امور داخلہ کی وزارت
داخلی امور اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ساتھ تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
میٹنگ میں کل ہند سطح پر سی سی ٹی این ایس 2.0، این اے ایف آئی ایس، جیلوں، عدالتوں، استغاثہ اور فارنسک کوآئی سی جے ایس 2.0 کے ساتھ مربوط کئے جانے کے عمل کا جائزہ لیا گیا
وزیر داخلہ نے این سی آر بی سے کہا کہ وہ آئی سی جے ایس 2.0 میں نئے فوجداری قوانین کے مکمل نفاذ میں سہولت فراہم کرے، ای ساکشیہ، نیائے شروتی، ای سائن اور ای سمنز ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں استعمال کیاجانا چاہئے
وزیر داخلہ نے کہا کہ متاثرین اور شکایت کنندگان کے فائدے کے لئے تمام فوجداری مقدمات کے اندراج سے لے کر کیس کو نمٹائے جانے تک کے لئے پہلے سے طے شدہ مراحل اور ٹائم لائن پر الرٹس بھیجے جانے چاہئیں
پہلے سے طے شدہ ٹائم لائنز کے مطابق تفتیشی افسران کے ساتھ ساتھ سینئر افسران کو الرٹ بھیجنے سے تفتیشی عمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی
نامعلوم لاشوں اور افراد کی شناخت کے لئےبائیو میٹرکس کا استعمال کیا جانا چاہئے
وزیر داخلہ نے این اے ایف آئی ایس کے تکنیکی نفاذ میں این سی آر بی کی کوششوں کی ستائش کی
Posted On:
24 DEC 2024 12:36PM by PIB Delhi
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ساتھ تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں سی سی ٹی این ایس 2.0، این اے ایف آئی ایس، جیلوں، عدالتوں، استغاثہ اور فارنسک کو آئی سی جے ایس 2.0 کے ساتھ ملک گیر سطح پر مربوط کرنے کے عمل کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، این سی آر بی کے ڈائریکٹر، وزارت داخلہ اور این سی آر بی اور این آئی سی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ نے این سی آر بی سے کہا کہ وہ آئی سی جے ایس 2.0 میں نئے فوجداری قوانین کے مکمل نفاذ میں سہولت فراہم کریں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ای-ساکشیہ، نیائے شروتی، ای سائن اور ای-سمنس جیسی ایپلی کیشنز کا استعمال کیاجانا چاہئے۔
ٹکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام فوجداری مقدمات کے لیے پہلے سے طے شدہ مراحل اور ٹائم لائن پر رجسٹریشن سے لے کر کیس کے نمٹائے جانے تک کے لیے الرٹ بھیجا جانا چاہیے تاکہ متاثرین اور شکایت کنندگان کو فائدہ حاصل ہو۔ پہلے سے طے شدہ ٹائم لائنز کے مطابق تفتیشی افسران کے ساتھ ساتھ سینئر افسران کو الرٹس بھیجنے سے تحقیقات کے عمل میں تیزی آئے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایم ایچ اے، این سی آر بی کے افسران کی ایک ٹیم کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا دورہ کرنا چاہیے تاکہ تکنیکی پروجیکٹوں کو اپنانے میں اضافہ کیا جا سکے اور ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کی جا سکے۔
جناب امت شاہ نے جرائم اور مجرمانہ ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹمز (سی سی ٹی این ایس) اور انٹر آپریبل کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) کی پیش رفت کی مستقل بنیادوں پر نگرانی کرنے اور اس پر زور دینے کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر پولیس افسران کےساتھ باقاعدہ طور پر بات چیت کئے جانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نامعلوم لاشوں اور افراد کی شناخت کے لیے بائیو میٹرک کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ این سی آر بی کو تفتیشی افسران اور فوجداری انصاف کے نظام کے دیگر شراکت داروں کے فائدے کے لیے ڈیٹا سے بھرپور پلیٹ فارم تیار کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے نئے فوجداری قوانین اور قومی خودکار فنگر پرنٹ شناختی نظام (این اے ایف آئی ایس) کے تکنیکی نفاذ میں این سی آر بی کی کوششوں کی سراہنا کی۔
***
ش ح۔ ک ا
U NO 4514
(Release ID: 2087544)
Visitor Counter : 19