جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے 100گیگا واٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا

Posted On: 07 FEB 2025 2:17PM by PIB Delhi

ہندوستان  نے 100 گیگا واٹ سے زیادہ نصب شمسی تونائی کی صلاحیت حاصل کرکے ایک تاریخی سنگ میل عبور کرلیا ہے، جس سے اس کی تجدیدی توانائی میں عالمی رہنمائی کی حیثیت مزید مستحکم ہوئی ہے۔ یہ شاندار کامیابی ملک کی صاف اور سبز مستقبل کی جانب عزم کا مظہر اور وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کی صلاحیت کے حصول کے لیے مقرر کردہ اعلیٰ ہدف کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

مرکزی وزیر برائے نئی اور تجدیدی توانائی جناب پرلہاد جوشی نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان  کا توانائی کا سفر گزشتہ 10برسوں میں تاریخی اور متاثر کن رہا ہے۔ سولر پینلز، سولر پارکس اور چھتوں پر سولر پروجیکٹس جیسے اقدامات نے انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں، جس کے نتیجے میں آج  ہندوستان نے 100 گیگا واٹ شمسی توانائی کی پیداوار کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا ہے۔ سبز توانائی کے میدان میں  ہندوستان نہ صرف خود مختار بن رہا ہے ،بلکہ دنیا کو ایک نیا راستہ بھی دکھا رہا ہے۔

مرکزی وزیر  جناب پرلہاد جوشی نے کہا کہ یہ کامیابی صاف اور سبز مستقبل کے لیے لگاتار عزم سے طاقتور ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ پی ایم سوریاگھر مفت بجلی یوجنا چھتوں پر سولر کو ایک گھریلو حقیقت بنا رہی ہے اور پائیدار توانائی میں ایک گیم چینجر ثابت ہو رہی ہے، جو ہر گھر کو صاف توانائی سے مضبوط بنا رہی ہے۔

سولر سیکٹر میں بے مثال ترقی

ہندوستان کے شمسی توانائی کے شعبہ کی صلاحیت میں پچھلے دہائی میں غیر معمولی 3450؍فیصد کا اضافہ دیکھا گیاہے، جو 2014 میں 2.82 گیگا واٹ سے بڑھ کر 2025 میں 100 گیگا واٹ ہو گیا ہے۔ 31 جنوری 2025 تک ہندوستان کی مجموعی  شمسی توانائی کی صلاحیت 100.33 گیگا واٹ تک پہنچ چکی ہے، جس میں 84.10 گیگا واٹ عمل درآمد کے تحت ہے اور مزید 47.49 گیگا واٹ ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہے۔ ملک کے ہائبرڈ اور راؤنڈ-دے-کلاک (آر ٹی سی) تجدیدی توانائی کے منصوبے بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، جن میں 64.67 گیگا واٹ عمل درآمد اور ٹینڈر  کے مرحلے یں ہیں، جس سے سولر اور ہائبرڈ منصوبوں کا مجموعی کل 296.59 گیگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔

شمسی توانائی  ہندوستان کی قابل تجدیدی توانائی کی ترقی میں غالب حصہ دار ہے، جو کل نصب شدہ تجدیدی توانائی کی صلاحیت کا 47؍فیصد ہے۔ 2024 میں ریکارڈ توڑ 24.5 گیگا واٹ شمسی صلاحیت کا اضافہ ہوا، جو 2023 کے مقابلے میں شمسی تنصیبات میں دوگنے سے زیادہ اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ برس میں 18.5 گیگا واٹ یوٹیلٹی اسکیل سولر صلاحیت بھی نصب کی گئی، جو 2023 کے مقابلے میں تقریباً 2.8 گنا زیادہ ہے۔ راجستھان، گجرات، تمل نادو، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش وہ ریاستیں ہیں جو  ہندوستان کی مجموعی یوٹیلٹی اسکیل شمسی  تنصیبات میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

ہندوستان  میں روف ٹاپ سولرسیکٹر(چھتوں پر شمسی توانائی) میں 2024 میں شاندار ترقی دیکھی گئی، جس میں 4.59 گیگا واٹ نئی صلاحیت نصب کی گئی، جو 2023 کے مقابلے میں 53؍فیصد کے اضافے کوظاہر کرتی ہے۔ اس ترقی کا ایک اہم عنصر  ‘پی ایم سوریاگھر: مفت بجلی یوجنا’ ہے، جو 2024 میں شروع کی گئی تھی اور اب تک 9 لاکھ سے زائد چھتوں پر شمسی تنصیبات کی قریب پہنچ چکی ہے، جس سے ملک بھر کے گھروں کو صاف توانائی کے حل کو اپنانے کا موقع مل رہا ہے۔

 ہندوستان نے شمسی توانائی کے پیداوار میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2014 میں ملک میں سولر ماڈیول کی پیداوار کی صلاحیت صرف 2 گیگا واٹ تھی۔ گزشتہ دہائی میں یہ صلاحیت بڑھ کر 2024 میں 60 گیگا واٹ ہو گئی، جس سے  ہندوستان سولر مینوفیکچرنگ میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر کر کر سامنے آیا ہے۔ مسلسل پالیسی کی حمایت کے ساتھ ہندوستان 2030 تک سولر ماڈیول کی پیداواری صلاحیت 100 گیگا واٹ حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

مرکزی  وزیر جناب پرلہاد جوشی کی رہنمائی میں وزارت نئی اور تجدیدی توانائی(ایم این آر ای) ہندوستان میں تجدیدی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اہم پہل کر رہی ہے۔ شمسی توانائی میں 100  گیگا واٹ کا یہ سنگ میل قابل تجدید توانائی کے پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کے کردار کی نشاندہی کرتی ہے، جو لاکھوں افراد کے لیے صاف، پائیدار اور سستی توانائی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے ایک خودمختار توانائی کے مستقبل کو شکل دے رہا ہے۔

***

UR-6235

ش ح۔ م ع ن- ن م


(Release ID: 2100631) Visitor Counter : 21