وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نئی دہلی میں اکنامک ٹائمز کے عالمی قائدین کے فورم سے خطاب کیا


’’ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم ہمارا اصول رہا ہے‘‘

’’گذشتہ دہائی کے دوران 25 کروڑ افراد کو غریبی کے دائرے سے باہر نکالا گیا اور ایک نیا متوسط طبقہ تیار کیا گیا‘‘

’’بھارت کو اشیاء سازی کا ایک عالمی مرکز بنانا ہر بھارتی کی آرزو ہے‘‘

’’بنیادی ڈھانچہ ہمارے شہریوں  کی سہولت اور زندگی بسر کرنے کی آسانی  میں اضافہ لانے کا ایک ذریعہ ہے‘‘

’’21ویں صدی کی یہ تیسری دہائی بھارت کے لیے اڑان بھرنے کی دہائی ہے‘‘

’’ہم اپنی پالیسیاں ماضی کی بنیاد پر نہیں بلکہ مستقبل کو مدنظر رکھ کر تیار کر رہے ہیں‘‘

’’آج کا بھارت مواقع کی سرزمین ہے۔ آج کا بھارت سرمایہ پیدا کرنے والوں کا احترام کرتا ہے‘‘

’’ایک خوشحال  بھارت عالمی خوشحالی کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے‘‘

Posted On: 31 AUG 2024 10:13PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں اکنامک ٹائمز کے عالمی قائدین کے فورم سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اکنامک ٹائمز کے عالمی قائدین کے فورم میں ملک کے روشن مستقبل کے لیے شاندار بات چیت ہوئی ہوگی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ بات چیت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب دنیا کا بھارت پر اعتماد ہے۔

وزیر اعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آج ایک نئی کامیابی کی داستان رقم کر رہا ہے اور اصلاحات کے اثرات معیشت کی کارکردگی کے ذریعے دیکھے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے بعض اوقات توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کی معیشت نے پچھلے 10 برسوں کے دوران 90 فیصد اضافہ کیا جبکہ عالمی معیشت نے 35 فیصد اضافہ کیا۔ انہوں نے اس کا سہرا اپنے وعدے کے مطابق پائیدار ترقی کے حصول کو دیا اور یقین دلایا کہ یہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

گزشتہ برسوں میں عوام کی بہتری کے لیے حکومت کی جانب سے لائی گئی ہمہ جہت تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کوششوں سے کروڑوں شہریوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔ "لوگوں کو اچھی حکمرانی فراہم کرنا حکومت کا عزم ہے"، وزیر اعظم مودی نے کہا، "اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی ہمارا اصول رہا ہے۔" وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی عوام نے حکومت کے جذبہ خدمت اور گزشتہ 10 برسوں میں ملک کی کامیابیوں کو دیکھا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، لہذا ہندوستان کے لوگ نئے یقین سے سرشار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خود پر، قوم کی ترقی، حکومت کی پالیسیوں، فیصلوں اور ارادوں پر یقین ہے۔ دنیا کے مختلف حصوں میں ہونے والے انتخابات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں نے زیادہ تر معاملات میں تبدیلی کے حق میں ووٹ دیا ہے جبکہ کئی ممالک کی حکومتوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس ہندوستانی ووٹ دہندگن نے 60 برسوں میں پہلی مرتبہ کسی حکومت کو مسلسل تیسری مرتبہ منتخب کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ خواہشمند نوجوانوں اور ہندوستان کی خواتین نے تسلسل، سیاسی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے ووٹ دیا ہے ۔ انہوں نے ان کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا، "ہندوستان کی ترقی عالمی شہ سرخیوں کا حصہ بن رہی ہے"۔ جناب مودی نے کہا کہ اگرچہ اعدادوشمار کی اپنی اہمیت ہے، تاہم یہ دیکھنا بھی اتنا ہی اہم ہے کہ کتنی زندگیوں میں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے مستقبل کا راز اسی میں پوشیدہ ہے کہ کتنی زندگیاں تبدیل ہوئیں۔ جناب مودی نے کہا، ’’گذشتہ دہائی میں 25 کروڑ لوگ غربت  کے دائرے سے باہر آئے ہیں اور ایک نو متوسط ​​طبقہ وجود میں آیا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی رفتار اور پیمانہ تاریخی تھا اور اس سے قبل دنیا کے کسی جمہوری معاشرے میں ایسا نہیں ہوا۔ جناب مودی نے وضاحت کی کہ یہ تبدیلی غریبوں کے تئیں حکومت کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواہشات اور ہار نہ ماننے کے جذبے کے باوجود غریبوں کو بنیادی سہولیات کی کمی جیسی کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کی رکاوٹوں کو دور کرکے اور ان کی حمایت کرکے انہیں بااختیار بنانے کے راستے کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ راستہ ڈیجیٹل لین دین اور ضمانت سے مبرا قرضوں جیسے فوائد کے ساتھ غریبوں کی زندگیوں میں تبدیلی کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بہت سے غریب کاروباری بن رہے ہیں اور کنیکٹیویٹی اور آلات کی مدد سے اب وہ ’بہتر باخبر شہری‘ بن رہے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ غربت سے باہر نکل رہے ہیں ان میں ترقی کی شدید خواہش ہے اور ان کی خواہشات نئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا باعث بنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کی تخلیقی صلاحیتیں جدت کی نئی راہیں نکال رہی تھیں، تبھی ان کی مہارتیں صنعت کی سمت تشکیل دے رہی تھیں، ان کی ضروریات مارکیٹ کو سمت عطا کر رہی تھیں اور ان کی آمدنی میں اضافہ مارکیٹ میں مانگ کو بڑھا رہا تھا۔ جناب مودی نے ستائش کرتے ہوئے کہا، "ہندوستان کا نو متوسط ​​طبقہ ملک کی ترقی کے لیے سب سے بڑی طاقت ثابت ہو رہا ہے"۔

انتخابی نتائج کے دن کو یاد کرتے ہوئے جب وزیر اعظم نے حکومت کی تیسری مدت میں تین گنا رفتار سے کام کرنے کی بات کی تھی، انہوں نے یقین دلایا کہ ارادے آج اور بھی مضبوط ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت شہریوں کی طرح نئے اعتماد اور امیدوں سے سرشار ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت کی تیسری میعاد کو ابھی 100 دن پورے ہونے ہیں، وزیر اعظم مودی نے فزیکل انفراسٹرکچر کو جدید بنانے، سماجی انفراسٹرکچر کو وسعت دینے اور اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ 3 مہینوں میں حکومت نے غریبوں، نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کے لیے کئی بڑے فیصلے لیے ہیں۔ حالیہ کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے غریبوں کے لیے 3 کروڑ پکے مکانات، یونیفائیڈ پنشن اسکیم، زرعی بنیادی ڈھانچے کی توسیع کے لیے ایک لاکھ کروڑ کے فنڈ، کسانوں کے لیے متعدد بیجوں کے بہتر معیار کی مختلف قسموں کا آغاز، 2 لاکھ کروڑ روپے کے پی ایم پیکیج کا ذکر کیا۔ اس سے 4 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں اور دیہی پس منظر سے تعلق رکھنے والے 11 لاکھ نئی لکھپتی دیدیاں براہ راست مستفید ہوں گی۔ لکھ پتی دیدی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس پروگرام نے خواتین کو مالی اعتبار سے بااختیار بنانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کل مہاراشٹر کے پال گھر کا دورہ کرکے 75,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی ودھاون بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے تین روز قبل 30,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 12 نئے صنعتی شہروں کی ترقی کے فیصلے کے بارے میں بھی بات کی، 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے 9 ہائی اسپیڈ گلیاروں کی تعمیر اور 30,000 کروڑ روپے سے پونے، تھانے اور بنگلور میٹرو کی توسیع کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ لداخ میں دنیا کی بلند ترین سرنگوں میں سے ایک کی تعمیر شروع ہو گئی ہے۔

وزیر اعظم نے آج تین نئی وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل کا ذکر کیا۔ حکومت کے تبدیلی کے انداز پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہمارے لیے بنیادی ڈھانچے سے مراد  صرف لمبائی، چوڑائی اور اونچائی کو بڑھانا نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بہتر بنانے کا ایک ذریعہ ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستانی ریلوے کے ارتقاء پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے ڈبے تو ہمیشہ بنائے گئے ہیں، اب وندے بھارت جیسی جدید ٹرینیں متعارف کرائی گئی ہیں جو رفتار اور آرام دونوں فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا، "ان نئی ٹرینوں کا آغاز ملک کے نقل و حمل نظام کے بنیادی ڈھانچے میں انقلاب برپا کرنے کے وسیع تر وژن کا حصہ ہے، جو تیزی سے جدیدیت سے ہمکنار ہو رہے ملک کی ضروریات کے مطابق ہے۔"

ملک کی کنیکٹیویٹی کو اپ گریڈ کرنے کے لیے حکومت کے عزم کو آگے بڑھاتے ہوئے، جناب مودی نے کہا،"ملک میں پہلے بھی سڑکیں بنی تھیں، لیکن ہم ہندوستان بھر میں جدید ایکسپریس ویز کا نیٹ ورک بچھا رہے ہیں۔" انہوں نے خاص طور پر چھوٹے شہروں میں ہوائی رابطہ بڑھانے کی کوششوں کی مزید وضاحت کی اور کہا کہ ہوائی اڈے پہلے بھی موجود تھے، لیکن حکومت ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں کو ہوائی رابطے سے جوڑ رہی ہے اور جدید نقل و حمل کے فوائد کو ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے بارے میں بھی بات کی، جس کا مقصد سرکاری محکموں میں علیحدگی کے نظام کو توڑنا اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک متحد، مربوط نقطہ نظر پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے  حکومت کے اقدامات کے وسیع تر اقتصادی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،"یہ کوششیں روزگار کے اہم مواقع پیدا کر رہی ہیں اور ہماری معیشت اور صنعت پر گہرے مثبت اثرات مرتب کر رہی ہیں" ۔

مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب مودی نے اعلان کیا کہ 21ویں صدی کی تیسری دہائی ہندوستان کے لیے اُڑان بھرنے دہائی جیسی ہے۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ترقی کے ثمرات ملک بھر کے تمام شہریوں تک پہنچیں، انہوں نے اس رفتار کو آگے بڑھانے میں اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ ہندوستان کی معیشت اور نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ان ستونوں پر زور دیا جو ہندوستان کی ترقی کو ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف گامزن کریں گے۔ اس سلسلے میں انہوں کہا، "یہ ستون نہ صرف ہندوستان کی خوشحالی کی بنیاد ہیں بلکہ عالمی خوشحالی کے ستون بھی ہیں۔" چونکہ ہندوستان مختلف شعبوں میں مواقع میں اضافہ دیکھ رہا ہے، وزیر اعظم نے ان تمام اقدامات کے لیے حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا جو ملک کے طویل مدتی وژن میں تعاون کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک بڑی چھلانگ لگانے کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت طویل المدتی وژن پر کام کر رہی ہے۔

جناب مودی نے زور دیا، ’’ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانا ہر ہندوستانی کی خواہش ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان سے دنیا کو بھی یہی توقع ہے اور آج اسی کے لیے ملک میں انقلاب برپا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ماضی کے مقابلے آج ایم ایس ایم ایز کو ملک میں انتہائی ضروری حمایت مل رہی ہے۔ شروع کیے گئے اقدامات کی فہرست دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ پلگ اینڈ پلے صنعتی پارکس اور اقتصادی راہداری تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ اہم معدنیات کی پیداوار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں پی ایل آئی اسکیموں نے جو کامیابی حاصل کی ہے وہ بے مثال تھی۔

غلامی سے پہلے کے دور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی خوشحالی کی ایک بڑی بنیاد ہمارا علمی نظام تھا، جو ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک اہم ستون بھی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت ہندوستان کو ہنر، علم، تحقیق اور اختراع کا مرکز بنانے کے لیے صنعت اور اکیڈمی کو شراکت دار بنا رہی ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ اس سال کے بجٹ میں اس پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے، جس کی عکاسی ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ فنڈ میں ہوئی ہے۔ متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کے بچوں کے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے پر خرچ ہونے والی بھاری رقم کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے کہ ہندوستان میں اعلیٰ غیر ملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس کھولے جائیں تاکہ لوگوں کو ضرورت سے زیادہ اخراجات سے بچا یا جا سکے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ آزادی کے بعد پہلی 7 دہائیوں میں 80 ہزار کے مقابلے پچھلی دہائی میں ایم بی بی ایس-ایم ڈی کی تقریباً ایک لاکھ نئی سیٹیں تیار کی گئیں۔ انہوں نے اس سال یوم آزادی کی تقریر میں آئندہ 5 برسوں میں 75 ہزار نئی میڈیکل سیٹیں تیار کے اعلان کو بھی یاد دلایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل قریب میں ہندوستان کو دنیا میں صحت اور تندرستی کا ایک اہم مرکز بنا دے گا۔

وزیر اعظم مودی نے ’گلوبل فوڈ باسکٹ‘ بننے کے لیے قوم کے عزم کا خاکہ پیش کیا اور حکومت کے اس عزم کو اجاگر کرتے ہوئے اس مقصد پر زور دیا کہ دنیا میں ہر کھانے کی میز پر کم از کم ایک کھانے کی مصنوعات ہندوستان میں بنی ہونی چاہیے۔ اس وژن کو پورا کرنے کے لیے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہندوستان کی ڈیری اور سمندری غذا کی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ ہندوستان کی حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب مودی نے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کے عالمی جشن پر روشنی ڈالی، جسے ہندوستان نے شروع کیا تھا۔ انہوں نے فطرت اور ترقی دونوں کے لیے سپر فوڈ کے دوہرے فوائد پر زور دیتے ہوئے فخر سے کہا،"دنیا میں موٹے اناج کا سب سے بڑا پروڈیوسر کون ہے؟ ہندوستان ہے"۔ وزیر اعظم نے فوڈ انڈسٹری میں ملک کے بڑھتے ہوئے قد کی نشاندہی کرتے ہوئے عالمی فوڈ برانڈز میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔

وکست بھارت کے ایک اور اہم ستون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سبز توانائی کے شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے G-20 میں ہندوستان کی کامیابی پر روشنی ڈالی جہاں سبز ہائیڈروجن پہل قدمی کو تمام ممالک کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے 2030 تک 5 ملین ٹن کے بقدر گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کے لیے صلاحیت تیار کرنے کے بھارت کے اولوالعزم ہدف کا اعلان کیا، ساتھ ہی اسی سال 500 گیگا واٹ کے بقدر قابل احیاء توانائی پیدا کرنے کا بھی ہدف مقرر کیا۔

وزیر اعظم مودی نے تکنالوجی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی ترقی کے ایک مضبوط ستون کے طور پر سیاحت کے کردار پر زور دیا جس نے پہلے ہی ملک کی ترقی کو تیز کیا ہے۔ ہندوستان کے تاریخی اور ثقافتی مقامات میں اضافہ کرنے اور چھوٹے ساحلوں کو ترقی دینے کی جاری کوششوں پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اعلان کیا، "ہندوستان دنیا بھر کے تمام طبقات میں سیاحوں کے لیے اعلیٰ سطحی منزل بننے کی کوشش کر رہا ہے۔" انہوں نے ’دیکھو اپنا دیش، عوام کی پسند‘ مہم پر بھی روشنی ڈالی، جہاں شہری بھارت کے اعلیٰ سیاحتی مقامات کی شناخت کے لیے ووٹ دے رہے ہیں جنہیں پھر مشن موڈ میں تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہل قدمی روزگار کے اہم مواقع پیدا کرے گی۔

وزیر اعظم نے خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے لیے جامع عالمی ترقی کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ ہندوستان کی جی 20 صدارت پر غور کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہندوستان نے گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کیا اور اپنے افریقی دوستوں کو بااختیار بنانے میں مدد کی۔" انہوں نے ایک ایسے مستقبل کا تصور پیش کیا جہاں گلوبل ساؤتھ میں سب سے زیادہ صلاحیت موجود ہو، جس میں ہندوستان عالمی بھائی چارے کے جذبے میں ان اقوام کے لیے آواز کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم ایک ایسا عالمی نظام چاہتے ہیں جو سب کے لیے، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے لیے جامع ترقی کو یقینی بنائے۔"

دنیا کی تیزی سے بدلتی فطرت کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب مودی نے ہندوستانی حکومت کی پالیسیوں اور حکمت عملیوں کی موافقت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے گرین ہائیڈروجن مشن، کوانٹم مشن، سیمی کنڈکٹر مشن، اور گہرے سمندری مشن جیسے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "ہماری توجہ مستقبل پر ہے۔ ہم آج ملک کو کل کی چنوتیوں اور مواقع کے لیے تیار کر رہے ہیں‘‘۔ وزیر اعظم نے خلائی تکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے 1,000 کروڑ روپے کے بقدر کی حالیہ تخصیص کے بارے میں بات کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، "آج کا ہندوستان مواقع کی سرزمین ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ ہندوستان کا مستقبل اور بھی روشن ہوگا"۔

اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر اعظم مودی نے 2047 تک ہندوستان کے وکست بھارت بننے کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے تمام شہریوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اس سفر میں فعال طور پر حصہ لینے کی ترغیب دی اور ہندوستان میں مزید کمپنیوں کو عالمی برانڈ بنتے دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان دنیا بھر میں ہر شعبے میں قیادت کرے"۔ انہوں نے یقین دلایا، "ہم سہولت کاری، اصلاحات اور ایک مستحکم پالیسی نظام اور ترقی فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ آپ کو اختراع کرنے، کارکردگی دکھانے، مثبت چنوتیاں پیدا کرنے اور اعلیٰ معیار پر توجہ دینے کا وعدہ کرنا چاہیے۔ ہندوستان کی کامیابی کی داستان لکھنے میں ہر ایک کو بڑا سوچنے اور تعاون کرنے پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "آج کا ہندوستان دولت پیدا کرنے والوں کا احترام کرتا ہے۔ ایک خوشحال ہندوستان عالمی خوشحالی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ انہوں نے اختراع، شمولیت اور بین الاقوامی تعاون کے اصولوں کو یاد رکھنے پر زور دیا اور ملک اور بیرون ملک رہنے والے ہر ہندوستانی سے اپیل کی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کرتے ہوئے اپنی بات مکمل کی کہ یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے، اور کہا ’’آئیے مل کر اس راستے پر چلیں، کیونکہ ہندوستان کی خوشحالی میں دنیا کی خوشحالی مضمر ہے۔‘

*******

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:10402



(Release ID: 2050576) Visitor Counter : 6