمال ہے ۔ پچھلے 11 سالوں میں ملک نے ہر شعبے میں ترقی کی ہے۔ حال ہی میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن-آئی ایل او-کی طرف سے ایک بہت اچھی رپورٹ سامنے آئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلی دہائی میں ہندوستان کے 90 کروڑ سے زیادہ شہریوں کو فلاحی اسکیموں کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔ ایک طرح سے سماجی تحفظ کے دائرہ کار کو شمار کیا جاتا ہے ۔ اور ان اسکیموں کے فوائد صرف فلاح و بہبود تک محدود نہیں ہیں ۔ اس سے بہت سی نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں ۔ جیسے میں ایک چھوٹی سی مثال دیتا ہوں-پی ایم آواس یوجنا ۔ اب اس پی ایم آواس یوجنا کے تحت 4 کروڑ نئے پکے مکانات بنائے گئے ہیں اور 3 کروڑ نئے مکانات کی تعمیر کا عمل جاری ہے ۔ اتنے گھر بن رہے ہیں ، اس لیے آپ تصور کر سکتے ہیں کہ اس میں کاریگروں ، مزدوروں اور خام مال سے لے کر ٹرانسپورٹ شعبے کے چھوٹے دکانداروں ، مال بردار ٹرکوں کے آپریٹرز تک کتنے روزگار پیدا ہوئے ہیں ۔ سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر نوکریاں ہمارے گاؤں میں مل گئی ہیں ، اسے گاؤں چھوڑنا نہیں پڑتا ۔ اسی طرح ملک میں 12 کروڑ نئے بیت الخلاء بنائے گئے ہیں ۔ تعمیر کے ساتھ ساتھ پلمبر ، لکڑی کا کام کرنے والوں اور ہمارے وشوکرما سماج کے لوگوں کے لیے بہت کام کیا گیا ہے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو روزگار کو بھی بڑھاتے ہیں اور اثر پیدا کرتے ہیں ۔ اسی طرح آج اجولا اسکیم کے تحت ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ نئے ایل پی جی کنکشن دیے گئے ہیں ۔ اب اس کے لیے بہت بڑی تعداد میں بوٹلنگ پلانٹ بنائے گئے ہیں ۔ گیس سلنڈر بنانے والوں کو کام ملا ہے ، اس میں بھی روزگار پیدا ہوا ہے ، گیس سلنڈر کی ایجنسی کے لوگوں کو کام ملا ہے ۔ جن لوگوں کو اپنے گھروں تک پہنچانے کے لیے گیس سلنڈر کی ضرورت ہوتی ہے انہیں نئی ملازمتیں ملی ہیں ۔ آپ ایک ایک کام لیجئے، روزگار کے کتنے مواقع پیدا ہوتے ہیں ۔ ان تمام جگہوں پر لاکھوں لوگوں کو نئے روزگار ملے ہیں ۔
ساتھیوں ،
میں ایک اور اسکیم پر بھی بات کرنا چاہوں گا ۔ اب آپ اس اسکیم کو جانتے ہیں تو اس کا مطلب ہے یعنی پانچوں انگلی گھی میں ، یا تو کہیں کہ دونوں ہاتھوں میں لڈو ایسا ہی ہے ۔ پی ایم سوریا گھر مفت بجلی اسکیم ۔ حکومت آپ کے گھر پر روف ٹاپ سولر پلانٹ لگانے کے لیے ایک کنبے کو اوسطا 75,000 روپے سے زیادہ دے رہی ہے ۔ اس کے ساتھ وہ اپنے گھر کی چھت پر شمسی پلانٹ لگاتا ہے ۔ ایک طرح سے اس کے گھر کی چھت بجلی کی فیکٹری بن جاتی ہے ، وہ بجلی پیدا کرتا ہے اور وہ خود بھی بجلی استعمال کرتا ہے ، اگر زیادہ بجلی ہے تو اسے بیچ دیتا ہے ۔ اس سے بجلی کا بل صفر ہو رہا ہے ، اس کا پیسہ بچ رہا ہے ۔ ان پلانٹوں کو قائم کرنے کے لیے انجینئروں کی ضرورت ہے ، تکنیکی ماہرین کی ضرورت ہے ۔ شمسی پینل بنانے کے لیے فیکٹریاں قائم کی جاتی ہیں ، خام مال کے لیے فیکٹریاں قائم کی جاتی ہیں ، وہ نقل و حمل کے لیے قائم کی جاتی ہیں ۔ ایک پوری نئی صنعت اس کی مرمت کے لیے تیار ہو رہی ہے ۔ آپ تصور کر سکتے ہیں ، ہر اسکیم لوگوں کے لیے اچھا کام کر رہی ہے ، لیکن اس سے لاکھوں-لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں ۔
ساتھیوں ،
نمو ڈرون دیدی مہم سے بہنوں اور بیٹیوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور دیہی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں ۔ اس اسکیم کے تحت لاکھوں دیہی بہنوں کو ڈرون پائلٹ کے طور پر تربیت دی جا رہی ہے ۔ جو رپورٹ دستیاب ہیں وہ ہمیں بتاتی ہیں کہ ہماری ڈرون دیدی ، ہمارے گاؤں کی مائیں بہنیں ، کاشتکاری کے ایک سیزن میں ، ڈرون کاشتکاری میں جو مدد فراہم کرتے ہیں ، جو کام وہ کنٹریکٹ پر لیتے ہیں ، انہوں نے ایک سیزن میں لاکھوں روپے کمانے شروع کر دیے ہیں ۔ اتنا ہی نہیں ، اس سے ملک میں ڈرون مینوفیکچرنگ سے وابستہ نئے شعبے کو کافی طاقت مل رہی ہے ۔ زراعت ہو یا دفاع ، آج ڈرون مینوفیکچرنگ ملک کے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے ۔
ساتھیوں ،
ملک میں 3 کروڑ لکھپتی دیدی بنانے کی مہم چل رہی ہے ۔ ان میں سے 1.5 کروڑ لکھپتی دیدی بن بھی چکی ہیں ۔ اور آپ جانتے ہیں کہ لکھپتی دیدی بننے کا مطلب ہے ، 1 سال میں ، اس کی آمدنی کم از کم 1 لاکھ سے زیادہ ہونی چاہیے اور ایک بار نہیں بلکہ ہر سال ، یہ میری لکھپتی دیدی ہے ۔ 1.5 کروڑ لاکھ پتی دیدی ، اب آپ دیکھیں گے ، اگر گاؤں جائیں گے تو کچھ باتیں سنیں گے ، ہمارے گاؤں کی ماؤں بہنوں کو بھی بینک سکھی ، بیمہ سکھی ، کرشی سکھی ، پشو سکھی جیسی کئی اسکیموں میں روزگار ملا ہے ۔ اسی طرح پی ایم سواندھی اسکیم کے تحت پہلی بارریڑھی پٹری والوں کو مدد فراہم کی گئی ۔ اس کے تحت لاکھوں دوستوں کو کام ملا ہے اور ڈیجیٹل ادائیگی کی وجہ سے آج کل ہمارا ہر اسٹریٹ وینڈر نقد نہیں لیتا ، یو پی آئی لیتا ہے ۔ کیوں ؟ کیونکہ اسے اگلی رقم فورا بینک سے مل جاتی ہے ۔ بینک کا اعتماد بڑھتا ہے ۔ آپ کو کسی کاغذ کی ضرورت نہیں ہے ۔ یعنی ایک ریڑھی پٹری والے کا آج اعتماد اور فخر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔
پی ایم وشوکرما اسکیم کو دیکھیں ۔ اس کے تحت پشتینی کام ، روایتی کام ، خاندانی کام ، اسے جدید بنانا ، نئی ٹیکنالوجی لانا ، اس میں نئے وسیلے شامل کرنا،اس سلسلے میں کاریگروں ، دستکاروں اور خدمت فراہم کرنے والوں کو تربیت دی جا رہی ہے ۔ قرضے دیے جا رہے ہیں ، جدید آلات دیے جا رہے ہیں ۔ میں بے شمار اسکیمیں بتا سکتا ہوں ۔ ایسی بہت سی اسکیمیں ہیں جن سے غریبوں کو بھی فائدہ ہوا ہے اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملا ہے ۔ ایسی بہت سی اسکیموں کا اثر یہ ہے کہ صرف 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر نکلے ہیں ۔ اگر روزگار نہ ہوتا ، کنبے میں آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ ہوتا تو میرے غریب بھائی اور بہن ، جو تین چار نسلوں سے غربت میں زندگی گزار رہے تھے ، زندگی کا ایک ایک دن کاٹنے کے لیے اسے موت سے لڑنا ہوتا تھا۔اتنا ڈر لگتا تھا ۔ لیکن آج یہ اتنا طاقتور ہو گیا ہے کہ میرے 25 کروڑ غریب بھائیوں اور بہنوں نے غربت کو شکست دی ہے ۔ وہ فاتح بن کر ابھرے ہیں ۔ اور میں ان تمام 25 کروڑ بھائیوں اور بہنوں کی ہمت کی تعریف کرتا ہوں جنہوں نے غربت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ وہ حکومت کی اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمت کے ساتھ آگے بڑھے ، بیٹھ کر روتے نہیں رہے ۔ انہوں نے غربت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ، اسے شکست دی ۔ اب تصور کریں ، ان 25 کروڑ لوگوں میں کتنا نیا اعتماد ہوگا ۔ ایک بار جب کوئی شخص بحران سے باہر نکلتا ہے تو نئی طاقت پیدا ہوتی ہے ۔ میرے ملک میں ایک نئی طاقت بھی آئی ہے ، جو ملک کو آگے لے جانے میں بہت کارآمد ہونے والی ہے ۔ اور یہ صرف حکومت کی بات نہیں ہے ۔ آج عالمی بینک جیسے بڑے عالمی ادارے اس کام کے لیے ہندوستان کی کھل کر تعریف کر رہے ہیں ۔ ہم ہندوستان کو دنیا کے سامنے ایک نمونہ کے طور پر پیش کر رہے ہیں ۔ ہندوستان دنیا کے سب سے مساویانہ ممالک میں شامل ہے ۔ عدم مساوات تیزی سے کم ہو رہی ہے ۔ ہم مساوات کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ دنیا بھی اب اس کی طرف دیکھ رہی ہے ۔
ساتھیوں ،
آج سے ترقی ، غریبوں کی فلاح و بہبود اور روزگار پیدا کرنے کے مشن کو آگے بڑھانا آپ کی ذمہ داری ہے ۔ حکومت کو رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ، حکومت کو ترقی کو فروغ دینے والی بننا چاہیے ۔ ہر کسی کے پاس آگے بڑھنے کا موقع ہے ۔ ہاتھ پکڑنا ہمارا کام ہے ۔ اورآپ تو نوجوان ہیں دوستوں ۔ مجھے آپ پر بہت اعتماد ہے ۔ آپ سے میری یہ امید ہے کہ جہاں بھی آپ کو ذمہ داری ملے گی ، آپ ، اس ملک کے شہری ، سب سے پہلے اس کی مدد کریں گے اور ملک آگے بڑھے گا ۔ آپ کو ہندوستان کے امرت کال کا حصہ بننا ہوگا ۔ آنے والے 20-25 سال آپ کے کیریئر کے لیے اہم ہیں ، لیکن آپ ایسے دور میں ہیں جب 20-25 سال ملک کے لیے بہت اہم ہیں ۔ یہ 25 سال ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے اہم ہیں ۔ اس لیے آپ کو اپنے کام ، اپنی ذمہ داریوں ، اپنے اہداف کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کے ساتھ ضم کرنا ہوگا ۔ یہ منتر ہماری رگوں میں دوڑنا چاہیے، دل دماغ میں رہنا چاہیے ، ہمارے رویے میں نظر آنا چاہیے ۔
اور مجھے پختہ یقین ہے ساتھیو ، یہ نوجوان طاقت پچھلے 10 سالوں میں ملک کو آگے لے جانے میں میرے ساتھ کھڑی رہی ہے ۔ میرے ملک کی فلاح وبہبود کے لیے ایک ایک لفظ کی خاطر انھوں نے جو کچھ بھی کرسکتے تھے ،کیا ہے۔ جہاں ہیں وہاں سے کیا ہے ۔ آپ کو موقع ملا ہے ، توقعات بہت زیاہ ہیں ۔ آپ کی ذمہ داری زیادہ ہے ، مجھے یقین ہے کہ آپ یہ کریں گے ۔ میں ایک بار پھر آپ کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں ۔ میں آپ کے کنبے کے افراد کو بھی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور آپ کا کنبہ بھی روشن مستقبل کا حق رکھتا ہے۔ آپ زندگی میں بہت ترقی کریں۔ آئی جی او ٹی پلیٹ فارم پر جا کر اپنے آپ کو اپ گریڈ کرتے رہیں ۔ ایک بار جب آپ کو کوئی جگہ مل جائے تو خاموش نہ بیٹھیں ، بڑے خواب دیکھیں ، بہت آگے سوچیں ۔ کام کرکے ، نئی چیزیں سیکھ کر ، نئے نتائج لا کر ترقی کریں ۔ ملک کا فخر آپ کی ترقی میں ہے ، میرا اطمینان آپ کی ترقی میں ہے ۔ اور اسی لیے جب آپ ایک نئی زندگی کی شروع کر رہے ہیں میں آپ سے بات کرنے آیا ہوں ، مبارکباد دینے آیا ہوں۔ اور بہت سارے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے اب آپ میرے ایک ساتھی بن رہے ہیں ۔ میں آپ کو اپنے قریبی ساتھی کے طور پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔ آپ سب کا بہت بہت شکریہ ۔ بہت بہت نیک خواہشات ۔
*****
ش ح-ا ع خ ۔ر ا
U-No- 2694
(Release ID: 2144238)