وزارت خزانہ
مرکزی بجٹ2025-26 میں صنعتی سامانوں کے لیے 7 کسٹم ٹیرف کی شرحیں ہٹانے کی تجویز
کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کے لیے جان بچانے والی 36 مزید ادویات کو بنیادی کسٹمز ڈیوٹی سے استثنیٰ
ای موبیلٹی کو فروغ: ای وی بیٹری کی تیاری کے لیے 35 اضافی سرمایہ جاتی اشیا بی سی ڈی سے مستثنیٰ
گھریلو مینوفیکچرنگ اور قدر میں اضافے کی حمایت جبکہ برآمدات کو فروغ دینےکے لیے تجارت میں سہولت اور عام لوگوں کو راحت فراہم کرنے کی تجویز
Posted On:
01 FEB 2025 12:55PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے مرکزی بجٹ 26-2025 اپنی کسٹم تجاویز کو ٹیرف ڈھانچہ کو معقول بنانے اور ڈیوٹی کے الٹ پھیر سے نمٹنے پر مرکوز کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تجاویز گھریلو پیداوار اور قدر میں اضافہ کی حمایت کریں گی، جبکہ برآمدات کو فروغ دینےکے لیے تجارت کو آسان بنانے اور عام لوگوں کو راحت دینے میں مدد فراہم کریں گی۔
جولائی 2024 میں اعلان کردہ کسٹم ٹیرف ڈھانچے کا جائزہ لینے کے وعدے کو پورا کرتے ہوئے، بجٹ نے صنعتی سامان کے لیے سات مزید کسٹم ٹیرف کی شرحوں کو ختم کرنے کی تجویز دی ہے، جو کہ بجٹ 24-2023 میں ختم کی گئی سات ٹیرف شرحوں کے علاوہ ہیں۔ اس کے بعد صرف آٹھ ٹیرف شرحیں بچیں گی، جن میں 'صفر' شرح بھی شامل ہے۔ بجٹ میں یہ بھی تجویزہے کہ سیس یا سرچارج ایک سے زیادہ نہیں لگایا جائے گا۔ اس سے 82 ٹیرف لائنوں پر سوشل ویلفیئر سرچارج کو استثنیٰ ملے گا جو کہ سیس کے تابع ہیں۔
دواؤں/ ادویات کی برآمدات پر راحت
مخصوص شعبوں سے متعلق تجاویز میں، بجٹ مریضوں خصوصاً کینسر، مہلک بیماریوں اور دیگر سنگین دائمی بیماریوں سے متاثرہ افراد کے لیے بڑی راحت لے کر آیا ہے۔ بجٹ میں 36 جان بچانے والی دوائیں اور ادویات کو مکمل طور پر بیسک کسٹمز ڈیوٹی(محصولاتی ٹیکس) سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ، بجٹ میں 6 جان بچانے والی ادویات کو 5فیصد کی رعایتی کسٹمز ڈیوٹی کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز بھی ہے۔ ان دواؤں کی تیاری کے لیے بڑی مقدار میں ادویات پر بھی مکمل استثنیٰ اور رعایتی ڈیوٹی لاگو ہوگی۔
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے زیر انتظام مریض امدادی پروگرام کے تحت مخصوص دوائیں اور ادویات بنیادی کسٹم ڈیوٹی سے مکمل مستثنیٰ ہیں، بشرطیکہ ادویات مریضوں کو مفت فراہم کی جائیں۔ بجٹ میں مزید 37 ادویات کے ساتھ 13 نئے مریضوں کی امداد کے پروگراموں کو فہرست میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔
گھریلو مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن میں تعاون
بجٹ میں ای وی بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے 35 اضافی سرمایہ جاتی اشیا اور موبائل فون کی بیٹری مینوفیکچرنگ کے لیے 28 اضافی سرمایہ جاتی اشیا کو مستثنیٰ سرمایہ جاتی اشیا کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ "یہ موبائل فون اور الیکٹرک گاڑیوں دونوں کے لیے لیتھیم آئن بیٹری کی گھریلو تیاری کو فروغ دے گا۔"
بجٹ میں کوبالٹ پاؤڈر اور فضلہ، لیتھیم آئن بیٹری کے اسکریپ، لیڈ، زنک اور 12 مزید اہم معدنیات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو مکمل طور پر مستثنیٰ کرنے کی تجویز بھی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کے لیے ان کی دستیابی کو محفوظ بنانے اور ہمارے نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ جولائی 2024 کے بجٹ میں بی سی ڈی سے مکمل طور پر مستثنیٰ 25 اہم معدنیات کے علاوہ ہے۔
مسابقتی قیمتوں پر تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات جیسے ایگرو ٹیکسٹائل، میڈیکل ٹیکسٹائل اور جیو ٹیکسٹائل کی گھریلو پیداوار کو فروغ دینے کے لیے بجٹ میں ٹیکسٹائل مشینری کی مکمل چھوٹ کی فہرست میں مزید دو قسم کے بغیر شٹل کے لومز کو شامل کرنے کی تجویز ہے۔ وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں کہاکہ "میں نو ٹیرف لائنوں کے تحت بُنے ہوئے کپڑوں پر بی سی ڈی کی شرح کو 10فیصد یا 20فیصد سے 20فیصد یا 115 روپے فی کلوگرام، جو بھی زیادہ ہو" کرنے کی تجویز پیش کرتی ہوں۔
'میک ان انڈیا' پالیسی کے مطابق، بجٹ میں انٹرایکٹو فلیٹ پینل ڈسپلے (آئی ایف پی ڈی) پر بی سی ڈی کو 10فیصد سے بڑھا کر 20فیصد تک کرنے اور اوپن سیل اور دیگر اجزاء پربی سی ڈی کو 5فیصد تک کم کرنے کی تجویز ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ یہ الٹے ڈیوٹی ڈھانچہ کو درست کرے گا۔
جہاز سازی کی طویل مدت کے مدنظر بجٹ میں مزید دس سال تک جہازوں کی تیاری کے لیے خام مال، اجزاء، استعمال کی اشیاء یا پرزوں پر بی سی ڈی کی چھوٹ جاری رکھنے کی تجویز ہے۔ بجٹ میں جہاز اسکریپ کے لیے بھی اسی طرح کی تجویز دی گئی ہے تاکہ اسے مزید مسابقتی بنایا جا سکے۔
بجٹ میں کیریئر گریڈ ایتھرنیٹ سوئچز پر بی سی ڈی کو 20فیصد سے کم کر کے 10فیصد کرنے کی تجویز بھی ہے تاکہ اسے نان کیریئر گریڈ ایتھرنیٹ سوئچز کے برابر بنایا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سے درجہ بندی کے تنازعات کو روکا جا سکے گا۔
برآمدات کو فروغ
بجٹ میں برآمدات کو فروغ دینے کے لیے کچھ ٹیکس تجاویز بھی شامل ہیں۔ دستکاری کی برآمدات کو ہموار کرنے کے لیے، یہ تجویز کرتا ہے کہ برآمدات کی مدت کو چھ ماہ سے بڑھا کر ایک سال کیا جائے، اگر ضرورت ہو تو مزید تین ماہ تک توسیع کی جا سکتی ہے۔ بجٹ میں نو دستکاری اشیاء کو ڈیوٹی فری ان پٹس کی فہرست میں شامل کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں خام چمڑا کو 20فیصد برآمداتی ڈیوٹی سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے تاکہ چھوٹے ٹینرز کی برآمدات کو آسان بنایا جا سکے، جبکہ گھریلو قیمت میں اضافے اور روزگار کے لیے درآمدات کو آسان بنانے کے لیے فنشنگ دینے سے پہلے والے چمڑے پر بی سی ڈی کو مکمل طور پر چھوٹ دی جائے۔
سی-فوڈ کی عالمی منڈی میں ہندوستان کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے، بجٹ میں فروزین فش پیسٹ (سوریمی) پر بی سی ڈی کو 30فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے تاکہ اس کے اینالاگ مصنوعات کی تیاری اور برآمد ات کی جاسکے۔ یہ مچھلی اور جھینگے کی خوراک کی تیاری کے لیے فش ہائیڈرولائزیٹ پر بی سی ڈی کو 15فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کی بھی تجویز کرتا ہے۔
ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں کے لیے گھریلوایم آر اوز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے، جولائی 2024 کے بجٹ میں مرمت کے لیے درآمد کیے جانے والے غیر ملکی اجزا کی برآمد کے لیے وقت کی حد کو 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا گیا اور اس میں مزید ایک سال کی توسیع کی جاسکتی ہے۔ بجٹ 26-2025 میں ریلوے کی اشیا کے لیے نظام میں اسی طرح کی توسیع کی تجویز ہے۔
تجارتی سہولت اور کاروبار کرنے میں آسانی
فی الحال، کسٹمز ایکٹ، 1962 عارضی تشخیص کو حتمی شکل دینے کے لیے کوئی وقت کی حد فراہم نہیں کرتا ہے جس کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال اور تجارت کی لاگت ہوتی ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے اقدام کے طور پر، بجٹ میں عارضی تشخیص کو حتمی شکل دینے کے لیے دو سال کی مدت مقرر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس میں ایک سال تک توسیع کی جا سکتی ہے۔
بجٹ میں ایک نئی تجویزمتعارف کرنے کا التزام ہے جس کے تحت درآمد کنندگان یا برآمد کنندگان کو مال کی کلیئرنس کے بعد مواد کے حقائق رضاکارانہ طور پر ظاہر کرنے اور ڈیوٹی کے ساتھ سود ادا کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن اس پر کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ "اس سے خود ارادی تعمیل کو فروغ ملے گا۔ تاہم، اس کا اطلاق اس صورت میں نہیں ہوگا جب محکمہ نے پہلے ہی آڈٹ یا تفتیشی کارروائی شروع کر دی ہو۔"
بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ درآمد شدہ ان پٹس کے استعمال کی مدت کو متعلقہ قواعد میں چھ ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا جائے۔ اس سے نہ صرف صنعت کو اپنے درآمدات کی بہتر منصوبہ بندی کرنے کا موقع ملے گا، بلکہ لاگت اور سپلائی کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر آپریشنل لچک بھی فراہم ہوگی۔ اس کے علاوہ، ایسے درآمد کنندگان کو اب ماہانہ اسٹیٹ مینٹس کے بجائے صرف سہ ماہی اسٹیٹ مینٹس جمع کرانے ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ش۔ ع ر
(U: 5901)
(Release ID: 2098475)
Visitor Counter : 12
Read this release in:
Gujarati
,
Odia
,
Khasi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam