وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گجرات کے داہود میں24,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا ، افتتاح کیا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا
وکست بھارت کی تعمیر کی خاطر 140 کروڑ ہندوستانی متحد ہیں: وزیر اعظم
ہمارے ملک کی ترقی کے لیے درکار ہر چیزیہیں ، ہندوستان میں بنائی جانی چاہیے: وزیر اعظم
قبائلی معاشرے کی ترقی کے لیے گزشتہ 11 برسوں میں بے مثال کوششیں کی گئی ہیں: وزیر اعظم
آپریشن سندور محض ایک فوجی کارروائی نہیں ہے ، یہ ہم ہندوستانیوں کی اقدار اور جذبات کا اظہار ہے: وزیر اعظم
Posted On:
26 MAY 2025 2:42PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات کے داہود میں 24000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا ، افتتاح کیا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا ۔حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 مئی کی خاص اہمیت ہے کیوں کہ اس دن انہوں نے پہلی بار 2014 میں وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا ۔ انہوں نے گجرات کے لوگوں کی غیر متزلزل حمایت اورآشیرواد کا اعتراف کیا ، جنہوں نے انہیں ملک کی قیادت کی ذمہ داری سونپی ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس اعتماد اور حوصلہ افزائی نے دن رات ملک کی خدمت کے لیے ان کی لگن کو تقویت دی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران ، ہندوستان نے ایسے فیصلے لیے ہیں جو بے مثال اور ناقابل تصور تھے ، جو دہائیوں پرانی رکاوٹوں سے آزاد ہو کر ہر شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ "آج قوم مایوسی اور تاریکی کے دور سے اعتماد اور امید کے نئے دور میں داخل ہورہی ہے" ۔
ہندوستان کے اندر ضروری اشیا کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ "140 کروڑ ہندوستانی وکست بھارت کی تعمیرکے لیے متحد ہیں"۔انہوں نےکہا کہ خود کفالت وقت کی ضرورت ہے ۔ اس بات کاذکر کرتے ہوئے گھریلو پیداوار اور برآمدات دونوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ ہندوستان اب اسمارٹ فون ، آٹوموبائل ، کھلونے ، دفاعی آلات اور ادویات سمیت مصنوعات کی ایک وسیع رینج برآمد کر رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نہ صرف ریل اور میٹرو ٹیکنالوجی تیار کر رہا ہے بلکہ اسے عالمی سطح پر برآمد بھی کر رہا ہے ۔ داہود کو اس پیش رفت کی ایک اہم مثال قرار دیتے ہوئے ، جہاں ہزاروں کروڑ روپے کے بڑے پروجیکٹوں کا افتتاح اور آغاز کیا گیا ، جناب مودی نے داہود الیکٹرک لوکوموٹو فیکٹری کو ایک اہم کامیابی کے طور پر اجاگر کیا ۔ انہوں نے تین سال قبل اس کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع کویاد کیا اور فخر کا اظہار کیا کہ اب پہلا برقی انجن کامیابی کے ساتھ تیار کیاجاچکا ہے ۔ انہوں نے انجن کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ، جو گجرات اور پورے ملک کے لیے فخر کا لمحہ ہے ۔ مزید برآں ، انہوں نے اعلان کیا کہ گجرات نے اپنے ریلوے نیٹ ورک کی100فیصد برق کاری حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے اسے ایک قابل ذکر سنگ میل قرار دیا اور اس کامیابی کے لیے گجرات کے لوگوں کو مبارکباد دی ۔
داہود کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلق کا ذکر کرتے ہوئے اور خطے سے وابستہ بہت سی یادوں کو یاد کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کئی دہائیوں سے داہود کا دورہ کر رہے ہیں اور اپنے ابتدائی سالوں کے دوران وہ اکثر سائیکل پر اس علاقے میں گھوما کرتے تھے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان تجربات نے انہیں داہود کے چیلنجوں اوراس میں پوشیدہ صلاحیت، دونوں کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا ۔ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بھی انہوں نے متعدد بار خطے کا دورہ جاری رکھا اور اس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ داہود میں ہر ترقیاتی پہل سے انہیں بے پناہ اطمینان ملتا ہے اور آج ان کے لیے ایک اور بامعنیٰ دن ہے ۔
گزشتہ 10-11برسوں میں ہندوستان کے ریلوے شعبے کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے ، جناب مودی نے میٹرو خدمات کی توسیع اور سیمی ہائی اسپیڈ ٹرینوں کے متعارف کرائے جانے ، ملک بھر میں کنکٹیویٹی کے شعبے میں بڑی تبدیلی ہونے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وندے بھارت ٹرینیں اب تقریباً 70 روٹوں پر چلتی ہیں ، جس سے ہندوستان کے نقل و حمل کے نیٹ ورک کو مزید تقویت ملتی ہے ۔ انہوں نے احمد آباد اور ویراوال کے درمیان ایک نئی وندے بھارت ایکسپریس شروع کرنے کا اعلان کیا ۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان میں جدید ٹرینوں کا عروج ٹیکنالوجی میں ملک کی ترقی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوچ اور انجن اب مقامی طور پر تیار کیے جاتے ہیں ، جس سے درآمدات پر انحصار کم ہوا ہے ۔ جناب مودی نے کہا کہ "ہندوستان ریلوے کل پرزوں کے ایک سرکردہ برآمد کنندہ کے طور پر ابھرا ہے"۔انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ ہندوستان آسٹریلیا کو میٹرو کوچ اور انگلینڈ ، سعودی عرب اور فرانس کو ٹرین کوچ برآمد کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میکسیکو ، اسپین ، جرمنی اور اٹلی بھی ہندوستان سے ریلوے سے متعلق کل پرزے درآمد کرتے ہیں ۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ہندوستانی مسافر کوچ موزامبیق اور سری لنکا میں استعمال کیے جا رہے ہیں اور 'میڈ ان انڈیا' انجن متعدد ممالک کو برآمد کیے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ 'میک ان انڈیا' پہل کی مسلسل توسیع کی عکاسی کرتا ہے ، جس سے قومی فخر کو تقویت ملتی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ "ایک مضبوط ریلوے نیٹ ورک سہولت میں اضافہ کرتا ہے اور صنعتوں نیز زراعت کو فروغ دیتا ہے"۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کے کئی خطوں نے گزشتہ دہائی میں پہلی بار ریلوےکنکٹیویٹی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے بہت سے علاقوں میں پہلے صرف چھوٹی ، سست رفتار ٹرینیں چلتی تھیں ، لیکن اب کئی نیرو- گیج روٹوں کوبڑھا دیا گیا ہے ۔ داہود اور ولساڈ کے درمیان نئی ایکسپریس ٹرین سمیت متعدد ریلوے روٹوں کے افتتاح کا اعلان کرتے ہوئے ، جس سے قبائلی پٹی کو بہت فائدہ پہنچے گا ، وزیر اعظم نے کہا کہ فیکٹریاں نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ داہود کی ریل فیکٹری 9,000 ہارس پاور والے انجن تیار کرے گی ، جس سے ہندوستان کی ٹرینوں کی طاقت اور صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا ، انہوں نے کہا کہ داہود میں تیار ہونے والا ہر انجن پر شہر کا نام لکھا ہوگا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والے برسوں میں سیکڑوں انجن بنائے جائیں گے ، جس سے مقامی نوجوانوں کے لیے خاطر خواہ روزگار پیدا ہوگا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فیکٹری ریلوے کے کل پرزے تیار کرنے والی چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کی بھی مدد کرے گی ، جس سے آس پاس کے علاقوں میں اقتصادی ترقی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کے مواقع فیکٹری سے آگے بڑھتے ہیں ، جس سے کسانوں ، مویشی مالکان ، دوکانداروں اور مزدوروں کو فائدہ ہوتا ہے ، جس سے وسیع اقتصادی ترقی یقینی بنتی ہے۔
جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گجرات نے تعلیم ، آئی ٹی ، سیمی کنڈکٹر اور سیاحت سمیت متعدد شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست نے خود کو مختلف صنعتوں میں ایک رہنما کے طور پر قائم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں ہزاروں کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بڑا سیمی کنڈکٹر پلانٹ قائم کیا جا رہا ہے ، جس سے عالمی سیمی کنڈکٹر صنعت میں ہندوستان کی پوزیشن مزید مضبوط ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات گجرات میں لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں ، جو ریاست کی اقتصادی ترقی میں معاون ہیں ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ داہود ، وڈودرا ، گودھرا ، کلول اور ہلول نے اجتماعی طور پر گجرات میں ایک ہائی ٹیک انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ کوریڈور قائم کیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ وڈودرا طیاروں کی تیاری کی سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ کچھ ماہ قبل ہی ایئربس اسمبلی لائن کا افتتاح ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وڈودرا میں ہی ہندوستان کی پہلی گتی شکتی یونیورسٹی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ساؤلی میں پہلے سے ہی ریل -کار بنانے کی ایک بڑی فیکٹری ہے ، جبکہ داہود میں اب ہندوستان کے سب سے طاقتور انجن یعنی 9,000 ہارس پاور والے انجن تیار کرنے کی سہولت موجود ہے ، جو ملک کے لیے فخر کا لمحہ ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گودھرا ، کلول اور ہلول میں مینوفیکچرنگ یونٹس ، چھوٹی صنعتوں اور ایم ایس ایم ایز کی نمایاں موجودگی ہے ، جو گجرات کی صنعتی ترقی میں معاون ہیں ۔ ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہوئے جہاں گجرات کا یہ خطہ سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں سے لے کر ریلوے انجنوں اور ہوائی جہازوں تک ہر چیز کی پیداوار کے لیے جانا جائے گا ، وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کا ہائی ٹیک انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ کوریڈور عالمی سطح پر نایاب ہے ، جو ایک صنعتی پاور ہاؤس کے طور پر گجرات کی پوزیشن کو مضبوط کرتا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قبائلی برادریوں کی ترقی کے لیے گزشتہ 11 برسوں میں بے مثال کوششیں کی گئی ہیں،جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ "ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے قبائلی علاقوں کی ترقی ضروری ہے"۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے قبائلی علاقوں میں کام کرنے کے ان کے طویل تجربے نے قومی سطح کے اقدامات میں تعاون کیا ہے ۔ جناب مودی نے ایک ایسے وقت کو یاد کیا جب گجرات میں قبائلی بچوں کو سائنس کی تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج پوری قبائلی پٹی کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہے ، جس میں اچھے کالج ، آئی ٹی آئی ، میڈیکل کالج اوراس کام کے لیے مخصوص 2قبائلی یونیورسٹیاں ان برادریوں کی خدمت کر رہی ہیں ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ایکلویہ ماڈل اسکولوں کا نیٹ ورک گزشتہ 11برسوں میں نمایاں طور پر مضبوط ہوا ہے ، جس سے قبائلی طلباء کے لیے بہتر تعلیمی مواقع کو یقینی بنایا گیا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ داہود میں خود کئی ایکلویہ ماڈل اسکول ہیں ، جو قبائلی تعلیم کو مزید مدد فراہم کرتے ہیں ۔
ملک بھر میں قبائلی برادریوں کی ترقی کے لیے کی جانے والی اہم کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار قبائلی دیہاتوں کی ترقی کے لیے ایک بڑی اسکیم شروع کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 'دھرتی آبھا جن جاتی گرام اتکرش ابھیان' ایک تاریخی پہل ہے ، جس میں مرکزی حکومت نے پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے تقریباً 80,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت گجرات سمیت ملک بھر کے 60,000 سے زیادہ دیہاتوں میں ترقیاتی کام کیے جا رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ان دیہاتوں کو بجلی ، پانی ، سڑکوں ، اسکولوں اور اسپتالوں سے آراستہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قبائلی خاندانوں کے لیے پکے مکانات تعمیر کیے جا رہے ہیں ، جس سے کمیونٹی کے لیے بہتر حالات زندگی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔
جناب مودی نے سب سے زیادہ پسماندہ قبائلی برادریوں کی ترقی کے لیے اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ان لوگوں کو ترجیح دیتی ہے جنہیں طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پہلی بار حکومت نے خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں کی مدد کے لیے پی ایم جن من یوجنا متعارف کرائی ہے جو دہائیوں سے ضروری سہولیات سے محروم ہیں ۔ جناب مودی نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت قبائلی دیہاتوں میں نئے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو فروغ دیا جا رہا ہے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں ، جس سے ان برادریوں کے لیے زیادہ اقتصادی اور سماجی شمولیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔
قبائلی برادریوں کو اسکل سیل انیمیا سے آزاد کرنے کے قومی مشن کے آغاز پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس پہل کے تحت لاکھوں قبائلی شہریوں کی اسکریننگ ہو چکی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ان علاقوں کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے جو پیچھے رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے ذکر کیا کہ 100 سے زیادہ اضلاع کو پہلے پسماندہ ضلع کے طور پر درجہ بند کیا گیا تھا ، جن میں سے بہت سے قبائلی اکثریتی علاقے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ داہود ایک ایسا ہی ضلع تھا ، لیکن آج یہ ایک توقعاتی ضلع کے طور پر ترقی کر رہا ہے ، جو جدید بنیادی ڈھانچے اور اسمارٹ سہولیات کے ساتھ کایا کلپ کے دور سے گزر رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جنوبی داہود کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا ، لیکن اب سیکڑوں کلومیٹر پائپ لائنیں بچھائی گئی ہیں ،جس سے اس بات کو یقینی بنایاگیا ہے کہ نرمدا کا پانی ہر گھر تک پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں عمرگام سے امباجی تک 11 لاکھ ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی سہولت سے جوڑا گیا ہے ، جس سے قبائلی برادریوں کے لیے زراعت آسان ہو گئی ہے ۔
وڈودرا میں ہزاروں خواتین کی زبردست موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے ، جو قوم اور اس کی مسلح افواج کو اعزاز دینے کے لیے جمع ہوئیں ، جناب مودی نے ہندوستان کی خواتین کے تئیں ان کی غیر متزلزل حمایت کے لیے گہرے احترام اور شکریہ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ داہود قربانی اور لگن کی سرزمین ہے۔انہوں نے اس بات کو یاد کیا کہ مہارشی ددھیچی نے تخلیق کی حفاظت کے لیے دریائے دودھیمتی کے کنارے اپنی جان دے دی تھی ۔ جناب مودی نے یہ بھی ذکرکیا کہ اس خطے نے بحران کے وقت مجاہد آزادی تاتیہ ٹوپے کی حمایت کی اور یہ کہ من گڑھ دھام، گووند گرو اور سیکڑوں قبائلی مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی علامت کے طور پر کھڑا ہے ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کی ثقافتی اقدار نا انصافی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتی ہیں ، یہ سوال کرتے ہوئے کہاکہ کیا جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد قوم خاموش رہ سکتی ہے ، جناب مودی نے کہا ، "آپریشن سندور صرف ایک فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ ہندوستان کی اقدار اور جذبات کی عکاسی تھی" ۔ انہوں نے اپنے بچوں کے سامنے ایک باپ کے قتل کی بربریت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے اعمال کے نتائج کا اندازہ نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تصاویر اب بھی ملک بھر میں غصے کو بھڑکاتی ہیں ، کیوں کہ140 کروڑ ہندوستانیوں کو دہشت گردی کا چیلنج درپیش ہے ۔ جناب مودی نے اعلان کیا کہ انہوں نے ہندوستان کی مسلح افواج کو مکمل آزادی دیتے ہوئے ملک کے رہنما کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری پوری کی ، جنہوں نے اس کے بعد کئی دہائیوں میں نظر نہ آنے والے آپریشن کو انجام دیا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سرحد پار دہشت گردی کے 9بڑے مراکز کی نشاندہی کی گئی اور انہیں 22 منٹ میں تباہ کر دیا گیا ۔ انہوں نےکہا کہ پاکستان کی فوج نے جوابی کارروائی کی کوشش کی لیکن ہندوستانی افواج نے فیصلہ کن شکست دی ۔ جناب مودی نے داہود کی مقدس سرزمین سے ان کی ہمت اور لگن کو سلام پیش کرتے ہوئے ہندوستان کی مسلح افواج کی بہادری کے تئیں اپنے گہرے احترام کا اعادہ کیا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تقسیم کے بعد پیدا ہونے والے ملک نے ہندوستان کے خلاف دشمنی اور نقصان پہنچانے پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری طرف ہندوستان غربت کے خاتمے ، اپنی معیشت کو مضبوط بنانے اور ترقی کے حصول کے لیے پرعزم ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان تب ہی تعمیر کیا جا سکتا ہے جب اس کی مسلح افواج اور معیشت دونوں مضبوط ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس سمت میں مسلسل کام کر رہی ہے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ قومی سلامتی اور اقتصادی ترقی ساتھ ساتھ جاری رہے ۔
داہود کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے کہ یہ تقریب اس کی صلاحیتوں کی صرف ایک جھلک ہے ، جناب مودی نے داہود کے محنتی لوگوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ نئی تیار کردہ سہولیات کا بہترین استعمال کریں گے اور داہود کو ملک کے سب سے ترقی یافتہ اضلاع میں سے ایک میں تبدیل کریں گے ۔ انہوں نے ایک بار پھر داہود کے لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی لگن اور ترقی پر اپنے یقین کا اعادہ کیا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل ، ریلوے ، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو اس تقریب میں دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے ۔
پس منظر
کنکٹیویٹی کو بڑھانے اور عالمی معیار کے سفری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے اپنے عزم کے مطابق ، وزیر اعظم نے داہود میں ہندوستانی ریلوے کے لوکوموٹیو مینوفیکچرنگ پلانٹ کا افتتاح کیا ۔ یہ پلانٹ گھریلو مقاصد اور برآمدات کے لیے9000 ایچ پی کے برقی انجن تیار کرے گا ۔ انہوں نے پلانٹ سے تیار کیے گئے پہلے برقی انجن کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔ انجنوں سے ہندوستانی ریلوے کی مال برداری کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ یہ انجن ری جنریٹو بریکنگ سسٹم سے لیس ہوں گے اور توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے جا رہے ہیں ، جو ماحولیاتی پائیداری میں معاون ہیں ۔
اس کے بعد ، وزیر اعظم نے داہود میں 24,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا ۔ ان پروجیکٹوں میں ریل پروجیکٹ اور حکومت گجرات کے مختلف پروجیکٹ شامل ہیں ۔ انہوں نے ویراوال اور احمد آباد کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس اور ولساڈ اور داہود اسٹیشنوں کے درمیان ایکسپریس ٹرین کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔
********
ش ح۔م م۔ ج ا
U-1098
(Release ID: 2131322)
Read this release in:
Odia
,
Malayalam
,
Khasi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada