وزارت خزانہ
صنعت: کاروباری اصلاحات کے بارے میں
بجلی اور تعمیر میں مضبوط ترقی کی وجہ سے مالی سال 25 میں صنعتی شعبے میں6.2 فیصدنمومتوقع ہے: اقتصادی جائزہ 2024-25
آٹوموبائل، الیکٹرانکس اور دوا سازی جیسے صارفین پر توجہ مرکوز کرنے والے شعبے ترقی کے عوامل کے طور پر ابھرے ہیں
ہاؤسنگ، شہری اور دیہی انفرااسٹرکچر سے متعلق حکومتی اقدامات نے اسٹیل کی صنعت کی بڑھتی ہوئی مانگ میں تعاون پیش کیا ہے
الیکٹرانک سامان کی گھریلو پیداوار مالی سال 15 سے مالی سال 24 تک 17.5 فیصد کی سی اے جی آر کی قابل ذکر ترقی کو ظاہر کرتی ہے
طبی آلات کی صنعت 15فیصد کی سی اے جی آر کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے
حکومت اسمارٹ مینوفیکچرنگ اور صنعت 4.0 کو فروغ دے رہی ہے ؛ اسمارٹ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ اور ریپڈ ٹرانسفارمیشن ہب (سامرتھ) صنعتی مراکز کے قیام میں معاونت کررہی ہے
عالمی سطح پر پیٹنٹ فائل کرنے والےسرفہرست10 دفاتر میں ہندوستان چھٹے نمبر پر ہے
Posted On:
31 JAN 2025 2:07PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیرمحترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے 2024-25 میں کہا گیا ہے کہ بجلی اور تعمیرات میں مضبوط ترقی کی وجہ سے جی ڈی پی کے پہلے پیشگی تخمینوں کے مطابق مالی سال-25 میں صنعتی شعبے میں6.2 فیصد کی شرح نمو متوقع ہے۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا، اختراعات، ترقی کو بڑھانا اور چھوٹے مینوفیکچررز کو باضابطہ بنانا مختلف شعبوں میں ترقی کو فروغ دے گا۔
جائزے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آٹوموبائل، الیکٹرانکس اور دوا سازی جیسے صارفین پر مرکوز شعبے ترقی کے محرک کے طور پر ابھرے ہیں۔ اقتصادی سروے پرامید طور پر مشاہدہ کیا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ میں عالمی حصہ داری کے 2.8 فیصد کے ساتھ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں جیسے ہندوستان اور چین کی طرف مینوفیکچرنگ پیداوار کی بڑھتی ہوئی منتقلی کے ساتھ،ہندوستان کے پاس عالمی صنعتی تنوع کے رجحانات سے فائدہ اٹھانے کا ایک اچھا موقع ہے۔
کور ان پٹ انڈسٹریز
1- سیمنٹ
سروے میں بتایا گیا ہے کہ چین کے بعد ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا سیمنٹ پیدا کرنے والا ملک ہے۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ دیہی ترقی اور صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ ہائی ویز، ریلوے اور ہاؤسنگ اسکیم جیسے میگا پروجیکٹس پر حکومت کی توجہ سے سیمنٹ کی اہم مانگ میں اضافہ متوقع ہے۔
2- اسٹیل کی صنعت
سروے کا مشاہدہ ہے کہ مالی سال 25 کے اپریل-نومبر میں ملک کی خام اسٹیل اور تیارشدہ ا سٹیل کی پیداوار میں3.3 فیصد اور 4.6 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔ اسٹیل کے شعبے میں مسلسل ترقی کو جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی بنیادی ڈھانچے کے اخراجات میں اضافے سے ہوا ہے۔ اقتصادی سروے میں مزید کہا گیا ہے، ہاؤسنگ، شہری اور دیہی انفرااسٹرکچر کے بارے میں حکومتی اقدامات نے بڑھتی ہوئی طلب میں اہم کردار ادا کیا۔
3-کیپٹل گڈز
حکومت اسمارٹ مینوفیکچرنگ اور انڈسٹری 4.0 کو فعال طور پر فروغ دے رہی ہے اور اسمارٹ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ اور ریپڈ ٹرانسفارمیشن ہب (سامرتھ) صنعتی مراکز کے قیام کی حمایت کر رہی ہے۔
4- آٹوموبائل انڈسٹری
مالی سال 24 میں صنعت نے آٹو موبائل گھریلو فروخت میں 12.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔ اس شعبے کے امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت نے پی ایل آئی اسکیم میں ایک سال کی توسیع کی ہے۔
5- الیکٹرانکس کی صنعت
اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک سامان کی گھریلو پیداوار مالی سال 15 میں1.90 لاکھ کروڑ روپے سے مالی سال 24 میں 9.52 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے، جو 17.5 فیصد کی سی اے جی آر کی شرح سے بڑھی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا جیسے پروگراموں کے ساتھ ساتھ بہتر انفرااسٹرکچر، کاروبار کرنے میں آسانی اور مختلف ترغیبات نے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔
6- ٹیکسٹائل
جائزے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل کی صنعت روزگار پیدا کرنے والا ایک بڑا ادارہ ہے اور اس کا ہندوستان کے مینوفیکچرنگ جی وی اے کا تقریباً 11 فیصد حصہ ہے۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان جوٹ پیدا کرنے والا ایک سرکردہ ملک ہے اور کپاس، ریشم اور انسانی ساختہ فائبر کی پیداوار میں عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔
7- دواسازی
جائزے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی دوا سازی کی صنعت حجم کے لحاظ سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی صنعت ہے۔ صنعت ایک متنوع پروڈکٹ پورٹ فولیو پر فخر کرتی ہے جس میں جینرک ادویات، بلک ڈرگز، اوور دی کاؤنٹر ادویات، ویکسین، بایوسیمیلرز اور بایو لوجیکلس شامل ہیں، جو ایک مضبوط عالمی موجودگی قائم کرتی ہیں۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال 24 میں دواسازی کا کل سالانہ کاروبار 4.17 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو پچھلے پانچ سالوں میں اوسطاً 10.1 فیصد کی شرح سے بڑھا ہے۔ مزید برآں سروے میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں طبی آلات کی صنعت تقریباً 15 فیصد کے سی اے جی آر کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔
اضافہ شدہ تحقیق و ترقی کی امنگوں کے درمیان پھلتی پھولتی اختراعات
اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ایک مضبوط دانشورانہ املاک کا ماحولیاتی نظام ہے۔ ڈبلیو آئی پی او رپورٹ 2022 کے مطابق ہندوستان عالمی سطح پر پیٹنٹ فائل کرنے والے سرفہرست 10 دفاتر میں چھٹے نمبر پر ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل آئی پی آر پالیسی 2016 کے بعد سے، پیٹنٹ، ڈیزائن، کاپی رائٹس اور ٹریڈ مارکس کو کنٹرول کرنے والے قوانین میں ترامیم نے اپلی کیشن کے عمل کو ہموار کیا ہے اور تعمیل کو کم کیا ہے۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ پیٹنٹ (ترمیمی)ضوابط 2024 نے پیٹنٹ پروسیسنگ، فائلنگ اور دیکھ بھال کو مزید آسان بنایا ہے۔
اقتصادی جائزے میں امید کے ساتھ اس بات پر زور دیتا ہے کہ تمام سطحوں کی حکومتوں، پرائیویٹ سیکٹر، ہنر مندی کے ایکو سسٹم، اکیڈمیاں اور R&D اداروں کے ساتھ ساتھ، اور مالیاتی اسٹیک ہولڈرز کی ہم آہنگ کوششیں ہندوستان کو مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس کے طور پر اپنے عزائم کو پورا کرنے کے قابل بنائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اک۔ ت ع۔
Urdu No. 5855
(Release ID: 2098050)
Visitor Counter : 8