وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے نئی دہلی میں پبلک سیکٹر بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی صدارت کی


جائزہ میٹنگ کے دوران مختلف مالیاتی پیرامیٹرز جیسے ڈپازٹ موبلائزیشن، ڈیجیٹل ادائیگی اور سائبر سیکورٹی، نئے کریڈٹ پروڈکٹس/ اسکیموں کا نفاذ اور مالی شمولیت کے تحت قرض تک رسائی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا

مرکزی وزیر خزانہ نے پی ایس بی کو ڈپازٹ حاصل کرنے کے لیے خصوصی مہم چلانے؛ مؤثر کسٹمر سروس ڈیلیوری پر توجہ مرکوز کرنے اورخاص طورپر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں  صارفین سے رابطہ قائم کرنے کا مشورہ دیا

محترمہ سیتا رمن نے جعل سازی اور سائبر سیکورٹی کے خطرات کے خلاف بینکوں، حکومت، ریگولیٹرز اور سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیا

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ بینکوں کو بجٹ کے حالیہ اعلانات کو تیزی سے نافذ کرنا چاہیے،جس میں ڈیجیٹل فٹ پرنٹس اور کیش فلو پر مبنی ایم ایس ایم ای کے لیے ایک نیا کریڈٹ اسسمنٹ ماڈل شامل ہیں

محترمہ سیتا رمن نے بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا اور پی ایم وشوکرما یوجنا جیسے اقدامات کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو کریڈٹ فلو کو مزید بڑھانے پر توجہ دیں

Posted On: 19 AUG 2024 5:05PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی) کی کارکردگی کا ان کے مالیاتی پیرامیٹرز، ڈپازٹ موبلائزیشن، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر سیکورٹی فریم ورک کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ مالی شمولیت کے تحت قرض تک رسائی اور پی ایس بی سے متعلق دیگر ابھرتے ہوئے مسائل پر بھی غور کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015HZI.jpg

 

میٹنگ میں ڈاکٹر وویک جوشی سکریٹری، جناب ایم ناگ راجو، سکریٹری –ڈیزگنیٹ، مالیاتی خدمات کا شعبہ، پبلک سیکٹر بینکوں کے سربراہان کے علاوہ مالیاتی خدمات کے شعبے کے سینئر افسران  نے بھی شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025E6P.jpg

 

میٹنگ کے دوران یہ نوٹ کیا گیا کہ مالی سال2024 کے دوران تمام مالیاتی پیرامیٹرز پر پی ایس بی نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کا ثبوت نیٹ این پی اے(این این پی اے) میں 0.76 فیصد کی گراوٹ، بینکوں کی  مضبوط کیپٹل صلاحیت 15.55 فیصد، بینکوں کے نیٹ انٹرسٹ مارجن(این آئی ایم)کا 3.22 فیصد ہونا اور  شیئر ہولڈرز کو 27,830 کروڑ روپےکے ساتھ اب تک کا سب سے زیادہ  1.45 لاکھ کروڑ کا خالص مجموعی نفع ہے۔ مخلف پیرامیٹرز میں بہتری آنے سے بھی  پبلک سیکٹر بینکوں کی بازار سے سرمایہ حاصل کرنے کی اہلیت میں اضافہ ہوا ہے

ڈپازٹ حاصل کرنے کی تحریک چلانے کے بارے میں بات چیت کے دوران مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ جبکہ کریڈٹ میں اضافہ ہوا ہے، ڈیپازٹس کو حاصل کرنے میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے،تاکہ قرض کی ترقی کو پائیدار طریقے سے فنڈ کیا جا سکے اور بینکوں سے کہا کہ وہ خصوصی مہم چلا کر ڈپازٹس حاصل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔ محترمہ سیتا رمن نے پی ایس بی کو مشورہ دیا کہ وہ مؤثر کسٹمر سروس کی فراہمی کے لیے اپنے صارفین کے ساتھ بہتر تعلقات رکھیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملازمین خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں اپنے صارفین سے رابطہ قائم کرنے کے لیے پہنچیں۔محترمہ سیتا رمن نےپی ایس بی پر بھی زور دیا کہ وہ اُبھرتے ہوئے شعبوں میں بہترین طریقوں سے واقف کرائیں اور  متعلقہ طاقتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تعاون حاصل کریں اور بینکنگ سیکٹر میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے خود کو لیس کریں۔

اثاثوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بینکوں کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے محترمہ سیتارامن نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ این سی ایل ٹی اور این اے آر سی ایل کی طرف سے پیش کردہ ریزولوشن اور ریکوری کے دائرہ کار کو بہتر بنائیں۔

اجلاس میں ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر سیکورٹی فریم ورک سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نے مشورہ دیا کہ سائبر سیکورٹی کے مسائل کو ایک منظم نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے اور اس بات پر زور دیا کہ سائبر خطرات  میں ضروری تخفیف لانے کے لیے بینکوں، حکومت، ریگولیٹرز اور سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی زور دے کرکہا کہ آئی ٹی سسٹم کے ہر پہلو کا سائبر سیکورٹی کے زاویے سے وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جانا چاہئے،تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بینک سسٹم کی سیکورٹی کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو او راس سے کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

محترمہ سیتا رمن نےکہا کہ حکومت نے مختلف اسکیموں کے ذریعے ہمیشہ معاشرے کی نچلی سطح کے شہریوں کو ان کی روزی روٹی کو سہارا دینے اور زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے قرض تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بینکوں سے مزید کہا کہ وہ حالیہ بجٹ کے اعلانات پر تیزی سے عمل درآمد کریں،جس میں ڈیجیٹل فٹ پرنٹس اور کیش فلو پر مبنی ایم ایس ایم ایز کے لیے ایک نیا کریڈٹ اسسمنٹ ماڈل شامل ہیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ مرکزی حکومت کے مختلف اقدامات جیسے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا اور پی ایم وشوکرما یوجنا کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو قرض فراہم کرانے  کے  کام میں مزید تیزی لانے پر توجہ دیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RDIA.jpg

 

مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ قرضوں کی ادائیگی ہوجانے کے بعد سیکورٹی دستاویزات کے حوالے سے ریزرو بینک آف انڈیا کے رہنما خطوط کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور ہدایت دی کہ صارفین کو دستاویزات حوالے کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

 

****

ش ح۔ا گ۔ن ع

U:9982



(Release ID: 2046700) Visitor Counter : 35