وزیراعظم کا دفتر
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ساتویں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کی افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
04 MAY 2025 8:16PM by PIB Delhi
بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار جی، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی منسکھ بھائی، بہن رکشا کھڈسے، جناب رام ناتھ ٹھاکر جی، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری جی، وجے کمار سنہا جی، دیگر معززین، تمام کھلاڑی، کوچ، دیگر عملہ اور میرے پیارے نوجوان دوستو!
ملک کے کونا کونا سے آئل، ایک سے بڑھ کے ایک، ایک سے نیمن ایک، رؤآ کھلاڑی لوگن کے ہم ابھینندن کرت بانی۔
دوستو،
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے دوران بہار کے کئی شہروں میں مقابلے منعقد کئے جائیں گے۔ پٹنہ سے راجگیر، گیا سے بھاگلپور اور بیگوسرائے تک، آنے والے دنوں میں چھ ہزار سے زیادہ نوجوان کھلاڑی، چھ ہزار سے زیادہ خوابوں اور عزم کے ساتھ، بہار کی اس مقدس سرزمین پر پرچم لہرائیں گے۔ میں تمام کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ ہندوستان میں کھیل اب ایک ثقافت کے طور پر اپنی پہچان بنا رہے ہیں اور بھارت میں کھیلوں کا کلچر جتنا بڑھے گا، اتنا ہی بھارت کی سافٹ پاور بھی بڑھے گی۔ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز اس سمت میں ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک بہت بڑا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
دوستو،
کسی بھی کھلاڑی کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے، مسلسل خود کو پرکھے، زیادہ سے زیادہ میچ کھیلے اور زیادہ سے زیادہ مقابلوں میں حصہ لے۔ این ڈی اے حکومت نے ہمیشہ اسے اپنی پالیسیوں میں اولین ترجیح دی ہے۔ آج، کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز، کھیلو انڈیا یوتھ گیمز، کھیلو انڈیا ونٹر گیمز، کھیلو انڈیا پیرا گیمزہوتے ہیں یعنی مختلف شکلوں میں، ملک گیر سطح پرسال بھر مسلسل مقابلے منعقد ہوتے رہتے ہیں۔ اس سے ہمارے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے۔ میں آپ کو کرکٹ کی دنیا سے ایک مثال دیتا ہوں۔ حال ہی میں ہم نے آئی پی ایل میں بہار کے بیٹے ویبھو سوریاونشی کی شاندار کارکردگی دیکھی۔ ویبھو نے اتنی کم عمر میں اتنا زبردست ریکارڈ بنایا ہے۔ ویبھو کی محنت کے علاوہ مختلف سطحوں پر زیادہ سے زیادہ میچ کھیلنے نے بھی ان کی صلاحیتوں کو سامنے لانے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو جتنا کھیلے گا، وہ اتنا کھلے گا۔ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے دوران، آپ تمام کھلاڑیوں کو قومی سطح کے کھیلوں کی باریکیوں کو سمجھنے کا موقع ملے گا، آپ بہت کچھ سیکھ سکیں گے۔
دوستو،
اولمپکس کا انعقاد ہندوستان میں ہو، یہ ہر ہندوستانی کا خواب ہے۔ آج ہندوستان کو شش کر رہا ہے کہ سال 2036 میں اولمپکس کا انعقاد ہمارے ملک میں ہو۔ بین الاقوامی سطح پر کھیلوں میں ہندوستان کی بالادستی کو بڑھانے کے لیے، اسکول کی سطح پر ہی کھیلوں کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے کے لیے، حکومت اسکول کی سطح پر کھلاڑیوں کی شناخت اور تربیت کر رہی ہے۔ کھیلو انڈیا سے لے کر ٹاپس اسکیم تک، اس کے لیے ایک پورا ایکو سسٹم تیار کیا گیا ہے۔ آج بہار سمیت ملک بھر سے ہزاروں کھلاڑی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانے پر بھی توجہ مرکوز ر رہی ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ نئے کھیل کھیلنے کا موقع ملے۔ اسی لیے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں گتکا، کلاری پیٹّو، کھو کھو، مل کھمبھ اور یہاں تک کہ یوگاسن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہمارے کھلاڑیوں نے کئی نئے کھیلوں میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستانی کھلاڑی اب ووشو، سیپاک-ٹکرا، پنچک-سیلاٹ، لان بالز، رولر اسکیٹنگ جیسے کھیلوں میں آگے آ رہے ہیں۔ 2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں خواتین کی ٹیم نے لان بالز میں تمغہ جیت کر سب کی توجہ مبذول کرائی تھی۔
دوستو،
حکومت ہندوستان میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں کھیلوں کے بجٹ میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس سال کھیلوں کا بجٹ تقریباً 4 ہزار کروڑ روپے ہے۔ اس بجٹ کا بڑا حصہ کھیلوں کے انفراسٹرکچر پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ آج ملک میں ایک ہزار سے زیادہ کھیلو انڈیا سینٹر چل رہے ہیں۔ ان میں سے تین درجن سے زیادہ ہمارے بہار میں ہی ہیں۔ این ڈی اے کے ڈبل انجن سے بہار کو بھی فائدہ ہو رہا ہے۔ یہاں بہار حکومت اپنی سطح پر کئی اسکیموں کو فروغ دے رہی ہے۔ راجگیر میں کھیلو انڈیا اسٹیٹ سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا گیا ہے۔ بہار کو بہار اسپورٹس یونیورسٹی، اسٹیٹ اسپورٹس اکیڈمی جیسے ادارے بھی ملے ہیں۔ پٹنہ گیا ہائی وے پر اسپورٹس سٹی تعمیر کیا جا رہا ہے۔ بہار کے دیہی علاقوں میں کھیلوں کی سہولیات دستیاب ہیں۔ اب کھیلو انڈیا یوتھ گیمز سے قومی کھیلوں کے نقشے پر بہار کی موجودگی کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
دوستو،
کھیلوں کی دنیا اور کھیلوں سے وابستہ معیشت صرف میدان تک محدود نہیں ہے۔ آج یہ نوجوانوں کو روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کر رہا ہے۔ اس میں فزیو تھیریپی ہے، ڈیٹا اینالیٹکس ہے، اسپورٹس ٹیکنالوجی، براڈکاسٹنگ، ای اسپورٹس، مینجمنٹ اور ایسے کئی سب سیکٹرس ہیں اور خاص طور پر ہمارے نوجوان کوچ، فٹنس ٹرینر، ریکروٹمنٹ ایجنٹ، ایونٹ منیجر، اسپورٹس وکیل، اسپورٹس میڈیا ایکسپرٹ کا راستہ ضرور چن سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اسٹیڈیم اب صرف میچ ایک میدان نہیں رہا بلکہ ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بن گیا ہے۔ اسپورٹس انٹرپرینیورشپ کے میدان میں نوجوانوں کے لیے بھی بہت سے امکانات ابھر رہے ہیں۔ آج ملک میں جو نیشنل اسپورٹس یونیورسٹیاں بن رہی ہیں، یا جو نئی قومی تعلیمی پالیسی بنائی گئی ہے، جس میں ہم نے کھیلوں کو قومی دھارے کی تعلیم کا حصہ بنایا ہے، اس کا مقصد ملک میں اچھے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے بہترین پیشہ ور افراد بھی پیدا کرنا ہے۔
میرے نوجوان دوستو،
ہم جانتے ہیں کہ زندگی کے ہر شعبے میں کھیل کود کی بہت اہمیت ہے۔ کھیلوں کے میدان میں ہم ٹیم اسپرٹ سیکھتے ہیں اور مل کر آگے بڑھنا سیکھتے ہیں۔ آپ کو کھیل کے میدان میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر اپنی کارکردگی کو بھی مضبوط کرنا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ بہار سے بہت سی اچھی یادیں لے کر لوٹیں گے۔ بہار کے باہر سے آنے والے کھلاڑیوں کو بھی لٹی چوکھا ضرور چکھنا چاہیے۔ آپ کو بہار کا مکھانا بھی بہت پسند آئے گا۔
دوستو،
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز سے – کھیل اسپرٹ اور حب الوطنی کا جذبہ دونوں بلند ہو، اسی جذبے کے ساتھ میں ساتویں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے آغاز کا اعلان کرتا ہوں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO. 573
(Release ID: 2126932)
Visitor Counter : 12