کابینہ سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

خلیج بنگال میں منڈلانے والے طوفان کے خطرہ کا سامنا کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے قومی بحران بندوبست کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی

Posted On: 21 OCT 2024 5:44PM by PIB Delhi

کابینہ کے سکریٹری ڈاکٹر ٹی وی سومناتھن نے خلیج بنگال میں منڈلانے والے طوفان کے خطرہ کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیےقومی بحران بندوبست کمیٹی (این سی ایم سی) کی میٹنگ کی صدارت کی۔

ہندوستان  کے محکمہ موسمیات  (آئی ایم ڈی)  کے  ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو مشرقی وسطی خلیج بنگال میں کم دباؤ والے علاقے کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس کے مغرب-شمال مغرب کی جانب بڑھنے اور 22 اکتوبر کی صبح تک ڈپریشن میں شدید ہونے اور 23 اکتوبر 2024 تک مشرقی وسطی خلیج بنگال میں ایک طوفان میں تبدیل ہونے کاقوی امکان ہے۔ اس کے بعد، اس کے شمال مغرب کی طرف بڑھنے اور 24 اکتوبر کی صبح تک اوڈیشہ-مغربی بنگال کے ساحلوں سے شمال مغربی خلیج بنگال تک پہنچنے کا قوی امکان ہے۔ شمال مغرب کی طرف بڑھتے ہوئے، یہ 24  اکتوبر کی رات اور 25 اکتوبر 2024 کی صبح سویرے شمالی اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کو پوری اور ساگر جزیرے کے درمیان عبور کرنے کا قوی امکان ہے، کیونکہ ہوا کی رفتار 110-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائے گی۔

اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے چیف سکریٹریوں نے کمیٹی کو سمندری طوفان کے متوقع راستے میں آبادی کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والی تیاری کے اقدامات اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں اور جو لوگ سمندر میں ہیں انہیں محفوظ مقام پر بلایا گیا ہے۔ کنٹرول رومز کو بھی فعال کر دیا گیا ہے اور وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مناسب پناہ گاہیں، بجلی کی فراہمی، ادویات اور ہنگامی خدمات کو تیار رکھا گیا ہے۔ غیر محفوظ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی باہر نکالنے کے لیے نشان دہی کرلی گئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے مغربی بنگال میں 14 ٹیمیں اور اوڈیشہ میں 11 ٹیموں کو تعیناتی کے لیے تیار رکھا ہے۔ فوج، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی ریسکیو اور ریلیف ٹیموں کے ساتھ جہازوں اور ہوائی جہازوں کو بھی تیار رکھا گیا ہے۔ پارا دیپ اور ہلدیہ کی بندرگاہوں پر باقاعدہ الرٹ اور ایڈوائزری بھیجی جا رہی ہے۔ فوری بحالی کے لیے بجلی کی وزارت اور ٹیلی مواصلات کے محکمے کی طرف سے ہنگامی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں اور صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

مرکزی ایجنسیوں اور اوڈیشہ اور مغربی بنگال کی حکومت کے تیاری کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے کابینہ کے سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ تمام ضروری احتیاطی اور بچاؤ کے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ اس کا مقصد جانوں کے زیاںکو پوری طرح روکنا اور املاک اور بنیادی ڈھانچے کے نقصان کو کم سے کم کرنا ہے۔ نقصانات کی صورت میں ضروری خدمات کو کم سے کم وقت میں بحال کیا جانا چاہئے۔

کابینہ کے سکریٹری نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سمندر میں موجود ماہی گیروں کو واپس بلایا جائے اور غیر محفوظ علاقوں سے لوگوں کو بروقت نکالا جائے۔ انہوں نے اوڈیشہ اور مغربی بنگال کی حکومت کو یقین دلایا کہ تمام مرکزی ایجنسیاں پوری مستعد ہیں، چوکس ہیں اور مدد کے لیے دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کی ریاستوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ شدید بارش کی وجہ سے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ کابینہ کے سکریٹری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ممکنہ طور پر متاثرہ علاقے میں ڈیم سائٹس سے پانی کے اخراج کو بھی کسی بھی طرح کے سیلاب سے بچنے کے لیے اندازہ لگایا جانا چاہیے۔

میٹنگ میں اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے چیف سکریٹریز، مرکزی داخلہ کے سکریٹری، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارتوں ، ماہی پروری، بجلی، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے محکمے کے سیکریٹریز، آندھرا پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، ٹیلی مواصلات کے محکمے کے ممبر (تکنیکی) کے علاوہ چیف آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی)کے چیئرمین کے چیف آف انٹیگرٹیڈ ڈیفنس اسٹاف، ممبر سکریٹری نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ڈائریکٹر جنرل ، ڈائریکٹر جنرل انڈین کوسٹ گارڈ اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران شرکت کی۔

***********

(ش ح۔اگ۔ش ت)

U:1544


(Release ID: 2066782) Visitor Counter : 43