وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

 کارپوریٹ اموراور خزانہ کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے انٹرنیٹ بینکنگ اور یو پی آئی اور ڈیجیٹل ایپلیکیشنز جیسی بینکنگ شعبے کی آپریشنل اور سائبر سیکیورٹی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی صدارت کی،

 
محترمہ سیتارمن نے تمام بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ مکمل طور پر چوکسی برتیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال یا بحران سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، تاکہ عوام کو بینکاری اور مالیاتی خدمات کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جا سکے

وزیر خزانہ نے خاص طور پر سرحدی علاقوں میں کام کرنے والے بینک ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی

مزید برآں، محترمہ سیتارمن نے انشورنس کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ دعووں کی بروقت ادائیگی اور صارفین کو بلا تعطل خدمات فراہم کریں

Posted On: 09 MAY 2025 6:55PM by PIB Delhi

    خزانہ و کارپوریٹ امور  کی مرکزی وزیرمحترمہ نرملا سیتارمن نے آج سرحدی کشیدگی سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سرکاری اور پرائیویٹ شعبے کے بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سی ای اوز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔

میٹنگ میں محکمہ مالیاتی خدمات  (ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ، سی ای آر ٹی -اِن، آر بی آئی، آئی آر ڈی اے آئی اور این پی سی آئی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مرکز ، انٹرنیٹ بینکنگ اور یو پی آئی جیسے ڈیجیٹل ایپلی کیشنزسمیت بینکنگ شعبے کی آپریشنل اور سائبر سیکیورٹی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔

 

تمام بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سی ای اوز نے وفاقی وزیر خزانہ کو سرحدی کشیدگی کے پیش نظر اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

بینک کے ایم ڈیز اور سی ای اوز نے بتایا کہ پورے بینکنگ نظام میں سائبر سیکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر سائبر حملوں سے بچاؤ کے لیے اینٹی-ڈی ڈی او ایس (ڈسٹری بیوٹڈ ڈینائل آف سروس) سسٹمز نافذ کیے گئے ہیں۔ ادارہ جاتی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے سائبر سیکیورٹی اور ڈیزاسٹر ریکوری کے منظرناموں پر مشتمل اعلیٰ سطح پر مشقیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھوکہ دہی کی کوششوں پر فعال طور پر نظر رکھی جا رہی ہے اور عملے کے ارکان کو بیداری بڑھانے کے لیے متعدد اندرونی الرٹس موصول ہوئے ہیں۔

بینک حکام نے بتایا کہ ان کے سیکیورٹی آپریشنز سینٹر (ایس او سی) اور نیٹ ورک آپریشنز سینٹرز مکمل طور پر فعال اور ہائی الرٹ پر ہیں۔ یہ سینٹرز سی ای آر ٹی -اِن اور  اہم اطلاعاتی بنیادی ڈھانچہ تحفضی قومی مرکز(این سی آئی آئی پی سی) کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، جو بروقت ڈیٹا شیئرنگ اور خطرے کی نگرانی کو آسان بناتے ہیں۔

اجلاس کے دوران، محترمہ سیتارمن نے جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور مشکل حالات میں معاشی استحکام کو یقینی بنانے میں بینکنگ اور مالیاتی سیکٹر کے اہم کردار پر زور دیا۔

  وزیر خزانہ نے تمام بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال یا بحران سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر چوکس اور تیار رہیں، تاکہ ملک بھر میں خاص طور پر سرحدی علاقوں میں شہریوں کے لیے بینکنگ اور مالیاتی خدمات تک بلاتعطل رسائی یقینی بنائی جا سکے۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ فزیکل اور ڈیجیٹل دونوں طرح کی بینکنگ خدمات بغیر کسی رکاوٹ یا خرابی کے کام کرتی رہیں، اور ہنگامی لائحہء عمل کو جدید اور ٹیسٹ کیا جائے تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے سرحدی علاقوں میں واقع برانچوں میں کام کرنے والے بینک ملازمین اور ان کے خاندانوں کی حفاظت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا اور بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ موثر رابطہ کاری کے ذریعے ان کی مناسب حفاظت یقینی بنائیں۔

مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں سے کہا کہ وہ یقینی بنائیں کہ شہریوں اور کاروباری اداروں کو کسی بھی حال میں تکلیف نہ ہو، اور اے ٹی ایمز میں نقد رقم کی بلا تعطل دستیابی، یو پی آئی اور انٹرنیٹ بینکنگ خدمات کے تسلسل، اور ضروری بینکنگ سہولیات تک مسلسل رسائی کو ترجیح دی جائے۔

محترمہ سیتارمن نے بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے سائبر سیکیورٹی سسٹمز اور ڈیٹا سینٹرز کا باقاعدہ آڈٹ کریں اور تمام ڈیجیٹل اور کور بینکنگ بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر وائرس سے محفوظ اور چوبیس گھنٹے نگرانی میں رکھیں تاکہ کسی بھی خلاف ورزی یا دشمنانہ سائبر سرگرمی کو روکا جا سکے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ہیڈکوارٹرز میں دو مخصوص سینئر حکام نامزد کریں، ایک سائبر سے متعلق تمام امور کی رپورٹنگ کے لیے اور دوسرا بینک برانچوں کے کام اور اے ٹی ایمز میں نقد رقم کی دستیابی سمیت آپریشنل امور کو یقینی بنانے کے لیے۔ دونوں نامزد افسران کو کسی بھی واقعے کی بروقت رپورٹنگ سی ای آر ٹی -اِن /متعلقہ ایجنسیوں اور ڈی ایف ایس کو کرنی ہوگی۔

اس سلسلے میں، بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ریزرو بینک آف انڈیا، سی ای آر ٹی -اِن اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ بر وقت رابطہ کاری کریں تاکہ مضبوط اور فوری معلومات کے تبادلے اور ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔
محترمہ سیتارمن نے انشورنس کمپنیوں کو بھی ہدایت دی کہ وہ بروقت دعووں کے نمٹارے اور بلاتعطل کسٹمر سروس کو یقینی بنائیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسپانسر بینکوں کو چاہیے کہ وہ علاقائی دیہی بینکوں (آر آر بیز) کو ان مشکل حالات میں بھرپور تعاون فراہم کریں اور ان کے سامنے آنے والے کسی بھی مسئلے میں ان کی رہنمائی کریں۔

محترمہ سیتارمن نے دہرایا کہ حکومت ہند قومی سلامتی اور معاشی استحکام کے لیے پختہ عزم رکھتی ہے، اور نوٹ کیا کہ ملک کا بینکنگ اور مالیاتی نظام مضبوط اور لچکدار ہے۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :702 )


(Release ID: 2127995)